Tag: honor killing

  • اونچی ذات کی لڑکی سے محبت کا جرم، دلّت نوجوان کا سفاکانہ قتل

    اونچی ذات کی لڑکی سے محبت کا جرم، دلّت نوجوان کا سفاکانہ قتل

    بھارتی ریاست تلنگانہ میں غیرت کے نام پر قتل کا واقعہ پیش آیا ہے اونچی ذات کی لڑکی سے محبت کرنے کے جرم میں دلّت نوجوان کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق 26 سالہ ملیش نامی دلت نوجوان کو اپنے سے اونچی ذات کی لڑکی سے محبت ہوگئی، لڑکی کے والد نے کئی بار سمجھایا کہ وہ اس کی بیٹی سے نہ ملے مگر ملیش اپنی ضد پر قائم رہا۔ جس کے بعد لڑکی کے والد نے اس کے خلاف تھانے میں رپورٹ درج کروادی تھی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز لڑکی کا رشتہ کسی اور سے ہونے کی اطلاع ملنے پر ملیش لڑکی کے گھر جا پہنچا جس کے بعد صورتحال جھگڑے تک جا پہنچی۔ بعد ازاں لڑکی کے والد نے اپنے چھوٹے بھائی سے مل کر ملیش پر چاقو سے جان لیوا حملہ کر کے اسے ہلاک کردیا۔

    واردات کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے جائے وقوعہ سے مقتول کی لاش برآمد کرلی، مقتول ملیش کے والس ککی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔

     

  • ڈسکہ : غیرت کے نام پر بیٹی کے دوست اور رکشہ ڈرائیور کا قتل

    ڈسکہ : غیرت کے نام پر بیٹی کے دوست اور رکشہ ڈرائیور کا قتل

    ڈسکہ : باپ نے بیٹی کے دوست اور رکشہ ڈرائیور کو قتل کردیا، ملزم نے واردات کو ڈکیتی کا رنگ دینے کی ناکام کوشش کی۔

    اے آر وائی نیوز ڈسکہ کے نمائندے رانا غلام مصطفیٰ کی رپورٹ کے مطابق ڈسکہ کے نواحی علاقے رحمت پورہ میں دہرے قتل کا واقعہ پیش آیا ہے جس میں باپ نے اپنی بیٹی کے دوست اور ایک رکشہ ڈرائیور کو گولیاں مار کر قتل کردیا۔

    رپورٹ کے مطابق رحمت پورہ کی رہائشی صبا جو ایک بیوٹی پارلر چلاتی تھی اس کی دوستی طلحہ نامی نوجوان سے ہوگئی جس کا لڑکی کے والد کو علم ہوگیا۔

    بعد ازاں باپ نے بیٹی کے دوست طلحہ کو بیٹی سے فون کروا کر گھر بلایا تو وہ نوجوان ایک رکشہ میں بیٹھ کر ملنے آیا، رکشہ ڈرائیور محض ملزم کی بیٹی کے دوست کو چھوڑنے آیا تھا۔

    جیسے ہی رکشہ رکا تو ملزم نے دونوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دونوں موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

    واردات کے بعد ملزم نے واقعہ کو ڈکیتی کارنگ دینے کیلئے خود پولیس کو فون کیا، تاہم ابتدائی تفتیش میں ہی اس نے سچ اگل کر اعتراف جرم کرلیا۔

    ڈسکہ پولیس نے دونوں باپ بیٹی کو حراست میں لے کر ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، مقتولین کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئیں، مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/karachi-father-shoots-his-daughter-and-her-friend-in-malir/

  • سال 2024 : پاکستان میں غیرت کے نام پر خواتین قتل، ہوشربا انکشاف

    سال 2024 : پاکستان میں غیرت کے نام پر خواتین قتل، ہوشربا انکشاف

    پاکستان میں خواتین پر بہیمانہ تشدد اور غیرت کے نام پر قتل جیسے جرائم کے مقدمات میں اضافے کی خبریں ذرائع ابلاغ میں تواتر سے رپورٹ ہو رہی ہیں۔

    بد قسمتی سے پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں خواتین پر تشدد کے بے شمار واقعات تو رونما ہوتے ہیں لیکن تھانوں میں ان کی رپورٹس کا تناسب اصل تعداد سے بہت کم ہے۔

