Tag: Home delivery service

  • ہوم ڈیلیوری سروس، ماہانہ 3 ہزار ریال تنخواہ

    ہوم ڈیلیوری سروس، ماہانہ 3 ہزار ریال تنخواہ

    ریاض: سعودی عرب میں ہوم ڈیلیوری سروس کے شعبے میں نوجوانوں کو ماہانہ تین ہزار ریال تنخواہ دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی اداروں اور عمل المستقبل کمپنی نے ہوم ڈیلیوری سروس میں سعودی نوجوانوں کو ملازمت دلانے کے لیے نئے اقدام کا اعلان کیا ہے، جس میں انھیں ماہانہ تین ہزار ریال دیے جائیں گے۔

    اس سلسلے میں سعودی وزارت افرادی قوت، فروغ افرادی قوت فنڈ (ہدف) انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن اتھارٹی اور عمل المستقبل کمپنی نے ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔

    مذکورہ اداروں نے طے کیا تھا کہ جو سعودی نوجوان اپنے طور پر اسمارٹ فون ایپ کے ذریعے ہوم ڈیلیوری سروس میں حصہ لیں گے اور درکار انتظامات کریں گے انھیں ماہانہ تین ہزار ریال زر اعانت کے طور پر دیے جائیں گے۔

    پروگرام کے آغاز سے 24 ماہ تک یہ سہولت دی جائے گی تاکہ اس دوران ہوم ڈیلیوری سروس سے منسلک سعودی لڑکیاں اور لڑکے اپنے قدموں پر کھڑے ہو سکیں۔

    اداروں نے یہ اقدام پرائیویٹ سیکٹر میں سعودی نوجوانوں کو روزگار دلانے اور روزگار کا اہل بنانے کی وسیع تر قومی پالیسی کے تحت کیا ہے۔

    ہدف کا کہنا ہے کہ تین ہزار ریال زراعانت اس شرط پر دیا جائے گا کہ امیدوار سعودی شہری ہو، اور وہ روزگار گیٹ سے آزادانہ کام (عمل حر) کا پرمٹ جاری کرا چکا ہو، اس کی عمر 18 سال سے کم نہ اور 60 سال سے زیادہ نہ ہو۔

    درخواست گزار کے لیے ضروری ہے کہ وہ سرکاری ملازم نہ ہو، نہ کسی پرائیویٹ ادارے میں کام کر رہا ہو، گاڑیوں کے ڈرائیور بھی روزگار گیٹ وزٹ کر کے زراعانت کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

  • سعودی عرب : ہوم ڈیلیوری کارکنان کو لوٹنے والے ملزمان ڈرامائی انداز میں گرفتار

    سعودی عرب : ہوم ڈیلیوری کارکنان کو لوٹنے والے ملزمان ڈرامائی انداز میں گرفتار

    ریاض : ہوم ڈیلیوری سروس کی خدمات انجام دینے والے کارکنان کو لوٹنے والا گروہ پولیس نے ڈرامائی انداز میں گرفتار کرلیا، ملزمان نے 41 وارداتوں کا اعتراف کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ریاض پولیس نے آن لائن ایپلی کیشنز سے منسلک کارکنان کو دھوکہ دے کر ہوم ڈیلیوری کے لیے گھروں پر بلا کر لوٹنے والے غیرملکی گروہ کو گرفتار کر لیا ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاض ریجن کے پولیس ترجمان کرنل شاکر التویجری بتایا کہ ہوم ڈیلیوری سروس کی خدمات انجام دینے والے اداروں اور ریستورانوں کی جانب سے یہ شکایات درج کرائی گئی تھیں کہ ان کے اہلکاروں کو لوٹا جا رہا ہے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ پولیس کو جو شکایات موصول ہوئی تھیں ان میں طریقہ واردات تقریباً ایک ہی جیسا تھا، شکایات کا جائزہ لینے

    کے بعد پولیس اس نتیجے پر پہنچی کہ تمام وارداتوں کے پیچھے ایک ہی گروہ کا ہاتھ ہو سکتا ہے, ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی جو جلد ہی گروہ کا سراغ لگا کر انہیں گرفتار کرنے میں کامیاب ہو گئی۔

    ملزمان کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ ان کی عمریں 20 برس کے لگ بھگ تھیں، ملزمان نے چوری اور لوٹ مار کی 41 وارداتوں کا اعتراف کیا ہے۔

    واردات کا طریقہ کار یہ تھا کہ یہ لوگ ہوم ڈیلیوری سروس طلب کرتے کارکن آتا تو اسے راستے میں ہی لوٹ کر فرار ہو جاتے۔
    ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے، ان کا کیس پراسیکیوشن جنرل کے ادارے کے سپرد کردیا گیا ہے جہاں سائبر

    کرائم اور دیگر اداروں کی تحقیقاتی ٹیمیں ان سے پوچھ گچھ مکمل کر کے ان کا چالان عدالت میں پیش کریں گی۔