Tag: hong kong

  • ہانک کانگ: فون کے ذریعے بڑا فراڈ، خاتون اربوں روپوں سے محروم

    ہانک کانگ: فون کے ذریعے بڑا فراڈ، خاتون اربوں روپوں سے محروم

    ہانگ کانگ: فراڈ کرنے والوں کے ایک گروہ نے ہانک کانگ میں 90 سالہ خاتون کو اربوں روپوں سے محروم کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری افسران کے روپ میں خود کو پیش کر کے دھوکے باز گروہ نے ہانگ کانگ کی تاریخ کا سب سے بڑا فون فراڈ کیا، انھوں نے فراڈ کرتے ہوئے ایک نوے سالہ خاتون سے 3 کروڑ 20 لاکھ امریکی ڈالرز (4 ارب 90 کروڑ پاکستانی روپے سے زیادہ) لوٹ لیے۔

    ہانک کانگ پولیس کا کہنا ہے کہ فراڈ کرنے والوں نے گزشتہ سال موسم گرما میں مہنگے ترین علاقے دی پیک میں ایک کوٹھی میں رہنے والی معمر خاتون کو ہدف بنایا، ملزمان نے خاتون سے کہا کہ ان کا تعلق چینی پبلک اسکروٹنی سے ہے، اور وہ اس ادارے کے افسران ہیں۔

    جعلی افسران نے خاتون کو بتایا کہ ان کے شناختی دستاویزات کو چین میں ایک سنگین کیس کے لیے استعمال کیا گیا ہے، اس لیے وہ ان کی تمام دولت کی اسکروٹنی کرنا چاہتے ہیں، اس طرح دولت محفوظ بھی ہو جائے گی، لیکن اس کے لیے انھیں اپنی دولت بینک اکاؤنٹ سے تحقیقاتی ٹیم کے اکاؤنٹ میں منتقل کرنا ہوگی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ چند دن بعد ایک شخص خاتون کے گھر آیا، اور انھیں ایک موبائل فون اور سم کارڈ دیا، تاکہ جعلی سیکیورٹی ایجنٹس خاتون سے رابطے میں رہ سکیں، اس کے بعد 5 ماہ کے دوران 11 بینک ٹرانزیکشنز کے ذریعے معمر خاتون نے 25 کروڑ ہانگ کانگ ڈالرز (4 ارب 90 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) ان دھوکے بازوں کے اکاؤنٹ میں منتقل کر دیے۔

    ہانگ کانگ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ فون کے ذریعے کیا جانے والا سب سے بڑا فراڈ ہے، جس کا علم انھیں اُس وقت ہوا جب معمر خاتون کی ملازمہ کو حالات میں کچھ گڑبڑ محسوس ہوئی اور اس نے مالکہ کی بیٹی سے رابطہ کیا جس نے پولیس حکام کو خبردار کر دیا۔

    اس کیس میں جب تحقیقات کی گئیں تو ایک 19 سالہ نوجوان کو فراڈ کے الزام میں گرفتار کیا گیا، لیکن اسے بھی ضمانت پر رہائی مل گئی۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے ہانک کانگ کے ساتھ خصوصی معاہدے ختم کردیئے

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ہانک کانگ کے ساتھ خصوصی معاہدے ختم کردیئے

    واشنگٹن : امریکی صدر نے امریکا کی طرف سے ہانگ کانگ کو دی جانے والی خصوصی مراعات ختم کرنے کے احکامات جاری کردیے، ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک میں کورونا سے اموات کا ذمہ گورنر کو ٹھہرا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہانگ کانگ کی خصوصی اہمیت ختم کرتے ہوئے اس کے ساتھ کیے گئے تمام معاہدے بھی ختم کردیے ہانک کانگ کے ساتھ خصوصی معاہدے ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اس حوالے سے ایگزیکٹیو حکم نامے پر دستخط کردیئے۔

    امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہانگ کانگ کے ساتھ تمام خصوصی معاہدے ختم کررہےہیں، اب ہانگ کانگ کو چین جیساہی سمجھا جائے گا۔

    وائٹ ہاوس کے روزگارڈن میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ امریکا اب ہانگ کانگ کے ساتھ بھی ویسا ہی سلوک کرے گا جیسا کہ وہ چین کے ساتھ کرتا ہے۔ کوئی خصوصی درجہ نہیں، کوئی اقتصادی رعایت نہیں اور حساس ٹیکنالوجی کا کوئی کاروبار نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جتنے سخت فیصلے چین کیخلاف میری انتظامیہ نے کیے وہ آج تک کسی نے نہیں کیے۔

    صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ ہانگ کانگ کے شہریوں کی آزادی اور ان کے حقوق چھین لیے گئے ہیں اور ان سب کی وجہ سے، میرے خیال میں، ہانگ کانگ زیادہ دنوں تک آزاد مارکیٹ میں مسابقت کرنے کا اہل نہیں رہ سکے گا۔ بہت سارے لوگ ہانگ کانگ کو چھوڑ کر جارہے ہیں۔

    امریکی صدر نے اس کے علاوہ ہانگ کانگ میں نئے سیکورٹی قانون نافذ کرنے والے چینی حکام پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے ایک قانون پر بھی دستخط کردیے ہیں۔

    امریکی کانگریس ان قوانین کو اس ماہ کے اوائل میں ہی منظوری دے چکی تھی، ایگزیکٹیو آرڈر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دستخط کے بعد جہاں ایک طرف ہانگ کانگ کو امریکا کی طرف سے حاصل تجارتی ترجیحات ختم ہوجائیں گی وہیں دوسری طرف ان چینی حکام، تاجروں اور بینکوں پر بھی پابندیاں عائد ہوجائیں گی جنہوں نے ہانگ کانگ کی خود مختاری کو محدود کرنے میں چین کی مدد کی تھی۔

    صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدرٹرمپ نے نیویارک میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کا ذمہ گورنر کو ٹھہرادیا، ان کا کہنا تھا کہ نیویارک میں ہزاروں اموات گورنر کی بدانتظامی کی وجہ سے ہوئیں۔

  • ٹرمپ کا ڈبلیو ایچ او سے تمام تعلقات ختم کرنیکا اعلان

    ٹرمپ کا ڈبلیو ایچ او سے تمام تعلقات ختم کرنیکا اعلان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارہ برائے صحت سے تمام تعلقات ختم کرنے کا اعلان کردیا، 

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے عالمی ادارہ صحت سے تمام تعلقات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ڈبلیو ایچ او نے کرونا وبا کے پھیلاؤ سے نمٹنے میں غلطی کی، عالمی ادارہ صحت چین کے بہت قریب ہے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ امریکی فنڈز ڈبلیو ایچ او کے بجائے عوامی صحت کے منصوبوں پر لگائیں گے، فنڈنگ اب دنیا میں صحیح مقصد کے لیے استعمال ہوگی، امریکی شہریوں کا تحفظ جاری رکھوں گا۔

  • ہانگ کانگ: ’’ایک اور پالتو کتا کروناوائرس کا شکار ہوگیا‘‘

    ہانگ کانگ: ’’ایک اور پالتو کتا کروناوائرس کا شکار ہوگیا‘‘

    بیجنگ: چین کے زیرانتظام ملک ہانگ کانگ میں ایک اور پالتو کتا کروناوائرس کا شکار ہوگیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کتے میں کروناوائرس اس کے مالک سے منتقل ہوا، کرونارپورٹ میں کتے میں مہلک وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

    اس سے قبل ہانگ کانگ میں ہی ایک کتا کروناوائرس میں مبتلا ہوکر ہلاک ہوگیا تھا، ایک اور کتے میں وائرس اپنی نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے۔ مذکورہ کتے کو جانوروں سے متعلق قائم خصوصی وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے۔

    متاثرہ کتے کے ساتھ ایک اور کتے کو آئیسولیشن بھی رکھا گیا ہے البتہ اس میں وائرس کی کوئی علامات سامنے نہیں آئیں۔ ’’جرمن شیفرڈ‘‘ نامی پہلا کتا گزشتہ ماہ کروناوائرس سے ہلاک ہوا تھا۔

    کروناوائرس: اگر آپ کے گھر پالتو جانور ہے تو ہوشیار ہوجائیں

    ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانوں سے وائرس جانورں میں منتقل ہونے کے امکانات ہیں لیکن جانوروں سے انسانوں میں نہیں لہذا پالتوں جانور نقصان نہیں پہنچا سکتے لیکن ان کی حفاظت لازمی ہے۔

    خیال رہے کہ برطانوی ماہرین نے شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ پالتو جانور رکھنے والے افراد احتیاطی تدابیر اپنائیں تاہم جانورں سے کروناوائرس شہریوں میں منتقل ہونے کے کوئی معقول اسباب سامنے نہیں آئیں۔