    پاکستان میں غیرت کے نام پر قتل کے متعدد واقعات سامنے آتے رہے ہیں اور ان کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ پاکستان میں 2024 میں بھی خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم اور تشدد کی وارداتیں نہ رک سکیں۔

    تاہم کچھ تنظیموں کی جانب سے خواتین کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے کے سبب اب خواتین میں یہ شعور پیدا ہو رہا ہے اور وہ بھی اپنے حق کی آواز کسی نہ کسی حد تک بلند کررہی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن نے اس اہم مسئلے جانب ناظرین کی توجہ مبذول کرواتے ہوئے اس کے اعداو شمار بیان کیے۔

    انہوں نے بتایا کہ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال ملک بھر میں جنوری سے نومبر تک 392 خواتین غیرت کے نام پر قتل ہوئیں۔

    ان میں سے پنجاب میں 168، سندھ میں 151، خیبر پختونخوا میں 52، بلوچستان میں 19 جب کہ اسلام آباد سے دو کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ملک میں گزشتہ برس ریپ کیسز کی تعداد 1970، گھریلو تشدد کے کیسز کی تعداد 299، جلائے جانے کے واقعات 30 اور تیزاب گردی کے 43 کیسز سامنے آئے۔

    اس کے علاوہ سال 2024 میں جبری تبدیلی مذہب کے کیسز کی تعداد 11 جب کہ دیگر واقعات میں ملک بھر میں 980 خواتین کو قتل کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ایسا ملک بن گیا ہے کہ جہاں خواتین اپنے گھروں میں بھی محفوظ نہیں۔

  • 3 روز سے لاپتہ لڑکا اور لڑکی کی تشدد زدہ لاشیں برآمد

    3 روز سے لاپتہ لڑکا اور لڑکی کی تشدد زدہ لاشیں برآمد

    چنیوٹ میں غیرت کے نام پر مرد اور خاتون کو قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چنیوٹ کے تھانہ محمد والا کی حدود مارو بھٹیاں میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں سے 3 روز سے لاپتہ لڑکا اور لڑکی کی تشدد زدہ لاشیں ملی ہیں۔

    پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مبینہ طور پر دونوں افراد کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا، گزشتہ روز مقتول نوجوان کے اہلخانہ نے ٹاوری برادری پر قتل کا الزام لگایا تھا۔

    پولیس نے مزید بتایا کہ لڑکے کے عزیز و اقارب نے احتجاج کرتے ہوئے لاش برآمدگی کا مطالبہ کیا تھا۔

    گزشتہ سال بھی اسلام آباد میں قتل کا لرزہ خیز واقعہ پیش آیا تھا جہاں خیبرپختونخوا کے علاقے ہنگو سے تعلق رکھنے والے لڑکے اور لڑکی کو غیرت کے نام پر بے دردی سے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔

    پولیس کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ مقتولین نے پسند کی شادی کی تھی اور انہوں نے جان بچانے کے لیے ایک گھر میں پناہ لی تھی تاہم ملزمان مقتولین کا تعاقب کرتے ہوئے گھر میں داخل ہوئے اور لڑکا، لڑکی کو ذبح کرنے کے بعد موقعے سے فرار ہوگئے تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/karachi-orangi-town-husband-stabs-wife/

  • غیرت کے نام پر قتل کیس کا ملزم آکاش مسیح کیسے جھلس کر ہلاک ہوا؟

    غیرت کے نام پر قتل کیس کا ملزم آکاش مسیح کیسے جھلس کر ہلاک ہوا؟

    فیصل آباد: غیرت کے نام پر قتل کیس کا ملزم آکاش مسیح جھلس کر ہلاک ہو گیا۔

    پولیس حکام نے پنجاب کے شہر فیصل آباد میں غیرت کے نام پر ایک شخص کو قتل کرنے والے ملزم آکاش مسیح سے متعلق کہا ہے کہ وہ آگ میں جھلسنے کے بعد زخموں کی تاب نہ لا کر ہلاک ہو گیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق آکاش مسیح نے اپریل میں بلال مسیح کو والدہ سے تعلق کے شبہ میں قتل کر دیا تھا، تھانہ سٹی سمندری میں آکاش اور اس کی والدہ طاہرہ کے خلاف مقدمہ بھی درج ہوا۔

