Tag: Home Department

  • سی ٹی ڈی کی ریڈ بک میں شامل  انتہائی مطلوب دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر

    سی ٹی ڈی کی ریڈ بک میں شامل انتہائی مطلوب دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر

    اسلام آباد : محکمہ داخلہ نے کاؤنٹرٹیررازم ڈپارٹمنٹ کی ریڈ بک میں شامل انتہائی مطلوب دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کردی، داعش دہشت گرد کے سر کی قیمت 25 لاکھ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کاؤنٹرٹیررازم ڈپارٹمنٹ کیجانب سے جاری ریڈبک کا نواں ایڈیشن جاری کردیا گیا ، جس میں انتہائی مطلوب دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کردی گئی

    انچارج سی ٹی ڈی مظہر مشہوانی کا کہنا ہے کہ پہلانام داعش دہشت گردمحمود ہے ، جس کےسرکی قیمت25لاکھ ہے جبکہ ٹی ٹی پی کےخان زمان محسود کے سرپر 25لاکھ کاانعام ہے۔

    مظہرمشہوانی نے کہا لشکرجھنگوی کےفیصل بھٹی کےسرکی قیمت 30 لاکھ ، جنداللہ کےکاشف شاہ کےسرکی قیمت5لاکھ ہے جبکہ لشکرجھنگوی کےمحمدعلی اورجمیل کےسر پر5،5 لاکھ اور سپاہ محمدکےدہشت گردوں میں رضاکےسرپر10لاکھ ، ذوالقرنین حیدر پر10 لاکھ، محب پر10 لاکھ انعام ہے۔

    سی ٹی ڈی کے مطابق محسن مہدی پر10لاکھ، راشدحسن پر10لاکھ ، علی مستحسن پر5لاکھ اورآصف حسین پر 50 لاکھ کاانعام رکھا گیا جبکہ لیاری گینگ وارکےبلال راشدکےسرکی قیمت10لاکھ مقرر کی گئی۔

    انچارج سی ٹی ڈی نے مزید بتایا کہ نثارملاپر5لاکھ ،زاہد لاڈلہ اورشیراززکری پر 2،2 لاکھ انعام رکھا گیا ہے ، دہشت گردوں کےسروں کی قیمت محکمہ داخلہ نےمقرر کی۔

  • وزارت داخلہ نے توڑپھوڑ کرنے والے شرپسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت کر دی

    وزارت داخلہ نے توڑپھوڑ کرنے والے شرپسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت کر دی

    اسلام آباد: وزارت داخلہ نے مظاہروں اور دھرنوں کے دوران توڑ پھوڑ کرنے والے شرپسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی ہدایات جاری کر دیں.

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے کریک ڈاؤن کی ہدایت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ مظاہرے کی آڑ  میں شرپسندعناصرنےاملاک کو نقصان پہنچایا.

    [bs-quote quote=”مذہبی جماعتوں کے بیس کارکنان سمیت سو سے زائد نامعلوم افراد مقدمات میں نامزد ” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    وزارت داخلہ نے کہا کہ شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، علمائے کرام نے بھی کہا ہے کہ توڑ پھوڑ میں شرپسندعناصر ملوث ہیں.

    شرپسندوں کی نشان دہی کے لئے وزارت داخلہ نے اقدامات اٹھانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پرشرانگیزمواد کا جائزہ لے رہے ہیں، شرپسندعناصر کاڈیٹاحاصل کرنے کے لئے چیئرمین پی ٹی اے، سائبر کرائم ونگ کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں.


    مزید پڑھیں: حکومت اور مظاہرین میں مذاکرات کامیاب، معاہدہ طے پا گیا


    وزارت داخلہ نے پنجاب حکومت اور دیگر اداروں سے نقصانات کی تفصیل طلب کر لی ہے، شرپسندی میں ملوث افراد کی فوٹیجزبھی منگوا لیں، فوٹیجز کے ذریعے ملزمان کی نشان دہی کرکے کارروائی کی جائے گی.

