Tag: house

  • کراچی میں نامعلوم افراد کی اسلحے سمیت گھر میں گھسنے کی کوشش

    کراچی میں نامعلوم افراد کی اسلحے سمیت گھر میں گھسنے کی کوشش

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں نامعلوم افراد نے اسلحے سمیت ایک گھر میں گھسنے کی کوشش کی تاہم گارڈ نے ان کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں چند نامعلوم افراد نے ایک گھر میں اسلحے سمیت گھسنے کی کوشش کی، اس موقع پر گھر میں موجود گارڈ نے نہایت ہمت کا مظاہرہ کیا۔

    گارڈ نے نامعلوم افراد کو الٹے پیر بھاگنے پر مجبور کردیا۔

    گھر کے اندر اور باہر لگے سی سی ٹی وی کیمروں میں تمام واقعہ ریکارڈ ہوگیا جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مسلح افراد نہایت افراتفری میں گاڑی میں بیٹھ کر فرار ہو رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل کراچی میں ہی ڈیفنس فیز 1 میں گھر میں ڈکیتی کی واردات ہوئی تھی، جہاں 4 مسلح ملزمان ایک کلو سونا اور دیگر قیمتی اشیا لوٹ کر فرار ہوگئے تھے۔

    پولیس کے مطابق ملزمان 7 موبائل فونز، ایک میک بک، ایک لیپ ٹاپ اور ایک قیمتی کیمرہ لوٹ کر فرار ہوگئے جبکہ گھر میں موجود 1 لاکھ 75 ہزار روپے بھی لے گئے۔

  • بارشوں کے دوران گھر کا خیال کیسے رکھا جائے؟

    بارشوں کے دوران گھر کا خیال کیسے رکھا جائے؟

    مون سون کی بارشوں کے دوران جہاں ہر طرف ہریالی دکھائی دیتی ہے وہیں اس موسم میں گھروں کی چھت ٹپکنے اور پھپھوندی لگنے کا خطرہ بھی رہتا ہے، تاہم اس موسم میں آپ اپنا گھر میں گزارا گیا وقت بہترین بھی بنا سکتے ہیں۔

    اس کے لیے آپ کو کچھ طریقے اپنانے ہوں گے۔

    بارشوں کے بعد اپنے فرینچر کو دوبارہ پینٹ کریں، بارشوں میں نمی کے باعث دیمک یا دیگر قسم کے کیڑے لکڑی کی میز اور دھات کی کرسی پر حملہ کرنے کا انتظار کرتے ہیں۔ ایسے میں فرنیچر پر پینٹ کرنے سے یہ کیڑوں کا شکار ہونے سے محفوظ ہوجاتے ہیں۔

    لیمی نیٹڈ پینٹ، وارنش اور لیکویر کی کوٹنگ فرنیچر کو دوسری جلد دیتی ہے اور کیڑوں سے محفوظ رکھتی ہے۔

    بارشوں کے دوران ہم گھر کی کھڑکیوں کے قریب زیادہ وقت گزارتے ہیں لہٰذا کوشش کریں کہ کھڑکیوں کو خوبصورت بنائے رکھیں۔ کھڑکی پر رولر بلائنڈز اور ملٹی لیئر والے پردے کھڑکی کی خوبصورت کو چار چاند لگا دیں گے۔

  • عجیب و غریب عمارت جس کی اینٹیں ہوا میں تیرتی ہیں

    عجیب و غریب عمارت جس کی اینٹیں ہوا میں تیرتی ہیں

    نئی دہلی: بھارتی ریاست گجرات کے شہر سورت میں ایک عجیب و غریب طور پر تعمیر شدہ عمارت کو بین الاقوامی اعزاز کے لیے نامزد کردیا گیا۔

    سورت میں قائم یہ عمارت اس طرح تعمیر کی گئی ہے جسے دیکھنے پر یوں لگتا ہے کہ اس میں لگی اینٹیں ہوا میں تیر رہی ہیں۔ عمارت کو ایک مقامی آرکیٹکٹ اشیش پٹیل نے تعمیر کیا ہے۔

