Tag: Honey bee

  • ٹرک الٹ گیا، کروڑوں شہد کی مکھیاں چاروں طرف پھیل گئیں

    ٹرک الٹ گیا، کروڑوں شہد کی مکھیاں چاروں طرف پھیل گئیں

    واشنگٹن : امریکی کینیڈین سرحد کے قریب 250 ملین شہد کی مکھیاں لے جانے والا ٹرک اُلٹ گیا، جس کے نتیجے میں کروڑوں مکھیاں فضا میں چاروں طرف پھیل گئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکہ اور کینیڈا کی سرحد کے قریب صبح کے وقت افرا تفری مچ گئی جب شہد کی تقریباً 250 ملین مکھیاں اچانک آزاد ہو گئیں۔

    جمعے کی صبح تقریباً 4 بجے شمال مغربی واشنگٹن میں شہد کی مکھیوں سے لدے ایک ٹرک کے الٹنے کے بعد یہ مکھیاں فضا میں بکھر گئیں۔

    اس حوال سے متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ ٹرک میں شہد کی مکھیوں کے 30 ہزار کلوگرام سے زائد چھتے دوسری جگہ منتقل کیے جارہے تھے کہ حادثہ پیش آگیا۔

    رپورٹ کے مطابق یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کئی گھنٹوں بعد پولیس اہلکار اس بات پر حیران رہ گئے جب شہد کی مکھیوں نے اچانک حملہ شروع کر دیا اور کئی شیرف اہلکاروں کو کاٹنا شروع کر دیا۔ کچھ اہلکاروں کو اپنی گاڑیوں میں پناہ لینی پڑی تاکہ ڈنگ سے بچا جا سکے۔

    رپورٹ کے مطابق اتنی بڑی تعداد میں شہد کی مکھیوں کے آزاد ہوجانے کے بعد پولیس اور انتظامیہ میں لوگوں کو ٹرک الٹنے کے مقام سے دور رہنے اور شہد کی مکھیوں سے بچنے سے متعلق ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

    یاد رہے کہ شہد کی مکھیاں دنیا بھر میں فصلوں کی پولینیشن کے لیے نہایت اہم کردار ادا کرتی ہیں، لیکن حالیہ برسوں میں کیمیکل، پیراسائٹس اور ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ان کی بقا خطرے میں پڑ چکی ہے۔

    مزید پڑھیں : کیا شہد کی مکھیاں دنیا سے ختم ہونے والی ہیں؟

    سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ شہد کی مکھیوں کو جنگوں، اسٹریٹ لائٹس اور مائکروپلاسٹکس سے نئے خطرات کا سامنا ہے۔

    سائنس دانوں کے مطابق جنگ زدہ علاقے، مائیکرو پلاسٹک اور اسٹریٹ لائٹس عالمی سطح پر شہد کی مکھیوں کی آبادی کے لیے ابھرتے ہوئے خطرات میں سے ایک ہیں۔

  • کار چوری کا انوکھا واقعہ : دیکھنے والے دنگ رہ گئے

    کار چوری کا انوکھا واقعہ : دیکھنے والے دنگ رہ گئے

    گھانا : چور کو کار چوری کرنا مہنگا پڑگیا، کار لے کر بھاگتے ہوئے اس کے ساتھ ایسا کچھ عجیب ہوا کہ جس کی وجہ سے اس کو لینے دینے پڑگئے۔

    مجرم چاہے کتنا ہی ہوشیار کیوں نہ ہو اپنی ایک ذرا سی غلطی سے خود کو اپنے ہی جال میں پھنسا لیتا ہے، او ر وہی غلطی اس کیلئے سزا کا باعث بن جاتی ہے۔

    ایک ایسا ہی واقعہ افریقی ملک گھانا میں پیش آیا جہاں ایک ایئر پورٹ پر کھڑی کار چوری کرلی گئی، چور نے حسب معمول اچھی طرح سے کار کا جائزہ لیا اور اس کا دروازہ کھول لیا۔

    ایئر پورٹ کی حدود سے تیزی سے کار نکالنے کے بعد جیسے ہی وہ روڈ پر آیا تو اس نے مزید مال ڈھونڈنے کی نیت سے کار کے ڈیش بورڈ کو کھولا۔

