Tag: host

  • سعودی عرب میں گلوبل انٹر پرینیور شپ کانگریس منعقد کی جائے گی

    سعودی عرب میں گلوبل انٹر پرینیور شپ کانگریس منعقد کی جائے گی

    ریاض: سعودی عرب 27 تا 30 مارچ 2022 گلوبل انٹر پرینیور شپ کانگریس کی میزبانی کرے گا، ایپل کے شریک بانی سٹیو ووزنیاک اور نیٹ فلکس کے شریک بانی مارک رینڈولف سمیت 150 سے زیادہ لوگ تقریب سے خطاب کریں گے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سرپرستی میں ریاض میں گلوبل انٹرپرینیور شپ کانگریس (جی ای سی) منعقد کی جائے گی۔

    سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز جنرل اتھارٹی (منشات) نے گلوبل انٹرپرینیور شپ نیٹ ورک کے تعاون سے 27 تا 30 مارچ 2022 کو اس کا اہتمام کیا ہے جس میں 180 سے زیادہ ممالک حصہ لیں گے، کانفرنس کنگ عبد العزیز انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر اور رٹز کارلٹن ہوٹل میں منعقد ہوگی۔

    ایس پی اے کے مطابق جی ای سی نیٹ ورک نے کانفرنس کی میزبانی کے لیے ریاض کا انتخاب کیا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ مملکت میں کاروباری سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے سہولت کاری اور کاروبار کے آغاز کے لیے بہترین مواقع فراہم کرنے والے گراف میں پوری دنیا میں سرفہرست آگیا ہے۔

    ایپل کے شریک بانی سٹیو ووزنیاک اور نیٹ فلکس کے شریک بانی مارک رینڈولف سمیت 150 سے زیادہ لوگ تقریب سے خطاب کریں گے، گلوبل انٹر پرینیور شپ کانگریس میں ایک ساتھ نمائش اور ورکشاپس بھی شامل ہوں گے۔

    گلوبل انٹر پرینیور شپ مانیٹر کے مطابق مملکت کئی کیٹیگریز میں 45 ممالک میں پہلے نمبر پر ہے، ان میں کاروبار شروع کرنے کے اچھے مواقع، کاروبار شروع کرنے میں آسانی، کرونا کی عالمی وبا کے لیے کاروباری اور حکومتی ردعمل شامل ہے۔

    ریبوٹ، ریتھنک اور ری جنریٹ کے عنوان سے جی ای سی کورنا کی وبا شروع ہونے کے بعد سے سرمایہ کاروں، پالیسی سازوں اور کمیونٹی لیڈرز کے پہلے براہ راست عالمی اجتماعات میں سے ایک ہوگا۔

    شرکا عالمی کاروباری ماحول کو درپیش معاشی چیلنجز پر تبادلہ خیال کریں گے اور تجربات کا تبادلہ کریں گے، سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں گے اور کرونا کی وبا کے چیلنجز سے سیکھے جانے والے اسباق کو اخذ کریں گے۔

  • ایمی ایوارڈز میں اس مرتبہ کیا خاص ہوگا؟

    ایمی ایوارڈز میں اس مرتبہ کیا خاص ہوگا؟

    لاس اینجلس :ہالی وڈ میں آسکر ایوارڈز سے جس نئی روایت کا آغاز ہوا تھا ایمی ایوارڈز نے اسے آگے بڑھاتے ہوئے رواں سال ایوارڈز کی تقریب بغیر میزبان کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایمی پروڈیوسرز نے کہا کہ بغیر میزبان کے ایوارڈز کی تقریب منعقد کرنے کا فیصلہ اس لیے کیا گیا تاکہ حال میں ختم ہونے والی مشہور ٹی وی سیریز پر زیادہ بات اور تبادلہ خیال کیا جاسکے،سال کی بہترین سیریزکو سراہانے کے لیے ایمی ایوارڈز کی تقریب 22 ستمبر کو ہوگی۔

    فوکس کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو چارلی کولئیر نے ٹیلی ویژن کریٹکس ایسوسی ایشن کی تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر میزبان اور اوپننگ نمبر دونوں ہوں تو 15 سے 20 منٹ صرف ہو جاتے ہیں۔،اس سال ہم بغیر میزبان ایوارڈز کی تقریب منعقد کریں گے۔

