Tag: Historic

  • جنوبی اور شمالی کوریائی جنگ: بچھڑے ہوئے خاندان کو ملنے کا موقع مل گیا

    جنوبی اور شمالی کوریائی جنگ: بچھڑے ہوئے خاندان کو ملنے کا موقع مل گیا

    پیانگ یانگ: جنوبی اور شمالی کوریا کے درمیان ہونے والی تاریخی جنگ کے نتیجے میں بچھڑنے والے متعدد خاندان کو آپس میں ملنے کا موقع مل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی اور شمالی کوریائی جنگ کے نتیجے میں لاکھوں خاندان تقسیم ہوگئے تھے، ہزاروں افراد نے جنوبی کوریا جبکہ اسی تعداد میں شمالی کوریا میں پناہ لے لی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کے درجنوں عمر رسیدہ افراد کو 65 برس کے طویل انتظار کے بعد پہلی بار اپنے شمالی کوریائی رشتہ داروں سے ملنے کی اجازت دی گئی۔

    کوریائی ملکوں کے درمیان 1950 سے 1953 تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد جنوبی اور شمالی کوریا کے 89 منقسم خاندانوں کے ارکان کو پہلی بار ایک دوسرے سے ملنے کی اجازت دی گئی۔

    ملاقات کے دوران رقت انگیز مناظر دیکھنے میں آئے، اپنے عزیر کو برسوں بعد دیکھ کر عمر رسیدہ افراد کے آنکھوں میں خوشی کے آنسوں نمایاں تھے اور گلے لگ کر خوب اپنی محبت کا اظہار کیا۔

    شمالی کوریا کے سربراہ کی مون جے ان سے اچانک ملاقات، امریکی فیصلوں پر تبادلہ خیال

    خیال رہے کہ جنوبی کوریا کے ان خاندانوں کو شمالی کوریا میں داخل ہونے کے لیے خصوصی اجازت نامے جاری کیے گئے تھے اور ان کی ملاقات گذشتہ روز شمالی کوریائی سیاحتی علاقے کومگانگ میں ہوئی۔

    علاوہ ازیں ہزاروں ایسے خاندان موجود ہیں جو اپنے بچھڑے عزیز سے ملنے کو بےتاب ہیں اور جنوبی کوریائی ریاست کو ملاقات سے متعلق درخواست بھی دے چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ رواں سال مئی میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے جنوبی کوریا کے رہنما مون جے ان سے اچانک ملاقات کی تھی، اس دوران دوطرفہ تعلقات سمیت شمالی کوریا سے متعلق امریکی فیصلوں پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا تھا۔

  • امریکا: 17سرجریوں کے بعد نیا چہرہ پانے والی امریکی خاتون

    امریکا: 17سرجریوں کے بعد نیا چہرہ پانے والی امریکی خاتون

    واشنگٹن : امریکی ڈاکٹرز نے 31 گھٹنے طویل سرجری کے بعد کیٹی نامی خاتون کو نیا چہرہ لگا دیا، مذکورہ خاتون نے 18 برس کی عمر میں خودکو چہرے پر گولی مار کر خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی رہائشی کیٹی اسٹبل فیلڈ کا 31 گھنٹے طویل آپریشن کے بعد چہرہ تبدیل کیا گیا ہے۔ مذکورہ خاتون کے چہرے کے 17 سرجری کرنے کے بعد نیا چہرہ لگایا گیا ہے۔

    ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ 21 سالہ کیٹی اسٹبل فیلڈ نے 18 برس کی عمر میں خود کو گولی مار کر خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی جس کے نتیجے میں مذکورہ خاتون کی آنکھیں، ناک اور چہرے کا دیگر حصّہ خراب ہوگیا تھا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کیٹیی کو بچپن میں بہت زیادہ امتیازی سلوک اور تشدد کا سامنا کرنا پڑتا تھا جس کے باعث کیٹی خود کو گولی مارلی تھی۔

    ڈاکٹرز نے بتایا کہ کیٹی کے چہرے کو متعدد سرجریوں کے تبدیل کیا گیا تھا۔ جس کے بعد خاتون کا چہرے کی بتدیلی کو فوراً قبول کرلیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کیٹی سنہ 2016 سے ڈونر نہ ملنے کے باعث مسخ شدہ چہرے کے ساتھ سرجری ہونے کی منتظر تھیں۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ 21 سالہ خاتون سرجری کے ذریعے مکمل چہرہ تبدیل کروانے والی 40 ویں انسان ہیں اور گذشتہ برس مئی میں چہرے کی پہلی سرجری کروانے والے امریکا کی پہلی نوجوان انسان تھی۔

