Tag: holds

  • جوہری معاہدے کی پاسداری کیلئے فرانسیسی مندوب کی ایرانی حکام سے ملاقات

    جوہری معاہدے کی پاسداری کیلئے فرانسیسی مندوب کی ایرانی حکام سے ملاقات

    پیرس : فرانس کی جانب سے ایک مندوب تہران روانہ کیا گیا ہے جس کا کام ایرانی حکومت کو جوہری معاہدے کی پاس داری پر راضی کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی صدر امانویل ماکروں ایران اور امریکا کے درمیان تنازعے کے حل کے لیے یورپ کے قائدانہ کردار کے خواہاں ہیں، فرانس کی جانب سے ایک مندوب تہران روانہ کیا گیا، جس کا مقصد ایرانی حکومت کو جوہری معاہدے کی پاس داری پر راضی کرنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس ڈیل کے تحت ایران کی جوہری سرگرمیوں کو محدود بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مئی 2018 میں امریکا کی جانب سے اس معاہدے سے نکل جانے اور ایران کے خلاف ایک مرتبہ پھر سخت ترین پابندیوں کے نفاذ کے بعد ایران نے اپنے ہاں یورینیم کی افزودگی میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔

    یورپ کی کوشش ہے کہ ایران کو جوہری معاہدے پر عمل درآمد پر راضی کرے جب کہ امریکا پر دباؤ ڈالے کے وہ ایران کے خلاف پابندیوں کو کچھ نرمی کرے۔

  • سعودی عرب میں پہلی بارخواتین کی میراتھن ریس

    سعودی عرب میں پہلی بارخواتین کی میراتھن ریس

    ریاض : سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار خواتین کی میراتھن ریس کا انعقاد کیا گیا، خواتین کی پہلی میراتھن میں پندرہ سو خواتین نے حصہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں پہلی بار خواتین کی میراتھن ریس کا اہتمام کیا گیا تو خواتین کی کثیرتعداد نے جوش وخروش سے میراتھن میں حصہ لیا، تین کلومیٹر فاصلے کی میراتھن ریس جیتنے کے لئے امریکا، تھائی لینڈ اور دیگر ملکوں کی  پندرہ سو خواتین نے ریس لگائی۔

    پہلی پوزیشن اٹھائیس سال کی مزنہ النصار نے حاصل کی۔

    عرب میڈیا کے مطابق مزنہ نے تین کلومیٹرکا فاصلہ پندرہ منٹ میں مکمل کیا جبکہ میراتھن میں دوسری پوزیشن امریکی اور تیسری تائیوان کی خاتون نے حاصل کی۔

    میراتھن میں شریک خواتین کے لئے شرعی ضوابط مقررکئے گئے تھے، سعودی حکام نے خواتین کی مزید میراتھن ریس منعقد کرانے کا اعلان بھی کیا۔


    مزید پڑھیں :  سعودی عرب میں مثبت تبدیلی آرہی ہے، شہزادی ریما بندر السعود


    یاد رہے کہ چند روز قبل شہزادی ریما بنت بندر السعود کا کہنا ہے کہ سعودی عرب ایک بین القوامی معاشرے کا حصہ ہے ، سعودی عرب میں بات اب صرف عورتوں کے حقوق کی نہیں بلکہ صنفی غیر جانبداری کی ہے، اسی لئے سعودی عرب اس وقت مثبت تبدیلی سے گزر رہا ہے۔

    خیال رہے کہ وژن 2025 کے تحت سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے خواتین کو خصوصی اختیارات اور مراعات دی جا رہی ہیں جب کہ کاروبار یا ملازمت کرنے والی پر خواتین کی حوصلہ افزائی بھی کا عمل بھی جارہی ہے جس سے قدامت پسند سعودی عرب کا قدرے روشن چہرہ ابھر آکر سامنے آرہا ہے جسے بین الااقوامی امور پر مہارت رکھنے والے تجزیہ کار خوش آئند قرار دے رہے ہیں۔


    مزید پڑھیں : سعودی عرب میں خواتین کو گاڑی ڈرائیو کرنے کی اجازت مل گئی


    حال ہی میں سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار خواتین کو اسٹیڈیم میں جا کر میچ دیکھنے کی اجازت ملی جبکہ سعودی عرب کے سینما گھروں میں بھی فلموں کی نمائش کی گئی ۔