    اب تک مذہبی جماعتوں کے بیس کارکنان سمیت سو سے زائد نامعلوم افراد مقدمات میں نامزد کیا جاچکا ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ملک بھر میں مظاہروں اور دھرنوں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا، جس سے معمولات زندگی مفلوج ہوگئے اور کئی شہروں میں کاروبار ٹھپ ہوگیا.

    بعد ازاں حکومت اور مظاہریں میں معاہدہ طے پانے کے بعد دھرنے ختم ہوگئے.

  • سندھ کے تعلیمی اداروں پراے پی ایس طرز کے حملوں کا خطرہ

    سندھ کے تعلیمی اداروں پراے پی ایس طرز کے حملوں کا خطرہ

    کراچی : دہشت گردوں کی جانب سے اسکولوں پر اے پی ایس طرز کے حملوں کا خطرہ ہے، تفصیلات کے مطابق ہوم ڈپارٹمنٹ سندھ کرائم مانیٹرنگ سیل نے خفیہ اطلاعات پر مبنی رپورٹ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بذریعہ خط ارسال کردی ہے.

    خط میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد آرمی پبلک اسکول کیس میں ملوث اپنے 4 ساتھیوں کی پھانسی کا بدلہ لے سکتے ہیں،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فورسز اور سرکاری اور نیم سرکاری اسکول دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں.

    خط میں اسکول بسوں اور وینز کو بھی تحفظ فراہم کرنے کا کہا گیا ہے، رپورٹ کے مطابق کالعدم تنظیمیں مل کراسکولوں پر حملے کا ارادہ رکھتی ہیں.

    خط میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سخت سکیورٹی کی ہدایت کی گئی ہے، جبکہ حکام نے حساس اداروں کے مراسلے پر اسکول انتظامیہ کو بھی آگاہ کردیا ہے۔

  • قوم کے ایک ارب روپے سے منگوائے گئے سکینرز بے کار

    قوم کے ایک ارب روپے سے منگوائے گئے سکینرز بے کار

    پشاور: وزارت داخلہ نے وزیراعظم کی ہدایت کے باوجود کے پی کے حکومت کو 6 ماہ سےموبائل اسکینر فراہم نہیں کئے۔

    پشاور پولیس کے مطابق موبائل اسکینرز ستمبر 2014سے پولیس لائن اسلام آبادمیں بیکار پڑے ہیں، اسکینرز مہمند ایجنسی، خیبر ایجنسی درہ آدم خیل، باڑہ جمرود اور دیگر حساس علاقوں کیلئے منگوائے گئے تھے۔،

    ،پولیس ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت اسکینرزکے پی کے حکومت کو دینے کے بجائےدوسرے محکموں کوفراہم کررہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ اہم چیک پوسٹوں پر موبائل اسکینرزہوتے تو آرمی پبلک اسکول ، امام بارگاہ حملہ اوردہشتگردی کے دیگرواقعات سے بچا جاسکتاتھا۔

     واضح رہے کہ 19اکتوبر 2014 کو 9 حساس علاقوں کیلئے اسکینرزکی سفارش کی گئی تھی حساس علاقوں میں اسکینرز مہمند ایجنسی، خیبر ایجنسی درہ آدم خیل، باڑہ جمروداور دیگر شامل تھے 16سمتبر 2014 کو وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے موبائل اسکینر سے متعلق درخواست کی منظوری دی تھی۔

    بعد ازاں 16ستمبر2014 کو نینشنل پولیس بیوروکے ڈپٹی ڈائرئکٹر طاہر علی نے مراسلہ جاری کیاکہ موبائل اسکینرزکا ٹیسٹ 25 سمتبر کو کیاجائے گا، 25سمتبر 2014 کو موبائل اسکینرز کا جانچ پڑتال کیاگیا، 6جنوری 2015 کو اسکنیزن اینٹی نارکوٹکس حکام کے حوالے کئے گئے۔