Tag: hospital

  • ریاض: اسپتال کے سیکیورٹی گارڈ کے لیے وزیر صحت کا تحفہ

    ریاض: اسپتال کے سیکیورٹی گارڈ کے لیے وزیر صحت کا تحفہ

    ریاض: سعودی دارالحکومت ریاض کے ایک اسپتال میں تعینات سیکیورٹی گارڈ کی فرض شناسی نے حکام کو بھی متاثر کردیا، سعودی وزیر صحت کی جانب سے گارڈ کو تعریفی خط موصول ہوا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے ریاض کے ایک اسپتال میں فرض شناس سیکیورٹی گارڈ کو یادگاری تحفہ اور شکریے کا خط پیش کر کے سرپرائز دیا ہے۔

    سیکیورٹی گارڈ کو دیے گئے خط میں اس کے اخلاص اور ڈیوٹی کی غیر معمولی پابندی کی ستائش کی گئی ہے۔

    وزیر صحت نے خط میں لکھ کہ رفیق کار محمد الحارثی آپ کی حسن کارکردگی، ایثار، آنے جانے والے افراد کا خیر مقدم، عالی ہمتی، خوش گفتاری اور مسکرا کر استقبال کرنا سب کو اچھا لگ رہا ہے۔ میں سب کی جانب سے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور آپ کے لیے ممنونیت اور قدر و منزلت کے جذبات رکھتا ہوں۔

    وزارت صحت کے ایک عہدیدار نے وزیر صحت کی جانب سے تحفہ اور توصیفی سند الحارثی کو پیش کیا ہے۔

    سیکیورٹی گارڈ کی حسن کارکردگی کی رپورٹ وزارت صحت کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے دی تھی جنہیں اسپتال میں مختلف لوگوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے بھیجا گیا تھا۔

  • سعودی عرب: اسپتال میں داخل مریض تیسری منزل سے نیچے کود گیا

    سعودی عرب: اسپتال میں داخل مریض تیسری منزل سے نیچے کود گیا

    ریاض: سعودی عرب میں اسپتال میں داخل ایک مریض کھڑکی کا شیشہ توڑ کر تیسری منزل سے نیچے کود گیا، مریض کو معمولی زخم آئے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق طائف کے شاہ عبد العزیز اسپشلسٹ اسپتال کی تیسری منزل سے مریض کھڑکی کا شیشہ توڑ کر پہلی منزل پر کود گیا۔

    مریض کو معمولی زخم آئے جسے فوری طور پر اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں پہنچا دیا گیا۔

    اسپتال کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مریض اسپتال کی تیسری منزل کے کمرے میں داخل تھا جہاں سے اس نے آگ بجھانے والے سیلنڈر سے کھڑکی کا شیشہ توڑا اور ریلنگ کے ذریعے سلپ ہوتا ہوا پہلی منزل کی بالکونی میں جا گرا۔

    واقعے کے بعد فوری طور پر اسپتال کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو طلب کیا گیا جنہوں نے مریض کو ایمرجنسی وارڈ میں منتقل کردیا۔

    اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مریض کی جانب سے کھڑکی کا شیشہ توڑنے کی وجہ سے کانچ کے ٹکرے گرنے سے صفائی کا کارکن معمولی طور پر زخمی ہوگیا۔

  • شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صحت سے متعلق اچھی خبر آگئی

    شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صحت سے متعلق اچھی خبر آگئی

    ریاض : خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز صحت یاب ہوکر کنگ فیصل اسپیشلسٹ ہسپتال سے جمعرات کو رخصت ہوگئے ہیں۔

    سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ایوان شاہی نے بیان جاری کرکے بتایا ہے کہ ’شاہ سلمان 30 جولائی کو اللہ تعالی کے فضل و کرم سے صحت یاب ہوجانے پر کنگ فیصل سپیشلسٹ ہسپتال ریاض سے رخصت کیا گیا ہے۔

    ایوان شاہی نے اپنا بیان اس دعائیہ جملے پر ختم کیا کہ’ اللہ تعالی شاہ سلمان کی حفاظت کرے۔ انہیں ہر تکلیف سے اپنی پناہ میں رکھے اور انہیں صحت و عافیت سے نوازتا رہے‘۔

