Tag: Hollywood

  • سال 2024 : ہالی ووڈ کی 5 ٹاپ فلمیں کون سی رہیں؟

    سال 2024 : ہالی ووڈ کی 5 ٹاپ فلمیں کون سی رہیں؟

    لاس اینجلس : سال 2024 ہالی ووڈ کے لیے ایک شاندار سال رہا، جہاں مختلف قسم کی فلموں نے دنیا بھر کے فلمی شائقین کو اپنی طرف متوجہ کیا۔

    مندرجہ ذیل سطور میں اینی میٹڈ سیکوئلز سے لے کر سپر ہیرو بلاک بسٹرز تک یہاں سال 2024 کی 5 بہترین ہالی ووڈ فلموں پر مختصر سا تجزیہ پیش کیا جارہا ہے۔

    1. انسائیڈ آؤٹ 2

    "انسائیڈ آؤٹ 2” سال 2024 کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم رہی، جس نے دنیا بھر میں 1.698ارب ڈالر سے زائد کا بزنس کیا۔

    یہ اینی میٹڈ سیکوئل 2015 کی مقبول فلم "انسائیڈ آؤٹ” کا دوسرا حصہ ہے، جس میں رائلی کو بڑی ہونے کے چیلنجز کا سامنا کرتے دکھایا گیا ہے۔

    2. ڈیڈپول اینڈ وولورین

    دوسرے نمبر پر "ڈیڈپول اینڈ وولورین” ہے، جس نے دنیا بھر میں 1.338 ارب ڈالر سے زیادہ بزنس کیا۔ یہ سپر ہیرو بلاک بسٹر مارول کے دو مشہور کرداروں کو ایک ایکشن سے بھرپور کہانی میں اکٹھا پیش کرتی ہے۔

    3. ڈیسپیکیبل می 4

    "ڈیسپیکیبل می” سیریز کا چوتھا حصہ تیسرے نمبر پر ہے، جس نے دنیا بھر میں 969 ملین ڈالر کمائے۔ یہ اینی میٹڈ کامیڈی فلم گرو اور اس کے وفادار منیئنز کی کہانی ہے جو ایک نئے ولن کا مقابلہ کرتے ہیں۔

    4. موانا 2

    "موانا 2” چوتھے نمبر پر رہی، جس نے دنیا بھر میں 790 ملین ڈالر کمائے۔ یہ اینی میٹڈ میوزیکل سیکوئل موانا کی سمندر کے پار ایک نئے ایڈونچر پر مبنی فلم ہے۔

    5. ڈیون: پارٹ ٹو

    5یں نمبر پر "ڈیون پارٹ ٹو” ہے، جس نے دنیا بھر میں 714 ملین ڈالر کمائے۔ یہ سائنس فکشن ایپک فلم ڈینس ولینیو کی مشہور ناول "فرینک ہربرٹ” پر مبنی دوسری قسط ہے۔

    یہ پانچوں فلمیں منفرد کہانیوں، یادگار کرداروں، اور شاندار اداکاری اور مناظر کے ساتھ ناظرین کو محظوظ کرتی رہیں۔

    چاہے آپ اینی میشن کے شوقین ہوں، سپر ہیروز کے دیوانے ہوں، یا سائنس فکشن کے مداح، اس سال کی ٹاپ فلموں میں ہر کسی کے لیے کچھ نہ کچھ موجود ہے۔

  • اینی میٹڈ فلم ’’دی وائلڈ روبوٹ‘‘ نے تہلکہ مچا دیا

    اینی میٹڈ فلم ’’دی وائلڈ روبوٹ‘‘ نے تہلکہ مچا دیا

    بچوں کی پسندیدہ سائنس فائی اینی میٹڈ فلم ’’دی وائلڈ روبوٹ‘‘نے آتے ہی تہلکہ مچا دیا، نمائش کے تیسرے دن ہی باکس آفس پر چھا گئی۔

