Tag: Hospitals

  • راولپنڈی کے سرکاری اسپتالوں میں مریضوں سے تضحیک آمیز سلوک کی دوسری رپورٹ سامنے آگئی

    راولپنڈی کے سرکاری اسپتالوں میں مریضوں سے تضحیک آمیز سلوک کی دوسری رپورٹ سامنے آگئی

    راولپنڈی کے سرکاری اسپتالوں میں ناکافی سہولیات، ناقص صفائی، مالی بد عنوانی اور مریضوں سے تضحیک آمیز سلوک کی دوسری رپورٹ سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے سرکاری اسپتالوں کے اسپیشل مانیٹرنگ یونٹ نے ڈی ایچ کیو اسپتال کی 55 صفحات پر مشتمل رپورٹ وزیر اعلٰی پنجاب کو بھیج دی ہے۔

     رپورٹ کے مطابق اسپیشل مانیٹرنگ یونٹ نے ڈی ایچ کیو اسپتال میں بد انتظامی اور بدعنوانی کے اہم شواہد رپورٹ کے ساتھ منسلک کردئیے ہیں، ڈی ایچ کیو اسپتال میں انتظامی خامیاں اور مریضوں کے استحصال کی شکایات سامنے آئی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق مریضوں سے غیر سرکاری ادائیگی کے مطالبات اور سرجریز تاخیر کا شکار پائی گئی ہیں، لیبر روم میں داخلہ پرچی کی مد میں فیس وصول کی جاتی ہے، مریضوں کے ٹیسٹ اسپتال کے بجائے باہر مہنگے نرخوں پر کرانے پر مجبور کیا جاتا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ادویات کی قلت، مریضوں کو باہر سے دوائیاں خریدنے پر مجبور کیا جاتا ہے، اسپتال کی فارمیسی میں ایکسپائرڈ دوائیاں اور گندگی کے ڈھیر دیکھے گئے ہیں، بعض ادویات کی میعادِ استعمال قریب ریکارڈ مینجمنٹ میں سنگین خامیاں ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق اسٹاف کی غیر حاضری اور قبل از وقت ڈیوٹی ختم کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے، آرتھوپیڈک او پی ڈی بند ہونے کے باعث علاج میں تاخیر کے مسائل ہیں، ایمرجنسی، او ٹی، نائٹ اسٹاف کے نامناسب رویے کی شکایات سامنے آئی ہیں۔

    اسپتال میں اینڈوسکوپی مشین دو ہفتوں سے خراب، ایم آر آئی دستیاب نہیں، اسپتال میں سی سی ٹی وی کیمرے خراب سیکیورٹی انتظامات نہ ہونے کے برابر ہیں، نیورو اور سرجیکل وارڈز کے واش رومز میں شدید گندگی اور بدبو ہے۔

    فیسلیٹیشن کاؤنٹرز پر پنکھوں اور پینے کے پانی کی کمی دیکھی گئی، ریڈیولوجی میں عملے کی کمی، سیکیورٹی گارڈز غائب، ٹائلز ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، کمپیوٹرائزڈ پرچیاں جاری نہیں کی خاتیں ہینڈ رِٹن پرچیوں پر انحصار کیا جاتا ہے۔

    نیوٹریشن سینٹر اور کچھ کاؤنٹرز مقررہ اوقات سے پہلے بند ملے ہیں، جمعہ کے دن او پی ڈی 1 بجے کے بجائے 12 بجے بند کردی جاتی ہے، ڈریسنگ روم میں آلات نامکمل ایک ہی ڈریسر پر بوجھ ڈالا گیا ہے۔

    مریضوں اور لواحقین کے بیٹھنے کے لیے مناسب انتظامات کی کمی ہے، لیبر روم میں ہر مریض سے 50 روپے کی پرچی چارج کی جاتی ہے،میڈیکل اسٹور میں ڈیٹا انٹری کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں، ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف مسلسل غیر حاضر پایا گیا ہے۔

  • پاک بھارت کشیدگی: نجی اسپتالوں میں بھی ہائی الرٹ جاری

    پاک بھارت کشیدگی: نجی اسپتالوں میں بھی ہائی الرٹ جاری

    پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں پنجاب کے سرکاری اسپتالوں کے بعد نجی اسپتالوں میں بھی ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نے صوبہ کے تمام نجی اسپتالوں کو ایمرجنسی ہیلتھ الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کی جانب سے جاری مراسلے میں اسپتالوں کو جامع تیاری کے اقدامات نافذ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، مراسلے میں کہا گیا کہ نجی اسپتالوں کو اپنی کل بستروں کی تعداد کا 35 فیصد ہنگامی حالات میں مفت علاج کے لیے مختص کرنا ہوگا۔

