Tag: HOSTAGE

  • مغوی فرقان سومرو جیکب آباد میں بازیاب، ڈاکو فرار، 6 اہلکار شہید

    مغوی فرقان سومرو جیکب آباد میں بازیاب، ڈاکو فرار، 6 اہلکار شہید

    جعفرآباد: اوستہ محمد اور جعفرآباد پولیس نے جیکب آباد کے علاقے بیگاری میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے مغوی فرقان سومرو کو بازیاب کرا لیا، تاہم ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، کارروائی کے دوران 6 پولیس اہل کار شہید ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں پولیس نے ڈاکوؤں سے فائرنگ کے تبادلے میں ایک مغوی بازیاب کرانے کا دعویٰ کیا ہے، ایس ایس پی اوستہ محمد حسنین اقبال نے ایس ایس پی جعفر آباد محمد انور کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ ڈاکوؤں نے مغوی فرقان کو جیکب آباد کے علاقے بیگاری میں چھپا رکھا تھا۔

    ایس ایس پی کے مطابق مغوی کی بازیابی کے لیے جعفرآباد اور اوستہ محمد پولیس نے مشترکہ کارروائی کی، اور ڈاکوؤں کے ساتھ 25 منٹ تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ڈاکو تاریکی کا فائدہ اٹھا کر فرار ہو گئے۔

    انھوں نے بتایا کہ مغوی کی بازیابی کسی تاوان کے بدلے نہیں پولیس کارروائی سے عمل میں آئی ہے، مغوی فرقان سومرو کی بازیابی کے لیے ہمارے 6 اہل کار شہید ہوئے۔

    اس موقع پر شہری فرقان سومرو نے کہا کہ انھیں 25 اپریل کی شب 9 بجے کوئٹہ سے اوستہ محمد جاتے ہوئے اغوا کیا گیا تھا، ڈاکوؤں نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا، قید کے دوران آنکھوں پر پٹی بندھی ہوتی تھی، بازیابی سے قبل شدید فائرنگ ہوئی۔

    پولیس حکام کے مطابق نوجوان فرقان کو 11 دن پہلے ڈیرہ الہٰیار روجھان جمالی سے اغوا کیا گیا تھا، ڈاکو مغوی فرقان سومرو کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر رہے تھے، مغوی کی بازیابی کے لیے سندھ اور بلوچستان پولیس نے مشترکہ آپریشن کیا۔

  • جرمنی: مجرم نے فارمیسی کے اندر دو افراد کو ملین یورو کے لیے یرغمال بنا لیا

    جرمنی: مجرم نے فارمیسی کے اندر دو افراد کو ملین یورو کے لیے یرغمال بنا لیا

    برلن: جرمنی میں ایک مجرم نے فارمیسی کے اندر دو افراد کو ایک ملین یورو کے لیے یرغمال بنا لیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جرمن پولیس نے کہا ہے کہ شہر کارلسروہے کی ایک فارمیسی میں ایک شخص نے کئی گھنٹوں تک دو افراد کو یرغمال بنائے رکھا، تاہم پولیس کے خصوصی دستے نے فارمیسی پر دھاوا بول کر مذکورہ شخص کو پکڑ لیا اور مغویوں کو بازیاب کرا لیا۔

    پولیس حکام کے بیان کے مطابق یرغمال بنائے گئے افراد میں سے کوئی بھی زخمی نہیں ہوا، روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایک عینی شاہد نے بتایا کہ خصوصی دستے کی کارروائی سے قبل فارمیسی میں کئی دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں۔

    مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ یرغمالیوں کی تعداد دو تھی، اور ان کی رہائی کے لیے ایک ملین یورو تاوان کا مطالبہ کیا گیا تھا، خصوصی دستے نے شہر کے وسط میں قائم فارمیسی کے باہر ناکہ بندی کی اور پھر مجرم کو گرفتار کر لیا۔

