لاہور: سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو ایک ماہ کے لیے نظر بند کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق چوہدری پرویز الہٰی کو تھری ایم پی او کے تحت ایک ماہ کے لیے نظربند کر دیا گیا ہے، ڈپٹی کمشنر لاہور کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پرویز الہٰی آئندہ ایک ماہ کیمپ جیل میں رہیں گے، پرویز الہٰی کے خلاف تین مقدمات درج ہیں، وہ پی ٹی آئی کے سرکردہ رہنما ہیں، اس لیے ان سے امن و امان کو نقصان ہو سکتا ہے۔
نوٹیفکیشن میں تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں 2، غالب مارکیٹ میں درج ایک مقدمے کا ذکر شامل کیا گیا ہے، اور کہا گیا ہے کہ چوہدری پرویز الہٰی ان کیسز میں پولیس کو مطلوب بھی ہیں۔ واضح رہے کہ سی سی پی او لاہور کی جانب سے پرویز الہٰی کی نظر بندی کے لیے ڈپٹی کمشنر کو مراسلہ لکھا گیا تھا۔
راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں شاہ محمود قریشی، مسرت چیمہ اور جمشید چیمہ کو 15 روز کے لیے نظر بند کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی، مسرت چیمہ اور جمشید چیمہ کو گزشتہ روز رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کر لیا گیا تھا، تاہم اب انھیں 3 ایم پی او کے تحت پندرہ دن کے لیے نظربند کر دیا گیا ہے۔
شاہ محمود، مسرت چیمہ اور جمشید چیمہ کی نظربندی کے احکامات ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے جاری کیے۔
دبئی پولیس نے انسٹا گرام پر موصول ہوئے پیغام پر حیرت انگیز کارروائی کرتے 17 سالہ لڑکی کو اس کے اپنے ہی گھر سے بازیاب کرالیا۔
تفصیلات کے مطابق دبئی پولیس کو 17 سالہ لڑکی کا پیغام ان کے انسٹا گرام اکاؤنٹ پر موصول ہوا کہ ا س کے والدین نے اسے دو دن کے لیےکمرےمیں بند کیا ہوا ہے اور اسے اسکول بھی نہیں جانے دیا جارہا۔
اس پیغام کے موصول ہوتے ہی دبئی پولیس حرکت میں آگئی اور انسٹا گرام کے پیغام کے ذریعے لڑکی کی تلاش شرو ع کردی۔
دبئی کے انسانی حقوق ڈیویژن کے زیرِ اہتما م قائم ڈیپارٹمنٹ آف چائلڈ اینڈ ویمن پروٹیکشن کے ڈائریکٹر لیفٹیننٹ کرنل سعید راشد الہیلی کے مطابق جب انہیں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پیغام موصول ہوا تو یہ ایک مشکل مہم تھی۔
فوراً ہی ایک ٹیم حرکت میں آئی اور انسٹا گرام آئی ڈی کی مدد سے لڑکی کی تلاش شروع کردی۔ کافی تلاش کے بعد بالاخر لڑکی کے گھر کا پتا حاصل کرلیا گیا اور ٹیم اسے بازیاب کرانے کے لیے روانہ ہوئی۔
لڑکی والدہ اپنے دروازے پر پولیس دیکھ کر حیران رہ گئیں ۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ لڑکی کو سزا دینے کے لیے اس کے کمرے میں اسے بند کیا گیا ہے‘ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ ماں باپ کو بتائے بغیر ریسٹورینٹ چلی گئی تھی اور اس دن اسکول سے بھی غیر حاضر رہی‘ لڑکی کی ماں نے پولیس کو بتایا۔
ڈائریکٹر سعید کےمطابق لڑکی کےوالدین نے اپنے اس عمل کی توجیح پیش کی کہ انہوں نے لڑکی کو اصول وضوابط کی پاسداری سکھانے کے لیے اس کے کمرے میں بند کیا ‘ لڑ کی کے والد کے مطابق کمرے تک محدود کرنے کے سوا انہوں نے کچھ نہیں کیا۔