    واقعے کے بعد سے آکاش مسیح مفرور تھا، اس دوران وہ ایک پرانی رنجش پر اپنے ماموں کے گھر کو آگ لگانے پہنچ گیا، تاہم گھر کو آگ لگاتے ہوئے ملزم آکاش اور اس کا دوست خود جھلس کر شدید زخمی ہو گئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی ایچ کیو اسپتال میں دونوں ملزمان نے اپنے بیان میں بتایا کہ وہ گوجرانوالہ کے رہائشی ہیں اور انھوں نے ماموں کے گھر کو جلانے کے لیے سگریٹ کے ذریعے پٹرول میں آگ بھڑکائی۔

    پولیس حکام کے مطابق آگ لگاتے ہوئے 70 فی صد جھلسنے والا آکاش برن وارڈ میں دم توڑ گیا ہے۔

  • غیرت کے نام پر کولئی پالس میں ایک اور لڑکی کے لرزہ خیز قتل پر خصوصی رپورٹ

    غیرت کے نام پر کولئی پالس میں ایک اور لڑکی کے لرزہ خیز قتل پر خصوصی رپورٹ

    خیبر پختون خوا کے بالائی ضلع کولئی پالس میں 18 سالہ لڑکی کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا ہے، پولیس کے مطابق لڑکی کو گھر والوں نے گھر کے اندر ہی قتل کیا۔

    ابتدائی طور یہ خبر سامنے آئی تھی کہ مقتولہ اور لڑکی کا ایک لڑکے کے ساتھ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی، جس پر گھر والوں نے لڑکی کو قتل کر دیا، اور لڑکا روپوش ہو گیا ہے۔ جب کہ ویڈیو میں نظر آنے والی دوسری لڑکی کو عدالت میں پیش کیا گیا اور ان کے والدین کی یقین دہانی پر عدالت نے لڑکی کو گھر جانے کی اجازت دے دی۔

    پولیس کے مطابق لڑکی کے والد کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور چچا کی گرفتاری کے لیے کوشش جاری ہے، تصویر میں نظر آنے والے لڑکے کو پولیس نے اپنی تحویل میں لیا ہے۔

    غیرت کے نام پر قتل میں اضافہ

    غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، خواتین کے حقوق پر کام کرنے والی تنظیموں کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال خیبر پختون خوا میں غیرت کے نام پر 23 خواتین کو قتل کیا گیا۔

    مہوش محب کاکاخیل: سوشل میڈیا نیٹ ورک کے دفاتر پاکستان میں نہیں

    سماجی کارکن اور پشاور ہائیکورٹ کی وکیل مہوش محب کاکاخیل ایڈووکیٹ نے اس واقعے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا غیرت کے نام پر خواتین کا قتل ہوتا ہے تو وہ رپورٹ نہیں ہوتا اور دوسرا یہ کہ جو قوانین ہیں، ان پر عمل نہیں ہوتا۔ انھوں نے کہا حکومت قوانین بناتی ہے لیکن اس پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے جرائم میں کمی کی بجائے اضافہ ہوتا ہے۔

    مہوش محب نے بتایا کہ لڑکی کی جو تصویر وائرل ہوئی ہے یہ بھی ابھی تک کنفرم نہیں ہے کہ یہ تصویر اصلی ہے یا ایڈٹ شدہ، ریاست کو چاہیے کہ اس کے لیے ایک مکینزم بنائے جب تک ایسے کیسز کو ڈیل کرنے کے لیے کوئی طریقہ کار نہیں ہوگا اس طرح کے واقعات پر قابو پانا مشکل ہوگا۔

    مہوش محب کاکاخیل نے بتایا کہ مسئلہ یہ بھی ہے کہ سوشل میڈیا نیٹ ورک کے دفاتر پاکستان میں نہیں ہیں، اگر دفاتر یہاں ہوتے تو جب ایسے ویڈیوز یا تصاویر کوئی اپ لوڈ کرتا تو فوری طور پر ان کو ہٹایا جا سکتا تھا، لیکن یہاں دفاتر ہی نہیں ہیں۔ ایسے بہت سے کیسز سامنے آئے ہیں کہ لڑکیوں کی تصاویر ایڈٹ کر کے لگائی گئی ہیں، ہمارا پختون معاشرہ ہے اور اس کو اچھی نظر سے نہیں دیکھا جاتا۔