    مقامی اخبار کے مطابق یرغمال بنانے والا مسلح تھا، رہائشیوں نے گولیوں کی آوازیں سننے کی اطلاع دی ہے، تاہم پولیس کی جانب سے بیان میں اس کی تصدیق نہیں کی گئی، گرفتاری سے قبل پولیس کے مذاکرات کار نے اغواکار سے مذاکرات بھی کیے۔

    پولیس نے کارروائی کے وقت لوگوں کو علاقے سے دور رہنے کی ہدایت کر دی تھی، پولیس حکام نے علاقے کی آس پاس کی سڑکیں بھی بند کر دی تھیں۔

  • بیٹی کی برتھ ڈے پارٹی میں بلا کر باپ نے 20 بچوں کو یرغمال بنا لیا

    بیٹی کی برتھ ڈے پارٹی میں بلا کر باپ نے 20 بچوں کو یرغمال بنا لیا

    آگرہ: بھارتی ریاست اتر پردیش میں مسلح شخص نے بیٹی کی برتھ ڈے پارٹی کا جھانسہ دے کر محلے کے بچوں کو بلایا اور انہیں یرغمال بنا لیا، پولیس کے ہاتھوں ملزم کی ہلاکت کے بعد مشتعل ہجوم نے ملزم کی بیوی کو بہیمانہ تشدد کر کے مار ڈالا۔

    یہ دہشت ناک واقعہ بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر فرخ آباد میں پیش آیا، مسلح شخص جس کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ وہ کچھ عرصہ قبل ہی جیل سے چھوٹ کر آیا تھا، نے 20 بچوں کو یرغمال بنا لیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے بچوں کو اپنی بیٹی کی برتھ ڈے پارٹی کا کہہ کر بلایا اور اس کے بعد انہیں یرغمال بنا لیا۔

    مقامی افراد کو جب اس کے ارادے کا علم ہوا تو انہوں نے دروازہ کھلوانے کی کوشش کی تاہم سبھاش باتھم نامی اس عادی مجرم نے گھر کے اندر سے فائرنگ شروع کردی۔

    ملزم کی فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوا۔ مقامی افراد نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی اور موقع کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پولیس کی بھاری نفری وہاں پہنچ گئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گھر کے اندر ملزم کی بیوی اور 1 سالہ بیٹی بھی موجود تھی اور ملزم نے انہیں بھی یرغمال بنا لیا۔ اس دوران ملزم نے ایک 6 ماہ کی بچی جو وہاں موجود بچوں میں شامل تھی، 7 گھنٹے بعد بالکونی کے ذریعے پڑوسیوں کے حوالے کی۔

    پولیس کے مطابق ملزم سمجھتا تھا کہ اس پر اس سے قبل لگایا جانے والا قتل کا الزام جھوٹا تھا اور اسے اس قتل کے الزام میں پولیس کے حوالے کرنے میں پڑسیوں کا ہاتھ تھا، ممکنہ طور پر اس نے پڑوسیوں سے بدلہ لینے کے لیے یہ سب کیا۔

    بچوں کو چھڑانے کے لیے پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی تو ملزم نے انہیں فائرنگ اور بم سے اڑانے کی دھمکیاں دینی شروع کیں، اس نے پولیس کی طرف ایک کم شدت کا بم بھی پھینکا جس سے 3 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

    ملزم کے خطرناک ارادے دیکھتے ہوئے پولیس نے سخت ایکشن شروع کیا اور 11 گھنٹے تک جاری رہنے والے اس ان کاؤنٹر کا اختتام ملزم کی موت پر ہوا۔ تمام بچوں کو بحفاظت چھڑا کر معمولی میڈیکل چیک اپ کے بعد انہیں ان کے والدین کے حوالے کردیا گیا۔

    ملزم

    ملزم کی موت کے بعد مشتعل مقامی افراد اس کے گھر میں داخل ہوئے اور اس کی بیوی پر بہیمانہ تشدد کیا، پولیس عورت کو بچانے میں ناکام رہی جس کے بارے میں غیر واضح تھا کہ آیا وہ بھی ملزم کے ساتھ تھی یا خود بھی یرغمالیوں میں شامل تھی۔

