Tag: hindu yatri

  • ہندو یاتریوں کی بس کو حادثہ: 21 افراد ہلاک 50 زخمی

    ہندو یاتریوں کی بس کو حادثہ: 21 افراد ہلاک 50 زخمی

    احمد آباد : بھارت میں تیز رفتار بس ڈرائیور سے بے قابو ہو کر الٹ گئی، حادثے میں21 افراد ہلاک اور 50زخمی ہوگئے، بدنصیب مسافر ہندوﺅں کے مذہبی مقام امباجی سے واپس آرہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست گجرات کے ضلع بناس کانٹھا میں ترشولیا گھاٹ کے قریب بس کو حادثہ پیش آیا ہے، جس کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک اور 50 زخمی ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بس کو حادثہ بناس کھاٹا ضلع کے امباجی ٹاﺅن کے قریب پیش آیا، بس کے مسافر ہندوﺅں کے مذہبی مقام امباجی سے واپس آرہے تھے۔

    میڈیا میں خبر نشر ہونے پر بھارت میں صف ماتم بچھ گئی، اس حوالے سے مقامی حکام کا کہنا ہے کہ لگژری بس میں70 مسافر سوار تھے، شدید بارش کے باعث ڈرائیور کے ہاتھوں سے بس کا کنٹرول نکل گیا۔

    جائے حادثہ پر چیخ و پکار مچ گئی، امدادی ٹیموں اور مقامی پولیس نے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا۔

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بس حادثے پر گہرے رنج اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی حکام زخمیوں کو ہر ممکنہ امداد فراہم کر رہے ہیں۔

  • 200 ہندو یاتری آج پاکستان آئیں گے

    200 ہندو یاتری آج پاکستان آئیں گے

    لاہور:بھارت سے دو سو ہندویاتری مذہبی رسومات کی ادائیگی کیے لیے آج پاکستان پہنچیں گے، ہندو یاتری مختلف مقامات پر مذہبی رسومات ادا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق دو سو یاتریوں پر مشتمل ان ہندو یاتریوں کاقافلہ واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان آئے گا اور اور اس موقع پر متروکہ وقف املاک بورڈکےافسران، پاکستان آنے والے ان ہندویاتریوں کااستقبال کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ہندویاتری شادانی دربارمیرپورماتھیلوسندھ اور دیگرمقامات پررسومات اداکریں گے جبکہ شادانی دربارمیں ہونےوالی مرکزی تقریب میں بھی شرکت کریں گے، یاتری 16 دسمبر کو اپنے ملک واپس لوٹ جائیں گے ۔

    [bs-quote quote=”ہندویاتری پاکستان میں12 روز قیام کریں گے” style=”default” align=”left”][/bs-quote]

    یاد رہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارت سے آنے والے ہندو زائرین کو ہمیشہ بہترین سہولیات مہیا کی جاتی ہیں ، حال ہی میں پاکستان نے سکھ یاتریوں کے لیے کرتار پور کوریڈور کا سنگِ بنیاد بھی رکھا ہے جس کے ذریعے سکھ یاتری بغیر ویزے کے کرتا ر پور میں واقع دربار صاحب نامی زیارت گاہ تک آسکیں گے۔

    کرتارپور کوریڈور کے افتتاح کے لیے بھارت کا سرکاری وفد براستہ واہگہ بارڈر لاہور پہنچ گیا ہے ، واہگہ بارڈر پر بھارتی وزیر ہرسمرت کور اور ایچ ایس پوری کا استقبال کیا گیا ، پاکستانی ہائی کمشنر سہیل محمود اور بھارتی ہائی کمشنراجے بساریا اس موقع پر موجود تھے۔

    وزیراعظم عمران خان اورآرمی چیف جنرل قمرجاویدباوجوہ بھی شکرگڑھ میں واقع کرتارپورپہنچے ، جہاں وزیراعظم عمران خان نے کرتارپور تا ڈیرہ نانک صاحب راہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔

    وفاقی وزراء وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی، شفقت محمود، گورنر پنجاب چوہدری سرور، شیخ رشید اور غیر ملکی سفیر بھی کرتار پورکوریڈور کے سنگ بنیاد کی افتتاحی تقریب میں شریک ہوئے جبکہ بھارت سے نوجوت سنگھ سدھو،2بھارتی وزرا بھی موجود تھے ، تقریب میں سکھ یاتریوں کی بھی بڑی تعداد شریک ہیں۔

    گزشتہ سال بھی 100 سے زائد ہندو یاتری میر پور ماتھیلو میں قائم شادانی دربار میں ہونے والی تقریب میں شرکت کے لیے آئے تھے ، اس موقع پر محکمہ متروکہ املاک نے ان کی رہائش اور کھانے پینے کا انتظام بھی کیا تھا۔

  • ہندوؤں کے مذہبی مقامات کی حفاظت کیلئے اقدامات کریں گے،  صدیق الفاروق

    ہندوؤں کے مذہبی مقامات کی حفاظت کیلئے اقدامات کریں گے، صدیق الفاروق

    لاہور : بھارت سے آئے ہندو یاتری اپنے مذہبی مقامات کی یاترا کے بعد پاکستان سے محبت کی یادیں لیکر بھارت واپس روانہ ہوگئے ہیں۔

    124ہندو یاتریوں کو چھ روزہ دورے کے بعد واہگہ بارڈر پر خوشگوار یادوں کے ساتھ رخصت کیا گیا ۔ متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیرمین صدیق الفاروق نے کہا کہ ہندو یاتریوں کی آمد کے ساتھ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بھی بہتر ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ ان میں دوستی پیدا ہوگی۔

    انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ ہندوؤں کے مذہبی مقامات کی حفاظت کے لئے مزید اقدامات کئے جائیں گے۔ ہندو گروپ لیڈر بجاج کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں سے ملنے والی محبت کا پورے بھارت میں پرچار کرینگے ۔دونوں ممالک کے درمیان تلخیوں کو محبتوں میں بدلنا چاہئیے۔

    پاکستان میں ہندوؤں کے مذہبی مقامات کی دیکھ بھال پر وہ حکومت کے شکر گزار ہیں۔ جتھے میں شریک ہندو یاتریوں کی مذہبی مقامات کی یاترا کے بعد خوشی دیدنی تھی۔

    ان میں سے تو کچھ پاکستان کی سرزمین پر پیدا ہوئے اور اب دوریوں کو تعلقات میں بدلنا چاہتے ہیں۔انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک کے پاس عوام کی ترقی کے لیے امن کے سوا کوئی راستہ نہیں ۔