    جنگل میں جانوروں کے بیچ تنہا رہ جانے والے روبوٹ نے باکس آفس پر قبضہ جما لیا، ہالی ووڈ کی اینی میٹڈ فلم ’’دی وائلڈ روبوٹ‘‘ریلیز کے تین دنوں میں45 ملین ڈالر کما کر باکس آفس پر سرفہرست ہے۔

    Wild robot

    دی وائلڈ روبوٹ پیٹر براؤن کی اسی عنوان کی کتابی سیریز پر مبنی فلم ہے۔اس فلم کو ڈریم ورکس اینیمیشن نے پروڈیوس کیا ہے اور اس کی ڈسٹری بیوٹر یونیورسل پکچرز ہے۔

    ’دی وائلڈ ربوٹ‘ میں دکھایا گیا ہے کہ جہاز کے تباہ ہونے کے بعد ’روز‘ نامی ایک ذہین روبوٹ غیر آباد جزیرے پر پھنس جاتا ہے۔

    سخت ماحول سے بچنے کیلیے روز جزیرے کے جانوروں کے ساتھ دوستی کر لیتا ہے اور ایک یتیم بچے ’ہنس‘ کی دیکھ بھال کر زندگی گزارتا ہے۔

    اینیمیٹڈ فلم کے ہدایت کار کرس سینڈرز ہیں جبکہ اس کی کاسٹ میں لوپیتا نیونگ، پیڈرو پاسکل اور کیتھرین اوہارا شامل ہیں۔ پیٹر براؤن اور کرس سینڈرز نے اس کا اسکرپٹ تیار کیا ہے۔

    The Wild Robot

    پروڈیوسر جیف ہرمن اور ڈین ڈی بلوس کے ساتھ کرس سینڈرز کی تحریر اور ہدایت کاری میں بننے والی یہ فلم ایڈونچر اور جدوجہد کی ایک دلچسپ کہانی سے بھرپور ہے جس نے شائقین کو پوری طرح محظوظ کیا۔

    ابتدائی طور پر دی وائلڈ روبوٹ کو 20 ستمبر 2024 کو نشر ہونا تھا لیکن پیراماؤنٹ اینیمیشن کے ٹرانسفارمرز ون کے ساتھ مقابلے سے بچنے کے لیے اسے ایک ہفتے بعد ملتوی کرنا پڑا۔

  • پانچ ایسی ڈراؤنی فلمیں جنہوں نے نئے رجحانات کو جنم دیا

    پانچ ایسی ڈراؤنی فلمیں جنہوں نے نئے رجحانات کو جنم دیا

    دنیا بھر میں کروڑوں فلمی شائقین ایسے بھی ہیں جو صرف ہارر یعنی ڈراؤنی فلمیں دیکھنا پسند کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہر سال ایسی متعدد فلموں کو ریلیز کیا جاتا ہے۔

    ان میں بہت کم فلمیں ایسی ہوتی ہیں جو سالوں بعد بھی لوگوں کے ذہنوں میں رہتی ہیں جنہیں دیکھ کر شائقین کے جسم میں خوف کی لہر دوڑ جاتی ہے۔

    گزشتہ چند دہائیوں کے دوران ریلیز کی جانے والی ہالی وڈ کی ڈراؤنی فلموں میں کچھ فلمیں ایسی ہیں جنہوں نے لوگوں کے ذہنوں پر گہرا اثر چھوڑا ہے، ان فلموں نے بے خواب راتوں، خوف اور بے چینی کو جنم دیا۔

    زیر نظر مضمون میں فلمی ماہرین کے مشوروں کی روشنی میں آپ کے لیے پانچ بہترین ہارر فلموں کی فہرست مرتب کی ہے! اگر آپ اسٹڈی فائنڈز کی اس فہرست سے اتفاق نہیں کرتے تو کوئی بات نہیں! ہمیں کمنٹس میں آپ کی سفارشات پڑھ کر خوشی محسوس ہوگی۔