    ملزم کی بیوی کو اسپتال لے جایا گیا تاہم وہ اس سے قبل ہی دم توڑ گئی۔

    واقعے کے دوران تمام بھارتی میڈیا نے براہ راست نشریات چلائیں اور اس دوران کئی چینلز نے ملزم کو پیشکش کی کہ وہ اپنے مطالبات انہیں بتائے، وہ انہیں حکام بالا تک پہنچانے میں مدد کرسکتے ہیں۔

    اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بچوں کے بحفاظت چھڑائے جانے پر خوشی کا اظہار کیا ہے اور آپریشن میں شامل پولیس ٹیم کو 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔

  • شام: اہم داعش کمانڈر فضائی حملے میں ہلاک، اتحادی فورسز کا دعویٰ

    شام: اہم داعش کمانڈر فضائی حملے میں ہلاک، اتحادی فورسز کا دعویٰ

    دمشق : اتحادی افواج نے شام میں داعش کمانڈر کو فضائی حملے میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کردیا، داعشی کمانڈرامریکی رینجر کے سابق اہلکار پیٹرکیسگ کے قتل میں ملوث تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اتحادی افواج نے کئی برسوں سے شام میں برسرپیکار دہشت گرد تنظیم داعش کے سینئر کمانڈر ابوالعمریان کو فضائی حملے میں قتل کرنے دعویٰ کیا ہے۔

    امریکی اتحادی افواج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ابو العمریان امریکی امدادی کارکن کے قتل میں ملوث تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہےکہ عالمی دہشت گرد تنظیم نے تاحال کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔

    اتحادی افواج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اتحادی فورسز کو شام کے جنوب مشرقی حصّے صحرائے بیدایاہ میں داعشی کمانڈر کی ساتھیوں کے ہمراہ موجودگی کی خفیہ اطلاع موصول ہوئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کیسگ پیٹر کو داعش کے دہشت گردوں نے سنہ 2013 میں شامی علاقے دیر الروز سے اغواء کرکے نومبر 2014 میں سفاکانہ طریقے سے قتل کرکے ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کردی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کیسگ پیٹر امریکی رینجرز کا اہلکار تھا جس نے سنہ 2004 میں عراق میں خدمات انجام دیں تھیں اور سنہ 2012 میں لبنان منتقل ہوگیا تھا تاکہ اسپتالوں میں ضاکارانہ طور پر شامی مہاجرین کا علاج کرسکے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی سینٹر کمانڈ (سینٹ کام) نے پیر کے روز صحرائے بیدایاح میں متعدد داعشی دہشت گردوں کے امریکی حملے میں ہلاک ہونے کی تصدیق کی تھی۔

    سینٹ کام کا کہنا ہے کہ داعشی کمانڈر العمریان اتحادی افواج کے لیے خطرہ تھا جو امریکی شہری و سابق رینجراہلکار کیسگ پیٹر سمیت کئی مغربی شہریوں کے قتل میں ملوث تھا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ 26 سالہ کیسگ پیٹر نے سنہ 2012 میں انسانی حقوق کےلیے کام کرنے والی ایک تنظیم بنائی تھی جو شامی مہاجرین کے لیے امدادی کام کرتی تھی، بعدازاں پیٹر نے اسلام قبول کرکے اپنا نام عبدالرحمٰن رکھ لیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی شہری نے قتل سےکچھ روز قبل اپنے اہل خانہ کو اسلام قبول کرنے سے متعلق خبر دی تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ داعش کی جانب سے دو قیدیوں کے سر قلم کرنے کی ویڈیوز جاری کی گئیں تھی جس میں نقاب پہنے شخص کو قیدیوں کا سر قلم کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