  • ہانگ کانگ: مظاہرین کا چینی سرکاری نیوز ایجنسی کے دفتر پر حملہ

    ہانگ کانگ: مظاہرین کا چینی سرکاری نیوز ایجنسی کے دفتر پر حملہ

    بیجنگ: ہانگ کانگ میں حکومت مخالف مظاہرے نہ رک سکے، مظاہرین نے چینی سرکاری نیوز ایجنسی کے دفتر پر حملہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہانگ کانگ میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران مظاہرین نے چین کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مقامی دفتر میں تھوڑ پھوڑ کی ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ پانچ ماہ سے جاری مظاہروں کے سلسلے کے دوران یہ پہلا موقع ہے کہ اس نیوز ایجنسی کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔

    مظاہرین نے عمارت کے دروازے توڑ دئیے، دیواروں پر سرخ پینٹ سے نعرے لکھے اور عمارت کے داخلی گزرگاہوں میں آگ بھی لگا دی، بعد ازاں پولیس نے بھرپور جوابی کارروائی کی اور متعدد افراد کو گرفتار کیا۔

    اسی دوران پولیس نے شہر کے کئی حصوں میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پانی کی تیز دھار اور آنسو گیس کا بھی استعمال کیا، تاہم اس کے باوجود مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    واضح رہے کہ ہانگ میں گزشتہ ماہ احتجاجی مظاہرے کے دوران سینے میں گولی لگنے سے 18 سالہ طالب علم زخمی ہوگیا تھا، واقعے کے بعد طالب علم کے ساتھیوں نے بھی دھرنا دے دیا تھا۔

    خیال رہے کہ ہانگ کانگ میں چین کے ہامی شہریوں نے قومی دن کے سلسلے میں ایک بڑی ریلی کا اہتمام کیا تھا، اس موقع پر مخالفین بھی سڑکوں پر نکل آئے تھے۔

    ہانگ کانگ میں حکومت نے عوام کے آگے گھٹنے ٹیک دئیے، متنازع بل واپس

    ہانگ کانگ کی پولیس نے حکومت مخالف مظاہرین کے اجتماع کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس شیلنگ کا استعمال کیا تھا۔

    ہانگ کانگ کے مختلف مقامات پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات آئی تھیں۔ غیرملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ چین اس معاملے پر خصوصی نظر رکھے ہوئے ہے۔

  • چینی دھمکیوں کے باوجود حکومت مخالف مظاہرے جاری

    چینی دھمکیوں کے باوجود حکومت مخالف مظاہرے جاری

    بیجنگ: چین کے زیرانتظام علاقے ہانگ کانگ میں بیجنگ حکام کی دھمکیوں کے باوجود حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہانگ کانگ میں سخت پابندیوں اور چینی دھمکیوں کے باوجود حکومت مخالف مظاہرین کا احتجاجی مارچ نہ رک سکا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے گذشتہ روز بھی مظاہرین کو روکنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور انہیں منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا بھی استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    اطلاعات کے مطابق ہانگ کانگ کے علاقے ویسٹ کولون میں ماسک پہنے مظاہرین موجود ہیں، سی سی ٹی وی کیمروں سے بچنے کیلئے مظاہرین نے ہاتھوں میں چھتریاں بھی تھام رکھی ہیں۔

    پولیس اسٹیشن کے قریب جمع ہونے پر پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی، مارچ کے شرکاءکو منتشر کرنے کے لیے واٹرکینن کا بھی استعمال کیا گیا۔

    ہانگ کانگ میں حکومت مخالف مظاہرے، پولیس فائرنگ سے طالب علم شدید زخمی

    ہانگ کانگ پولیس احتجاجی مارچ کو غیر قانونی قرار دے چکی، ہانگ کانگ میں 20 ہفتوں سے حکومت مخالف احتجاج جاری ہے۔

    خیال رہے کہ رواں سال جون میں ہانگ کانگ میں مجرموں کی چین حوالگی سے متعلق متنازع بل کے خلاف لاکھوں افراد نے احتجاج کیا تھا جس کے باعث چیف ایگزیکٹو کیری لام نے عوام سے معافی مانگ لی تھی۔