    اس عمارت کی تعمیر میں اینٹوں کو ایک دوسرے کے اوپر رکھنے کے بجائے 2 سے 3 انچ کے فاصلے پر رکھا گیا ہے جبکہ انہیں لہریے دار شکل میں تعمیر کیا گیا ہے۔

    دیکھنے میں یوں لگتا ہے کہ یہ عمارت ابھی گر پڑے گی لیکن اسے نہایت مضبوطی سے تعمیر کیا گیا ہے۔

    اب اس عمارت کو انگلینڈ کی برکس ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن کے ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے، یہ ایوارڈ ان تعمیرات کو دیا جاتا ہے جن میں جدت پیدا کی گئی ہو۔ مذکورہ عمارت کی نامزدگی بھارت سے ہونے والی واحد نامزدگی ہے۔

    سرخ اینٹوں سے تعمیر ہوا میں تیرتی یہ عمارت نہ صرف مقامی افراد کی پسندیدہ ہے بلکہ ایوارڈ ملنے کے بعد اب اسے عالمی شہرت حاصل ہوجائے گی۔

  • دو منزلہ مکان سمندر میں جا گرا، خوفناک ویڈیو وائرل

    دو منزلہ مکان سمندر میں جا گرا، خوفناک ویڈیو وائرل

    بیونس آئرس: سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو نے لوگوں کو خوفزدہ کر دیا جس میں ایک دو منزلہ مکان سمندر میں گرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق یہ ویڈیو جنوبی امریکی ملک ارجنٹینا کے دارالحکومت بیونس آئرس کی ہے۔ مذکورہ مکان سمندر سے کچھ دور واقع تھا تاہم سطح سمندر میں اضافے کے باعث سمندر کی لہریں گھر تک آ پہنچی تھیں۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سمندر کی زور دار لہریں گھر کی بنیادوں سے ٹکرا رہی ہیں جو مستقل ٹکراؤ سے کمزور ہوچکی ہیں، دیکھتے ہی دیکھتے دو منزلہ مکان اپنی جگہ چھوڑ دیتا ہے اور دھماکے سے سمندر میں جا گرتا ہے۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، گھر کے مالکان اور رہائشی خوش قسمتی سے اس وقت گھر میں موجود نہیں تھے۔

  • گھر کے نیچے 30 فٹ گہرائی میں کیا برآمد ہوا؟

    گھر کے نیچے 30 فٹ گہرائی میں کیا برآمد ہوا؟

    نئے گھر میں منتقل ہونے کے بعد اکثر اوقات مکینوں کو کچھ پراسرار چیزیں مل جاتی ہیں، جیسے چھپا ہوا کوئی کمرہ یا تہہ خانہ، امریکی شہری کو بھی ایسا ہی ایک تجربہ ہوا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں امریکی شہری اسٹیون بتا رہا ہے کہ اسے اپنے گھر سے ایک خفیہ غار کا راستہ ملا۔

    اسٹیون کے مطابق وہ اس گھر میں اپنے کزن کے ساتھ رہتا ہے، ایک روز اسے ایک راستہ نیچے جاتا ہوا دکھائی دیا۔ اسٹیون اور اس کا کزن سیڑھیاں اور ٹارچ لے کر نیچے اترے تو یہ ایک 30 فٹ گہرا غار نکلا۔

    غار کے اندر ایک متروکہ ریلوے لائن بھی تھی۔ یہ غار ایک سرنگ کی طرف جارہی تھی جس کے اوپر ایک سڑک بنا کر اس سرنگ کو بند کردیا گیا تھا۔

    اسٹیون کا کہنا ہے کہ انہیں یہ جگہ بہت پرسکون اور خاموش لگی اور بہت پسند آئی۔

  • گھر کی قیمت صرف 25 روپے

    گھر کی قیمت صرف 25 روپے

    یورپی ملک کروشیا ایک خوبصورت ملک ہے اور وہاں گھر خریدنے کے لیے لاکھوں ڈالرز کی ضرورت ہوتی ہے۔ مگر شمالی کروشیا کے ایک چھوٹے قصبے میں گھروں کو محض پاکستانی 25 روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔

    لیگارڈ نامی قصبے میں 2 ہزار 2 سو سے زائد افراد مقیم ہیں اور گزشتہ ایک صدی کے دوران وہاں سے زیادہ تر افراد دیگر علاقوں میں منتقل ہوگئے ہیں۔ اب وہاں گھروں کو محض ایک کیونا (کروشین کرنسی) یعنی لگ بھگ 25 روپے میں فروخت کیا جارہا ہے تاکہ وہاں کی گھٹتی آبادی کو بڑھایا جاسکے۔

    قصبے کے میئر ایوان سابولک نے اتنی کم قیمت میں گھروں کو فروخت کرنے کے حوالے سے بتایا کہ اس کا مقصد قصبے کو پھر نقشے میں واپس لانا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم ایک سرحدی قصبے میں تبدیل ہوگئے ہیں جہاں دیگر مقامات کے مقابلے میں سہولیات کم ہیں کیونکہ آبادی میں بتدریج کمی آئی ہے۔

    اس قیمت پر اب تک 17 گھر فروخت بھی کیے جاچکے ہیں جبکہ انتظامیہ کی جانب سے گھروں کی تزئین و آرائش کے لیے 25 ہزار کیونا (6 لاکھ 23 ہزار روپے سے زائد) دینے کا وعدہ بھی کیا گیا ہے۔

    اس اسکیم کے تحت اب صرف ایک گھر اور ایک عمارت کے پلاٹ کی فروخت باقی رہ گئی ہے۔ میئر نے بتایا کہ نئے آنے والوں کو فوڈ پروڈکشن اور میٹریل پراسیس کرنے والی صنعتوں میں ملازمتیں بھی مل سکیں گے۔

    مگر اتنے سستے گھروں کی پیشکش کے ساتھ کچھ شرائط بھی ہیں۔

    جیسے کہ مجوزہ خریداروں کی عمر 40 سال سے کم ہونی چاہیئے، وہ مالی طور پر خود مختار ہوں اور کم از کم 15 سال تک وہاں رہنے کا عزم کریں۔

    اسی طرح ان گھروں میں رہنے والے جوڑوں میں سے کسی ایک نے ہائی اسکول کی تعلیم مکمل کی ہو اور 3 سال تک کام کا تجربہ اضافی خصوصیات سمجھی جائیں گی۔

    ایسے ایک گھر کو خریدنے والے ڈینیل ہارمینسر نے بتایا کہ کاغذات میں ہم نے کم از کم 15 سال تک یہاں رہنا ہے مگر یہ کوئی مسئلہ نہیں، گھر تعمیر شدہ ہے اور ہمارا اسے فروخت کرنے یا کہیں اور منتقل ہونے کا ارادہ نہیں۔

    میئر کا کہنا تھا کہ اگرچہ یورپ سے باہر کے ممالک کے رہائشیوں نے بھی اس اسکیم میں بہت زیادہ دلچسپی ظاہر کی ہے مگر امیگریشن کی پیچیدگیوں کے باعث فی الحال یہ گھر یورپ سے باہر کے رہائشیوں کو فروخت نہیں کیے جارہے۔

  • جیف بیزوس کے گھر کے باہر احتجاج کیوں ہوا؟

    جیف بیزوس کے گھر کے باہر احتجاج کیوں ہوا؟

    دنیا کے امیر ترین شخص جیف بیزوس کے گھر کے باہر لوگوں نے احتجاج شروع کردیا، مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ جیف بیزوس ایمانداری سے ٹیکس ادا کریں۔

    بین الاقوامی یوب سائٹ کے مطابق دنیا کے سب سے امیر ترین شخص جیف بیزوس کے گھر کے باہر کروڑ پتی افراد نے جمع ہو کر احتجاج کیا اور ان سے مزید ٹیکس دینے کا مطالبہ کر دیا۔