    پہلی ویڈیو میں ایک شخص ایلن ہیننگ کا سر قلم کیا گیا تھا جبکہ دوسرے شخص کے بارے میں امریکا نے تصدیق کی تھی کہ یہ امریکی شہری پیٹر کیسگ ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی اتحادی فوج نے ایلن ہیننگ کا سر قلم کرنے والے داعش کمانڈر اور برطانوی شخص محمد عماوزی المعروف ’ جان جہادی‘ کو 2015ء میں رقہ میں کیے گئے ڈرون حملے میں مار دیا تھا۔

  • کراچی : اغواء یا کچھ اور؟ آٹھ ماہ کی مغویہ فائزہ کا کیس پولیس کیلئے معمہ بن گیا

    کراچی : اغواء یا کچھ اور؟ آٹھ ماہ کی مغویہ فائزہ کا کیس پولیس کیلئے معمہ بن گیا

    کراچی : اغواء یا پراسرار قوتوں کی کارروائی؟8ماہ کی بچی کے اغواء کا معاملہ پولیس کیلئے معمہ بن گیا، پولیس مختلف زاویوں سے تحقیقات کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے تھانہ نیپئر کی حدود سے گزشتہ روز اغواء ہونے والی آٹھ ماہ کی بچی کا واقعہ مشکوک بن گیا، اس حوالے سے مغویہ فائزہ کی والدہ نے پولیس کو پہلے بیان دیا کہ میں چوتھی منزل پر بالکونی میں گھر کے باہر بچی کو گود میں لے کر کھڑی ہوئی تھی کہ اچانک نامعلوم خاتون آئی اور اُس نے علیک سلیک کے بعد یک دم لپک کر بیٹی کو چھین لیا اور فرار ہوگئی۔

    بعد میں اس نے کہا کہ بچی کو جنات اٹھا کر لے گئے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کی والدہ کے بیانات میں تضاد ہے، ڈی آئی جی ساؤتھ نے کہا کہ دوران تفتیش والدہ نے کہا کہ فائزہ پراسرار طور پر لاپتہ ہوئی۔

    مزید پڑھیں: کراچی،  نامعلوم خاتون 8 ماہ کی بچی ماں کی گود سے چھین کر فرار

    انہوں نے کہا کہ واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کررہے ہیں، امید ہے بچی کو جلد بازیاب کرلیا جائے گا، یاد رہے کہ فائزہ نامی بچی کو چھیننے کا واقعہ گزشتہ بدھ کی صبح اولڈ سٹی ایریا کے علاقے نیپیئر تھانے کی حدود میں پیش آیا، نیپئر تھانے میں اغواء کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرایا گیا۔

  • سڈنی: یرغمال بنائے گئے افراد 16 گھنٹے بعد رہا

    سڈنی: یرغمال بنائے گئے افراد 16 گھنٹے بعد رہا

    سڈنی : آسٹریلیا کی سیکیورٹی فورسزنے سڈنی کیفے میں 16 گھنٹے سے اسلحے کے زورپریرغمال بنائے گئے افراد کو بازیاب کرالیا۔

    ذرائع کے مطابق 6 افراد کیفے سے بھاگ نکلنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ کافی دیر انتظار کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کیا، آپریشن کے فوراً بعد طبی عملہ کیفے کے اندرگیا اورمتعدد زخمی افراد کواسٹریچر کے ذریعے باہر لایا گیا۔

    لوگوں کو اسلحے کے زور پر یرغمال بنانے والے شخص کی شناخت ’ہارون مونس‘ کے نام سے ہوئی ہے جو کہ ایک ایرانی مہاجر ہے اور پہلے بھی متعدد بار جنسی طورپر ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کیا جاچکا ہے۔

    سن 2012 میں اس پرافغانستان میں ہلاک ہونے والے آٹھ آسٹریلوی فوجیوں کو دھمکی آمیز خطوط بھیجنے کا مرتکب بھی پایا گیا تھا۔

    پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ واقعے ملوث شخص کا نام ظاہر کرنے میں کوئی قانونی قباحت نہیں تھی، اس لئے اس کی شناخت آشکار کردی گئی ہے۔