معاملے کی نزاکت کو سمجھے ہوئے لڑکی اور اس کے والدین کے ساتھ علیحدہ سیشنز کیے گئے جن میں لڑکی کو نصیحت کی گئی کہ وہ اپنے ماں باپ کے احکامات کی پابندی کرے ‘ دوسری جانب لڑکی کے والدین سے تحریری ضمانت لی گئی کہ وہ آئندہ اس قسم کی کوئی حرکت نہیں کریں گے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید کی نظر بندی کے خلاف درخواست پرہوم سیکرٹری پنجاب کو چار دن میں فیصلہ کرنے کی ہدائت کرتے ہوئے بارہ ستمبر کورپورٹ طلب کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں حافظ سعید کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے سماعت کی، حافظ سعید کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حکومت نے حافظ سعید کی نظر بندی میں غیر قانونی طور پر نوے روز کی توسیع کر دی ہے، حکومت نے ثبوت کے بغیر محض الزامات کی بنیاد پرحافظ سعید کو نظر بندکر رکھا ہے۔
وکیل نے کہا کہ حافظ سعید اور ان کے ساتھیوں کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنا غیر قانونی ہے اور ان کی نظر بندی قانون کے تقاضوں کے منافی ہے۔
حافظ سعید کے وکیل نے بتایا کہ آئین کے تحت کسی شہری کو نوے یوم سے زائد نظر بند نہیں رکھا جا سکتا، وفاقی نظر ثانی بورڈ بھی نظر ثانی میں توسیع کے ہوم سیکرٹری کے فیصلے کا غیر ضروری قرار دے چکا یے۔
وکیل نے استدعا کی کہ عدالت متعلقہ حکام کو حافظ سعید کی رہائی کا حکم دے۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ حافظ سعید کی نظر بندی کے خلاف درخواست سیکرٹری پنجاب کے پاس زیر التواء ہونے کے باعث درخواست قابل سماعت نہیں۔
جس پر عدالت نے حافظ سعید کی نظر بندی کے خلاف درخواست پرہوم سیکرٹری پنجاب کو چار یوم میں فیصلہ کرنے کی ہدائت کرتے ہوئے بارہ ستمبر کورپورٹ طلب کرلی۔
یاد رہے کہ جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید نے اپنی دوبارہ نظر بندی کے نوٹیفیکیشن کیخلاف درخواست دائر کی تھی ، جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے ان کی نظر بندی میں نوے روز کی توسیع کر دی ہے، جو غیر قانونی ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
لاہور : جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید نے اپنی دوبارہ نظر بندی کے نوٹیفیکیشن چیلنج کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید نے اپنی دوبارہ نظر بندی کے نوٹیفیکیشن کیخلاف درخواست دائر کردی ، درخواست حافظ سعید اور ان کے چار ساتھیوں کی جانب سے دائر کی گئی۔
جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے ان کی نظر بندی میں نوے روز کی توسیع کر دی ہے، جو غیر قانونی ہے، حکومت نے ثبوت کے بغیر محض الزامات کی بنیاد پر انہیں نظر بند کیا جبکہ حافظ سعید اور ان کے ساتھیوں کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنا غیر قانونی ہے اور ان کی نظر بندی قانون کے تقاضوں کے منافی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین کے تحت کسی شہری کو نوے دن سے زائد نظر بند نہیں رکھا جا سکتا جب کہ وفاقی نظر ثانی بورڈ بھی نظر ثانی میں توسیع کے ہوم سیکرٹری کے فیصلے کا غیر ضروری قرار دے چکا یے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت حافظ سعید اور ان کے ساتھیوں کی نظر بندی کو کالعدم قرار دے کر رہائی کا حکم دے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد : حافظ سعید کی اچانک نظر بندی کا فیصلہ گزشتہ دنوں ٹرمپ اور مودی کے درمیان رابطہ کا