    چیف ایگزیکٹو چارلی کولئیر کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ ہم زیادہ سے زیادہ سال کی بہترین سیریز کو سراہا سکیں گے،تقریب میں انٹرٹینمنٹ، اوپننگ نمبر اور سرپرائزز سب کچھ ہوگا۔

    خیال رہے کہ تاریخ میں دوسری مرتبہ رواں سال فروری میں آسکر ایوارڈز کی تقریب بغیر میزبان کے منعقد ہوئی تھی جسے دیکھنے والوں نے سراہا تھا جبکہ امریکی ٹی وی ناظرین کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 12 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

  • فلسطینی صدر سیاسی مقاصد کے لیے عدلیہ کو یرغمال بنانا چاہتے ہیں،حماس

    فلسطینی صدر سیاسی مقاصد کے لیے عدلیہ کو یرغمال بنانا چاہتے ہیں،حماس

    یروشلم : اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے سینئر رکن ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے الزام عاید کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اپنے سیاسی مقاصد کے لیے عدلیہ کو اپنے یرغمال بنانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ابو مرزوق نے ایک بیان میں کہاکہ ججوں کی ریٹائرمنٹ کی مدت میں کمی اور جوڈیشل کونسل معاملات میں مداخلت صدر عباس کی طرف سیاسی مقاصد کے لیے عدلیہ کو استعمال کرنے کے مترادف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ صدر عباس تنظیم آزادی فلسطین، فلسطینی اداروں، تحریک فتحکی مرکزی کمیٹی، انتظامیہ کو اپنے قبضے میں رکھنے کے ساتھ فلسطینی پارلیمنٹ کو بھی تحلیل کر چکے ہیں۔حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ صدر محمود عباس آمرانہ طرز عمل پر چل رہے ہیں۔

    وہ تمام ریاستی اداروں اور عدلیہ کو اپنے ہاتھوں میں یرغمال رکھنا چاہتے تاکہ ان کے انفرادی سطح پرکیے گئے فیصلوں کو عملی شکل دینے کی راہ ہموار کی جاسکے۔

  • شاہ سلمان کی 72 ملکوں کے عازمینِ حج کی میزبانی کی خصوصی ہدایت

    شاہ سلمان کی 72 ملکوں کے عازمینِ حج کی میزبانی کی خصوصی ہدایت

    ریاض : سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اپنی حکومت کو  دنیا بھر سے آنے والے عازمین حج کی خدمت کی ہدایت کردی، وزیر مذہبی امور نے کہا ہے کہ پوری دنیا میں عالم اسلام کے مفادات کے خیر خواہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے 72 ممالک کے 1300 عازمین حج کے لیے سرکاری سطح پر حج کے تمام انتظامات کی ہدایت کی ہے۔ یہ تمام عازمین شاہ سلمان کی خصوصی دعوت پر حج کی سعادت حاصل کریں گے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان کی طرف سے خادم الحرمین الشریفین خصوصی حج پروگرام کے تحت 1440ھ کے حج کے موقع پر پوری دنیا سے 1300 شخصیات کے حج کے انتظامات کیے گئے ہیں اور ان کی ذمہ داری سعودی وزارت مذہبی امور و دعوت ارشاد کو سونپی گئی ہے۔

    وزیر مذہبی امور عبداللطیف بن عبدالعزیز آل الشیخ نے ایک بیان میں کہاکہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان پوری دنیا میں عالم اسلام کے مفادات کے خیر خواہ ہیں، اسی جذبہ خیر سگالی کے تحت شاہ سلمان کی ہدایت پرمذکورہ غیر ملکی فریضہ حج کی سعادت حاصل کریں گے۔

    سعودی عرب میں سرکاری سطح پر عالمی شخصیات کے خصوصی حج پروگرام کا آغاز 1417ھ میں ہواتھا۔اس سے قبل شاہ سلمان نے فلسطینی شہداءکے ایک ہزار اقارب کے سرکاری سطح پر حج کے انتظامات کے احکامات دیے تھے۔

