Tag: Hitler

  • نیتن یاہو کا انجام بھی ہٹلر جیسا ہوگا: ترکی

    نیتن یاہو کا انجام بھی ہٹلر جیسا ہوگا: ترکی

    انقرہ: اسرائیل اور ترکی کے درمیان لفظی جنگ مزید تیز ہو گئی ہے، کشیدگی بڑھنے پر ترکی نے نیتن یاہو کا ہٹلر سے موازنہ کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک وزارت خارجہ نے اسرائیل کے تبصرے کے بعد کہا ہے کہ ’’نسل کشی نیتن یاہو‘‘ کا انجام ایڈولف ہٹلر کی طرح ہی ہوگا۔

    سرکاری انادولو ایجنسی کے مطابق ترک وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ’’جس طرح نسل کشی کرنے والے ہٹلر کا خاتمہ ہوا تھا، اسی طرح نسل کشی کرنے والے نیتن یاہو کا بھی خاتمہ ہوگا۔‘‘

    تازہ ترین کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی ہے، جب رجب طیب اردوان نے کہا کہ ترکیہ فلسطینیوں کی مدد کے لیے اسرائیل میں داخل ہو سکتا ہے۔ اس پر اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز نے بیان جاری کیا کہ ’’اردوان صدام حسین کے نقش قدم پر چل رہے ہیں، بس یہ یاد کریں کہ وہاں کیا ہوا اور کیسے ختم ہوا۔‘‘

    ترک صدر نے اسرائیل پر حملے کی دھمکی دے دی

    اسرائیلی ٹینکوں کی جنوبی خان یونس میں بھی پیش قدمی، 36 فلسطینی شہید، 120 زخمی

    اس پر وزارت خارجہ ترکیہ نے بیان میں کہا کہ جس طرح نسل کشی کرنے والے نازیوں کو جواب دہ ٹھہرایا گیا تھا، اسی طرح فلسطینیوں کو تباہ کرنے کی کوشش کرنے والوں کا بھی احتساب کیا جائے گا۔ انسانیت فلسطینیوں کے ساتھ کھڑی رہے گی،تم فلسطینیوں کو تباہ نہیں کر سکو گے۔

  • اسرائیل غزہ میں ہٹلر کا کردار ادا کر رہا ہے، برازیلین صدر

    اسرائیل غزہ میں ہٹلر کا کردار ادا کر رہا ہے، برازیلین صدر

    برازیلین صدر کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کرکے ہٹلر کا کردار ادا کر رہا ہے، غزہ میں نسل کشی کو برازیل کے صدر نے ہولوکاسٹ سے تشبیہ دے دی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برازیل کے صدر لولا ڈی سلوا کی جانب سے یہ بیان ایتھوپیا میں افریقی یونین کانفرنس سے خطاب کے دوران دیا گیا۔

    برازیل کے صدر لولا ڈی سلوا کا کہنا تھا کہ تاریخ غزہ کی اس وحشیانہ جنگ کی مثال نہیں پیش کر سکتی، جو کچھ غزہ میں ہو رہا ہے وہ ماضی میں کبھی بھی نہیں ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت غزہ میں جو کچھ ہو رہاہے یہ نسل کشی ہے۔ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کر کے ہٹلر کا کردار ادا کر رہا ہے۔ غزہ جنگ ویسی ہی ہے جیسا ہٹلر نے یہودیوں کے ساتھ کیا تھا۔

    برازیلین صدر کا مزید کہنا تھا کہ یہ انتہائی جدید اسلحے سے لیس فوج کی غزہ میں عورتوں اور بچوں کے خلاف جنگ ہے۔جو کچھ اسرائیلی فوج کی جانب سے کیا جارہا ہے یہ سپاہیوں کی سپاہیوں کے خلاف جنگ نہیں۔

    واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے بربریت کا سلسلہ جاری ہے، تازہ ترین حملوں میں مزید 127 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 127 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    ایران: فائرنگ سے ایک ہی خاندان کے 12 افراد قتل

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملوں میں 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 28 ہزار 985 ہوگئی۔ اسرائیلی حملوں سے اب تک 68 ہزار 883 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔

  • ہٹلر کا مگر مچھ ہمیشہ کے لیے محفوظ کردیا گیا

    ہٹلر کا مگر مچھ ہمیشہ کے لیے محفوظ کردیا گیا

    روس میں ایک طویل العمر مگر مچھ کو اس کی موت کے بعد، جسے جرمن نازی لیڈر ایڈولف ہٹلر کا پالتو مگر مچھ قرار دیا جاتا ہے، ہمیشہ کے لیے محفوظ کردیا جائے گا۔

    روسی میڈیا کے مطابق دارالحکومت ماسکو کے چڑیا گھر میں موجود یہ مگر مچھ سیٹرن رواں برس 84 سال کی عمر میں دم توڑ گیا تھا۔ اب اس کے جسم کو محفوظ کردیا جائے گا اور نئے سال کے موقع پر اسے میوزیم میں عوامی نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔

    نئے سال کے آغاز کے موقع پر کرونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی پابندیاں نرم کی جانے کی توقع ہے۔

    یہ مگر مچھ امریکی ریاست مسی سپی میں سنہ 1936 میں پیدا ہوا تھا جہاں سے اسے کسی طرح جرمن دارالحکومت برلن منتقل کیا گیا۔

    دوسری عالمی جنگ کے دوران 23 نومبر سنہ 1943 کے روز برلن شہر پر کی جانے والی بمباری سے اس شہر کے چڑیا گھر کے جانوروں کی ہلاکتیں بھی ہوئی تھیں اور کہا جاتا ہے کہ اسی دوران یہ مگر مچھ اپنے جنگلے سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا، تاہم اس کے کوئی حتمی ثبوت موجود نہیں۔

    کہا جاتا ہے کہ ممکن ہو کہ اس دوران یہ سیوریج پائپس اور تاریک کونوں میں چھپتا پھرتا رہا ہو۔ اسی دوران اسے برطانوی فوجیوں نے دیکھا اور اسے پکڑنے کے لیے روسی فوج سے تعاون کیا۔

    بعد ازاں اسے روسی دارالحکومت ماسکو منتقل کردیا گیا جہاں کے چڑیا گھر میں اس نے اپنی بقیہ زندگی گزاری۔ رواں برس مئی میں یہ مگر مچھ 84 سالی کی عمر میں دم توڑ گیا۔

    ماہرین حیوانات کے مطابق مگر مچھوں کی زیادہ سے زیادہ اوسط عمر 50 برس تک ہوسکتی ہے، چنانچہ یہ حیرت انگیز ہے کہ اس مگر مچھ نے اتنی طویل عمر پائی۔ ماسکو کے چڑیا گھر میں ہونے کے دوران اسے چڑیا گھر کا اسٹار کہا جاتا تھا، یہ بچوں کا پسندیدہ تھا اور بچے اس کی خاطر مدارات میں کوئی کمی نہیں اٹھا رکھتے تھے۔

    اس مگر مچھ کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ یہ ایڈولف ہٹلر کے پالتو جانوروں میں سے ایک تھا تاہم مؤرخین کا ماننا ہے کہ ہٹلر کو جانوروں سے کوئی رغبت نہیں تھی۔

    میوزیم انتظامیہ کا کہنا ہے کہ میوزیم میں موجود کسی جانور کا تاریخی پس منظر اس قدر بھرپور نہیں جیسے اس مگر مچھ کا ہے، اسے یہاں رکھنا مقامی و غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں اضافے کا سبب بنے گا۔

  • ہٹلر کے والدین مجرم قرار، برمنگھم کی عدالت جمعے کو سزا سنائے گی

    ہٹلر کے والدین مجرم قرار، برمنگھم کی عدالت جمعے کو سزا سنائے گی

    برمنگھم: بیٹے کا نام ہٹلر  رکھنے پر تنازع کھڑا ہو گیا، انتہا پسند برطانوی جوڑے کو مجرم قرار دے دیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق برمنگھم کی ایک عدالت میں 22 سالہ ایڈم اور 38 سالہ کلاڈیو  پر نازی گروہ نیشنل ایکشن کا رکن ہونے کے الزام  کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا، پولیس نے جوڑے کو نئی طرز کی دہشت گردی کا مرتکب ٹھہرایا ہے.