    ڈراؤنی فلم

    1: "دی ایکسورسسٹ” (1973)

    فہرست میں پہلے نمبر پر ہے 1973 کی شاہکار فلم “The Exorcist””دی ایکسورسسٹ”۔ اسے ہارر فلموں کی تاریخ میں سب سے خوفناک فلم قرار دیا جاتا ہے اور یہ کئی دہائیوں سے اس صنف کے فلم سازوں کے لیے ایک مشعل راہ رہی ہے۔

    اس فلم کی خوفناکیت آج کے معیار کے مطابق چاہے کتنی ہی کم ہو، لیکن اس نے ایسی داستانوں کی بنیاد رکھی جنہوں نے بعد میں آنے والے ہارر فلموں کو نئی جہت اور شکل دی۔

    اس فلم کو طویل عرصے سے اب تک کی سب سے خوفناک فلم اور اب تک کی سب سے بڑی ہارر کلاسک فلموں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

    سائیکو

    2: "سائیکو” (1960)

    فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے الفریڈ ہچکاک کی کلاسک فلم "سائیکو” ‘Psycho’s’۔ اس فلم کی کہانی ایک سیکریٹری کے گرد گھومتی ہے جو چوری کر کے ایک سنسان موٹل میں پناہ لیتی ہے۔ "سائیکو” کو آج بھی ہارر فلموں کا ایک اہم سنگ میل سمجھا جاتا ہے، اور اس نے سلیشر صنف کی بنیاد رکھی۔

    شائننگ

    3: "دی شائننگ” (1980)

    تیسرے نمبر پر فلم ہے "دی شائننگ” ‘The Shining’۔ اس فلم میں اسٹینلے کبریک کی ہدایت کاری اور جیک نکلسن کی لازوال اداکاری نے اسے ایک کلاسک بنا دیا ہے۔ اگرچہ مصنف اسٹیفن کنگ نے اس فلم کو ناپسند کیا لیکن یہ فلم اپنے منفرد اسلُوب اور خوفناک کہانی کے باعث آج بھی دل دہلا دینے والی سمجھی جاتی ہے۔

    سال 1980 میں ریلیز ہونے والی دی شائننگ وہ فلم ہے جو چار دہائیوں بعد بھی لوگوں کو یاد ہے اور اسے ہر دور کی بہترین ہارر فلموں میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے۔

    ہالووین

    4: "ہالووین” (1978)

    چوتھے نمبر پر فلم ہے "ہالووین” halloween ۔جان کارپنٹر کی اس فلم نے ہالووین کو ہارر صنف کا مرکز بنادیا اور مائیکل مائرز کو ایک مشہور قاتل بنا دیا۔ وہ فلم جس نے جیمی لی کرٹس کو شہرت کی بلندیوں تک پہنچایا۔

    اگرچہ فلم نے ابتدائی طور پر زیادہ منافع حاصل نہیں کیا، تاہم بہت کم فلمیں ایسی ہیں جو اس کے خوفناک لیکن بہترین انداز کے لحاظ سے قریب ہیں۔

    ٹیکساس

    5: "دی ٹیکساس چینسا ماساکر” (1974)

    پانچویں نمبر پر ہے "دی ٹیکساس چینسا ماساکر” "The Texas Chainsaw Massacre”۔ یہ فلم ہارر کے بجائے خالص وحشت کو بیان کرتی ہے، جہاں پانچ نوجوانوں کو ایسی تباہی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جسے دیکھ کر آج بھی دل کانپ اٹھتے ہیں۔

    یہ تھیں وہ پانچ ہارر فلمیں جنہوں نے ہارر صنف کو ہمیشہ کے لیے بدل دیا!