  • چیف جسٹس ثاقب نثار کی زیر صدارت  آبادی کنٹرول سے متعلق کانفرنس آج ہوگی

    چیف جسٹس ثاقب نثار کی زیر صدارت آبادی کنٹرول سے متعلق کانفرنس آج ہوگی

    اسلام آباد :  چیف جسٹس ثاقب نثار کی جانب سے آبادی کنٹرول سے متعلق کانفرنس آج ہوگی ، و زیراعظم عمران خان کانفرنس میں بطورمہمان خصوصی خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اورعدلیہ ملکی آبادی میں تیزی سےاضافہ روکنے پر ایک پیج پر ہے، چیف جسٹس ثاقب نثار کی زیر صدارت آبادی کنٹرول سے متعلق کانفرنس آج ہوگی، کانفرنس سپریم کورٹ کے آڈیٹوریم میں ہوگی، کانفرنس کی میزبانی لا اینڈ جسٹس کمیشن کرے گا۔

    وزیراعظم عمران خان دوپہر 2بجے کے کانفرنس میں شریک ہوں گے اور بطور مہمان خصوصی خطاب کریں گے جبکہ آبادی میں اضافہ روکنے سے متعلق کانفرنس میں چاروں وزرائےاعلیٰ اور جج صاحبان بھی شریک ہوں گے۔

    آبادی میں تیزی سےاضافہ روکنے کی سفارشات کے لئے کمیشن قائم کیا گیا تھا، وزیراعظم نےگزشتہ ماہ وزرائےاعلیٰ اورماہرین پر مشتمل الگ ٹاسک فورس بنائی تھی اور ٹاسک فورس کوکمیشن کی سفارشات کاجائزہ لینے کی ہدایت کی تھی۔

    یاد رہےدورہ برطانیہ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے مانچسٹر میں میڈیا سے گفتگو میں آبادی پر کنٹرول کے لیے ‘2 بچے ہی اچھے’ مہم شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں آبادی بڑھ رہی ہے اوروسائل سکڑرہے ہیں، بڑھتی آبادی کوکنٹرول کرنے کے لیے اگلے ماہ سے مہم چلائیں گے۔

    مزید پڑھیں : بڑھتی آبادی کوکنٹرول کرنے کے لیے اگلے ماہ سے مہم چلائیں گے، چیف جسٹس

    ان کا کہنا تھا کہ میں اس کی شروعات اپنے گھر سے کروں گا اور اپنے بچوں کو بھی اس کی تلقین کروں گا اور  مید کرتا ہوں اس معاملے کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے پاکستانی قوم ان کے ساتھ اس مہم میں بھرپور تعاون کرے گی۔

    جسٹس میاں ثاقب نثار نے مزید کہا تھا کہ آبادی کنٹرول کرنے کے لیے بھی ایک اچھا منصوبہ حکومت کو دیں گے، منصوبے سے آبادی کے مسائل پر بھی قابو پایا جاسکے گا۔

    خیال رہے  ملک میں بڑھتی آبادی کے خلاف مقدمے میں  چیف جسٹس نے ملکی آبادی کی شرح میں اضافے کو بم قرار دیتے ہوئے کہا تھا ملک اس قابل ہے، ایک گھر میں سات بچے پیدا ہوں، شرح آبادی پر کنٹرول کے لئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت ہے۔

  • سعودی عرب پہلی بار عرب فیشن ویک کی میزبانی کرے گا

    سعودی عرب پہلی بار عرب فیشن ویک کی میزبانی کرے گا

    ریاض : سعودی عرب پہلی بار عرب فیشن ویک کی میزبانی کرے گا، فیشن کا یہ میلہ چھبیس سے اکتیس مارچ کے دوران ریاض می سجایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب تاریخ میں پہلی بارعرب ممالک کے فیشن ویک کی میزبانی کرے گا، 6 دن تک جاری رہنے والے اس فیشن ویک میں موسم کی مناسبت سے ڈیزائنرز اپنی کلیکشن پیش کریں گے۔

    دبئی میں قائم عرب فیشن کونسل کی ویب سائٹ کے مطابق عرب فیشن ویک ریاض کے ایکو فری ایپکس سینٹر میں منعقد کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ عرب فیشن کونسل نے دسمبر میں سعودی عرب کےدارالحکومت ریاض میں علاقائی دفتر کھولنے کا اعلان کیا تھا، جس کا مقصد  22 عرب ممالک کو ایک پلیٹ فارم پر  کرنا ہے۔