    واضح رہے کہ  نیشنل ایکشن نامی پارٹی ہٹلر کو اپنا لیڈر کہتی ہے، برطانیہ میں  2016 میں اس جماعت پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ 

    بچے کی پیدائش کے بعد جوڑے نے ایک تصویر بھی بنوائی، جس میں انھوں نے نازی پارٹی کا پرچم تھام رکھا تھا، جوڑے نے  نازی فوج کے انداز میں‌ سلوٹ‌ بھی کیا.

    مزید پڑھیں: ہٹلر کا لباس زیب تن کرنے پر امریکی شہری کو دھمکیاں

    ایک تصویر  میں  ایڈم خفیہ نسل پرست اور امیگریشن مخالف گروہ کا مخصوص نقاب اور  لباس پہنے اپنے بیٹے کو اٹھائے کھڑا ہے۔

    ان ہی تصاویر میں جوڑے کے قریبی دوست ڈیرن فیلچر کو بھی دیکھا جاسکتا ہے،  جسے ایک سفید انتہاپسند کے طور پر شناخت کیا جاتا ہے.

    عدالت میں جوڑے کا ٹرائل سات ہفتے جاری رہا، پولیس کی طرف سے  پیش کئے گئے شواہد میں ایڈم کے گھر سے ملنے والا مواد بھی شامل تھا، جس میں بم بنانے کا طریقہ درج تھا، اس کے علاوہ اس جوڑے کے گھر سے نازی لٹریچر  اور کلہاڑا بھی برآمد ہوا۔

    گروہ کے ارکان نے چیٹ گروپ میں ہٹلر کی تعریف کی اور یہودیوں کے قتل عام کو "حتمی حل” قرار دیا۔ ٹرائل کے دوران ایڈم نے بتایا کہ انہیں بچپن میں اپنے والد کی وجہ سے نسل پرستی کی تعلیم ملی۔ جوڑے اور اس کے ساتھیوں کو جمعے کے روز سنا سنائی جائے گی۔

    کاونٹر ٹیررازام افسران کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں نسل پرست دہشت گرد گروہوں کے حملوں کا خطرہ بڑھ رہا ہے،  یہ گروہ منظم ہو کر خفیہ اور جدید طریقے استعمال کر رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ 1939 میں ہٹلر کی جانب سے پولینڈ پر جارحیت دوسری جنگ عظیم کے آغاز کا باعث بنی، جس میں‌ لاکھوں افراد لقمہ اجل بنے.

  • بھارتی رکن پارلیمنٹ نے مودی کے خلاف احتجاجاً ہٹلر کا حلیہ اپنا لیا

    بھارتی رکن پارلیمنٹ نے مودی کے خلاف احتجاجاً ہٹلر کا حلیہ اپنا لیا

    نئی دہلی : بھارتی ایم پی شوا پرساد ریاست اندہرا پردیش کو خصوصی حیثیت نہ دینے پر وفاقی حکومت کے خلاف احتجاجاً ہٹلر کا حلیہ اپناکر پارلیمنٹ اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اندہرا پردیش سے رکن اسمبلی منتخب ہونے والے ایم پی ناراملی شوا پرساد نے اندہرا پردیش کو خصوصی حیثیت دینے کا وعدہ پورا نہ کرنے پر نریندر مودی کے خلاف احتجاجاً جرمنی کے آمر ایڈ وولف ہٹلر کا حلیہ اپنا لیا۔

    خبر رساں اداروں سے گفتگو کرتے ہوئے 67 سالہ شوا پرساد کا کہنا تھا کہ ’میں ہٹلر کا حلیہ اپنا کر وفاقی حکومت کے خلاف احتجاج کررہا ہوں، نریندر مودی نے وزیر اعظم بننے سے قبل اندہرا پردیش کو خصوصی حیثیت دینے کا وعدہ کیا تھا جو تاحال پورا نہیں ہوسکا ہے‘۔