  • ’دی نن ٹو‘ نے باکس آفس پر دہشت پھیلا دی

    ’دی نن ٹو‘ نے باکس آفس پر دہشت پھیلا دی

    ہالی ووڈ کی ڈراؤنی فلم ’دی نن ٹو‘ نے باکس آفس پر بھی دہشت پھیلا دی ہے، فلم ریلیز کے 3 دنوں میں 32.6 ملین ڈالر کما کر سب سے آگے رہی۔

    وارنر برادرز کی ہالی ووڈ بلاک بسٹر ہارر تھرلر فلم ’دی نن ٹو‘ نے سنیماؤں میں دھوم مچا دی، خوفناک راہبہ نے امریکی باکس آفس پر بھی سب کو ڈرا رکھا ہے، اور بورڈنگ اسکول کی بد روحیں نارتھ امریکی باکس آفس پر خوب ہلچل مچا رہی ہیں۔

    راہبہ کے شیطانی قوتوں سے ٹکراؤ پر مبنی اس فلم نے اب تک 3 کروڑ 26 لاکھ ڈالر کا بزنس کر لیا ہے، جس کی مالیت پاکستانی 10 ارب روپے بنتی ہے۔

    دل چسپ بات یہ ہے کہ فلم ریلیز ہونے سے قبل The Nun II کے بارے میں کافی منفی جائزے پیش کیے گئے تھے، تاہم یہ برے جائزے بھی فلم بینوں کو ٹکٹ خریدنے سے ڈرا نہیں سکے، وارنر برادرز نے یہ فلم 3 ہزار 728 سینما گھروں میں ریلیز کی تھی، اور یہ شمالی امریکا کے تھیٹرز میں اپنے پہلے ویک اینڈ میں باکس آفس پر سرفہرست رہی۔

    یہ فلم دراصل 2018 کی ہٹ فلم ’دی نن‘ کا سیکوئل ہے، پہلی فلم نے ابتدائی دنوں میں ریکارڈ 53.8 ڈالر بزنس کیا تھا، خیال رہے کہ یہ فلم بھی ’کنجرنگ یونیورس‘ والی فلموں کا حصہ ہے، جس میں اب تک 9 فلمیں آ چکی ہیں اور باکس آفس پر مجموعی طور پر ان فلموں نے 2.1 ارب ڈالر بزنس کیا ہے۔

    دی نن ٹو نے بین الاقوامی سطح پر بھی اچھا کاروبار کیا ہے، جس نے 69 مارکیٹوں سے 52.7 ملین ڈالر کمائے۔

  • پریانکا چوپڑا ہالی ووڈ فلموں میں کیسا کردار ادا کرنا چاہتی ہیں؟

    پریانکا چوپڑا ہالی ووڈ فلموں میں کیسا کردار ادا کرنا چاہتی ہیں؟

    لاس اینجلس : بالی ووڈ کی معروف اداکارہ پریانکا چوپڑا نے کہا ہے کہ وہ ہالی ووڈ کی فلموں میں سائیڈ رول کے بجائے مرکزی کردار ادا کرنے کو ترجیح دیں گی۔

    یہ بات انہوں نے ایک امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی جس میں انہوں نے ہالی ووڈ کیریئر میں سائیڈ کرداروں اور دقیانوسی کرداروں سے دور رہنے کے بارے میں گفتگو کی۔

    2015میں امریکی ٹی وی سیریز ‘کوانٹیکو’ میں مرکزی کردار ادا کرنے کے بعد سے پریانکا چوپڑا کے ہالی ووڈ کے سفر میں نمایاں پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے۔

    اپنے انٹرویو میں پریانکا نے ایسے کردار ادا کرنے پر زور دیا جو سائیڈ کِک آرکیٹائپ سے بالاتر ہوں اور کہا کہ وہ اپنے ثقافتی پس منظر کی بنیاد پر ٹائپ کاسٹنگ سے گریز کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی توجہ ایسے پروجیکٹس کو منتخب کرنے پر مرکوز رہتی ہے جو بطور اداکارہ ان کی صلاحیتوں کو اجاگر کرے۔