    مراسلے کے مطابق اسپتالوں کو ضروری ادویات، خون اور ایمرجنسی تیاری کے پروٹوکولز کو یقینی بنانا ہوگا، آپریشن تھیٹرز کو مکمل فعال رکھنا ہوگا اور طبی نگہداشت کے لیے متبادل انتظامات برقرار رکھنے ہوں گے۔

    مراسلے میں پی ایچ سی کی اسپتالوں کو خون کے بیگز اور عطیہ دہندگان کا تصدیق شدہ ڈیٹا بیس برقرار رکھنے کی بھی ہدایت کی گئی جبکہ مزید کہا گیا کہ تمام ضروری طبی آلات، جیسے وینٹی لیٹرز، کارڈیک مانیٹرز اور امیجنگ مشینیں فعال رہنی چاہئیے۔

  • عید کی تعطیلات میں گیسٹرو اور ڈائریا میں اضافہ، اسپتال مریضوں سے بھر گئے

    عید کی تعطیلات میں گیسٹرو اور ڈائریا میں اضافہ، اسپتال مریضوں سے بھر گئے

    لاہور: عید کی تعطیلات کے دوران صوبہ پنجاب میں گیسٹرو اور معدے کی تکالیف کے مریضوں میں اضافہ ہوگیا، سرکاری و نجی اسپتال مریضوں سے بھر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق عید کے 3 روز گیسٹرو اور معدے کی تکلیف کے سبب شہریوں نے سرکاری و نجی اسپتالوں کا رخ کرلیا، لاہور کے 7 سرکاری اسپتالوں میں فوڈ پوائزننگ کے 10 ہزار سے زائد مریض پہنچ گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ السر، انتڑیوں میں انفکیشن، معدے کی تکالیف اور ڈائریا کے مریض بھی اسپتال پہنچے، مختلف اسپتالوں میں گیسٹرو، ہائی بلڈ پریشر اور بدہضمی کی وجہ سے بھی سینکڑوں مریض داخل ہوئے۔

    میو اور سروسز اسپتال میں 800 سے زائد، جناح اسپتال اور جنرل اسپتال میں 600 سے زائد اور گنگا رام اسپتال اور شاہدرہ اسپتال میں 500 سے زائد مریض رپورٹ ہوئے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گوشت اور مصالحہ جات کے استعمال سے ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں میں اضافہ ہوا ہے۔

  • بجٹ 22-2021: سندھ کا نئے اسپتالوں کے لیے خطیر رقم مختص کرنے کا فیصلہ

    بجٹ 22-2021: سندھ کا نئے اسپتالوں کے لیے خطیر رقم مختص کرنے کا فیصلہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے بجٹ 22-2021 میں وبائی امراض اسپتالوں کے لیے 9 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے مختلف شہروں میں نئے اسپتال قائم کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے سندھ کے بجٹ میں وبائی امراض اسپتالوں کے لیے 9 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سکھر، میرپور خاص اور بے نظیر آباد میں وبائی امراض اسپتال قائم کیے جائیں گے۔

    وبائی امراض اسپتال حیدر آباد اور لاڑکانہ میں بھی بنائے جائیں گے، ہر ڈویژنل انفیکشن ڈیزیز اسپتال 200 بستروں پر مشتمل ہوگا۔

    رواں مالی سال میں مختلف منصوبوں کے لیے فنڈز کا اجرا نہیں کیا جاسکا تھا، عباسی شہید اسپتال کراچی کا توسیعی منصوبہ بھی سندھ بجٹ میں شامل ہے جبکہ عباسی شہید اسپتال کے توسیعی منصوبے کے لیے 10 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    سندھ کے 6 اسپتالوں کی اپ گریڈیشن کے لیے 14 سو 16 ملین روپے مختص کیے جائیں گے، 9 اضلاع کے اسپتالوں کی توسیع اور بحالی کے لیے 25 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ صوبہ سندھ کا بجٹ 22-2021، 15 جون کو اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