    جیف بیزوس کا فلیٹ جس کی مالیت 10 ارب روپے ہے، اس کے باہر جمع ہونے والے شہریوں کا کہنا تھا کہ جیف بیزوس ایمانداری سے ٹیکس ادا نہیں کررہے۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایمازون کے مالک نے کووڈ وبا کے دوران بے حساب دولت کمائی لیکن اسی شہر کے لوگ بے روزگاری اور مسائل میں گرفتار ہیں۔

    مظاہرین نے شہر میں اشتہاری بورڈ والے ٹرک بھی چلائے جن پر امیروں پر ٹیکس لگاؤ اور جیف بیزوس کی تصویر کے ساتھ مجھ سے ٹیکس لے کر دکھاؤ جیسے نعرے درج تھے۔

  • دنیا کے اس انوکھے ترین گھر کی خاص بات کیا ہے؟

    دنیا کے اس انوکھے ترین گھر کی خاص بات کیا ہے؟

    دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی آبادی کی رہائشی ضروریات پوری کرنے کے لیے تعمیرات میں نئی نئی اختراعات کی جارہی ہیں جن میں سے ایک تھری ڈی پرنٹڈ گھر بھی ہیں، ان گھروں کی لاگت عام گھروں کے مقابلے میں کافی کم ہوتی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق یورپ میں پہلی بار تھری ڈی پرنٹر سے مکمل گھر تیار کیا گیا ہے جس میں ایک جوڑے نے رہائش اختیار کی ہے۔

    ڈچ جوڑے ایلائز لیوٹز اور ہیری ڈیکر اس تھری ڈی پرنٹر سے تیار کردہ گھر میں منتقل ہوئے ہیں، یہ گھر دیکھنے میں کسی گلیشیئر کی طرح کا ہے جو یورپ کی پہلی قانونی رہائش پذیر تھری ڈی پرنٹڈ جائیداد ہے۔

    اس کی بوجھ اٹھانے والی دیواریں تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی سے تیار کی گئی ہیں اور پورا گھر ہی جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔

    اس میں داخلی دروازے کو چابی سے کھولنے کا آپشن موجود نہیں بلکہ دروازے کو ایک ایپ سے کھولا جاتا ہے۔

    ایلائز لیوٹز نے بتایا کہ اس گھر میں کسی بنکر جیسا احساس ہوتا ہے، یعنی محفوظ ہونے کا جبکہ یہ خوبصورت بھی ہے۔ اس طرح کی ساخت کا گھر روایتی طریقہ کار سے تعمیر کرنا بہت مشکل اور مہنگا ہوتا ہے مگر تھری ڈی پرنٹنگ سے لاگت کافی کم ہوجاتی ہے۔

    اسے ایک تعمیراتی کمپنی سینٹ گوبن ویبر بی میکس نے تعمیر کیا ہے جو 94 اسکوائر میٹر رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔

    اس گھر کی تھری ڈی پرنٹنگ کے لیے ایک بڑے روبوٹک آرم اور نوزل کو استعمال کیا گیا، جن میں ایک مخصوص سیمنٹ شامل کیا گیا۔ بعد ازاں اسٹرکچر کو آرکیٹیکٹ ڈیزائن کے بعد پرنٹ کردیا گیا اور ایک کے بعد ایک لیئر کا اضافہ کرکے دیواروں کو مضبوط بنایا گیا۔

  • 80 سالہ بزرگ گھر کا قبضہ چھڑانے کے لیے سالوں سے دربدر بھٹکنے پر مجبور

    80 سالہ بزرگ گھر کا قبضہ چھڑانے کے لیے سالوں سے دربدر بھٹکنے پر مجبور

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں 80 سالہ بزرگ اپنے گھر پر قبضے کے کیس کی سماعت کے دوران آبدیدہ ہوگئے، انہوں نے عدالت میں دہائی دی کہ زندگی بھر کی جمع پونجی لگا کر گھر بنایا، اب وہ بھی نہیں رہا۔ سنہ 2013 سے انصاف کے لیے دربدر بھٹک رہا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق 80 سالہ بزرگ پلاٹ پر قبضے کی فریاد لے کر سندھ ہائیکورٹ میں پیش ہوا، برسوں سے انصاف کے لیے دربدر بزرگ شیر علی دوران سماعت آبدیدہ ہوگیا۔