    بعد ازاں بیجنگ حکام نے ہانگ کانگ میں مظاہرے کرنے والوں کو خبردار کیا کہ وہ آگ سے کھیلنے سے اجتناب کریں بصورت دیگر سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    چین نے بظاہر امریکا کا بالواسطہ حوالہ دیتے ہوئے پس منظر میں رہتے ہوئے مظاہرین کی حمایت کرنے والوں کو بھی نتائج سے خبردار کیا۔

  • چین کے خلاف سازش کرنے والوں کی ہڈیاں توڑ دی جائیں گی: شی جن پنگ

    چین کے خلاف سازش کرنے والوں کی ہڈیاں توڑ دی جائیں گی: شی جن پنگ

    بیجنگ: چینی صدر شی جن پنگ نے ہانگ کانگ میں جاری مظاہرے کے ردعمل میں مخالفین کو متنبہ کیا ہے کہ چین کے خلاف سازش کرنے والوں کی ہڈیاں توڑ دی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ہانگ کانگ میں گذشتہ چار ماہ سے چین اور حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، جس پر چینی حکام نے امریکا سمیت دیگر ممالک کو اس معاملے پر مداخلت سے خبردار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ کا دورہ نیپال کے موقع پر کہنا تھا کہ ہانگ کانگ چین کا حصہ ہے، اسے توڑنے کے لیے بیرونی طاقتیں محنت کررہی ہیں لیکن یہ صرف ایک خواب ہے۔

    ہانگ کانگ کے مختلف علاقوں میں مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے، کئی علاقوں میں ٹرانسپورٹ کا نظام بند رہا جبکہ ریلوے لائن بھی جزوی طور پر متاثر رہی۔

    ہانگ کانگ تنازعے کے باعث چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ میں بھی شدت آچکی ہے، حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر ایسی صورت حال رہی تو بات چیت کرنا مشکل ہوجائے گا۔

    ہانگ کانگ میں حکومت مخالف مظاہرے، پولیس فائرنگ سے طالب علم شدید زخمی

    واضح رہے کہ رواں سال ستمبر میں انسانی حقوق پر نگاہ رکھنے والی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا تھا کہ ہانگ کانگ کی پولیس کی طرف سے جمہوریت نوازوں کے مظاہروں کے دوران طاقت کا غیرضروری استعمال جاری ہے۔

    واضح رہے کہ ہانگ کانگ چین کا انتظامی علاقہ تصور کیا جاتا ہے، اسی سبب بیجنگ حکام نے امریکا سمیت دیگر ممالک کو خبردار کیا ہے کہ وہ ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے گریز کریں۔

  • ہانگ کانگ میں حکومت مخالف مظاہرے، پولیس فائرنگ سے طالب علم شدید زخمی

    ہانگ کانگ میں حکومت مخالف مظاہرے، پولیس فائرنگ سے طالب علم شدید زخمی

    بیجنگ: چین کے زیرانتظام ملک ہانگ کانگ میں حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے، احتجاج میں شریک طالب علم پولیس فائرنگ سے شدید زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہانگ کانگ میں پولیس کی گولی لگنے سے ایک طالب علم کے زخمی ہونے کے بعد حکومت مخالف مظاہروں میں مزید شدت آ گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چار ماہ سے جاری ان پر تشدد مظاہروں کے دوران پہلی مرتبہ پولیس کی فائرنگ سے کوئی شخص زخمی ہوا ہے۔

    ایک اٹھارہ سالہ نوجوان طالب علم کو سینے میں گولی لگی اور اس کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے، اس واقعے کے بعد سے زخمی طالب علم کے ساتھی دھرنا دیے ہوئے ہیں۔

    دوسری جانب ہانگ کانگ کی پولیس کا موقف ہے کہ ایک پولیس اہلکار نے قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنے دفاع کے لیے گولی چلائی۔

    خیال رہے کہ ہانگ کانگ میں چین کے حامی شہریوں نے قومی دن کے سلسلے میں ایک بڑی ریلی کا اہتمام کیا گیا تھا، اس موقع پر مخالفین بھی سڑکوں پر نکل آئے تھے۔

    ہانگ کانگ میں چین کی حمایت اور مخالفت میں الگ، الگ ریلیاں

    ہانگ کانگ کی پولیس نے حکومت مخالف مظاہرین کے اجتماع کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور پانی کی تیز دھار کا استعمال کیا تھا۔

