Tag: houthi

  • امریکا کی یمن میں حوثیوں کے 17 مقامات پر شدید بمباری

    امریکا کی یمن میں حوثیوں کے 17 مقامات پر شدید بمباری

    امریکا کے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے، امریکی طیاروں نے شمالی یمن میں چوبیس گھنٹے میں سترہ مقامات پر بمباری کی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے حملوں کے جواب میں حوثیوں نے بحیرہ احمر میں امریکی جہازوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

    حوثیوں کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بحیرہ احمر میں طیارہ بردار بحری جہاز یوایس ایس ہیری ٹرومین پر حملے کئے ہیں جبکہ تل ابیب میں اسرائیلی فوجی مقامات کو ڈرونزسے نشانہ بنایا۔

    واضح رہے کہ خودساختہ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد سے اسرائیل نے غزہ پر حملے تیز کر دیے ہیں۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملوں میں الجزیرہ کے صحافی سمیت 65 افراد شہید ہو گئے جب کہ درجنوں زخمی ہوئے۔

    غزہ کی پٹی پر الگ الگ اسرائیلی حملوں میں الجزیرہ کے ایک صحافی سمیت دو میڈیا کارکن شہید ہوئے۔ الجزیرہ مبشر کے لیے کام کرنے والے صحافی حسام شبات کو پیر کو شمالی غزہ میں قتل کر دیا گیا۔

    عینی شاہدین نے نیٹ ورک کو بتایا کہ ان کی گاڑی کو بیت لاہیا کے مشرقی حصے میں نشانہ بنایا گیا۔

    وسطی غزہ میں دیر البلاح سے رپورٹنگ کرتے ہوئے الجزیرہ کے طارق ابو عزوم نے کہا کہ 23??سالہ شبات اس سے قبل ایک اور اسرائیلی حملے میں زخمی ہوئے تھے لیکن انہوں نے غزہ میں خبروں کی رپورٹنگ جاری رکھنے پر اصرار کیا تھا۔

    ابو عزوم نے کہا، ”اسرائیلی فوج نے ”کوئی پیشگی وارننگ”دیئے بغیر ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔

    مسجدِ اقصیٰ میں 25 ویں رمضان کو ایک لاکھ فلسطینیوں کی شرکت

    قبل ازیں پیر کو جنوبی غزہ میں خان یونس پر اسرائیلی فوج کے حملے میں فلسطین ٹوڈے کے لیے کام کرنے والے صحافی محمد منصور بھی شہید ہوئے۔

  • یمن کے حوثیوں نے بھی بڑا اعلان کردیا

    یمن کے حوثیوں نے بھی بڑا اعلان کردیا

    یمن کے حوثیوں نے بھی غزہ میں جنگ بندی معاہدہ ہونے کے بعد اسرائیل کیخلاف حملے روکنے کا اعلان کردیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یمن کے حوثیوں کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حوثی اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کا احترام کریں گے۔

    ترجمان کے مطابق غزہ پٹی میں جنگ بندی کے بعد اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملے بند کردیں گے۔

    واضح رہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ 3 مراحلے پر مشتمل ہوگا، معاہدے کا پہلا مرحلہ 6 ہفتوں پر مشتمل ہوگا، پہلے مرحلے کے دوران اسرائیلی فوج غزہ کی سرحد کے اندر 700 میٹر تک خود کو محدود کرلے گی۔

    جنگ بندی کے اس مرحلے میں اسرائیل تقریباً 2000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا جن میں عمر قید کے 250 قیدی بھی شامل ہوں گے۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیریس انتونیو گوتریس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ معاہدے کے نتیجے میں قیدیوں اور یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا اور امداد کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور ہوں گی۔

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ جنگ بندی معاہدے کے بعد غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل بھی شروع کردی گئی ہے۔

    غزہ میں جنگ بندی کب سے نافذ العمل ہوگی؟ قطری وزیراعظم نے بتا دیا

    ان کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل بھی شروع کردی گئی ہے، سیکڑوں امدادی ٹرک صلاح الدین اسٹریٹ کے راستے جنوبی غزہ پٹی میں داخل ہوگئے ہیں۔