نتیجہ ہے، یہ بات بین الاقوامی مصالحت کار فیصل محمد نے کہی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ اس رابطے کے بعد واشنگٹن سے اسلام آباد کو دو روز قبل پپیغام دیا گیا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی فہرست میں شامل ہونے کے باوجود حافظ سعید کے خلاف کوئی اقدام نہیں کیا اگراسلام آباد فوری طور پر ان کے خلاف کارروائی نہیں کرتا تو سفارت کاروں کو چھوڑ کر پاکستان کے تمام اعلیٰ سول اور سرکاری عہدیداران اور ان کے اہل خانہ کے ویزے منسوخ ہوسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان کے وزیر داخلہ سمیت کئی سرکاری نیم سرکاری اور بیوروکریٹس کے اہل خانہ حصول تعلیم اور دیگر تجارتی معاملات کی غرض سے امریکہ میں رہائش پذیر ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزمحکمہ داخلہ کے احکامات کے بعد امیرجماعت الدعوۃ حافظ سعید کو ان کی رہائش گاہ جوہر ٹاون میں6 ماہ کے لئے نظربند کر دیا گیا، ایس پی سول لائنز کی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری نے حافظ سعید کو سخت سکیورٹی میں جامع مسجد قادسیہ سے ان کی رہائش گاہ جوہر ٹاؤن جس کو سب جیل قرار دیا گیا ہے منتقل کردیا۔
چوبرجی میں واقع مسجد قادسیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت الدعوہ حافظ سعید کا کہنا تھا کہ کشمیر کے لئے نظربندی پر بے حد خوشی ہے، تمام کارکنوں کو ہدایت کرتا ہوں کہ 5 فروری کشمیر ڈے کو قومی یکجہتی کےساتھ منائیں۔
انہوں نے کہا کہ ریلیاں اور سیمنارز پہلے سے زیادہ ہونے چاہیں، کشمیرکی آزادی کے لئے جدوجہد برقرار رکھی جائے۔ اس موقع پر جماعت کے کارکنوں کی جانب سے شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔
اسلام آباد:جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید سمیت 5 رہنماؤں کو نظر بند کرتے ہوئے حافظ سعید کے گھر کو سب جیل قرار دے دیا گیا،ساتھ ہی فلاح انسانیت فاؤنڈیشن اور جماعت الدعوۃ کو 6 ماہ کے لیے واچ لسٹ میں شامل کردیا گیا، حافظ سعید نے کہا ہے کہ کارکنان چھ ماہ کا وقت صبر سے گزاریں لیکن یوم کشمیر کو بھرپور طریقے سے منائیں۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندہ احمر کھوکھر نے بتایا کہ محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جماعۃ الدعوۃ کے امیر حافظ سعید کو نظر بند کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں جس کے بعد لاہور جوہر ٹاؤن میں واقع ان کے گھر کو سب جیل قرار دیتے ہوئے انہیں نظر بند کردیا گیا۔
رپورٹر نے بتایا کہ قبل ازیں سیکیورٹی اہلکاروں کی 15 گاڑیاں جامعہ قادسیہ کے باہر پہینچیں اور وہاں موجود حافظ سعید سے سیکیورٹی حکام نے ملاقات کی، انہیں پنجاب حکومت کی جانب سے نظر بندی کا نوٹی فکیشن دکھایا اور اپنی تحویل میں لے کر گھر منتقل کردیا۔
فلاح انسانیت فاؤنڈیشن اور جماعت الدعوۃ 6 ماہ کے لیے واچ لسٹ میں شامل
اے آر وائی نیوز کے نمائندہ اسلام آباد ذوالقرنین حیدر نے بتایا کہ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن اور جماعت الدعوۃ کو دوبارہ 6 ماہ کے لیے واچ لسٹ(آبزریشن لسٹ) میں شامل کردیا گیا ہے،نوٹیفکیشن کے مطابق جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت کو سکینڈ شیڈیول میں شامل کیا گیا ہے۔