    شبینہ آیاز: گزشتہ واقعے کا قاتل اب بھی آزاد ہے

    عورت فاؤنڈیشن کی ریجنل ڈائریکٹر شبینہ آیاز نے کولئی پالس میں پیش آنے والے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی، ان کا کہنا تھا کہ اب ہم مذمت ہی کر سکتے ہیں کیوں کہ پہلے بھی کوہستان میں ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا، جس میں ویڈیو میں گانا گانے پر خواتین کو قتل کیا گیا تھا، جب ویڈیو میں نظر آنے والے نوجوان کے بھائی نے اس کے خلاف آواز اٹھائی اور خواتین کے قتل کو سامنے لایا، تو اس کے خاندان کے تمام مردوں کو قتل کر دیا گیا۔ شبینہ آیاز نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے بھی اس کا نوٹس لیا لیکن کیا ہوا؟ قاتل آج بھی آزاد ہے اور آج ایک اور واقعہ پیش آیا ہے، آخر کب تک یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

    غیرت کے نام پر قتل کیس کیوں دبایا جاتا ہے؟

    مہوش محب نے بتایا کہ غیرت کے نام پر قتل کو اکثر چھپا لیا جاتا ہے اور رپورٹ ہی نہیں ہوتا، کیوں کہ اس کی سزائیں کافی سخت ہیں۔ اس میں معافی نہیں ہے اور نہ کمپرومائز ہوتا ہے، اس لیے ایسے کیسز کو یا تو قتل کا رنگ دیا جاتا ہے یا خودکشی کا رنگ دے کر اس کو دبانے کی کوشش کی جاتی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اس کے خلاف آواز اٹھائیں، اگر آواز نہیں اٹھائیں گے تو پھر ایسے واقعات پیش آتے رہے گے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی کردار ادا کرنا ہوگا، ایسے کیسز میں وہ صحیح طور پر انویسٹی گیشن کریں۔ اگر ایسے ملزم بری ہوتے ہیں تو حکومت کو چاہیے کہ اس کے خلاف اپیل دائر کریں اور ایسے لوگوں کو سزائیں دیں۔

    فارنزک لیب کی عدم دستیابی

    کاکاخیل کے مطابق خیبر پختون خوا میں فارنزک لیب نہ ہونے کی وجہ سے بھی مسائل ہیں، اگر فارنزک لیبارٹری ہوتی تو صحیح طور پر ان کیسز کو انوسٹی گیٹ کیا جاتا، اور ویڈیوز کو ڈیجیٹل فارنزک کے ذریعے پرکھا جاتا کہ آیا یہ اصلی ہیں یا ان کو ایڈٹ کر کے بنایا گیا ہے۔ اگر یہ حقاق سامنے آتے ہیں تو لوگ اس طرح اپنے بیٹیوں کو قتل نہیں کریں گے۔

    تازہ واقعے کی اصل کہانی ہے کیا؟

    کولئی پالس خیبر پختون خوا کا دور دراز علاقہ ہے، وہاں کے مقامی صحافی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کچھ دن پہلے تصویر والے لڑکے نے سوشل میڈیا پر لڑکی کے ساتھ تصویر شیئر کی، تو ابتدا میں لوگ سمجھ رہے تھے کہ شاید یہ فیک ہے اور ایڈٹ کر کے لگائی گئی ہے، لیکن دو تین بار ایسا ہوا تو گھر والوں نے لڑکی سے پوچھا اور اس پر پریشر ڈالا تو لڑکی نے اقرار کیا کہ ان کا لڑکے کے ساتھ تعلق ہے۔

    اس کے دوسرے دن اس لڑکی کے والد اور چچا نے اس کو قتل کر دیا، پولیس نے لڑکی کے والد کو گرفتار کر لیا ہے اور چچا کی گرفتاری کے لیے کوشش کر رہی ہے۔ ڈی پی او کولئی پالس مختیار تنولی نے بتایا کہ والد ارسلا کو گرفتار کر لیا گیا ہے جب کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپے مار رہی ہے۔