    ڈیش بورڈ کھولتے ہی اس کے اندر موجود شہد کی مکھیوں کے جتھے نے اس پر اچانک حملہ کردیا، چلتی کار میں اچانک حملے کی وجہ سے کار اس کے قابو سے نکل کر دوسری سڑک پر آگئی۔

    حادثے کے بعد چور شدید زخمی ہوگیا اور اسے پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

  • اسکاٹ لینڈ میں چور 60ہزار شہد کی مکھیاں لے اڑا

    اسکاٹ لینڈ میں چور 60ہزار شہد کی مکھیاں لے اڑا

    ایڈنبرگ : اسکاٹ لینڈ کے شہر ابیرڈین میں شاتر چور فارم سے 60 ہزار شہد کی مکھیاں لے اڑا، بی کیپر ایسوسی ایشن کے چیئرمین کا خیال ہے کہ چوری کرنے والا خود شہد کی مکھیوں کا ماہر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسکاٹ لینڈ دو روز قبل میں چوری کا انوکھا واقعہ پیش آیا جس میں چور بھاری رقم یا قیمتی ہیرے جواہرات لے کر نہیں گیا بلکہ مکھیوں کے فارم سے 60 ہزار شہد کی مکھیاں لے اڑا۔

    اسکاٹ لینڈ کے شہر ابیرڈین میں شہد کی مکھیوں کے حوالے کام کرنے والی ’بی کیپر ایسوسی ایشن‘ کے چیئرمین ڈیوڈ مورلینڈ کا کہنا ہے کہ فارم سے شہد کی مکھیاں چوری کرنے والا کوئی شہد کی مکھیوں کا فارمر ہی ہے، کیونکہ شہد کی مکھیوں کو بہت احتیاط سے نکالا جاتا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے فارم کے مالک ایرلنگ وٹ کا کہنا تھا کہ میں نے ملازمت سے ریٹائرمنٹ کے بعد شہد کا کاروبار کرنے کا منصوبہ بنایا ہوا تھا لیکن چور میری ریٹائرمنٹ کے بعد کا سہارا لے گیا۔

    خیال رہے کہ ایرلنگ وٹ ابیرڈین میں بطور جیل افسر خدمت انجام دے رہے ہیں۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ میں فارم پر پہنچا تو دیکھا گیٹ کھلا ہے، اس وقت شدید بارش ہورہی تھی اور زمین پرٹائر کے نشان بھی موجود تھے۔ میں اندر جاکر دیکھا تو میری مکھیاں غائب تھیں، چور اس کی عمر بھر کی کمائی لے اڑا۔،

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فارم سے چوری ہونے والی شہد کی مکھیوں کی مالیت کو سات سو پاؤنڈ ہے لیکن انہیں تیار کرنے میں بہت وقت اور محنت لگتی ہے۔

    اسکاٹ لینڈ کی پولیس چوری چوری کا مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

  • شہد کی مکھیوں کے افزائش پانے کی حیرت انگیز ویڈیو

    شہد کی مکھیوں کے افزائش پانے کی حیرت انگیز ویڈیو

    کیا آپ نے کبھی شہد کی مکھیوں کو نمو پاتے اور بڑے ہوتے دیکھا ہے؟

    انڈے سے لاروا نکلنے اور اس کے مکمل مکھی بننے تک کا عمل نہایت ہی حیرت انگیز ہے جسے ایک فوٹو گرافر آنند ورما نے عکس بند کیا ہے۔

    چھ ماہ کے طویل عرصے میں عکس بند کی گئی اس ویڈیو کو ٹائم لیپس کے ذریعے پیش کیا ہے اور یوں صرف 1 منٹ کے اندر ایک ننھے کیڑے کو آپ مکمل شہد کی مکھی بنتا ہوا دیکھ سکتے ہیں۔

    ویڈیو بشکریہ: نیشنل جیوگرافک


    خطرناک ڈنک مارنے والی شہد کی مکھیاں اس دنیا میں ہمارے وجود کی ضمانت ہیں اور اگر یہ نہ رہیں تو ہم بھی نہیں رہیں گے۔