وزیر داخلہ نے احکامات جاری کردیے،وفاقی حکومت نے دہشت گردی کے شبہ میں ملوث ہونے پر فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی نگرانی کا یہ فیصلہ کیا ہے، انسداد دہشت گردی ایکٹ کی شق 11 بی کے تحت اس فلاحی کی نگرانی کی کی جائے گی، یہ احکامات نیکٹا سمیت تمام متعلقہ اداروں کو جاری کردیے گئے ہیں جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
ذوالقرنین حیدر کے مطابق حکومت پنجاب نےحافظ سعید سمیت فلاح انسانیت فاؤنڈیشن (ایف آئی ایف) کے 5 رہنماؤں کو نظر بند کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی تمام نقل و حرکت بند کردی ہے، وزارت داخلہ نے ایک لیٹر لکھا ہے جسے پنجاب حکومت نے جاری کیا ہے جو کہ حافظ سعید کو دے دیا گیا ہے اس میں لکھا ہے کہ حافظ سعید آپ کے خلاف کچھ مقدمات ہیں جس کی وجہ سے آپ کو نظر بند کیا جارہا ہے، ایف آئی ایف کو دوبارہ سے واچ لسٹ میں ڈالا جارہا ہے۔
کونسی سرگرمیاں محدود کی جائیں؟ اس سوال پر رپورٹر نے بتایا کہ تنظیم کی زلزلے، سیلاب یا دیگر آفات کی سرگرمیوں کو بھی مانیٹر کیا جائے گا چاہے کسی بھی قسم کی امدادی کارروائیاں ہوں۔
اطلاعات کے مطابق دیگر 4 رہنماؤں میں عبداللہ عبید، ظفر اقبال، عبدالرحمن عابد اور قاضی کاشف نیاز شامل ہیں جنہیں اے ٹی اے 1997 کیسیکشن 11 ای ای ای کے تحت حفاظتی تحویل میں لینے کا حکم جاری ہوا تھا۔
حافظ سعید کا گھر سب جیل قرار
رپورٹر کے مطابق حافظ سعید کے گھر کو سب جیل قرار دے دیا گیا ہے، پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ نے 27 جنوری کو خط جاری کیا تھا جس کے تحت ان تمام افراد کو نظر بند کیا جارہا ہے، جماعت الدعوۃ کالعدم قرار دی جاچکی ہے تاہم فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی سرگرمیاں کی نگرانی ضروری ہے۔
کارکنان صبر سے کام لین، یوم کشمیر ضرور منائیں، حافظ سعید
حافظ سعید کے گھر کے باہر موجود نمائندہ اے آر وائی نیوز احمر کھوکھر نے بتایا کہ نظر بندی کے بعد حافظ سعید نے کارکنوں سے اور میڈیا سے بات چیت بھی کی ہے اور کارکنوں سے کہا ہے کہ وہ 6 ماہ کی پابندی کے وقت کو صبر سے گزاریاں اور امن سے کام لیں، پانچ فروری کو یوم کشمیر ضرور منایا جائے گا،تمام کارکنان اس میں ضرور حصہ لیں ، جگہ جگہ ریلیاں نکالی جائیں گی۔
پابندی بھارتی اور امرکی دباؤ پر لگی، پاکستان کی کچھ مجبوریاں ہیں، حافظ سعید
حافظ سعید نے کہا کہانھیں بیرونی ممالک کے دباؤ کی وجہ سے نظر بند کیا جا رہا ہے، میری نظربندی کے آرڈر بھارت اور واشنگٹن سے ہوتے ہوئے پاکستان آئے ہیں اور پاکستان کی اپنی کچھ مجبوریاں ہیں۔
جماعت الدعوۃ کب سے اقوام متحدہ کی لسٹ میں شامل ہے، اقدامات تو کرنے تھے، چوہدری نثار
آج ہی اسلام آباد میں پاسپورٹ ایگزیکٹو آفس کا افتتاح کرتے ہوئے وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی نے جماعت الدعوۃ کے خلاف کارروائی کا اشارہ دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ جماعت 2010 یا 2011 سے انڈر آبزرویشن میں ہے، یہ اقوام متحدہ کی فہرست میں بھی شامل ہے جس کے بعد کسی بھی اسٹیٹ کو یہ اقدامات کرنے پڑتے ہیں جو ہم نے اب تک نہیں اٹھائے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب جماعت الدعوۃ کے خلاف اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں اقدامات کیے جا رہے ہیں، کل تک تمام صورتحال واضح ہوجائے گی۔