    عدالت میں بزرگ نے کہا کہ غریب آدمی ہوں میرے پلاٹ پر قبضہ ہوگیا ہے، لی مارکیٹ کھجور بازار میں میرا پلاٹ ہے جس پر قبضہ ہے۔ بااثر شخص حاجی احمد نور نے میرے گھر پر قبضہ کیا ہے۔

    بزرگ شہری کا کہنا تھا کہ میرا گھر مسمار کر کے وہاں بلڈنگ بنا دی گئی، حاجی احمد نور نے میرا گھر اپنے بیٹوں کے نام بھی منتقل کر دیا ہے، گھر میں 11 لاکھ روپے موجود تھے مجھے صرف 3 لاکھ دیے گئے۔

    بزرگ شہری نے دہائی دی کہ میرا خدا کے سوا کوئی نہیں ہے میری مدد کریں، سنہ 2013 سے انصاف کے لیے در در کی ٹھوکریں کھا رہا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے زندگی کی جمع پونچی لگا کر اپنے بچوں کے لیے گھر لیا تھا، اب میرے پاس رہنے کو اپنا گھر تک نہیں۔

    وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ٹرائل کورٹ نے بھی شہری کے حق میں فیصلہ دیا پھر بھی گھر پر قبضہ کیا گیا، بزرگ شہری کے تمام دستاویزات مکمل ہیں۔

  • وہ طریقہ جس سے آپ کے گھر کی بجلی کا بل کم آئے گا

    وہ طریقہ جس سے آپ کے گھر کی بجلی کا بل کم آئے گا

    موسم گرما عروج پر پہنچ چکا ہے اور کراچی میں ہیٹ ویو بھی آچکی ہے، موسم گرما میں گرمی اور دھوپ سے بچنے کے لیے سخت احتیاط کی ضرورت ہے۔

    دوسری جانب گرمیوں کے موسم میں پنکھوں اور اے سی کا استعمال بڑھ جاتا ہے جس کے باعث بجلی کے بل میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ ایسے میں گھر کو پھول پودوں سے سرسبز و شاداب بنانا گھر کو ٹھنڈا رکھتا ہے۔

    گھروں میں پودے لگانا اور انہیں سرسبز رکھنا گھر کے مجموعی درجہ حرارت اور بجلی کے بل کو کم رکھتا ہے تاہم کچھ پودے ایسے بھی ہیں جو نہایت کم قیمت میں فوری طور پر آپ کے گھر کو ٹھنڈا کر سکتے ہیں۔

    آج ہم آپ کو ایسے ہی پودوں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں۔

    ایلو ویرا

    ایلو ویرا کا پودا اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتا ہے، ایلو ویرا ہوا کو جراثیموں اور زہریلے اشیا سے پاک کر کے اسے صاف بناتا ہے جبکہ یہ کمرے کے درجہ حرارت میں بھی کمی کرتا ہے۔

    آریکا پام ٹری

    یہ پودا کم روشنی میں بھی ہرا بھرا رہتا ہے اور ہوا کو صاف رکھنے کے ساتھ ساتھ درجہ حرارت میں کمی کرتا ہے۔

    ویپنگ فگ

    ویپنگ فگ نامی پودا گرمی سے پیدا ہونے والی بدبو کو ختم کر کے کمرے کی فضا کو خوشبو دار بناتا ہے جبکہ گرمی میں بھی کمی کرتا ہے۔

    بے بی ربڑ پلانٹ

    یہ پودا بھی کمرے کو ٹھنڈا رکھنے اور گرمی کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