    ایوان شاہی نے گزشتہ جمعرات 23 جولائی کو اطلاع دی تھی کہ شاہ سلمان نے کنگ فیصل سپیشلسٹ ہسپتال میں پتے کا آپریشن کرایا ہے جو آپریشن کامیاب رہا ہے۔

    ایوان شاہی کے بیان میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ خادم حرمین شریفین معالج ٹیم کے مشورے پرکچھ وقت ہسپتال میں گزاریں گے۔
    یاد رہے کہ شاہ سلمان 20 جولائی پیر کو پتے میں سوزش پر معائنہ جات کے لیے کنگ فیصل سپیشلسٹ ہسپتال میں داخل ہوئے تھے۔

  • بھارت میں لاپرواہی کی بدترین مثال، کرونا مریض کی لاش کسی اور خاندان کے حوالے

    بھارت میں لاپرواہی کی بدترین مثال، کرونا مریض کی لاش کسی اور خاندان کے حوالے

    نئی دہلی: بھارتی ریاست مہاراشٹر میں اسپتال انتظامیہ نے غفلت و لاپرواہی کی مثال قائم کردی، کرونا کا شکار معمر مریض کی لاش ایک اجنبی خاندان کو تھما دی جن کا مریض بدستور اسپتال میں زندہ تھا، آنجہانی شخص کے رشتے دار اپنے بزرگ کی تلاش میں در در کی ٹھوکریں کھاتے رہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مہاراشٹر میں بھالچندر گائیکواڑ نامی معذور اور معمر شخص کو کرونا وائرس کا ٹیسٹ پازیٹو آنے کے بعد مقامی اسپتال میں داخل کروا دیا گیا جبکہ ان کے اہلخانہ کو قرنطینہ کردیا گیا تھا۔

    5 جولائی کو اسپتال انتظامیہ نے اہلخانہ کو فون کر کے بتایا کہ ان کا مریض اسپتال سے فرار ہوگیا ہے، اہلخانہ نے کہا کہ مریض لقوہ کے شکار تھے اور ایک قدم بھی چل نہیں سکتے تو فرار کیسے ہوگئے۔

    اس کے بعد اہلخانہ اسپتال میں تلاش کرنے پہنچے، تلاش میں ناکامی کے بعد مقامی تھانے میں گمشدگی کا مقدمہ درج کروا دیا گیا۔

    پولیس نے تفتیش کی تو علم ہوا کہ گائیکواڑ کی طبیعت خراب ہونے پر انہیں آئی سی یو میں داخل کروایا گیا تھا جہاں ان کی موت ہوگئی۔

    پولیس کے مطابق گائیکواڑ کے برابر میں ایک اور معمر مریض سوناونے زیر علاج تھا، اسپتال انتظامیہ نے گائیکواڑ کی لاش سوناونے کے اہلخانہ کو دے دی جبکہ دوسرا مریض سوناونے ابھی زندہ تھا۔

    سوناونے کے اہلخانہ نے گائیکواڑ کی لاش کو اپنا مریض سمجھ کر ان کی آخری رسومات بھی ادا کردیں۔

    مقامی رکن اسمبلی نرنجن ڈاؤکھرے نے واقعے پر ذمہ داران کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس واقعے سے انتظامیہ کی لاپرواہی صاف ظاہر ہورہی ہے، ایک شخص کی 3 دن قبل موت ہوگئی اور اس کی لاش کسی اور کو دے دی گئی، مرنے والے کے اہلخانہ اسے تلاش کر رہے ہیں، جبکہ زندہ شخص کو مردہ قرار دے کر اس کی آخری رسومات بھی ادا کروا دی گئیں۔

    مقامی پولیس معاملے کی مزید تفتیش کر رہی ہے اور دونوں خاندانوں کے اہلخانہ کو سہولت فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

  • سعودی عرب: کرونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے روبوٹ

    سعودی عرب: کرونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے روبوٹ

    ریاض: سعودی عرب کے کنگ سلمان اسپتال میں کرونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بھال کا کام روبوٹ نے شروع کردیا، روبوٹ کی بدولت طبی عملہ کرونا کے خطرے سے کسی حد تک محفوظ ہوگیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے کنگ سلمان اسپتال ریاض میں روبوٹ نے کرونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بھال کا کام شروع کردیا، روبوٹ کو ڈاکٹر بی ٹو کا نام دیا گیا ہے۔