    اس دوران مختلف مقامات پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات آئی تھیں۔ غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ چین اس معاملے پر خصوصی نظر رکھے ہوئے ہے۔

  • ہانگ کانگ میں چین کی حمایت اور مخالفت میں الگ، الگ ریلیاں

    ہانگ کانگ میں چین کی حمایت اور مخالفت میں الگ، الگ ریلیاں

    ہانگ کانگ سٹی: ہانگ کانگ میں چین کے حامی شہریوں نے قومی دن کے سلسلے میں ایک بڑی ریلی کا اہتمام کیا، اس موقع پر مخالفین بھی سڑکوں پر نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق ہانگ کانگ کی پولیس نے حکومت مخالف مظاہرین کے اجتماع کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور پانی کی تیز دھار کا استعمال کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر فائر بم کے ساتھ ساتھ پتھراﺅ بھی کیا، اس ریلی میں شریک سینکڑوں افراد قومی پرچم لہرانے کے ساتھ ساتھ قومی ترانے بھی گاتے رہے۔

    چین کا قومی دن یکم اکتوبر کو منایا جاتا ہے، اس ریلی کو جمہوریت نوازوں کے مظاہروں کا جواب خیال کرنے کے علاوہ بیجنگ کی تقریبات کا حصہ بھی خیال کیا گیا۔

    دوسری جانب ہانگ کانگ کی پولیس نے حکومت مخالف مظاہرین کے اجتماع کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور پانی کی تیز دھار کا استعمال کیا۔ مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر فائر بم کے ساتھ ساتھ پتھرا بھی کیا۔

    ہانگ کانگ پولیس طاقت کا غیرضروری استعمال کر رہی ہے، ایمنسٹی

    دوسری جانب انسانی حقوق پر نگاہ رکھنے والی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ ہانگ کانگ کی پولیس کی طرف سے جمہوریت نوازوں کے مظاہروں کے دوران طاقت کا غیرضروری استعمال جاری ہے۔

    واضح رہے کہ ہانگ کانگ چین کا انتظامی علاقہ تصور کیا جاتا ہے، اسی سبب بیجنگ حکام نے امریکا سمیت دیگر ممالک کو خبردار کیا ہے کہ وہ ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے گریز کریں۔

  • ہانگ کانگ مظاہرین نے امریکا سے مدد مانگ لی

    ہانگ کانگ مظاہرین نے امریکا سے مدد مانگ لی

    بیجنگ: چین کے زیرانتظام علاقے ہانگ کانگ میں سیاسی بحران کے حل کے لیے مظاہرین نے امریکا سے مدد مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق چین امریکا کو پہلے ہی خبردار کرچکا ہے کہ وہ ہانگ کانگ بحران میں مداخلت سے گریز کرے، بیجنگ حکام کا کہنا ہے کہ یہ چین کا اندرونی معاملہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہانگ کانگ ميں ہزاروں مظاہرين نے آج امريکی قونصل خانے کی طرف مارچ کیا، اور امریکی حکام سے معاملے کے حل کے لیے مدد کی درخواست کی۔

    امریکی کونصل خانے کے اطراف مارچ کرنے والے مظاہرين نے امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ ہے کہ وہ ہانگ کانگ کو آزاد کرانے میں مدد کریں۔

    خیال رہے کہ ہانگ کانگ میں مظاہرے کی وجہ بننے والا متنازعہ قانون واپس لے لیا گیا ہے، تاہم اس کے باوجود شہریوں نے احتجاج ختم نہیں کیا۔

    رواں سال جون میں ہانگ کانگ میں مجرموں کی چین حوالگی سے متعلق متنازع بل کے خلاف لاکھوں افراد نے احتجاج کیا تھا جس کے باعث چیف ایگزیکٹو کیری لام نے عوام سے معافی مانگ لی تھی۔

    ہانگ کانگ میں پابندی کے باوجود ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر،بھرپور احتجاج

    بعد ازاں بیجنگ حکام نے ہانگ کانگ میں مظاہرے کرنے والوں کو خبردار کیا کہ وہ آگ سے کھیلنے سے اجتناب کریں بصورت دیگر سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    چین نے بظاہر امریکا کا بالواسطہ حوالہ دیتے ہوئے پس منظر میں رہتے ہوئے مظاہرین کی حمایت کرنے والوں کو بھی نتائج سے خبردار کیا۔