    اداکارہ نے ہالی ووڈ کے دیگر فنکاروں جیسے سیمون ایشلے، مینڈی کالنگ، اور بالی وڈ اداکارہ دپیکا پڈوکون کا بھی نام لیا جنہوں نے اسکرین پر جنوبی ایشیائی فنکاروں کے بارے میں سوچنے کے انداز کو بدل دیا ہے۔

    کامیابیوں کا نیا معیار بننے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے پریانکا چوپڑا کو امید ہے کہ ان کی کوششیں انڈسٹری میں مثبت تبدیلی کی راہ ہموار کریں گی، جس سے اداکاروں کی آنے والی نسلوں کو فائدہ پہنچے گا۔

  • جونی ڈیپ سے کیس ہارنے کے بعد امبر ہرڈ نے فلم انڈسٹری چھوڑ دی

    جونی ڈیپ سے کیس ہارنے کے بعد امبر ہرڈ نے فلم انڈسٹری چھوڑ دی

    معروف امریکی اداکارہ امبر ہرڈ نے عارضی طور پر ہالی ووڈ سے دوری اختیار کرلی ہے، امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ وہ اپنی 2 سالہ بیٹی کے ساتھ امریکا منتقل ہوگئی ہیں۔

    امریکی میڈیا کے بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ اپنے سابق شوہر جونی ڈیپ سے کیس ہارنے کے ایک سال بعد امبر ہرڈ نے فلم انڈسٹری چھوڑ دی ہے، اب وہ اپنی 2 سالہ بیٹی کے ساتھ اسپین منتقل ہوگئی ہیں جہاں وہ اپنی زندگی کی نئی شروعات کریں گی۔

    کہا جارہا ہے کہ شاید وہ صحیح وقت آنے پر یا بہتر پروجیکٹ کی آفر ہونے پر واپس آسکتی ہیں۔

    امبر ہرڈ نے اس سے قبل میگا بجٹ فلم ایکوامین اور دی لوسٹ کنگڈم 2021 کے بعد سے کسی فلم میں کام نہیں کیا، ایکوامین امبر ہرڈ کے کیریئر کی سب سے کامیاب فلم تھی۔

    خیال رہے کہ ہالی ووڈ کی جانی مانی شخصیات امبر ہرڈ اور جونی ڈیپ نے 2015 میں شادی کی تھی۔

    تاہم شادی کے 15 ماہ بعد دونوں نے علیحدگی کا اعلان کر دیا، امبر ہرڈ لاس اینجلس کی ایک عدالت میں گال پر چوٹ کے ساتھ پیش ہوئیں اور انہوں نے طلاق کی درخواست کے ساتھ عدالت سے استدعا کی کہ جونی ڈیپ کو ان سے دور رہنے کا حکم دیا جائے۔

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے سابقہ شوہر نے ان پر پرتشدد حملہ کیا اور ان پر لفظی، جذباتی اور جسمانی تشدد کیا۔ امبر کی جانب سے الزام لگانے کے بعد ہالی ووڈ کا ایک ہائی پروفائل کیس عالمی سطح پر سب کی توجہ کا مرکز بنا ہوا تھا۔

    اس کے بعد جونی ڈیپ نے اپنی سابق اہلیہ امبر ہرڈ پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرتے ہوئے 5 کروڑ ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کردیا تھا۔

    عدالت میں کیس کی طویل کارروائی کے بعد جون 2022 میں فیصلہ ہوا کہ امبر ہرڈ کے بیانات جھوٹے تھے اور انہوں نے بددیانتی سے کام لیا، امبر ہرڈ کو ہرجانے کے طور پر 1 کروڑ 50 لاکھ ڈالر (12 ملین پاؤنڈ) ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

    تاہم دسمبر 2022 میں دونوں کے درمیان ہتک عزت کے جرمانے پر تصفیہ ہوگیا تھا اور اداکارہ نے عدالتی احکامات کے برعکس ڈیڑھ کروڑ ڈالر کے بجائے 10 لاکھ ڈالر سابق شوہر کو ادا کیے تھے۔