  • پوری کوشش ہے کہ اس وبا سے نکلیں: یاسمین راشد

    پوری کوشش ہے کہ اس وبا سے نکلیں: یاسمین راشد

    لاہور: صوبہ پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ اس وبا سے نکلیں، مریضوں سے متعلق حسن سلوک پر ہدایت جاری کردی ہیں، مریضوں کے علاج، آپریشن اور دیگر سہولتوں کا حساب لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ آج راولپنڈی میں 20 نئے کرونا کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، راولپنڈی میں کرونا وائرس کی پہلی لہر میں 2 ہزار 536 تک کیسز آئے تھے۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ حکومت نے ٹیسٹ کے ساتھ ان کا علاج بھی کیا، اب تک ہمارے 26 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیںِ، 15 دن میں آر آئی یو بھی فعال ہوجائے گا بجٹ دے دیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ راولپنڈی ڈویژن کو صحت کی بہتر سہولتیں دینی ہیں، اس علاقے کا پہلا ڈینٹل کالج جلد بنایا جائے گا، ڈینٹل کالج پورے علاقے کو سہولتیں دے سکے گا۔ تھیلیسیمیا کے بچوں کے لیے 15 بیڈ راولپنڈی اسپتال کو دیے ہیں۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ہماری پوری کوشش ہے اس وبا سے نکلیں، مریضوں سے متعلق حسن سلوک پر ہدایت جاری کردی ہیں، مریضوں کے علاج، آپریشن اور دیگر سہولتوں کا حساب لیں گے۔

  • کرونا وائرس کی دوسری لہر میں خطرناک شدت، لاہور کے اسپتالوں میں ہنگامی الرٹ جاری

    کرونا وائرس کی دوسری لہر میں خطرناک شدت، لاہور کے اسپتالوں میں ہنگامی الرٹ جاری

    لاہور: کرونا وائرس کی دوسری لہر میں شدت کے باعث صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے بڑے اسپتالوں کو ہنگامی الرٹ جاری کر کے تیار رہنے کی ہدایت کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی دوسری لہر میں شدت کے بعد محکمہ صحت پنجاب نے لاہور کے بڑے اسپتالوں کو ہنگامی الرٹ جاری کردیا۔

    پنجاب حکومت نے ایکسپو فیلڈ اسپتال کو دوبارہ فعال کرنے کی ہدایت بھی کردی ہے، جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ایکسپو سینٹر کے ہال نمبر 2 کو کرونا مریضوں کے لیے فوری فعال کردیا جائے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکپسو فیلڈ اسپتال میں 300 بستروں پر ہائی ڈپنڈینسی یونٹ تیار کردیے گئے ہیں، آکسیجن کی کمی کا سامنے کرنے والے مریض فیلڈ اسپتال میں داخل ہوں گے۔

    صوبائی دارالحکومت لاہور کے 4 بڑے اسپتالوں کو بھی ہائی ڈپنڈینسی یونٹس اور آئی سی یو مکمل فعال رکھنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ میو اسپتال، سروسز اسپتال، جناح اسپتال اور لاہور جنرل اسپتال کو کرونا کیسز کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ پنجاب سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں میں خطرناک اضافہ ہوگیا ہے، ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے مزید 44 افراد انتقال کر گئے۔

    مزید 44 ہلاکتوں کے بعد ملک میں کرونا وائرس سے مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 8 ہزار 303 ہوچکی ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کووڈ 19 کے مزید 3 ہزار 119 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 4 لاکھ 13 ہزار 191 ہوگئی۔

    این سی او سی کے مطابق ملک میں کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 52 ہزار 359 ہے، جبکہ صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 52 ہزار 529 ہوگئی۔

  • کراچی کے 3 بڑے اسپتال وفاقی وزارت صحت کے ماتحت کردیے جائیں گے: ڈاکٹر ظفر مرزا

    کراچی کے 3 بڑے اسپتال وفاقی وزارت صحت کے ماتحت کردیے جائیں گے: ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ چند ماہ میں کراچی کے 3 بڑے اسپتال جناح اسپتال، این آئی سی وی ڈی اور این آئی سی ایچ وفاقی وزارت صحت کے ماتحت ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ چند ماہ میں کراچی کے 3 بڑے اسپتال وفاقی وزارت صحت کے ماتحت ہوں گے، فیصلہ سپریم کورٹ کے حکم کے تحت کیا گیا ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وفاقی وزارت صحت کے حوالے کیے جانے والے اسپتال جناح اسپتال، این آئی سی وی ڈی اور این آئی سی ایچ ہوں گے۔ تینوں اسپتالوں کی منتقلی پر سندھ حکومت سے مشاورت جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم سے اختیارات وفاق سے صوبے کو گئے، صوبے سے ضلعی سطح پر بھی اختیارات دیے جانے چاہئیں، مسائل قومی ایمرجنسی کے تحت حل کرنے کی ضرورت ہے۔