    مقامی صحافی کے مطابق دوسری لڑکی کا ان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے، اس کی تصویر کسی اور نے شیئر کی ہے، اس کا کچھ پتا نہیں ہے کہ کون ہے، اور اسے ضمانت پر عدالت نے والدین کے ساتھ گھر جانے دے دیا ہے، ان کے والدین نے عدالت کو یقین دہانی کرائی ہے جس کے بعد ان کو گھر جانے دیا گیا۔

    ایسا پہلی بار نہیں ہوا

    2011 میں بھی اس ضلع میں ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا۔ ایک ویڈیو وائرل ہو گئی تھی، جس میں لڑکے ناچ رہے تھے اور لڑکیاں گانا گا رہی اور تالیاں بجا رہی تھیں، جب یہ ویڈیو سامنے آئی تو اس میں نظر آنے والی لڑکیوں کو جرگے کے حکم پر قتل کر دیا گیا۔

  • بھائیوں نے بہن اور نوجوان کو بے دردی سے قتل کردیا، ملزمان گرفتار

    بھائیوں نے بہن اور نوجوان کو بے دردی سے قتل کردیا، ملزمان گرفتار

    کراچی : گڈاپ تھانے کی حدود میں تین روز قبل نوجوان کی ہاتھ پاؤں بندھی لاش ملنے کے واقعہ میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

    پولیس کے مطابق دہرے قتل کی لرزہ خیز واردات غیرت کے نام پر ہوئی، مقتول نوجوان پنہوں صدر میں کار پارکنگ کا کام کرتا تھا۔

    اس حوالے سے تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ ملزمان نے پہلے نوجوان پنہوں کو غیرت کے نام پر کراچی میں قتل کیا پھر ہالا سعید آباد میں اپنی بہن کو قتل کرکے اس کی لاش دریا میں پھینک دی تھی۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ کی لاش ٹنڈوآدم سے برآمد ہوئی تھی، مقتول پنہوں اور سوہنی کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا ہے، بعد ازاں سعیدآباد پولیس نے دہرے قتل میں ملوث 2ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    ملزم نے اپنے اعترافی ویڈیو بیان میں پولیس کو بتایا کہ میں نے اپنے بھائی کے ساتھ مل کردونوں قتل کیے، پنہوں کو کراچی ٹول پلازہ کے قریب پھندہ لگا کرقتل کیا اور پھر اپنی بہن کا گلہ کاٹ کر اسے قتل کیا اور لاش دریا میں پھینک دی تھی۔

    یاد رہے کہ26مئی کو سپر ہائی وے وادی حسین قبرستان کے قریب سے نامعلوم نوجوان کی ہاتھ پاؤں بندھی پھندا لگی لاش ملی تھی، پولیس کے مطابق لاش پرانی ہونے کے باعث کافی خراب ہوگئی تھی شناخت نہ ہونے کی وجہ سے لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل کرا کے اسے سرد خانے منتقل کردیا گیا تھا۔

  • غیرت کے نام پر قتل کے 2 بڑے مقدمات حل، 3 سفاک قاتل گرفتار

    غیرت کے نام پر قتل کے 2 بڑے مقدمات حل، 3 سفاک قاتل گرفتار

    کراچی: شعبہ تفتیش ڈسٹرکٹ ویسٹ نے دو الگ کارروائیاں کرتے ہوئے غیرت کے نام پر قتل ہونے والے ہائی پروفائل مقدمات میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق شعبہ تفتیش سرجانی کی ہائی پروفائل مقدمات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، پولیس نے غیرت کے نام پر قتل کے 2 بڑے مقدمات حل کر لیے اور3 سفاک قاتل گرفتار کر لیے۔

    ایس ایس پی انویسٹگیشن عارف اسلم راؤ کے مطابق سفاکانہ قتل کی پہلی واردات 18 جولائی کو تیسر ٹاؤن سرجانی میں کی گئی تھی، ایک بنگالی نوجوان ندیم کو گھر کی چھت سے لٹکا کر 17 گولیاں ماری گئی تھیں۔

