Tag: historic places

  • جدہ سیزن : شہر کے تاریخی مقامات نے شرکاء کو حیران کردیا

    جدہ سیزن : شہر کے تاریخی مقامات نے شرکاء کو حیران کردیا

    ریاض : جدہ سیزن میں آنے والوں کی تعداد ایک ماہ میں 20 لاکھ سے بھی زائد ہوگئی ہے، دو مئی2022 کو شروع ہونے والے جدہ سیزن کو دیکھنے کیلئے مختلف ممالک کے عوام جوق در جوق چلے آرہے ہیں۔

    سعودی عرب میں جدہ سیزن کی انتظامیہ نے رنگا رنگ پروگرام سے لطف اٹھانے کا موقع فراہم کرنے کے لیے اپنی تاریخ کے دروازے کھول دیے۔

    شرکاء کو جدہ شہر کے ایک ایک حصے میں محفوظ، انمول اور ثقافتی نوادرات سے متعارف ان کے ماضی میں جانے کے بھرپور مواقع مل رہے ہیں۔

    سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق جدہ کا تاریخی علاقہ قدیم عمارتوں سے مالا مال ہے۔ یہاں پر قائم بعض عمارتیں چار سوسال پرانی ہیں۔ ان میں جدہ کی فصیل اور اس کے تاریخی محلے مثلاً المظلوم، الشام، الیمن اور البحر محلے قابل ذکر ہیں۔

    قدیم تاریخی مساجد اور عوامی بازار :

    جدہ کے تاریخی علاقے میں قدیم مساجد بھی اپنی ایک شان رکھتی ہیں۔ ان میں نمایاں ترین عثمان بن عفان، الشافعی، الباشا، عکاش، المعمار اور الحنفی جامع مساجد قابل ذکر ہیں۔

    جدہ کی تاریخی مساجد فن تعمیر کا حسین شاہکار | Urdu News – اردو نیوز

    یہاں تاریخی اور عوامی بازار بھی ہیں، جدہ کے تاریخی علاقے میں ہر روز کوئی نہ کوئی عوامی پروگرام ہورہا ہے۔ جدہ کے تاریخی علاقے میں متعدد میدان ہیں جو خطے کے ورثے سے ماخوذ فن پاروں سے آراستہ ہیں یہاں سعودی عرب کے مشہور تجریدی آرٹسٹوں کے فن پارے سجے ہوئے ہیں۔

    جدہ کے تاریخی علاقے میں ہونے والے پروگرام میں ایک نمائش کا انعقاد بھی کیا گیا ہے جس میں شہر کے قیام کی تاریخ اجاگر کی جا رہی ہے۔

    جدہ کے اہم مقامات: تاریخی مقامات اور دیکھنے لائق مقبول جگہیں

    جدہ سیزن میں شرکاء کو یہ بتایا جا رہا ہے کہ اس شہر کا نام جدہ کیوں پڑا؟ شہر کے تاریخی محلوں، یہاں کے مشاہیر اور فصیل کا قصہ بھی ہے۔

    مزید پڑھیں : "جدہ سیزن” کی رنگا رنگ تقاریب، شہر کو چار چاند لگ گئے

    اس کے علاوہ جدہ کے دروازوں کی کہانیاں اور اس کی اہم قابل دید عمارتوں کا تعارف بھی پیش کیا جا رہا ہے۔ جدہ کے تاریخی علاقے میں قدیم زمانے میں بچوں میں رائج کھیلوں کی بابت بھی شرکاء کو آگاہ جا رہا ہے۔

  • سعودی عرب کے تاریخی مقامات کو شاہی تحفظ فراہم ہوگیا

    سعودی عرب کے تاریخی مقامات کو شاہی تحفظ فراہم ہوگیا

    ریاض : خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے تاریخی مقامات مٹانے، ردوبدل کرنے اور نقصان پہنچانے پر پابندی لگادی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے حاکم خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا شاہی فرمان جاری کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کسی بھی تاریخی مقام کو وہ کہیں بھی واقع ہو، نہ نقصان پہنچانے کی اجازت ہوگی اور نہ ہی کوئی اس میں ردوبدول کا مجاز ہوگا اور نہ ہی اسے مٹانے کا کسی کو اختیار حاصل ہوگا۔

    سعودی شاہی فرمان میں اس امر کی تاکید کی گئی ہے کہ سرکاری منظوری سے قبل کسی بھی تاریخی جگہ کی بابت کسی بھی طرح کا کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکتا۔

    شاہی فرمان سلامتی و سیاسی امور کی کونسل کی درخواست پر کیا گیا ہے، اس سے قبل بھی شاہی فرمان جاری کرکے ہدایت کی گئی تھی کہ سعودی عرب میں کسی بھی تاریخی ، ثقافتی، دینی مقام کو منہدم نہ کیا جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تاریخی مقامات سے متعلق کوئی بھی فیصلہ متعلقہ اداروں کے مکمل جائزے اور پھر ایوان شاہی کی منظوری کے بعد ہی ہوگا۔

    واضح رہے کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ سمیت مملکت کے مختلف علاقوں میں سیکڑوں تاریخی اور اسلامی مقامات ہیں جن کا تعلق تاریخ کے مختلف ادوار سے رہا ہے،

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اس سے پہلے بھی ان مقامات کی حفاظت کرتا رہا ہے تاہم محکمہ سیاحت کے قیام کے بعد ان تاریخی مقامات کو زیادہ تحفظ فراہم کیا جارہا ہے، بعض مقامات ایسے بھی ہیں جنہیں عالمی اداروں نے مشترکہ انسانی ورثے کے طور پر رجسٹر کرلیا ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں سالانہ لاکھوں افراد تاریخی مقامات کو دیکھنے کے لئے آتے ہیں، سیاحت کو فروغ دینے کے لئے بھی سعودی عرب نے ایک طرف سیاحتی ویزے متعارف کروائے ہیں تو دوسری طرف ان تاریخی مقامات کو عالمی سطح پر متعارف کروایا جارہا ہے۔