یاد رہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے نومبر 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد جماعت الدعوۃ پر کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے پابندیاں عائد کی تھیں بعدازاں سال 2014 میں امریکا نے بھی جماعت الدعوۃ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے اس پر مالی پابندیاں عائد کی تھیں اور حافظ سعید کے بارے میں معلومات فراہم کرنے پر ایک کروڑ ڈالر انعام دینے کا بھی اعلان کیا تھا۔
اسلام آباد: تحریک انصاف کے دھرنے سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تیار کرلی گئی، دھرنے سے دو روز قبل مسلم لیگ (ق) اور تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کو گھروں میں نظر بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
نمائندہ اے آر وائی اظہر فاروق کے مطابق 2 نومبر کو تحریک انصاف کے دھرنے سے متعلق حکومت نے حکمتِ عملی تیار کرلی جس کے تحت مسلم لیگ (ق) اور پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کو دھرنے سے دو روز قبل نظر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسلام آباد اور راولپنڈی کا زمینی رابطہ منقطع کردیا جائے گا
دھرنے سے قبل اسلام آباد اور راولپنڈی کا زمینی رابطہ منقطع کردیا جائے گا جبکہ دریائے جہلم اور اٹک کے پل کنٹینر لگا کر بند کردیے جائیں گے تاکہ شرکا کو اسلام آباد داخل ہونے سے روکا جاسکے۔
ذرائع نے بتایا کہ اسی ضمن میں یکم نومبر کو پشاور سے اسلام آباد اور لاہور سے اسلام آباد جانے والے موٹر وے کو بھی بند کردیا جائےگا ساتھ ہی راولپنڈی اور اسلام آباد کا زمینی رابطہ منقطع کردیا جائےگا۔
ضلعی سطح پر کارکنوں کی گرفتاری کا حکم
حکمتِ عملی میں طے کیا گیا ہے کہ ڈویژن اور ضلع کی سطح پر سرگرم کارکنان کو گرفتار کرنے کے لیے مقامی پولیس کو احکامات جاری کردئیے گئے ہیں۔
اسلام آباد: ممبئی حملہ کیس کے ملزم زکی الرحمان لکھوی کی نظر بندی میں ایک مہینہ توسیع کر دی گئی ہے۔
زکی الرحمان لکھوی کی نظر بندی سے متعلق کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی، سماعت جسٹس نور الحق قریشی نے کی۔ سماعت کے دوران زکی الرحمن کے وکیل راجا رضوان عباسی نے بتایا کہ انتظامیہ نے ان کے مؤکل کی نظر بندی میں مزید ایک مہینہ کی توسیع کر دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نظر بندی کے نئے حکم نامے کو ایک اور درخواست کے ذریعے چیلنج کریں گے۔
راجا رضوان عباسی نے کہا کہ عدالت میں زکی الر حمان کی نظر بندی پہلے سے چیلنج کی ہوئی ہے، نظربندی ختم ہوتے ہی حکومت نے مزید ایک مہینہ کی توسیع کردی ہے۔
زکی الرحمان لکھوی کے وکیل نے کہا کہ آئندہ سماعت سے پہلے حکومت کیجانب سے نظر بندی کے نئے حکم نامے کو چیلنج کرینگے، مقدمے کی اگلی سماعت چھبیس جنوری تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم زکی الرحمان لکھوی کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ مرکزی ملزم زکی الرحمان لکھوی کو ضمانت پر رہا کردیا تھا ، جس کے بعد بھارت نے زکی الرحمان لکھوی کی رہائی کی سخت الفاظ میں مذمت کی تھی اور دوبارہ گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا تھا ، جس کے بعد ملزم زکی الرحمان لکھوی کو دوبارہ نظر بند کردیا گیا تھا۔