    ہم جو کچھ بھی کھاتے ہیں اس کا ایک بڑا حصہ ہمیں ان مکھیوں کی بدولت حاصل ہوتا ہے۔ شہد کی مکھیاں پودوں کے پولی نیٹس (ننھے ذرات جو پودوں کی افزائش نسل کے لیے ضروری ہوتے ہیں) کو پودے کے نر اور مادہ حصوں میں منتقل کرتے ہیں۔ اس عمل کے باعث ہی پودوں کی افزائش ہوتی ہے اور وہ بڑھ کر پھول اور پھر پھل یا سبزی بنتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق ہماری غذائی اشیا کا ایک تہائی حصہ ان مکھیوں کا مرہون منت ہے۔ امریکی ماہرین معیشت کے مطابق امریکا میں شہد کی مکھیاں ہر برس اندازاً 19 بلین ڈالر مالیت کی افزائش زراعت کا باعث بنتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: شہد کی مکھیاں فٹبال کھیل سکتی ہیں

    شہد کی مکھیاں یہ کام صرف چھوٹے پودوں میں ہی نہیں بلکہ درختوں میں بھی سر انجام دیتی ہیں۔ درختوں میں لگنے والے پھل، پھول بننے سے قبل ان مکھیوں پر منحصر ہوتے ہیں کہ وہ آئیں اور ان کی پولی نیشن کا عمل انجام دیں۔

    واضح رہے کہ یہ عمل اس وقت انجام پاتا ہے جب شہد کی مکھیاں پھولوں کا رس چوسنے کے لیے پھولوں پر آتی ہیں۔

    دوسری جانب ان مکھیوں سے ہمیں شہد بھی حاصل ہوتا ہے جو غذائی اشیا کے ساتھ کئی دواؤں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔


    مکھیاں خطرے کی زد میں

    نسل انسانی کے لیے ضروری یہ ننھی مکھیاں اس وقت کئی خطرات کا شکار ہیں۔ جانوروں کی دیگر متعدد اقسام کی طرح انہیں بھی سب سے بڑا خطرہ بدلتے موسموں یعنی کلائمٹ چینج سے ہے۔ موسمی تغیرات ان کی پناہ گاہوں میں کمی کا سبب بن رہے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں بڑھتی فضائی آلودگی بھی ان مکھیوں کے لیے زہر ہے اور اس کے باعث یہ کئی بیماریوں یا موت کا شکار ہورہی ہیں۔

    مزید پڑھیں: سنہ 2020 تک ایک تہائی جنگلی حیات کے خاتمے کا خدشہ

    ایک اور وجہ پودوں پر چھڑکی جانے والی کیڑے مار ادویات بھی ہیں۔ یہ ادویات جہاں پودوں کو نقصان پہنچانے والے کیڑوں کا صفایا کرتی ہیں وہیں یہ فائدہ مند اجسام جیسے ان مکھیوں کے لیے بھی خطرناک ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ان مکھیوں کو بچانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ورنہ ہماری اپنی نسل کو معدومی کا خطرہ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شہدکی مکھیوں نےموٹرسائیکل پرقبضہ کرکےچھتّہ بنالیا

    شہدکی مکھیوں نےموٹرسائیکل پرقبضہ کرکےچھتّہ بنالیا

    سرگودھا : شہدکی مکھیوں کا کارنامہ،سرگودھا میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا،جہاں بھرے بازارمیں شہد کی مکھیوں نے موٹرسائیکل پر قبضہ کرکے اپنا گھر بنالیا۔

    تفصیلات کے  مطابق سرگودھا کے مصروف ترین کاروباری بازارسٹی روڈپر ایک مٹھائی کی دکان کے باہرایک شہری نے موٹرسائیکل پارک کی اور خریداری کی غرض سے چلاگیا۔

    اسی اثناء میں شہد کی مکھیوں نے موٹرسائیکل پر بیٹھناشروع کردیااور دیکھتے ہی دیکھتے ہزاروں کی تعداد میں شہدکی مکھیاں موٹرسائیکل پر جمع ہوگئیں اوراپنا چھتّہ بنانا شروع کردیا۔

    خداکی اس قدر ت کو دیکھنے کیلئے لوگوں کی بڑی تعدادوہاں جمع ہوگئی، لیکن مکھیاں ہرخطرےسے بے خبر اپناگھر بنانے میں مصروف تھیں۔