    ڈاکٹر بی ٹو کرونا کے مریضوں کی صحت نگہداشت پر مامور ہے، یہ کیمروں کی مدد سے مہلک وائرس کے مریضوں کے احوال، مریضوں کی حالت اور علامتوں کی تشخیص کر لیتا ہے جبکہ ان کی بدلتی ہوئی حالت بھی ریکارڈ کرتا رہتا ہے۔

    روبوٹ کیمروں سے آراستہ ہے، اس میں مریضوں کی جسمانی حالت ریکارڈ کرنے والی ٹیکنالوجی سے آراستہ خود کار آلہ نصب ہے۔ اس کا بڑا فائدہ یہ ہے کہ کرونا وائرس مریض سے ڈاکٹر، نرس یا معاون طبی عملے میں منتقل نہیں ہوتا۔

    وزارت صحت کے مطابق کنگ سلمان اسپتال میں روبوٹ ڈاکٹر بی ٹو کا تجربہ کامیاب ہونے پر دیگر اسپتالوں میں بھی روبوٹ کا استعمال عام کردیا جائے گا۔

  • سعودی عرب: مریضوں کی غذا کے لیے کڑے اصول

    سعودی عرب: مریضوں کی غذا کے لیے کڑے اصول

    ریاض: سعودی عرب کے اسپتالوں میں کرونا وائرس کے مریضوں کو فراہم کی جانے والی غذا کے لیے حفظان صحت کے اصولوں پر سختی سے عمل کیا جارہا ہے۔

    قطیف سینٹرل اسپتال میں شعبہ غذا کے سربراہ باسم آل طلاق کا کہنا ہے کہ اسپتال میں خوراک کا باقاعدہ شعبہ ہے، اس کی طرف سے کھانا تیار کرنے والوں، پیش کرنے والوں اور خود کھانے کے سلسلے میں حفظان صحت کے تمام ضوابط کی پابندی کروائی جا رہی ہے۔

    ان کے مطابق کیٹرنگ کے شعبے میں تمام آلات، برتن اور اس کے ہر حصے کو سینی ٹائز کیا جا رہا ہے۔ کیٹرنگ کا شعبہ مریضوں کو کھانا ایسے برتنوں میں پیش کر رہا ہے جو صرف ایک بار استعمال کیے جاتے ہیں۔

    اسپتال میں ڈاکٹروں، نرسوں، صفائی کارکنان اور کیٹرنگ سمیت ہر شعبے کے عملے کی رہائش کا خصوصی انتظام بھی کیا گیا ہے، اسپتال کے قریب ایک عمارت کرائے کی حاصل کی گئی ہے جہاں تمام حفاظتی تدابیر کی پابندی کی جاتی ہے۔

    کرونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی تدبیر کے طور پر ہر کارکن کا ڈیوٹی پر آتے جاتے وقت درجہ حرارت بھی چیک کیا جارہا ہے، غیر ملکی کارکنان کو کرونا وائرس سے بچاؤ کی تدابیر سے آگاہ کرنے کےلیے انگریزی، عربی، فلپائنی اور دیگر زبانوں میں ویڈیو کلپ بھی تیار کروائے گئے ہیں۔

    باسم آل طلاق کا کہنا ہے کہ کیٹرنگ کے شعبے نے کرونا بحران کے زمانے میں ای گیٹ سسٹم شروع کر دیا ہے تاکہ ایسے افراد جو اس شعبے سے تعلق نہ رکھتے ہوں وہ کیٹرنگ نہ آسکیں۔

    علاوہ ازیں کیفے ٹیریا میں بھیڑ بھاڑ روکنے کے لیے ٹیبل سسٹم بھی ختم کردیا گیا ہے، اسپتال میں احتیاطی تدابیر کے طور پر 30 دن کی خوراک ذخیرہ کرلی گئی ہے، کھانے پینے کی اشیا کی حفاظت کے لیے اضافی انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔

  • کرونا ٹیسٹنگ کی سہولت 9 اسپتالوں میں فراہم کردی گئی

    کرونا ٹیسٹنگ کی سہولت 9 اسپتالوں میں فراہم کردی گئی

    کراچی: ملک میں کروناوائرس کے پیش نظر انتظامات تیز کردیے گئے، کروناٹیسٹنگ کی سہولت9 اسپتالوں میں فراہم کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے نو اسپتالوں میں کروناٹیسٹنگ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ وہ اسپتال جو کروناوائرس ٹیسٹ کررہے ہیں ان میں انڈس اسپتال، ڈاؤیونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور اوجھاکیمپس کے نام شامل ہیں۔

    جبکہ ایس آئی یوٹی، سندھ انسٹی ٹیویٹ آف یورولوجی اینڈٹرانسپلانٹیشن، سول اسپتال، ضیاالدین اسپتال، پی این ایس شفا اور چغتائی لیب کا بھی نام کرواناوائرس ٹیسٹ کرنے والے مراکز میں شامل ہے۔

    علاوہ ازیں ٹیسٹنگ کی سہولت لیاقت یونیورسٹی میڈیکل اینڈہیلتھ سائنسز، ایل یوایم ایچ ایس حیدرآباد، گمبٹ انسٹی ٹیویٹ آف میڈیکل سائنسزخیرپور میں بھی میسر ہے۔

    ملک میں کرونا وائرس سے 21 افراد انتقال کرگئے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    دوسری جانب معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1625 ہوگئی اور وائرس سے 21 افراد انتقال کرگئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 99 کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 5 افراد کی اموات رپورٹ ہوئی ہیں، لوکل ٹرانسمیشن کے کیسز کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے، 783 کرونا کے مریض مختلف اسپتالوں میں داخل ہیں، 783 میں سے 10 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

  • کرونا وائرس کے خلاف چین کی کامیابی، عارضی طور پر بنائے گئے اسپتال بند

    کرونا وائرس کے خلاف چین کی کامیابی، عارضی طور پر بنائے گئے اسپتال بند

    بیجنگ: چین کرونا وائرس کے ہولناک پھیلاؤ پر بالآخر قابو پانے میں کامیاب ہوگیا، مریضوں کی تعداد میں کمی کے باعث وائرس کے لیے عارضی طور پر بنائے گئے اسپتال بند کردیے گئے، شنگھائی میں کرونا وائرس کے مریضوں کی صحتیابی کی شرح 93 فیصد ہوگئی۔

    چینی میڈیا کا کہنا ہے کہ چین میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں کمی آرہی ہے جس کے بعد چین کے شہر ووہان میں بنائے گئے تمام عارضی اسپتال بند کر دیے گئے ہیں۔

    یہ اسپتال کرونا وائرس کی وبا سامنے آنے کے بعد ریکارڈ 10 دن کی مدت میں تعمیر کیے گئے تھے۔

    چینی میڈیا کا کہنا ہے کہ شنگھائی میں کرونا وائرس کے مریضوں کی صحتیابی کی شرح 93 فیصد ہوگئی ہے۔ شنگھائی میں اب تک سامنے آنے والے کرونا کے 342 مریضوں میں سے 319 صحتیاب ہو کر اسپتال سے ڈسچارج ہوچکے ہیں۔

    کرونا وائرس سے چین کے سب سے متاثرہ شہر ووہان میں بھی مریضوں کی تعداد اور اموات میں کمی آرہی ہے۔

    چینی حکام کے مطابق صوبہ ہوبی کے باہر مسلسل دوسرے روز کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا، یاد رہے کہ کرونا وائرس کا آغاز چین کے وسطی صوبے ہوبی سے ہوا تھا اور اس کا شہر ووہان سب سے زیادہ متاثر ہوا تھا۔

    مجموعی طور پر ووہان سمیت چین میں کرونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 80 ہزار 754 تک پہنچ چکی ہے، جبکہ 2 ماہ میں اس وائرس سے 3 ہزار 136 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    کرونا وائرس سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے، مجموعی طور پر 59 ہزار 912 مریض ٹھیک ہوچکے ہیں جبکہ 4 ہزار 794 مریضوں کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔

    خیال رہے کہ چین سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 4 ہزار 27 ہوگئی ہے جبکہ چین کے علاوہ دیگر ممالک میں متاثرین کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

    چین کے 80 ہزار افراد سمیت دنیا بھر میں اس وائرس سے 1 لاکھ 14 ہزار 458 افراد متاثر ہوئے ہیں۔