    اس سے قبل ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس 5 مراحل میں صحت کا نظام موجود ہے، یہ نظام ہیلتھ ورکرز، بی ایچ یو، پرائمری، سیکنڈری اور بڑے اسپتالوں پر مشتمل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 70 فیصد یونیورسل ہیلتھ کوریج کمیونٹی اور بی ایچ یو پر پوری ہو سکتی ہیں، ملک میں 2 مثالیں انڈس اسپتال اور شوکت خانم کی سامنے ہیں۔ قومی معیشت جس حال میں ملی، وہی حال شعبہ صحت کا بھی تھا۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ 95 فیصد انجکشن غیر ضروری طور پر لگائے جاتے ہیں۔ بنیادی صحت کے مراکز کو بہتر کرنے تک بہتری ممکن نہیں۔ خصوصی افراد اور خواجہ سراؤں کو بھی ہیلتھ انشورنس فراہم کر رہے ہیں۔

  • پنجاب حکومت کا صوبے میں5 نئے اسپتال بنانے کا فیصلہ

    پنجاب حکومت کا صوبے میں5 نئے اسپتال بنانے کا فیصلہ

    لاہور : وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پروزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار صوبے میں 5 نئے اسپتال بنانے کی منظوری دے دی، تمام اسپتال200 بیڈز پر مشتمل ہوں گے ، مرحلہ وار 2 سے 3 سال میں اسپتال مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیاگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے صوبے میں پانچ نئے اسپتال بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے ، وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے منظوری دے دی ہے۔

    نئےاسپتال میانوالی،اٹک،لیہ ،مظفرگڑھ،راجن پور میں بنائےجائیں گے، لیہ اور میانوالی میں اسپتال کے لئے جگہ حاصل کرلی گئی ہے، تمام اسپتال 200 بیڈز پر مشتمل ہوں گے ۔

    نئےاسپتالوں کےساتھ پیرامیڈیکل اور نر سنگ کالج بھی ہوں گے جبکہ مرحلہ وار 2 سے 3 سال میں اسپتال مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیاگیا تھا۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ حکومت پنجاب نے شعبہ صحت میں انقلابی اقدام اٹھاتے ہوئے ہیلتھ کارڈ تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت 9 بڑی بیماریوں کا علاج کراویا جاسکے گا۔

    مزید پڑھیں:  پنجاب حکومت کا انقلابی اقدام، 9 بڑی بیماریوں کے علاج کا 70 فیصد خرچہ حکومت اٹھائے گی

    ہیلتھ کارڈ  جن  بیماریوں اور سرجریز پر  کے لیے قابلِ استعمال ہوگا، ان میں ایکسڈینٹ (ٹریفک حادثات)، ہیڈ انجری، نیورو سائنسس، عارضہ قلب اور اسٹنٹ ڈالنے کی سہولت شامل ہیں۔

    خیال  رہے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پائی پائی امانت سمجھ کر دیانت کےساتھ عوام پرخرچ کر رہے ہیں، نئے پاکستان میں ہر علاقے کو یکساں ترقی دیں گے، تحریک انصاف ترقی کےسفرکو پسماندہ علاقوں تک لےجائے گی۔

    ان  کا کہنا تھا کہ سابق دورمیں قومی وسائل کابےدریغ ضیاع کیاگیا، ماضی کی حکومتوں نےعوام کی بنیادی ضرورتوں کونظرانداز کیا گیا۔

  • اسلام آباد میں اسپتالوں کی کمی سے متعلق کیس: چیف جسٹس نے چیئرمین نیب کو طلب کرلیا

    اسلام آباد میں اسپتالوں کی کمی سے متعلق کیس: چیف جسٹس نے چیئرمین نیب کو طلب کرلیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں اسلام آباد میں اسپتالوں کی کمی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قومی ادارہ احتساب (نیب) پر برہم ہوگئے اور چیئرمین نیب کو طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ کل تک اسپتال کے لیے زمین الاٹ کی جائے ورنہ توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں اسلام آباد میں اسپتالوں کی کمی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ (کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی) سی ڈی اے نے اسپتال کے لیے زمین فراہم کرنا تھی، اس کا کیا ہوا؟