  • اگر ہالی ووڈ میں ہوتا تو نکولس کیج کے مقابلے پر ہوتا، ساحر لودھی

    اگر ہالی ووڈ میں ہوتا تو نکولس کیج کے مقابلے پر ہوتا، ساحر لودھی

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے خصوصی شو دی فورتھ امپائر میں اداکار ساحر لودھی نے کہا کہ اگر وہ ہالی ووڈ میں ہوتے تو نکولس کیج کے مقابلے پر ہوتے۔

    پی ایس ایل 8 کے سلسلے میں اے آر وائی نیوز نے ایک زبردست خصوصی شو ’دو فورتھ امپائر‘ شروع کیا ہے، جس کے میزبان فہد مصطفیٰ نے معروف پاکستانی اداکار ساحر لودھی سے دل چسپ سوالات پوچھے۔

    اس سوال پر کہ اگر ساحر لودھی ہالی ووڈ میں ہوتے تو کس اداکار کو ٹف ٹائم دے رہے ہوتے؛ بریڈ پٹ، ٹام کروز یا نکولس کیج؟ ساحر لودھی نے فوراً جواب دیتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ نکولس کیج۔

    شو کی دل چسپ ویڈیو میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ ساحر لودھی بیٹنگ کریز پر کھڑے ہیں اور بیٹ پکڑے گیند کا سامنا کر رہے ہیں۔ فہد مصطفیٰ نے دوسرا سوال پوچھا: ’’میں نے مارننگ شو کیوں چھوڑا؛ صبح اٹھا نہیں جاتا، مارننگ شو معیاری نہیں رہے یا پھر کوئی لے ہی نہیں رہا؟‘‘

    ساحر لودھی نے جواب دیا کہ ’’میرے پاس اب وقت ہی نہیں ہوتا۔‘‘ فہد نے استفسار کیا کہ کیا یہ سچی بات ہے، تو اداکار نے کہا ’ہاں۔‘‘

    فہد مصطفیٰ نے آخر میں تعریف کرتے ہوئے کہا ’’ساحر لودھی آپ نے سوالوں کے جواب جیسے دیے سو دیے، لیکن آپ نے جو بیٹنگ کی ہے اس کے لیے آپ کے لیے اظہر علی تالی بجائیں گے۔‘‘

  • کبھی بھی ہالی ووڈ فلم کرنے کی خواہش مند نہیں رہی: کرینہ کپور

    کبھی بھی ہالی ووڈ فلم کرنے کی خواہش مند نہیں رہی: کرینہ کپور

    معروف بالی ووڈ اداکارہ کرینہ کپور کا کہنا ہے کہ وہ کبھی بھی ہالی ووڈ فلم کرنے کی خواہش مند نہیں رہیں، وہی چاہتی ہیں کہ ہالی ووڈ سے لوگ یہاں آ کر کام کریں۔

    حال ہی میں اپنے ایک انٹرویو میں بھارتی اداکارہ کرینہ کپور کا کہنا تھا کہ یہاں سے لوگ ہالی ووڈ جا رہے ہیں، امید ہے وہاں سے بھی کئی اداکار یہاں آئیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مجھے اداکار ریان گوسلنگ کے ساتھ کام کرنے میں اعتراض نہیں لیکن میں کبھی بھی ہالی ووڈ میں فلم نہیں کرنا چاہتی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ میرے بچے بہت چھوٹے ہیں، میری شادی ہوگئی اور یہ سب کچھ اتنا تیزی سے ہوا کہ اب انہیں چھوڑنا ناممکن ہے۔

    کرینہ کپور کا مزید کہنا تھا کہ میں ہمیشہ ایکشن فلموں سے گریز کرتی ہوں لیکن مجھے معلوم ہے کہ میں یہ اچھی طرح سے کرسکتی ہوں۔