    سال 2016 کے وسط میں سعودی حکومت نے وژن 2030 کے تحت خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کے اہم فیصلے کے بعد طالبات کو یونیورسٹیوں میں موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت بھی دی جبکہ حکومت نے روشن خیالی کی سمت ایک اور قدم آگے بڑھاتے ہوئے سرکاری چینل پر عرب لیجنڈ گلوکارہ ام کلثوم کا میوزک کنسرٹ نشر کیا تھا۔


    .خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • خواجہ آصف کے بعد احسن اقبال کا اقامہ بھی منظرعام پر آگیا

    خواجہ آصف کے بعد احسن اقبال کا اقامہ بھی منظرعام پر آگیا

    اسلام آباد : پاناما کے بعد اقامہ کے ہنگامے نے ہلچل مچا دی ہے، نواز شریف ،خواجہ آصف کے بعد احسن اقبال بھی سعودی عرب کی کمپنی کے ملازم نکلے۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما انکشافات نے اقاموں کی پٹاری کھول دی ہے اور ایک کے بعد ایک حکومتی وزیر عرب ملکوں کا ملازم نکل رہا ہے، وفاقی وزیر دفاع کے بعد وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی کا اقامہ بھی منظر عام پر آگیا ہے۔

    جس کے مطابق احسن اقبال مدینہ منورہ کی کمپنی میں ملازم ہیں ، جس میں ان کا پیشہ مارکیٹنگ اسپیشلسٹ لکھا گیا ہے، یہ اقامہ 21جنوری 2013میں جاری ہو ا، جس کی مدت دسمبر 2014میں ختم ہوئی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیر احسن اقبال نے اپنے پیغام میں مدینے کے اقامے کو اپنے لئے باعث فخرقراردیا اور کہا کہ 2004 سے 2006تک مدینہ منورہ میں کام کیا، کام چھوڑنے کے بعد بغیر کسی تنخواہ کے اقامہ رکھا۔


    مزید پڑھیں : خواجہ آصف وفاقی وزیر ہونے کے ساتھ دبئی کمپنی کے ملازم نکلے


    گذشتہ روز وزیر دفاع خواجہ آصف کا اقامہ بھی منظر عام پر آیا تھا، سیالکوٹ سے خواجہ آصف کے حلقے سے پی ٹی آئی کے امید وار عثمان ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر خواجہ آصف کے اقامے کی کاپی جاری کی تھی، جس کے مطابق خواجہ آصف بھی دبئی کی کمپنی میں ملازم ہیں۔

    تاہم وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ میں نےاقامہ 27سال سے الیکشن کمیشن اور ایف بی آر میں ڈکلیئر کیا ہوا ہے، 1983 سے بینکنگ چینلز کے ذریعے پیسہ وصول کرتا ہوں، ابو ظہبی میں1983سے بینک اکاؤنٹ بھی موجود ہے۔

    اد رہے اس سے قبل پاناما جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ وزیراعظم دبئی کی کمپنی کے ملازم تھے، جس کے لیے دبئی کی لاء فرم نے بھی وزیراعظم نوازشریف کے کیپٹل ایف زیڈ ای کمپنی میں ملازم ہونے کے دستاویزات کی تصدیق کی تھی۔

    اقامہ کیا ہے ؟

    خلیجی ممالک میں غیر ملکیوں کو طویل مدت رہائش کے لئے ملنے والے اجازت نامے کو اقامہ کہتے ہیں۔

    سعودی عرب عرب، امارات ، بحرین،  کویت،  قطر سمیت تمام خلیجی ممالک میں لاکھوں افراد بسلسہ ملازمت یا کاروبار مقیم ہیں، خلیجی ممالک غیر ملکی محنت کشوں اور کاروباری افراد کو طویل قیام کا اجازت نامہ یعنی اقامہ جاری کرتے ہیں۔

    اقامہ رکھنے والوں کو آنے جانے کے لئے خلیجی ملک کا ویزا نہیں لینا پڑتا، اقامہ دیکھ کر پاسپورٹ پر داخلے کی مہر لگا دی جاتی ہے، اقامہ عام طور پر دو سال کیلئے جاری کیا جاتا ہے جس کے ختم ہونے پر ری نیو کرایا جا سکتا ہے۔

    کفیل اقامے کے سارے انتظامات کا ذمےدارہوتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