Tag: Houthi attack

  • حوثیوں کا بحیرہ احمر میں 2 بحری جہازوں پر ڈرونز سے حملہ

    حوثیوں کا بحیرہ احمر میں 2 بحری جہازوں پر ڈرونز سے حملہ

    حوثیوں نے بحیرہ احمر میں 2 بحری جہازوں پر ڈرونز سے حملہ کیا ہے، تاہم امریکی سینٹ کام کا کہنا ہے کہ ڈرونز تباہ کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بحیرہ احمر میں حوثیوں کی جانب سے غیر ملکی جہازوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے، اے ایف پی نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا ہے کہ ہفتے کے روز بحیرہ احمر میں گشت کرنے والے امریکی بحریہ کے ایک جنگی جہاز نے 4 حملہ آور ڈرونز کو مار گرایا۔

    امریکی سینٹ کام نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ چار بغیر پائلٹ ڈرون یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں سے اڑے تھے، جو امریکی بحری جہاز کی طرف آ رہے تھے، جنھیں یو ایس ایس لیبون نے مار گرا دیا۔ امریکا نے ایران پر ان حملوں میں ملوث ہونے کا الزام عاید کیا ہے جب کہ ایران کا کہنا ہے کہ حملہ کرنا حوثیوں کا فیصلہ ہے، تہران کا نہیں۔

    ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باقری نے ہفتے کے روز امریکی الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حوثی اپنے طور پر کارروائیاں کر رہے ہیں۔ پینٹاگون کے مطابق دارالحکومت صنعا سمیت یمن کے بڑے حصوں پر قابض حوثیوں نے بحیرہ احمر میں 10 تجارتی جہازوں کو نشانہ بناتے ہوئے 100 سے زیادہ ڈرون اور میزائل حملے کیے ہیں۔ ان حملوں کو غزہ میں اسرائیلی بمباری کا سامنا کرنے والے فلسطینیوں کی حمایت کا مظاہرہ قرار دیا گیا ہے۔

    ایران نے امریکا کو بحیرہ روم بند کرنے کی دھمکی دے دی

    دوسری جانب بھارت کے مغربی ساحلی علاقے میں اسرائیل سے تعلق رکھنے والے بحری جہاز پر بھی ڈرون حملہ کیا گیا ہے، جس سے جہاز میں آگ لگ گئی لیکن عملہ محفوظ رہا۔ بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ جہاز سعودی عرب سے خام تیل لے کر بھارتی بندرگاہ آ رہا تھا۔ پینٹاگون نے الزام لگایا ہے کہ ہندوستان کے ساحل پر جہاز پر حملہ کرنے والا ڈرون بھی ایران سے لانچ کیا گیا تھا۔

  • جدہ : حوثی حملے کے باوجود تیل کی سپلائی جاری رہی

    جدہ : حوثی حملے کے باوجود تیل کی سپلائی جاری رہی

    جدہ : حوثیوں کی جانب سے میزائل حملے جاری ہیں لیکن اس کے باوجود تیل کی لائنوں سے سپلائی کا عمل متاثر نہیں ہوا اور لگنے والی آگ پر فوری قابو پالیا گیا۔

    جدہ میں حوثی میزائل حملوں میں آرامکو تنصیبات کو نشانہ بنانے سے تیل کی سپلائی متاثر نہیں ہوئی ہے، اس حوالے سے سرکاری ٹی وی چینل کے مطابق حوثی حملے سے متعدد تیل ٹینکوں میں سے ایک ٹینک متاثر ہوا ہے۔

    وزارت توانائی کے اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ جزوی طور پر متاثر ہونے والے ایک ٹینک میں تیل کی مقدار5 لاکھ بیرل تھی۔

    اس سے قبل سعودی پریس ایجنسی نے وزارت توانائی کے ذرائع کے حوالے سے کہا تھا کہ حوثیوں کی جانب سے داغے جانے والے میزائل سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔

    واضح رہے کہ میزائل حملے سے تیل کی سپلائی لائنوں میں بھڑک اٹھنے والی آگ پر جلد ہی قابو پالیا گیا۔ آرامکو کمپنی نے تیل کی سپلائی لائن کو جلد ہی بحال کر دیا۔

  • عرب اتحاد نے یمنی پارلیمنٹ پرحوثیوں کا فضائی حملہ ناکام بنا دیا

    عرب اتحاد نے یمنی پارلیمنٹ پرحوثیوں کا فضائی حملہ ناکام بنا دیا

    ریاض: یمن میں آئینی حکومت کے حامی عرب اتحاد نے یمن میں متحارب حوثی ملیشیا کی طرف سے یمنی پارلیمنٹ پر حملہ ناکام بنا دیا۔ عرب اتحادی حوثیوں کی میزائل حملہ کرنے کی صلاحیت ختم کرنے کے لیے کوشاں ہیں

    عرب ٹی وی کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کے حامی عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بتایا کہ حوثی ملیشیا کی طرف سے حوثی ملیشیا کی طرف سے بغیر پائلٹ ڈرون طیاروں کی مدد سے یمنی پارلیمنٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی مگر اسے کسی بھی حملے سے قبل بری طرح ناکام بنا دیا۔

    ریاض میں ایک پریس کانفرنس کے دوران عرب اتحادی فوج کے ترجمان کا کہناتھا کہ صنعاء میں حوثیوں کے طیاروں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ حوثیوں نے صنعاء میں ایک آئل بردار ٹینکر خالی کرنے کی کوشش کی جس پر بمباری کرکے اسے تباہ کردیا گیا۔

    کرنل المالکی نے خبردارکیا کہ حوثیوں کی طرف سے بحرالاحمر میں تیل بردار ٹینکر خالی کرنے کی اجازت نہ دینے پر تیل خفیہ طورپر دوسرے مقامات پرسپلائی کیاجا رہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں المالکی نے کہا کہ حوثیوں کی جانب سے صعدہ گورنری کے 100 خاندان زبردستی نکال دیے تھے جنہیں واپس کردیا گیا ہے۔

    اس موقع پر اتحادی فوج کے ترجمان نے ارحب شہرمیں حوثیوں کے ہاتھوں شہریوں کے مکانات دھماکوں سے اڑائے جانے کی ایک ویڈیو بھی دکھائی۔ان کہنا تھا کہ عرب اتحادی فوج اور یمن کی آئینی فوج مل کر حوثی ملیشیا کی میزائلوں کے حصول کی صلاحیت کو ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    عرب اتحادی فوج فضائی حملوں میں حوثیوں کے میزائلوں اور بھاری ہتھیاروں کے ذخیروں کو نشانہ بنا رہی ہے جس کے نتیجے میں ایرانی حمایت یافتہ گروپ کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