  • کرونا وائرس: اسپتال میں رکھے ہینڈ سینی ٹائزر چوری ہوگئے

    کرونا وائرس: اسپتال میں رکھے ہینڈ سینی ٹائزر چوری ہوگئے

    انگلینڈ کے علاقے نارتھ ہمپٹن کے ایک اسپتال نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کرونا وائرس کے پیش نظر اسپتال میں داخل مریضوں کے پاس اور استقبالیہ ڈیسک پر رکھے ہینڈ سینی ٹائزر چرانا بند کردیں۔

    انگلینڈ کے اسپتال کو یہ اپیل اس وقت کرنی پڑی جب مذکورہ مقامات پر انتظامہ کی جانب سے رکھی گئی سینی ٹائزر کی بوتلیں تیزی سے غائب ہونا شروع ہوگئیں۔

    اسپتال نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ برائے مہربانی ہماری مدد کریں کہ ہم اپنے مریضوں کو اس جان لیوا وائرس سے بچا سکیں، اور صفائی کے لیے رکھی چیزیں اٹھانا بند کردیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وارڈ مینیجرز کو بھی ہدایت کردی گئی ہے کہ وہ اسپتال میں رکھی مذکورہ اشیا کی نگرانی کریں۔

    اسپتال انتظامیہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جس طرح برطانیہ میں کرونا وائرس کا خوف بڑھ رہا ہے اس سے امکان ہے کہ سینی ٹائزر کی قلت نہ پیدا ہوجائے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں اب تک کرونا وائرس کے 206 مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 2 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    برطانیہ سمیت کرونا وائرس 103 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے، وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 1 لاکھ 6 ہزار 211 ہو گئی ہے۔

    چین کے بعد سب سے زیادہ اموات اٹلی میں ہوئی ہیں جہاں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 233 ہو گئی، دنیا بھر میں وائرس سے اموات کی تعداد 3 ہزار 600 ہوگئی ہے، جبکہ 60 ہزار 190 افراد صحتیاب ہو چکے ہیں۔

  • خاتون کی موت پر اسپتال میدان جنگ بن گیا

    خاتون کی موت پر اسپتال میدان جنگ بن گیا

    کولکتہ: بھارتی شہر کولکتہ میں خاتون کی موت کے بعد اسپتال میدان جنگ بن گیا، خاتون کے اہلخانہ اور ڈاکٹرز آپس میں گتھم گتھا ہوگئے۔

    مذکورہ واقعہ کولکتہ میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں پیش آیا جہاں ایک نوجوان خاتون بچے کو جنم دینے کے چند گھنٹے بعد چل بسی۔ خاتون کے رشتے داروں نے ڈاکٹرز پر غفلت کا الزام لگاتے ہوئے ان پر حملہ کر دیا۔

    مذکورہ خاتون نے چند گھنٹے قبل بیٹے کو جنم دیا تھا اور بعد ازاں ساس اور شوہر سے باتیں بھی کیں، ساس نے روتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ میری بہو بالکل ٹھیک تھی، ہم اس سے گزشتہ روز صبح اور شام میں ملے تھے، اس نے سی سیکشن کے بعد معدے میں تکلیف کی شکایت کی تھی۔

    ان کے مطابق رات 3 بجے انہیں بتایا گیا کہ ان کی بہو کا بلڈ پریشر خطرناک حد تک گر گیا ہے، اگلے دن صبح 9 بجے ڈاکٹرز نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔

    اسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون کی موت کے بعد رشتے داروں میں سے ایک شخص نے ڈاکٹرز پر غفلت کا الزام لگاتے ہوئے ایک ڈاکٹر کو تھپڑ رسید کردیا، اس وقت وہاں متعدد افراد اور ایک پولیس اہلکار بھی موجود تھا۔

    بعد ازاں دونوں فریقین لڑ پڑے اور اسپتال میدان جنگ میں تبدیل ہوگیا۔

    ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ خاتون کو دل کا دورہ پڑا تھا جس سے ان کی موت واقع ہوئی، تاہم خاتون کے اہلخانہ کا الزام ہے کہ ایمرجنسی کی صورتحال کے باوجود ڈاکٹرز نے مریضہ کو نہیں دیکھا اور لاپرواہی برتی۔

    کولکتہ پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