  • یمن سے میزائل حملہ، اسرائیل میں سائرن بج اُٹھے

    یمن سے میزائل حملہ، اسرائیل میں سائرن بج اُٹھے

    یمن سے داغے گئے میزائل کے اسرائیلی حدود کے قریب پہنچنے پر اسرائیل کے مختلف علاقوں میں جنگی سائرن بجنا شروع ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل نے دفاعی نظام کے ذریعے یمن سے داغے گئے میزائل کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے، میزائل حملے کے بعد اسرائیل کے بن گورین ایئرپورٹ پر آپریشن عارضی طور پر معطل کردیا گیا۔

    اس سے قبل فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ غزہ فائر بندی مذاکرات میں بعض بنیادی معاملات میں اہم پیش رفت ہوگئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ بقیہ معاملات پر جلد اتفاقِ رائے کی کوششیں کررہے ہیں۔

    بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے بھی یہ کہا گیا ہے کہ دوحہ میں جاری جنگ بندی مذاکرات کے نتیجے میں غزہ امن معاہدہ اسی ہفتے ہوسکتا ہے۔

    اس کے علاوہ امریکا کے نومنتخب نائب صدر وینس نے بھی اسرائیل اور حماس کے مابین جلد از جلد معاہدہ طے پانے کے لیے امید لگا لی ہے۔

    نائب صدر نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جلد ہی ایک معاہدہ طے پا سکتا ہے اور اس پیش رفت کی وجہ یہ ہے کہ لوگ خوفزدہ ہیں کہ حماس کے لیے اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ایک معاہدہ ہونے والا ہے جو کہ بائیڈن انتظامیہ کے بالکل اختتام کی طرف ہے شاید آخری یا دو دن۔

    غزہ میں کیپٹن سمیت 5 اسرائیلی فوجی واصل جہنم

    وینس نے کہا کہ یہ بالکل واضح ہے کہ صدر ٹرمپ کا حماس کو دھمکی دینا اور یہ واضح کرنا کہ نتائج میں جہنم کا سامنا کرنا پڑے گا اس وجہ سے ہم نے کچھ یرغمالیوں کو نکالنے میں پیش رفت کی ہے۔

  • امریکی فوج نے یمن میں حوثی باغیوں کے 15 ٹھکانوں پر بم برسائے، ویڈیو رپورٹ

    امریکی فوج نے یمن میں حوثی باغیوں کے 15 ٹھکانوں پر بم برسائے، ویڈیو رپورٹ

    امریکی فوج نے یمن میں حوثی باغیوں کے 15 ٹھکانوں پر بم برسائے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ پر حملے کیے ہیں، جس میں 15 اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔

    پینٹاگون نے کہا کہ اس نے اپنی ’’بحریہ کی آزادی کے تحفظ‘‘ کے لیے حملوں میں ہوائی اور بحری جنگی جہازوں کا استعمال کیا۔ فضائی حملوں نے دارالحکومت صنعا سمیت یمن کے بعض اہم شہروں کو ہلا کر رکھ دیا۔

    نومبر سے لے کر اب تک حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں 100 کے قریب بحری جہازوں پر حملے کیے ہیں، جس میں دو کشتیاں تباہ ہوئیں، حوثیوں کا کہنا تھا کہ یہ حملے غزہ میں اسرائیل کی فوجی مہم کا بدلہ ہیں۔

    برطانیہ کی یمن پر حملوں میں ملوث ہونے کی تردید

    بی بی سی کے مطابق مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی کارروائیوں کی نگرانی کرنے والی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ حملوں میں حوثیوں کے ہتھیاروں کے نظام، اڈوں اور دیگر آلات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    پیر کو حوثیوں نے کہا تھا کہ انھوں نے یمن میں امریکی ساختہ MQ-9 ریپر ڈرون مار گرایا ہے، جب کہ امریکی فوج نے بھی بغیر پائلٹ کے طیارے کو کھونے کا اعتراف کیا۔ پچھلے ہفتے پینٹاگون نے کہا تھا کہ حوثیوں نے خطے میں امریکی بحریہ کے جہازوں پر ’ایک پیچیدہ حملہ‘ کیا ہے، تاہم حملے کو ناکام بنا دیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ حوثیوں کے حملوں سے بحیرہ احمر کی شپنگ لین کی حفاظت کے لیے رواں برس امریکا، برطانیہ اور 12 دیگر ممالک نے ’آپریشن خوشحالی گارڈین‘ کا آغاز کیا ہے۔