    ناراملی شوا پرساد کا کہنا تھا کہ ’اندہرا پردیش کی خصوصی حیثیت ترقیاتی فنڈز میں اضافے کو یقینی بنائے گی‘۔

    بھارتی ایم پی کا کہنا تھا کہ ’احتجاج ریکارڈ کروانے کے لیے الگ الگ حلیے اپنانے سے عوام اور میڈیا کی فوری توجہ حاصل ہوجاتی ہے، جو لوگوں کو سوچنے پر مجبور کرتی ہے‘۔

    خیال رہے کہ شوا پرساد سابق اداکار ہیں جو بھارت کی جنوبی ریاست آندرا پردیش کی حکمران جماعت تیلگو دیسم پارٹی (ٹی ڈی پی) سے تعلق رکھتے ہیں جو وفاق میں‌ نریندر مودی کی اتحادی جماعت تھی۔

    میڈیا کے سوال پر ’ہٹلر کا لباس کیوں منتخب کیا‘ شوا پرشاد نے جواب دیا کہ ’میں جو بھی کام کرتا ہوں اس کی کوئی وجہ ہوتی ہے، ہٹلر کسی سے مشورہ نہیں لیتا تھا اور نہ اس نے کبھی لوگوں کی بھلائی کے لیے کوئی کام کیا‘۔

    بھارتی ایم پی شوا پرساد کا کہنا تھا کہ نریندر مودی بھی ہٹلر کی طرح کام کررہے ہیں، سنہ 2014 کے انتخابات میں کامیابی بعد مودی سے بہت توقعات وابستہ تھیں لیکن وہ ان توقعات پر پورے نہیں اترے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ شوا پرساد اس سے قبل احتجاجاً بھگوان رام، نراد، پرشو رام اور دیگر متنازعہ حلیے اپناکر پارلیمنٹ کے اجلاسوں میں شرکت کرتے رہے ہیں۔

  • اوباما نے صدرٹرمپ کے دورحکومت کو ہٹلرکے دورسے تشبیہہ دے ڈالی

    واشنگٹن : اسرائیلی دارالحکومت مقبوضہ بیت المقدس کو تسلیم کرنے پر سابق صدر براک اوباما بھی پھٹ پڑے اور صدر ٹرمپ کے دور حکومت کو ہٹلر کے دور سے تشبیہہ دے ڈالی۔

    تفصیلات کے مطابق دو بار امریکا کے صدر رہنے والے براک اوباما بھی اسرائیل نواز ڈونلڈ ٹرمپ پر برس پڑے، شکاگو میں تقریب سے خطاب میں مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اوباما نے ٹرمپ حکومت کو ہٹلرکے دورسے تشبیہہ دے ڈالی۔

    اوباما کا کہنا تھا کہ جرمنی میں جمہوریت کے باوجود ہٹلر کو عروج ملا اور پھر چھ کروڑ افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، ہمیں اس پر توجہ دینا ہوگی۔

    سابق امریکی صدر نے خدشہ ظاہر کیا کہ امریکا میں جمہوریت جلد ہی ٹکڑوں میں بکھر جائے گی، جمہوریت پسند امریکیوں کو اس پرتوجہ دینا ہوگی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سابق عالمی برادری کے فیصلوں اورصورتحال میں امریکا کا کرداراہم ہوتا ہے یہ یاد رکھنا چاہئیے۔


    مزید پڑھیں : امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    یاد رہے کہ امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرلیا، ٹرمپ کے فیصلے پر مسلمان ملکوں کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے جبکہ مختلف شہروں میں مظاہرے کئے جارہے ہیں۔

    مریکا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کئی امریکی صدور نے اس اقدام کا سوچا تھا لیکن وہ ایسا نہیں کرسکے اس لیے یہ معاملہ کافی برسوں سے التواء کا شکار تھا جس پر میں آج سخت فیصلہ کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کا اعلان کرتا ہوں اور اس مشکل کام کو انجام تک پہنچانے  پر خوشی محسوس کر رہا ہوں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