Tag: hostages

  • غزہ جنگ کا بنیادی مقصد یرغمالیوں کی واپسی نہیں، نیتن یاہو

    غزہ جنگ کا بنیادی مقصد یرغمالیوں کی واپسی نہیں، نیتن یاہو

    تل ابیت: اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ کا بنیادی مقصد یرغمالیوں کی واپسی نہیں ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک تقریب سے خطاب میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ ہم غزہ میں موجود 59 یرغمالیوں کو واپس لانا چاہتے ہیں لیکن اس جنگ کا بنیادی مقصد دشمن کو شکست دینا ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے اس بیان کے بعد یرغمالیوں کے اہل خانہ کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے، ایک یرغمالی کی ماں نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آج سے میرا مقصد نیتن یاہو کو اقتدار سے ہٹانا ہے‘۔

    یرغمالیوں کے اہلخانہ کی نمائندگی کرنے والے فورم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی حکومت کی ’اولین ترجیح‘ ہونی چاہیے مگر ایسا نہیں ہے۔

    یرغمالیوں کے لواحقین اور ان کے حامی گزشتہ کئی ماہ سے مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکومت غزہ میں جنگ بندی کے ایسے معاہدے پر پہنچے جو تمام یرغمالیوں کی فوری رہائی کو یقینی بنائے۔

    مگر نیتن حکومت بہانے تلاش کرکے غزہ پر مسلسل بمباری کررہی ہے اور اپنے اقتدار کو مزید طول دینے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کو ایران سے تیل کی خریداری کرنے سے روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ایران پر پابندیوں سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جو ملک یا فرد بھی تیل یا پیٹرو کیمیکل ایران سے خریدے گا اس پر پابندیاں لگائیں گے۔

    ٹرمپ نے کاملا ہیرس کے شوہر کو ہولو کاسٹ کونسل سے برطرف کردیا

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران سے تیل کی خریداری کرنے والے امریکا سے کسی قسم کا کاروبار نہیں کر سکیں گے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ایرانی تیل اور پیٹرو کیمیکل کی تمام خریداری بند کرنے کی ضرورت ہے۔

  • صدر بائیڈن اسرائیل کے بغیر ہی حماس سے معاہدہ کر لیں، امریکی یرغمالیوں کے اہل خانہ کی اپیل

    صدر بائیڈن اسرائیل کے بغیر ہی حماس سے معاہدہ کر لیں، امریکی یرغمالیوں کے اہل خانہ کی اپیل

    تل ابیب: صہیونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی غزہ میں مسلسل بربریت سے تنگ آئے اسرائیلی شہریوں کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے شدید احتجاج جاری ہے، ایسے میں امریکی یرغمالیوں کے اہل خانہ نے امریکی صدر جو بائیڈن سے اپیل کر دی ہے کہ وہ اسرائیل کے بغیر ہی حماس کے ساتھ یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ کر لیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں قید امریکی یرغمالیوں کے اہل خانہ نے اپنے پیاروں کی رہائی کے لیے جو بائیڈن سے اپیل کر دی ہے، دوسری طرف اسرائیل میں یرغمالیوں کی ہلاکت پر حکومت کے خلاف چوتھے روز بھی شدید احتجاج جاری ہے تاہم نیتن یاہو کے کانوں پر جوں بھی نہیں رینگ رہی۔

    اسرائیلی اخبار ہارٹز نے لکھا ہے کہ یرغمالیوں کی حالیہ ہلاکت کے بعد شہری شدید طور پر مشتعل ہو چکے ہیں، اور اسرائیل کی سڑکیں مظاہرین سے بھری رہنے لگی ہیں، پہلے سے جاری مظاہرے اب بڑے پیمانے پر ہونے لگے ہیں، اور وہ نیتن یاہو اور ان کی اتحادی کابینہ پر غزہ میں جنگ بندی معاہدہ کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں، تاکہ 90 کے آس پاس باقی ماندہ یرغمالیوں کو وطن لایا جا سکے۔

    بی بی سی نے یروشلم سے رپورٹ کیا ہے کہ شہریوں کو اس بات نے توڑ کر رکھ دیا ہے کہ چھ یرغمالی زندہ تھے، اور عین اس وقت انھیں قتل کیا گیا جب انھیں بچایا جا سکتا تھا، مظاہرین میں سے ایک خاتون نے بتایا کہ لوگ اب سمجھ رہے ہیں کہ وہ کنارے پر پہنچ گئے ہیں، اس لیے اب گھروں میں بیٹھے رہنے سے کچھ نہیں ہوگا، ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔

    گریٹا تھنبرگ کو ڈنمارک پولیس نے گرفتار کر لیا

    نیتن یاہو کے خلاف کافی عرصے سے شہریوں کا احتجاج جاری ہے (جنوری 2023 سے لے کر 7 اکتوبر کو حماس کے حملے تک نیتن یاہو کی عدالتی تبدیلیوں کی تجویز کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے)، لیکن انھوں نے اپنے خلاف احتجاج پر کبھی کان نہیں دھرے، لیبر یونین نے اتوار کی رات ہڑتال کی کال دی تھی لیکن عوام نے اس میں ساتھ نہیں دیا، وہ زندگی کو جاری رکھنا چاہتے ہیں، اس لیے ہڑتال ختم کر دی گئی۔

    اسرائیلی شہری فوری جنگ بندی معاہدہ چاہتے ہیں لیکن نیتن یاہو نے کہا کہ اگر معاہدہ ہوگا تو اس سے حماس کو پیغام جائے گا کہ مزید یرغمالی مار دو، مزید رعایتیں مل جائیں گی۔

    الجزیرہ کے مطابق بہت سے اسرائیل میں مظاہرین کو شبہ ہے کہ نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کے ارکان جان بوجھ کر معاہدے کو روک رہے ہیں۔ جب کہ این بی سی نیوز سے گفتگو میں غزہ میں یرغمال بنائے گئے امریکی شہریوں کے اہل خانہ نے وائٹ ہاؤس سے مطالبہ کیا کہ وہ حماس کے ساتھ ان کی رہائی کے لیے براہ راست معاہدہ کرے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ اس آپشن پر غور کر رہی ہے۔

  • غزہ پر بمباری: حماس کی قید میں موجود 7 اسرائیلی قیدی ہلاک

    غزہ پر بمباری: حماس کی قید میں موجود 7 اسرائیلی قیدی ہلاک

    غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا، اسرائیل نے بمباری کرکے حماس کی قید میں موجود اپنے ہی 7 قیدیوں کو موت کے گھاٹ اُتار دیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پر بمباری کرکے اپنے ہی 7 قیدیوں کی جان لے لی ہے۔

    حماس کے جاری بیان کے مطابق اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے ان قیدیوں کی ہلاکت کا اعلان چند ہفتوں سے جاری تحقیقات کے بعد کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل کا کہنا ہے کہ جب تک حماس زندہ قیدیوں کی فہرست نہیں دیتا تب تک جنگ بندی کی مزید بات چیت نہیں ہوگی۔

    اسرائیل نے ثالث مصر اور قطر سے کہا ہے کہ وہ اس وقت تک جنگ بندی کے مذاکرات کو آگے نہیں بڑھائے گا جب تک کہ حماس اسے غزہ میں زندہ رہنے والے اسرائیلی قیدیوں کی فہرست نہیں بھیجتا۔

    ’اسرائیل کو مزید ہزاروں فوجیوں کی ضرورت پڑ گئی‘

    یہ بات اسرائیل کی واللا نیوز سائٹ نے ایک سینئر اسرائیلی اہلکار کے حوالے سے رپورٹ کی ہے۔

    اہلکار نے کہا کہ اسرائیل حماس سے فلسطینی قیدیوں کی تعداد کے بارے میں ”سنجیدہ جواب”بھی مانگ رہا ہے جس کی وہ ممکنہ معاہدے کے حصے کے طور پر رہائی کی درخواست کر رہا ہے۔

  • رفح میں رات بھر آپریشن کے دوران اسرائیلی فوج نے 2 یرغمالی چھڑا لیے

    رفح میں رات بھر آپریشن کے دوران اسرائیلی فوج نے 2 یرغمالی چھڑا لیے

    غزہ: جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں رات بھر آپریشن کے دوران اسرائیلی فوج نے 2 یرغمالی چھڑانے کا دعویٰ کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کا کہنا ہے کہ یرغمال بنائے جانے کے 128 دن بعد فورسز نے غزہ سے دو اسرائیلی شہریوں کو خصوصی آپریشن میں بازیاب کرا لیا ہے۔

    اسرائیلی فوج نے پیر کو کہا کہ اس نے جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں رات بھر خصوصی آپریشن کیا، یرغمالیوں میں 60 سالہ فرنینڈو سائمن مارمن اور 70 سالہ لوئس ہار شامل ہیں، جنھیں 128 دن قبل حماس کے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے دوران یرغمال بنایا گیا تھا۔

    اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے قیدیوں کی بازیابی کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج رفح سے دو یرغمالیوں کی بازیابی پر طویل عرصے سے کام کر رہی تھی، تاہم آپریشن انجام دینے کے لیے حالات مناسب نہیں تھے، اس لیے موافق وقت کا انتظار کیا جا رہا تھا، کیوں کہ رفح کے قلب میں ہدف تک پہنچنا بہت پیچیدہ تھا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج رفح کے شبورا محلے میں واقع عمارت پر صبح 1 بجے کے قریب پہنچی اور اندر گھسی، جب یرغمالیوں کو نکالا جا رہا تھا تو ملحقہ عمارتوں میں مسلح افراد کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔

    اسرائیلی حکام نے بتایا کہ دونوں یرغمالیوں کی طبی حالت بہتر ہے، اور انھیں تل ہاشومر کے شیبا میڈیکل سینٹر میں منتقل کر دیا گیا ہے، حکام نے کہا مشترکہ کارروائی فوج، اسرائیلی سیکیورٹی ایجنسی اور اسرائیلی پولیس نے مشترکہ طور پر کی۔

    ادھر اسرائیل نے 2 فوجیوں کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے، اسرائیلی فوج نے کہا کہ اتوار کو لڑائی میں اس کے دو فوجی مارے گئے ہیں، دونوں کی عمریں 21 سال تھیں اور میگیلان یونٹ سے ان کا تعلق تھا، یہ فوجی جنوبی غزہ میں لڑائی کے دوران مارے گئے۔

  • افریقی ملک برکینا سے بازیاب ہونے والے فرانسیسی شہری وطن پہنچ گئے

    افریقی ملک برکینا سے بازیاب ہونے والے فرانسیسی شہری وطن پہنچ گئے

    پیرس : افریقی ملک برکینا فاسو میں باغیوں کی قید سے بازیاب کرائے گئے مغوی فرانسیسی شہری وطن واپس پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی فورسز نے خصوصی فوجی آپریشن میں افریقی براعظم کے شورش زدہ علاقے ساحل میں قیدی بنائے گئے چار مغوی افراد کو رہا کرایا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صدر ایمانویل میکرون نے پیرس کے جنوب مغرب میں واقع ایک فوجی اڈے پر خصوصی جہاز کے ذریعے واپس پہنچنے والے ان افراد کو خوش آمدید کہا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ان دو فرانسیسی شہریوں کو برکینا فاسو کی ہمسایہ ریاست بنین میں اغواء کر لیا گیا تھا، ان کے ساتھ جنوبی کوریا کی ایک خاتون بھی فرانس پہنچی ہے جسے اس کارروائی کے دوران رہائی دلائی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ فوجی آپریشن میں دو فرانسیسی فوجیوں کی ہلاکت بھی ہوئی تھی جبکہ آپریشن کے دوران رہائی پانے والوں میں ایک امریکی اور جنوبی کوریائی جب کہ دو فرانسیسی شہری شامل ہیں۔

    میڈیا اداروں کا کہنا تھا کہ اگر جلدی ہی انہیں ریسکیو نہ کیا جاتا تو اغواء کار انہیں مالی سے تعلق رکھنے والے مسلح گروہ کے حوالے کردیتے۔

    فرانسیسی جنرل نے بتایا کہ جمعرات کے روز ہونے والے رسیکیو آپریشن کو امریکی افواج کی مدد کے بعد شروع کیا گیا تھا۔

  • فرانسیسی فوج کا برکینا میں ریسکیو آپریشن، 2 غیر ملکی سمیت چار افراد بازیاب

    فرانسیسی فوج کا برکینا میں ریسکیو آپریشن، 2 غیر ملکی سمیت چار افراد بازیاب

    پیرس : فرانسیسی فورسز سنے برکینا میں کارروائی کرکے ایک امریکی و جنوبی کوریائی شہری سمیت چار افراد کو رہا کرا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی حکومت نے بتایا ہے کہ ایک خصوصی فوجی آپریشن میں افریقی براعظم کے شورش زدہ علاقے ساحل میں قیدی بنائے گئے چار مغوی افراد کو رہا کرا لیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ فوجی آپریشن میں دو فرانسیسی فوجیوں کی ہلاکت بھی ہوئی۔ رہائی پانے والوں میں ایک امریکی اور جنوبی کوریائی جب کہ دو فرانسیسی شہری شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں چار اغواء کار بھی شامل ہیں جبکہ دو اغواء کار موقع سے فرار ہوگئے تھے۔

    میڈیا اداروں کا کہنا تھا کہ اگر جلدی ہی انہیں ریسکیو نہ کیا جاتا تو اغواء کار انہیں مالی سے تعلق رکھنے والے مسلح گروہ کے حوالے کردیتے۔

    فرانسیسی جنرل نے بتایا کہ جمعرات کے روز ہونے والے رسیکیو آپریشن کو امریکی افواج کی مدد کے بعد شروع کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسیسی صدر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایک خصوصی فوجی آپریشن میں افریقی براعظم کے شورش زدہ علاقے ساحل میں مقید بنائے گئے چار مغوی افراد کو رہا کرا لیا گیا ہے۔

    فرانسیسی صدر کے دفتر نے اپنے فوجیوں کی ہلاکت کے ساتھ رہائی پانے مغوی افراد کے محفوظ رہنے کی بھی تصدیق کی ہے۔ یہ خصوصی عسکری آپریشن ساحل علاقے کے اس حصے میں کیا گیا، جو شمالی برکینا فاسو اور بنین ملک کی سرحد پر واقع ہے۔