  • حوثیوں نے جواب دے دیا، برطانوی بحری جہاز پر میزائل داغ دیے

    حوثیوں نے جواب دے دیا، برطانوی بحری جہاز پر میزائل داغ دیے

    قاہرہ: حوثیوں نے برطانوی اور امریکی حملوں کے جواب میں پہلی بار خلیج عدن میں برطانوی تیل بردار بحری جہاز پر میزائل داغ دیے۔

    روئٹرز کے مطابق یمن کے حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر سے گزرنے والے بحری جہازوں پر حملے تیز کرتے ہوئے جمعہ کے روز تجارتی کمپنی ٹریفیگرا کے ایک فیول ٹینکر کو میزائلوں سے نشانہ بنا دیا، جس سے جہاز میں آگ لگ گئی۔

    برطانوی میری ٹائم نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے کے نتیجے میں نقصان کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ ٹریفیگرا نے کہا کہ ایک میزائل نے برطانوی فیول ٹینکر مارلن لوانڈا کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ بحیرہ احمر سے گزر رہا تھا۔

    ٹریفیگرا کے ترجمان کے مطابق ٹینکر کے ذریعے روسی آتش گیر مائع ہائیڈروکاربن مرکب ’نفتھا‘ لے جایا جا رہا تھا، جسے سستے داموں خریدا گیا تھا، انھوں نے کہا کہ جہاز کے ساتھ رابطہ استوار رکھا گیا ہے اور صورت حال کی بغور نگرانی کی جا رہی ہے اور فوجی جہاز بھی بھیجا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ حوثیوں نے اس سے قبل جمعہ ہی کو خلیج عدن میں امریکی بحریہ کے جہاز یو ایس ایس کارنی پر بھی ایک اینٹی شپ بیلسٹک میزائل داغا تھا، جسے امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق کارنی نے کامیابی سے مار گرایا۔

  • امریکا اور برطانیہ نے حوثی رہنماؤں پر پابندی عائد کردی

    امریکا اور برطانیہ نے حوثی رہنماؤں پر پابندی عائد کردی

    4 حوثی رہنماؤں پر امریکا کی جانب سے دہشت گردی ایکٹ کے تحت پابندی لگا دی گئی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پابندی کا شکار ہونے والے حوثی رہنماؤں کے امریکا میں اثاثے منجمد کردیے گئے ہیں۔ جبکہ برطانیہ نے بھی 4 حوثی ارکان پر پابندیاں لگا دیں۔

    برطانیہ کی جانب سے جن حوثی رہنماؤں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں حوثی وزیر دفاع محمد ناصر، نیول فورس کمانڈر محمد فادل اور حوثی کوسٹل ڈیفنس چیف محمد علی القادری شامل ہیں۔

    دوسری جانب غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کے خلاف دائر کئے گئے مقدمے کی درخواست پر عالمی عدالت انصاف آج فیصلہ سنائے گی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق آئی سی جے کا سترہ ججوں پر مشتمل پینل اسرائیل کے خلاف درخواست کا فیصلہ سنائے گا، فیصلہ پاکستانی وقت کے مطابق شام پانچ بجے سنایا جائے گا۔

    جنوبی افریقا کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت قرار دے کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کر رہا ہے، عدالت اسرائیل کوغزہ میں فوجی آپریشن بند کرنے کا حکم دے۔

    جنوبی افریقا کی اپیل پر سماعت گیارہ اور بارہ جنوری کودی ہیگ میں ہوئی تھی، جنوبی افریقہ نے وکلا نے سماعت کے دوران دنیا بھر کے سامنے صہیونی فوج کا مکروہ چہرہ بے نقاب کیا تھا۔

