Tag: Hira

  • حرا کا مذاق اڑائے جانے پر مانی اہلیہ کی حمایت میں سامنے آگئے

    حرا کا مذاق اڑائے جانے پر مانی اہلیہ کی حمایت میں سامنے آگئے

    معروف پاکستانی اداکار و میزبان مانی (سلمان شیخ) اپنی اہلیہ اداکارہ حرامانی کی حمایت میں سامنے آگئے۔

    مانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ایک سے زائد اسٹوریز اپ لوڈ کی ہیں جن میں انہوں نے کہا کہ انہیں حرا پر فخر ہے جس نے لندن میں 10 ہزار حاضرین کے سامنے پرفارم کیا، اللہ جسے چاہے عزت دے۔

    انہوں نے انسٹا اسٹوری میں ویڈیو شیئر کی جس میں سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ ہوشیاروں کیسے ہو؟ ہم اس وقت لندن میں بیٹھے ہوئے ہیں، جو کرنا ہے کرلو، تم لوگ کچھ نہیں کرسکتے اس لیے خوش رہو، ہمیں پھر بھی آپ سب سے محبت ہے جو کرنا ہے کرتے رہو۔

    ایک اور انسٹا اسٹوری میں انہوں نے لکھا کہ ساری توجہ ہم ہی لے گئے، بھائی، اس رات باقی لوگ بھی آئے تھے۔ ہمیں تنقید کرنے والوں سے پیار ہے جن کی وجہ سے ہم مزید محنت کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ حرا مانی نے چند روز قبل ایک کانسرٹ میں پرفارم کیا تھا جس کی ویڈیوز وائرل ہوئی تھیں، حرا شرکا کو اپنے ساتھ گانے کے لیے اکساتی رہیں لیکن شرکا بیزار اور اکتائے ہوئے بیٹھے رہے، حرا کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد انہیں مذاق کا نشانہ بنایا جارہا تھا۔

  • کیا غار حرا اور غار ثور میں کیبل کار نصب کی جائے گی؟

    کیا غار حرا اور غار ثور میں کیبل کار نصب کی جائے گی؟

    ریاض: کنگ عبد العزیز فاؤنڈیشن میں تاریخ کے شعبے کے سربراہ ڈاکٹر فواز الدہاس نے مطالبہ کیا ہے کہ غار حرا اور غار ثور میں زائرین کی سہولت کے لیے کیبل کار اور برقی سیڑھیوں کی تنصیب کی جائے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ام القری یونیورسٹی میں تاریخ کے استاد اور کنگ عبد العزیز فاؤنڈیشن میں تاریخ کے شعبے کے سربراہ ڈاکٹر فواز الدہاس نے کہا ہے کہ قدیم مقدس و تاریخی مقامات غار حرا اور غار ثور میں زائرین کے لیے بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے متعلقہ اداروں کو کام کرنا چاہیئے۔

    ڈاکٹر فواز کا کہنا تھا کہ دونوں تاریخی مقامات بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔ انہیں سرکاری نگرانی میں دیا جائے اور ان کے قریب غیر قانونی تجاوزات ختم کی جائیں۔

    انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ زائرین کی سہولت کے لیے دونوں پہاڑوں پر کیبل کار اور برقی سیڑھیوں کی تنصیب کی جائے۔

    ڈاکٹر فواز کا مزید کہنا تھا کہ دونوں غاروں کی زیارت کے لیے لاکھوں افراد آتے ہیں، انہیں یہاں پر خرافات کرنے سے بچانے کے لیے آگاہی سینٹر قائم کیے جانے ضروری ہیں۔

    پروفیسر کا کہنا تھا کہ غار ثور کی تاریخی حیثیت معروف ہے، اس کی سطح سمندر سے بلندی 759 میٹر ہے، اس کے شمال میں اکحل پہاڑ ہے جو تاریخی حیثیت رکھتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دوسرا غار حرا ہے، یہ پہاڑ کے اندر 4 ہاتھ کا شگاف ہے، اس کا رخ بیت اللہ کی طرف ہے، یہ حرم شریف سے 10 کلو میٹر دور ہے۔ متعلقہ حکام کو دونوں غاروں پر زائرین کو سہولیات فراہم کرنی چاہئیں۔

    خیال رہے کہ مکہ مکرمہ میں غار حرا اور غار ثور اسلامی تاریخ کا اہم ترین حصہ ہیں، یہ دونوں مقامات ارکان حج کا حصہ نہ ہونے کے باوجود بیشتر زائرین ان کی زیارت کرنے ضرور آتے ہیں۔