  • مشہور ہالی ووڈ اداکارہ نے چہرہ دھونا چھوڑ دیا

    مشہور ہالی ووڈ اداکارہ نے چہرہ دھونا چھوڑ دیا

    مشہور ہالی ووڈ اداکارہ کیمرون ڈیاز نے یہ کہہ کر اپنے مداحوں کو حیرت زدہ کر دیا ہے کہ وہ مہینے میں‌ بہ مشکل صرف 2 بار ہی چہرہ دھوتی ہیں۔

    ‘چارلیز اینجلز’ کی مشہور ایکشن اداکارہ کیمرون ڈیاز نے منگل کو ‘رول بریکرز’ پوڈ کاسٹ میں نمودار ہو کر حیران کیا کہ وہ ‘بلین پروڈکٹس’ گھر میں ہونے کے باوجود شاذ و نادر ہی اپنا چہرہ دھوتی ہیں۔

    کیمرون ڈیاز 50 کی عمر کے قریب پہنچ کر اب اپنے لیے خوب صورتی کے معیارات کی نئی تعریف کرتی دکھائی دے رہی ہیں، اور اس میں شاذ و نادر ہی اپنا چہرہ دھونا شامل ہے، انھوں نے انکشاف کیا کہ وہ اب اپنی ظاہری خوب صورتی جیسے شکل و صورت کے بارے میں اب بہت کم سوچتی ہیں اور ’اربوں‘ کی بیوٹی مصنوعات کی مالک ہونے کے باوجود ان سے اپنا چہرہ نہیں دھوتیں۔

    ڈیاز نے منگل کو مشیل ویزیج کے پوڈ کاسٹ "رول بریکرز” پر اعتراف کیا کہ مجھے پسند ہے کہ کبھی اپنا چہرہ نہ دھوؤں، مہینے میں کوئی دو بار ہی دھوتی ہوں گی، اور میں سچ میں بالکل کچھ نہیں کرتی، کیوں کہ میں اب اس جگہ پر نہیں ہوں جہاں کچھ کرنے کے ضرورت پڑتی ہے۔

    گولڈن گلوب ایوارڈ کے لیے نامزد ہونے والی اداکارہ نے وضاحت کی کہ فلم انڈسٹری چھوڑنے کے بعد دراصل اب وہ گھر پر سادگی کے ساتھ زندگی گزار رہی ہیں، میں اب اپنے لیے اپنی زندگی بہت آسان بنانا چاہتی ہوں۔

    ڈیاز ہمیشہ ایسی نہیں تھی، انھوں نے اعتراف کیا کہ وہ ماضی میں خوب صورت نظر آنے کے لیے بہت کچھ خریدتی رہی ہیں، اور یہ بہت مشکل ہوا کرتا ہے کہ دوسروں کی خوب صورتی دیکھ کر آپ خود کو جج نہ کریں۔

    کیمرون ڈیاز کا ہالی ووڈ سے متعلق سنسنی خیز انکشاف

    کیمرون نے یہ انکشاف بھی کیا کہ وہ ان تمام سماجی اعتراضات اور استحصال کا اسی طرح شکار رہی ہیں جس طرح دوسری خواتین کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

    ڈیاز نے کہا کہ جب انھوں نے ہالی ووڈ چھوڑا تو ان کا نقطہ نظر بدل گیا، اور اب وہ اپنے آپ کو ان چیزوں کے تابع نہیں بناتی، جن کے لیے کبھی وہ ایک اداکارہ کے طور پر دن میں گھنٹوں آئینے کے سامنے بیٹھا کرتی تھیں۔ اداکارہ نے ان پروڈکٹس کو ‘زہریلا’ بھی قرار دے دیا۔

    واضح رہے کہ 2018 میں جب سے کیمرون ڈیاز نے ہالی ووڈ چھوڑا ہے، وہ اپنے تجربات سے متعلق گفتگو کرتی آ رہی ہیں، 2020 کے ایک انٹرویو میں گاینتھ پالٹرو کو انھوں نے بتایا تھا کہ انڈسٹری سے نکلنے کے بعد میں نے اپنی روح میں ایک سکون پایا ہے۔ ڈیاز نے کہا ایسا لگتا ہے اب کہ جیسے میں نے اپنی زندگی کے کچھ حصے دوسروں کے حوالے کر دیے تھے۔