    غزہ کی پٹی کی صورتحال زمین پر جہنم سے کم نہیں، ناروے

    ترجمان حماس اسامہ ہمدان کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت نے سیز فائر کا حکم دیا تو عمل کریں گے، بشرط یہ کہ اسرائیل کو بھی پابند کیا جائے۔

  • حوثیوں نے آبنائے باب المندب سے گزرنے والے ٹینکر پر کروز میزائل داغ دیا

    حوثیوں نے آبنائے باب المندب سے گزرنے والے ٹینکر پر کروز میزائل داغ دیا

    حوثیوں نے آبنائے باب المندب سے گزرنے والے ایک اور بحری ٹینکر پر کروز میزائل داغ دیا، جس سے جہاز پر آگ بھڑک اٹھی۔

    الجزیرہ کے مطابق یمن کے ساحل سے آبنائے باب المندب سے گزرنے والے ایک بحری ٹینکر کو میزائل سے نشانہ بنایا گیا ہے، یہ آبنائے مشرقی افریقہ کو جزیرہ نما عرب سے الگ کرنے والی نہایت ہی اہمیت کی حامل ہے۔

    امریکا کی مرکزی کمان (سینٹکام) نے کہا ہے کہ اسٹرنڈا جہاز ناروے کی ملکیت ہے، جس پر پیر کو نصف شب یمن کے حوثیوں کے زیر قابو علاقے سے اینٹی شپ کروز میزائل داغا گیا، بحری جہاز اس وقت باب المندب سے گزر رہا تھا۔

    اسٹرنڈا کے بارے میں بتایا گیا کہ یہ تیل اور کیمیکل لے جانے والا ٹینکر ہے، جو ناروے کے شہر برگن میں قائم شپنگ کمپنی موونکلس ریڈیری کے بیڑے کا حصہ ہے، اور یہ اٹلی جا رہا تھا۔

    کمپنی کے مطابق میزائل لگنے کے بعد جہاز میں آگ لگ گئی تھی، تاہم عملے کے کسی رکن کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، اور جلد ہی آگ بجھا دی گئی، کمپنی کے چیف ایگزیکٹو نے الجزیرہ کو بتایا کہ واقعے کے بعد جہاز ایک محفوظ بندرگاہ کی طرف بڑھ رہا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کی جنگ میں اضافے کے ساتھ اس بحری علاقے میں تجارتی جہاز رانی کو لاحق خطرات اور بڑھ گئے ہیں، یمن کے ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں جہازوں پر حملے بڑھا دیے ہیں، حالیہ دنوں میں انھوں نے دھمکی دی تھی کہ وہ کسی بھی ایسے جہاز کو نشانہ بنائیں گے جس کے بارے میں ان کا خیال ہو کہ وہ اسرائیل جا رہا ہے یا وہاں سے آ رہا ہے۔ تاہم حوثیوں نے فی الوقت اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

  • عرب اتحاد نے صعدہ میں حوثیوں کا آپریشن کنٹرول روم تباہ کردیا،17جنگجو ہلاک

    عرب اتحاد نے صعدہ میں حوثیوں کا آپریشن کنٹرول روم تباہ کردیا،17جنگجو ہلاک

    صنعاء:اتحادی فوج کی کتاف ڈاریکٹوریٹ میں متمرکزحوثی ملیشیا کے لیے بھیجی گئی کمک پربمباری کے نتیجے میں 21جنگجومارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کی عمل داری کی بحالی کے لیے سرگرم عرب اتحادی فوج کے جنگی طیاروں نے شمالی گورنری صعدہ میں حوثی ملیشیا کا آپریشن کنٹرول روم بمباری سے تباہ کردیااور اس میں موجود تمام 17جنگجو ہلاک ہوگئے۔

    ادھر اتحادی فوج نے کتاف ڈاریکٹوریٹ ہی میں متمرکزحوثی ملیشیا کے لیے بھیجی گئی کمک پربمباری کی جس کے نتیجے میں 21 جنگجو ہلاک اور33 زخمی ہوگئے۔