    سی ڈی اے کے وکیل نے کہا کہ قومی ادارہ احتساب (نیب) نے زمین فراہم کرنے سے روک دیا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ بلائیں نیب کے چیئرمین کو۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ایک درخواست پر نیب لوگوں کی پگڑیاں اچھالنا شروع کر دیتا ہے، ہم نے خود چیئرمین نیب کو پیش نہ ہونے کی رعایت دی تھی۔ ہم چیئرمین نیب سے یہ رعایت واپس لے لیتے ہیں۔ نیب نے سارے پاکستان کو بدنام کرنا شروع کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ نیکی کا کام بھی شروع ہوتا ہے تو نیب ٹانگ اڑا دیتا ہے، نیب حکام عدالت میں جواب دیں۔ حکام ناکام رہے تو چیئرمین نیب کو ذاتی حیثیت میں بلائیں گے۔

    عدالت نے چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل نیب اور چیئرمین سی ڈی اے کو چیمبر میں طلب کرلیا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ لاہور میں نیب کی ایک بی بی بیٹھی ہیں جو لوگوں کو بلیک میل کرتی ہیں۔ چیئرمین نیب کو بتا دیں ممکن ہے ان کو حاصل حاضری سے استثنیٰ واپس لے لیں، نیب نے عدالتی احکامات کی ہی تذلیل شروع کر دی۔

    انہوں نے پوچھا کہ بحرین حکومت نے اسپتال کی تعمیر کے لیے 10 ارب کا تحفہ دیا تھا، اس اسپتال کی تعمیر سے متعلق کیا ہوا؟ وفاقی سیکریٹری برائے صحت نے بتایا کہ اسپتال کی تعمیر سے متعلق کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ سی ڈی اے سے جو کہا تھا 15 دن میں زمین کا فیصلہ کرے۔ سی ڈی اے کے وکیل نے کہا کہ زمین حاصل کرنے کے معاملے کی نیب نے انکوائری شروع کردی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ سی ڈی اے کے لیے عدالتی حکم اہم ہے یا نیب کا، کل تک زمین الاٹ کریں ورنہ چیئرمین نیب کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔

  • امریکا کا فلسطینی اسپتالوں کی امداد میں کٹوتی کا اعلان

    امریکا کا فلسطینی اسپتالوں کی امداد میں کٹوتی کا اعلان

    واشنگٹن: امریکا نے فلسطینی اسپتالوں کو دی جانے والی امداد کی رقم میں کٹوتی کا اعلان کردیا، امریکی حکام کو اس اقدام پر تنقید کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے مشرقی یروشلم میں قائم اسپتالوں کو دی جانے والی امداد کی رقم میں کٹوتی کا اعلان کیا گیا ہے، اس اقدام کے ردعمل میں امریکی حکام پر شدید تنقید کی جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے فلسطینی اسپتالوں میں دی جانے والی امدادی رقم میں سے تقریباً 25 ملین ڈالر کی کٹوتی کا اعلان کیا ہے۔

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ رقم اب دیگر ترجیحی منصوبوں کو منتقل کردی جائے گی، جہاں اسے بہتر انداز میں خرچ کیا جائے گا۔

    دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کا موقف سامنے آیا ہے کہ وہ رقم کی کٹوتی کے حوالے سے نہیں جانتے تھے، کیوں کہ اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ نے ایسی کوئی بات نہیں کہی تھی۔

    اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید، درجنوں زخمی

    خیال رہے کہ اس سے قبل بھی امریکی محکمہ خارجہ نے فلسطینیوں کے لیے بیس کروڑ ڈالرز کی سالانہ مختلف امداد روک لینے کا اعلان کیا تھا، مذکورہ اقدام بھی امریکی صدر کے کہنے پر سامنے آیا تھا۔

    واضح رہے کہ امریکی انتظامیہ نے ایسے وقت میں فلسطینیوں کی مالی امداد کی کٹوتی کا فیصلہ کیا ہے جب صدر ٹرمپ اور ان کے مشرقِ اوسط کے مشیر اسرائیل اور فلسطین کے لیے نیا امن منصوبہ جاری کرنے والے ہیں۔

    علاوہ ازیں فلسطینی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ امریکا کی امداد کی کٹوتی سے اسپتال انتظامیہ کو علاج معالجے میں شدید مشکلات پیش آئیں گی۔