  • کیمرون ڈیاز کا ہالی ووڈ سے متعلق سنسنی خیز انکشاف

    کیمرون ڈیاز کا ہالی ووڈ سے متعلق سنسنی خیز انکشاف

    معروف اداکارہ کیمرون ڈیاز نے ہالی ووڈ سے متعلق سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک ایسا جال ہے جس میں‌ انسان بری طرح پھنس کر رہ جاتا ہے۔

    حال میں ‘رُول بریکرز’ نامی پوڈ کاسٹ کو انٹرویو میں چارلیز اینجل کی اداکارہ نے ہالی ووڈ کو ایک جال قرار دے دیا ہے، جس میں انسان پھنس کر رہ جاتا ہے۔

    2018 میں ہالی ووڈ کو خیر باد کہنے والی مشہور اداکارہ کیمرون ڈیاز نے مشیل ویزیج کے رول بریکرز پوڈ کاسٹ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہالی ووڈ کے ڈیمانڈز اتنے ہیں کہ انسان بری طرح پھنس کر رہ جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ انھوں نے اپنے خاندان کے ساتھ وقت گزارنے پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے وقفہ لینے کا فیصلہ کیا۔

    اگست میں 50 ویں سال گرہ منانے والی ڈیاز نے کہا ہالی ووڈ ایک جال جیسا ہے، جیسا کہ اگر ہم کسی چیز کو اپنے لیے اچھا سمجھتے ہیں تو ہم اسی کی طرف پھر چلے جاتے ہیں، اگر ایسا ہے تو ٹھیک ہے، لیکن مجھے لوگوں کے لیے ایسا لگتا ہے کہ ہالی ووڈ ایک جال جیسا ہے، آدمی اس میں پھنس کر رہ جاتا ہے۔

    کیمرون نے مزید کہا کہ میں کسی پر اپنا فیصلہ نہیں تھوپ رہی، اگر کسی کو ضرورت ہے اور لگتا ہے کہ یہ اس کے لیے اچھا ہے تو پھر ٹھیک ہے، میں خود ہالی ووڈ میں اپنے عروج پر پہنچی، مجھے لگا کہ میں نے سب کر لیا ہے، لیکن ایسا نہیں تھا، جو کام میں اب کر رہی ہوں وہ میں نے کبھی نہیں کیا۔

    کیمرون ڈیاز نے کہا کہ مجھے ایک صحت مند رشتے نے ذہنی طور پر مضبوط بنانے میں بہت مدد کی، جس کی وجہ سے اب میں کسی بھی مشکل وقت کا سامنا کر سکتی ہوں، کیوں کہ وہ شخص میرے ساتھ ہے جو مجھ سے محبت کرتا ہے، اور ہم ایک ساتھ زندگی کا سفر طے کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ کیمرون ڈیاز کی شادی 2015 میں راک بینڈ گُڈ شارلوٹ کے مرکزی گٹارسٹ بینجی میڈن سے ہوئی تھی، ان دونوں کی ایک بیٹی، ریڈکس میڈن، دو سال کی ہے۔

    انٹرویو میں ڈیاز نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ بہت سی دوسری خواتین کی طرح خود اعتمادی کی کمی کا شکار رہی ہیں، کیوں کہ ہالی ووڈ میں لوگوں نے خوب صورتی کے معیار سیٹ کر رکھے ہیں، لیکن اب وہ بہت بدل چکی ہیں۔

    ہالی ووڈ کو خیر باد کہنے کے بعد بھی انھیں ایک فلم کی آفر ہوئی تھی اور ڈیاز نے تقریباً 100 ملین ڈالر کی فلم کی پیش کش ٹھکرا دی تھی، لیکن انھیں اس کا کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