    خیال رہے کہ صعدہ گورنری کو یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کا گڑھ تصور کیا جاتا ہے، اس علاقے میں باغیوں کے آپریشن کنٹرول روم کی تباہی عرب اتحاد اور یمنی فوج کی اہم کامیابی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مقامی ذرائع نے بتایا کہ عرب ممالک کے جنگی طیاروں نے مشرقی صعدہ میں کتاف ڈاریکٹوریٹ کے نواحی علاقے اتیاس میں حوثیوں کے آپریشن کنٹرول روم پربمباری کی۔

    حملے میں کنٹروم روم تباہ اور اس میں موجود تمام 17جنگجو ہلاک ہوگئے،ادھر اتحادی فوج نے کتاف ڈاریکٹوریٹ ہی میں متمرکزحوثی ملیشیا کے لیے بھیجی گئی کمک پربمباری کی جس کے نتیجے میں 21 جنگجو ہلاک اور33 زخمی ہوگئے۔

  • خلیج تعاون کونسل کی سعودیہ میں گیس فیلڈ پر حملے کی شدید مذمت

    خلیج تعاون کونسل کی سعودیہ میں گیس فیلڈ پر حملے کی شدید مذمت

    قاہرہ:خلیج تعاون کونسل جی سی سی نے سعودی عرب میں ایک گیس فیلڈ پر یمن کے ایران نواز حوثی گروپ کی طرف سے کیے گئے ڈرون حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عبداللطیف بن راشد الزیانی نے ایک بیان میں کہا کہ سعودی عرب کی الشیبہ گیس فیلڈ پرحوثی باغیوں کا ڈرون طیارے سے حملہ بزدلانہ کارروائی اور خطے کے امن کو تباہ کرنے کی مذموم کوشش ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا اپنے گھٹیا اور مذموم مقاصد کے لیے سعودی عرب میں تیل اور گیس کی تنصیبات پرحملوں کے ساتھ سعودی شہریوں کو بھی حملوں کا نشانہ بنا رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حوثی باغی توانائی کی عالمی سپلائی کو خطرے میں ڈالنا چاہتے ہیں، ڈاکٹر الزیانی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ حوثیوں کی سعودی عرب کی تیل اور گیس کی تنصیبات پرحملوں کا نوٹس لیتے ہوئےباغیوں کو تخریب کاری سے روکے۔

    خیال رہے کہ رواں ہفتے یمن کے حوثی بازغیوں نے بمبار ڈرون طیارے کی مدد سے سعودی عرب کی الشیبہ آئل اینڈ گیس فیلڈ پرحملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں گیس فیلڈ کو نقصان پہنچا تھا۔

  • عرب اتحادی فوج نے رہائشی آبادی پر داغا گیا میزائل مار گرایا

    عرب اتحادی فوج نے رہائشی آبادی پر داغا گیا میزائل مار گرایا

    ریاض : سعودی عرب کے محکمہ دفاع کےحکام نے سرحدی علاقےخمیس مشیط کی فضاء میں یمن کے حوثی باغیوں کا ایک ڈرون طیارہ مار گرایا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی محکمہ دفاع کے حکام نے یمن کی سرحد سے متصل علاقے خمیس مشیط میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کا ایک مسلح ڈرون طیارہ مار گرایا تاہم اس کارروائی کے نتیجے میں کسی قسم کے جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔

    عرب اتحادی فوج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے کہاکہ یمن کے حوثی باغیوں کی طرف سے منگل اور بدھ کی درمیانی شب رات 10 بج کر34 منٹ پر خمیس مشیط میں شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی تاہم ایران نواز حوثیوں کا ڈرون حملہ ناکام بنا دیا گیا۔

    کرنل ترکی کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا سعودی عرب کے اندر دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے، اہم تنصیبات کو تباہ کرنے اور شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے پالیسی پرعمل پیرا ہے جب کہ عرب اتحادی فوج اور سعودی محکمہ دفاع حوثیوں کی دہشت گردی کے خلاف برسرپیکار ہے۔

    خیال رہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر ڈرون حملے روز کا معمول بن چکے ہیں۔ حالیہ ایام میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب پر ڈرون اور میزائل حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