    عرب فیشن کونسل نے سعودی شہزادی نورہ بنت فیصل السعود کو اس کا اعزازی صدر مقرر کیا گیا ہے۔

    شہزادی  نورہ کا کہنا ہے کہ یہ  تو صرف آغاز ہے اور اس تقریب میں دنیا بھر کے تمام  ڈیزائنرز ھصہ لے سکیں گے۔


    مزید پڑھیں :  سعودی عرب میں پہلی پاکستانی فلم کی نمائش


    خیال رہے کہ وژن 2025 کے تحت سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے بڑے اقدامات کیے جارہے ہیں ،جس کے باعث دھیرے دھیرے ایک روشن خیال سعودی عرب کا تاثر اجاگر ہو رہا ہے۔

    یاد رہے حال ہی میں سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار خواتین کو اسٹیڈیم میں جا کر میچ دیکھنے کی اجازت ملی جبکہ سعودی عرب کے سینما گھروں میں بھی فلموں کی نمائش کی گئی ۔


     مزید پڑھیں : سعودی عرب میں خواتین کو گاڑی ڈرائیو کرنے کی اجازت مل گئی


    سال 2016 کے وسط میں سعودی حکومت نے وژن 2030 کے تحت خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کے اہم فیصلے کے بعد طالبات کو یونیورسٹیوں میں موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت بھی دی جبکہ حکومت نے روشن خیالی کی سمت ایک اور قدم آگے بڑھاتے ہوئے سرکاری چینل پر عرب لیجنڈ گلوکارہ ام کلثوم کا میوزک کنسرٹ نشر کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ٹرمپ انتظامیہ کا رمضان کا روایتی افطار ڈنرنہ کرنے کا فیصلہ

    ٹرمپ انتظامیہ کا رمضان کا روایتی افطار ڈنرنہ کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن : امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ کا مسلمانوں کے داخلے پر پابندی کی کوشش کے بعد اب روایتی افطار ڈنر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے روایتی افطار ڈنر کی تقریب کی درخواست مسترد کر دی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا گزشتہ ہفتے دورہ سعودی عرب ، اور وہاں چالیس سے زیادہ مسلم ممالک کے سربراہان کی شرکت ، اسلام پر ڈونلڈ ٹرمپ کا خطاب عندیہ دے رہا تھا کہ شاید ٹرمپ انتظامیہ مسلمانوں کے حوالے سے اپنا رویہ تبدیل کرنے کیلئے تیار ہے لیکن واشنگٹن میں وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کسی اور موڈ میں ہی موجود ہیں۔

    ریکس ٹلرسن نے ہر سال امریکی محکمہ خارجہ میں رمضان المبارک کے حوالے سے منعقد ہونے والی روایتی افطار ڈنر اور عید الفطر کا استقبالیہ منعقد کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے اور کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے ہر سال دیا جانے والا افطار ڈنر اس سال نہیں ہوگا۔

    حکومت ڈیموکریٹس کی ہو یا ری پبلکنز کی امریکی محکمہ خارجہ 1999 سے ہر سال افطار ڈنر کا اہتمام کرتا ہے، جس میں امریکی وزیر خارجہ خصوصی طور پر شرکت کرتے رہے ہیں تاہم اس سال ریکس ٹلرسن نے رمضان یا عید الفطر کے حوالے سے کسی بھی تقریب کے انعقاد کی اجازت نہیں دی۔

    اس با برکت مہینے کے حوالے سے اپبا بیان ضرور جاری کیااور مسلمانوں کورمضان کی مبارکباد دی۔

    خیال رہے کہ اٹھارہ سال میں یہ پہلا موقع ہوگا کہ محکمہ خارجہ میں رمضان المبارک کی تقریب نہیں ہوگی۔

    امریکی محکمہ خارجہ میں رمضان المبارک کے حوالے سے ہر سال منعقد کی جانے والی تقریب میں مسلمان ممالک کے سفیر، مسلم کانگریس مین، تھنک ٹینکس اور مسلم تنظیموں کی بڑی تعداد شرکت کرتی تھی اور اس سال اس تقریب کی منسوخی پر یہی خیال کیا جارہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ مسلمانوں سے شاید کوئی قریبی روابط نہیں چاہتی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