    ندیم کے قتل میں ملوث ملزمان سراج الدین محسود اور معراج الدین محسود کو گرفتار کر لیا گیا، ملزمان نے غیرت کے نام پر بنگالی نوجوان ندیم کو قتل کیا تھا، مقتول ندیم نے محسود لڑکی عالیہ سے محبت کی شادی کی تھی۔

    قتل کی دوسری واردات 4 اگست سرجانی پاور ہاؤس کے قریب نرسری پر ہوئی تھی، جس میں والدین کے اکلوتے بیٹے افضل کو گلا کاٹ کر قتل کیا گیا تھا۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق قتل کے بعد مقتول افضل کا سر الگ اور دھڑ الگ پھینکا گیا تھا، واردات میں ملوث ملزم عثمان کو گرفتار کر لیا گیا، ملزم قتل کی واردات کے لیے لودھراں سے کراچی پہنچا تھا۔

    ملزم کے مطابق مقتول کے اس کی سوتیلی والدہ سے تعلقات تھے، واٹس ایپ میسجز کے ذریعے پتا چلنے پر قاتل کراچی پہنچا۔

    ہائی پروفائل دونوں مقدمات کے گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمات درج تھے، ملزمان کے خلاف ریمانڈ حاصل کر کے مزید تفتیش کی جائے گی۔

  • جیکب آباد: پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کا اندوہناک قتل، ورثا کا دھرنا

    جیکب آباد: پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کا اندوہناک قتل، ورثا کا دھرنا

    صوبہ سندھ کے ضلع جیکب آباد میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کا عبرتناک انجام ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں پسندکی شادی کرنےوالی حاملہ خاتون کو شوہر سمیت قتل کردیا گیا ہے۔

    پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ واقعہ صدرتھانےکی حدود واحد بخش ٹالانی میں پیش آیا جہاں جوڑے کو گھر میں گھس کر قتل کیا گیا، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس جائے حادثے پر پہنچی اور لاشوں کو سول اسپتال منتقل کیا۔

    پولیس کے مطابق واقعے میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

    ادھر ورثا نے قاتلوں کی عدم گرفتاری پرلاشیں قومی شاہراہ پر رکھ کر دھرنا دے دیا ہے، ورثا کا مطالبہ ہے کہ ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے، دھرنےکےباعث سندھ بلوچستان اورپنجاب کیلئے ٹریفک معطل ہوگئی ہے

  • غیرت کے نام پر حوا کی ایک اور بیٹی قتل

    غیرت کے نام پر حوا کی ایک اور بیٹی قتل

    نواب شاہ: صوبہ سندھ کے ضلع نواب شاہ میں دلخراش واقعہ پیش آیا ہے، جہاں باپ اور بھائی نے مل کر بہن کو موت کے گھاٹ اتاردیا ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق واقعہ نواب شاہ کے علاقے سوئی گیس اسٹاپ پر پیش آیا، جہاں سترہ سالہ لڑکی کو غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا ہے، واقعے کی اطلا ملنے پر پولیس فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچی اور لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لئے اسپتال منتقل کیا جبکہ واقعے میں ملوث دو افراد کو گرفتار کیا۔

    پولیس کے مطابق لڑکی کے قتل میں اس کا باپ اور بھائی شامل ہیں، جنہوں نے غیرت کے نام پر لڑکی کو موت کے گھاٹ اتارا، گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش کے لئے انہیں تھانے منتقل کرتے ہوئے مزید تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    اس سے قبل گذشتہ سال ماہ نومبر میں کراچی کے علاقے زمان ٹاؤن میں بھائی نے غیرت کے نام پر بہن کو قتل کردیا تھا، پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں غیرت کے نام پر شہری قتل، خاتون شدید زخمی

    پولیس کے مطابق مقتولہ کی شناخت 20 سالہ انعم کے نام سے کی گئی، خاتون کو سگے بھائی 28 سالہ سہیل زمان نے قتل کیا، ملزم نے پہلے گلا دبایا پھر فائرنگ کرکے بہن کو قتل کیا۔

    یاد رہے کہ ماہ اگست میں بھی کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری میں بھائی نے فائرنگ کرکے بہن اور اس کے ساتھی کو قتل کردیا تھا۔