Tag: Horn

  • کیا انسانوں کے سر پر بھی سینگ ہوتے ہیں؟

    کیا انسانوں کے سر پر بھی سینگ ہوتے ہیں؟

    دنیا میں کئی ایسے افراد ہیں جن کے سر پر سینگ بھی ہیں، بھارت میں بھی ایک کسان ایسی ہی کچھ صورتحال کا شکار ہے۔ بھارت سمیت ایشیا کے کئی ممالک جیسے چین اور تھائی لینڈ وغیرہ میں کئی مرد و خواتین ایسے ہیں جن کے ماتھے پر سینگ ہے۔

    بھارت کا ایک کسان شیام لال یادیو بھی ان ہی میں سے ایک ہے جس کے کھیتی باڑی کرنے کے دوران سر پر چوٹ لگی اور اس کے بعد اس کے زخم سے سینگ نکل آیا۔

    شیام یادو کا کہنا ہے کہ سر پر نکلنے والی اس سینگ نما چیز کو پہلے نظر انداز کیا کیونکہ اس میں کسی قسم کی تکلیف نہیں ہوتی تھی۔

    ایک مرتبہ نائی سے بال کٹوانے کے دوران شیام یادو نے اس سینگ نما چیز کو نائی سے ہی نکلوا دیا تھا جس کے بعد وہ دوبارہ نکل آیا اور پہلے سے مزید سخت اور لمبا ہو گیا جس کی وجہ سے انہیں فوری طور پر ڈاکٹر کو دکھانا پڑا۔

    ڈاکٹرز کے مطابق شیام یادو کے سر پر نکلنے والا سینگ ایک کیمیکل سے بنتا ہے جسے میڈیکل کی اصطلاح میں کیریٹن کہتے ہیں اور یہ کیریٹن ناخن اور بالوں میں بھی موجود ہوتا ہے۔

    نیورو سرجن بھاگ یودے نے شیام کے سر سے اس سینگ نما چیز کو اسٹریلائز ریزر کی مدد سے نکالا اور مریض کو 10 روز کے لیے اسپتال میں رکھا، اس دوران ان کے کچھ ضروری ٹیسٹ بھی کیے گئے تاکہ معلوم ہو سکے کہ مستقبل میں انہیں دوبارہ اس بیماری کا خطرہ لاحق تو نہیں ہوگا۔

    ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ اس بیماری کا نام سیبے شیس ہورن ہے، جسے ڈیول ہورن بھی کہتے ہیں اور یہ بیماری عام طور پر بہت ہی کم کسی ہوتی ہے، اب تک اس بیماری کے ہونے کی کوئی وجہ معلوم نہیں کی جا سکی مگر اس بیماری کو روشنی اور سورج کی شعاعیں مزید بگاڑ سکتی ہیں۔

  • سعودی عرب : بلاوجہ ہارن بجانے پر کیا سزا ہوگی ؟؟

    سعودی عرب : بلاوجہ ہارن بجانے پر کیا سزا ہوگی ؟؟

    ریاض : سعودی محکمہ ٹریفک نے عوام الناس کو خبردار کیا ہے کہ گاڑی چلانے کے دوران ہارن کے غیر ضروری استعمال سے گزیز کیا جائے بصورت دیگر ڈرائیور پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گاڑی چلاتے ہوئے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہم سب کا قومی اور اخلاقی فرض ہے، ترقی یافتہ ممالک میں ایمبولینس کے پیچھے اسکولوں اور اسپتالوں کے سامنے جان بوجھ کر ہارن نہیں دیے جاتے کیونکہ اس سے خلل پیدا ہوتا ہے اور سننے والے کے کانوں پر گراں گزرتا ہے۔

    اس حوالے سے سعودی عرب کے محکمہ ٹریفک نے کہا ہے کہ ڈرائیونگ کے دوران ہارن کا غیرضروری استعمال نہ صرف یہ کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ اس سے مریضوں، بچوں اور عام لوگوں کو اذیت بھی ہوتی ہے، یہ سماجی تہذیب اور اسلامی اخلاق کے سراسر منافی ہے،

    سعودی محکمہ ٹریفک کا مزید کہنا ہے کہ غیر معمولی طور پر ہارن بجانا جو دوسروں کے لئے اذیت اور آداب عامہ کے خلاف ہو ٹریفک خلاف ورزی ہے جو شخص بھی بلاوجہ ہارن کا استعمال کرے گا اس پر جرمانہ ہوگا۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ ہارن کا بلاوجہ استعمال کرنا ویسے بھی غلط ہے۔ اس سے لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے، کبھی کبھار اس سے حادثہ بھی پیش آجاتا ہے، محکمہ ٹریفک نے خبردار کیا کہ بلاوجہ ہارن کا استعمال کرنے پر 150سے 300 ریال تک کا جرمانہ لگایا جائے گا۔