    یاد رہے کہ رواں برس فرانسیسی شہری جیرومی ہامون دنیا کے پہلے انسان تھے جنہوں نے اپنے چہرے کی تین سرجریاں کروائی تھی۔

    خیال رہے کہ دنیا کی پہلی چہرے کی تبدیلی کا آپریشن سنہ 2005 میں شمالی فرانس میں کیا گیا تھا، جس کے بعد سے اب تک دنیا بھر میں 40 سرجریاں ہوچکی ہیں۔

  • شمالی اور جنوبی کوریا نے باہمی جنگ کے خاتمے کا اعلان کر دیا

    شمالی اور جنوبی کوریا نے باہمی جنگ کے خاتمے کا اعلان کر دیا

    سیئول: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان اور جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان نے مشترکہ پریس کانفرنس میں دونوں ملکوں کے درمیان جاری باہمی جنگ کے خاتمے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے جنوبی کوریا کا تاریخی دورہ کیا اور صدر مون جے ان سے ملاقات کی بعد ازاں دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے باہمی جنگ کے خاتمے کے اعلان کے ساتھ ساتھ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ پر بھی اتفاق کیا۔

    کم جونگ ان کی جنوبی کوریا کے کامیاب دورے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان اعلی سطح کا ملٹری رابطہ بھی جلد متوقع ہے، جبکہ اس دورے میں شمالی کوریا کے سربراہ نے جنوبی کوریا کے صدر کے ساتھ امن کی علامت کے طور پر پودا بھی لگایا، اور یاداشت پر دستخط بھی کیے۔

    کم جونگ ان کی جنوبی کوریا آمد، پرتباک استقبال، تاریخی ملاقات

    خیال رہے کہ سرحدی علاقوں میں لوگوں کی جانب سے دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے حق اور مخالفت میں مظاہرے بھی کیے گئے جبکہ عالمی ماہرین کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات خطے کے لیے موثر ثابت ہوگی اور جنگی صورت حال کے خاتمے کا پہلا قدم ہوگا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سرحد پار کر کےجنوبی کوریا پہنچے جہاں جنوبی کوریا کے سربراہ ’مون جے ان‘ نے شمالی کوریا کے رہنما کا بھرپور استقبال کیا جبکہ کم جونگ ان 65 سال بعد جنوبی کوریا کا دورہ کرنے والے پہلے رہنما ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کم جونگ ان کی جنوبی کوریا آمد، پرتباک استقبال، تاریخی ملاقات

    کم جونگ ان کی جنوبی کوریا آمد، پرتباک استقبال، تاریخی ملاقات

    سیئول: شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سرکاری دورے پر جنوبی کوریا پہنچ گئے جہاں ان کا پرتباک استقبال کیا گیا اس موقع پر جنوبی اور شمالی کوریا کے سربراہوں کی تاریخی ملاقات ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سرحد پار کر کےجنوبی کوریا پہنچے ہیں  اس موقع پر جنوبی کوریا کے سربراہ ’مون جے ان‘ نے شمالی کوریا کے سربراہ کابھرپور  استقبال کیا جبکہ کم جونگ ان 65 سال بعد جنوبی کوریا کا دورہ کرنے والے پہلے رہنما ہیں۔

    کم جونگ ان نے جنوبی کوریا آمد پر گارڈ آف آنر کا بھی معائنہ کیا اور شمالی کوریا کے رہنما کی جنوبی کوریا آمد پر دونوں ممالک کے ترانے بجائے گئے، علاوہ ازیں استقبالیہ تقریب میں موجود بچوں نے صدر شمالی کوریا کو پھولوں کے گلدستے بھی پیش کئے۔

    امریکا اور جنوبی کوریا میں اہم تجارتی معاہدہ طے پا گیا

    اس موقع پر کم جونگ ان نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کئے، اس ملاقات میں دونوں ممالک جنگ بندی کے معاہدے کو امن معاہدے میں بدلنے پر بات کریں گے اور خطے کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے پر بھی بات چیت کا امکان ہے۔

    جنوبی کوریا کی سابق صدر کو24 سال قید کی سزا

    خیال رہے کہ دونوں ممالک گذشتہ کئی سالوں سے ایک دوسرے کے حریف رہے ہیں، ماضی میں ایک دوسرے کے ملکوں کو تباہ کرنے جیسی سنگین دھمکیاں بھی دیتے رہے ہیں ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