Tag: Houthi Rebels

  • سعودی اتحادی افواج کا حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر حملہ، درجنوں حوثی ہلاک

    سعودی اتحادی افواج کا حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر حملہ، درجنوں حوثی ہلاک

    صنعا: یمنی بندرگاہ الحدیدہ میں حوثیوں کے عسکری ٹھکانوں پر اتحادی فوج کی شدید بمباری کے نتیجے میں درجنوں حوثی باغی ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کی رِٹ کی بحالی میں سرگرم عرب اتحادی فوج کی ساحلی علاقے الحدیدہ کے شمال میں ایران نواز حوثی شدت پسندوں کے متعدد ٹھکانوں پر بمباری کے نتیجے میں باغیوں کو غیر معمولی جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

    عرب اتحادی فوج کی طرف سے جاری بیان میں یمنی شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ حوثی دہشت گردوں کے فوجی ٹھکانوں سے دور رہیں تاکہ کسی فوجی کارروائی کے وقت شہریوں کو جانی نقصان سے بچایا جاسکے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ حوثی شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر حملے باغیوں کی دہشت گردانہ کارروائیوں اور ان کی فوجی صلاحیت کو تباہ کرنے کے لیے ہیں۔

    بیان کے مطابق حوثیوں کے خلاف کارروائیاں بین الاقوامی قوانین کے مطابق اور عالمی انسانی معاہدوں کے ضوابط کے تحت کی جا رہی ہیں۔

    عرب اتحادی فوج نے کہا کہ اس نے شمالی الحدیدہ میں حوثیوں کی بارود سے بھری متعدد کشتیوں کو بھی نشانہ بنایا جو بین الاقوامی جہاز رانی کے لیے خطرہ تھیں۔

    حوثی باغیوں کا ایک بار پھر سعودی عرب پر میزائل حملہ

    میڈیا رپورٹ کے مطابق شمالی الحدیدہ میں بحر الاحمر میں عالمی جہازوں پر حملوں کےلئے تیار کی گئی حوثیوں کی 9 بارود بردار کشتیاں تباہ کردی گئیں۔

    خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے گذشتہ ماہ سعودی ایئرپورٹ پر بیلسٹک میزائل داغے تھے، تاہم کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

  • حوثی باغیوں کا ایک بار پھر سعودی عرب پر میزائل حملہ

    حوثی باغیوں کا ایک بار پھر سعودی عرب پر میزائل حملہ

    ریاض: سعودی عرب میں واٹر ڈیسیلی نیشن پلانٹ کے نزدیک حوثیوں نے میزائل داغا تاہم اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن مین آئینی حکومت کے حامی عرب اتحاد کی فورسز کے سرکاری ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بتایا ہے کہ حوثیوں کی جانب سے داغا جانے والا ایک میزائل سعودی عرب کے شہر الشقیق میں واٹر ڈیسیلی نیشن پلانٹ کے قریب آ کر گرا، تاہم واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان نے بتایا کہ عسکری اور سیکورٹی ادارے حملے میں استعمال کئے جانے والے میزائل کی نوعیت متعین کرنے پر کام کر رہے ہیں۔

    کرنل ترکی المالکی نے کہا کہ شہری تنصیبات کو نشانہ بنانا جنگی جرم کے برابر ہے، دہشت گرد حوثی ملیشیا کا اعتراف اس بات کا ثبوت ہے کہ اسے جدید نوعیت کا اسلحہ مل رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایرانی نظام کی جانب سے حوثیوں کو اس دہشت گردی کے سلسلے میں پوری حمایت حاصل ہے، اسی بنا پر وہ سلامتی کونسل کی متعلقہ قرار دادوں 2216 اور 2231 کی مسلسل خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

    عرب اتحاد کے ترجمان کے مطابق دہشت گرد حوثی ملیشیا مختلف نوعیت کے ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے لئے الحدیدہ کی بندرگاہ کو استعمال کر رہی ہے جس کے سبب علاقائی اور بین الاقوامی امن خطرے میں پڑ گیا ہے۔

    حوثی باغیوں کو سعودی عرب پر حملوں کا حساب دینا ہوگا، شہزادہ خالد بن سلمان

    انہوں نے باور کرایا کہ عرب اتحاد کی مشترکہ قیادت اس دہشت گرد ملیشیا کو منہ توڑ جواب دینے کےلئے سخت اور فوری اقدامات کرے گی تا کہ شہریوں اور شہری تنصیبات کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

    المالکی کا مزید کہنا تھا کہ اس نوعیت کی دہشت گرد کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور اس پر عملدرآمد کے ذمے دار دہشت گرد عناصر کا کڑا احتساب کیا جائے گا۔

  • سعودی اتحادی افواج اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں، درجنوں باغی ہلاک

    سعودی اتحادی افواج اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں، درجنوں باغی ہلاک

    صنعا: یمن میں اتحادی افواج اور حوثی باغیوں کے درمیان شدید جھڑپوں کے نتیجے میں درجنوں باغی ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کی وسطی شہر الضالع میں سرکاری فوج اور عرب اتحادی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں ایران نواز حوثی جنگجوﺅں کی بڑی تعداد ہلاک ہو گئی ہے جس کے بعد اسپتالوں میں لاشوں کے انبار لگے ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وسطی یمن شہر ذمار کے تین اسپتالوں میں مقتول حوثی باغیوں کی 12 لاشیں لائی گئی ہیں۔ ان میں حوثیوں کی طرف سے بھرتی کیے گئے متعدد بچوں کی لاشیں بھی شامل ہیں۔ یہ لاشیں الضالع سے ذمار کے اسپتالوں کے سرد خانوں میں رکھی گئی ہیں۔

    عرب ٹی وی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتول حوثی جنگجوﺅں کی لاشوں میں کیپٹن کے عہدے کا ایک حوثی عہدیدار جابر مہدی البحش بھی شامل ہے۔ ذمار کے اسپتالوں میں منتقل کی گئی حوثی جنگجوﺅں کی لاشوں کی شناخت جابر مہدی البحش، محمد عبداللہ السدعی، عبدالرزاق الکبسی، جہاد دوبع، حلمی فہد غرفہ، شہاب الدین عبدالجلیل العنسی، الرمیم عبدہ الرمیم، محمد عبداللہ الحکمی، عبدالسلام غالب الحرازی اور مجدالدین حسین المنقذی کے ناموں سے کی گئی ہے۔

    حوثیوں کے ٹھکانوں کو بموں سے اڑائیں گے، ترکی المالکی

    ادھر ذمار شہر کے مغرب میں حوثیوں کے سیکورٹی سپروائزر فواز عبداللہ عبدہ الجعدبی المعروف ابو مروان الجعدبی نے 45 سالہ عبدہ مصلح النقذی اور اس کے دو بیٹوں 13 سالہ عصام عبدہ مصلح اور 11 سالہ مجیب عبدہ مصلح کو گولیاں مارنے کے بعد زخمی کیا۔

    بعد ازاں انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ حوثی کمانڈر کی اندھا دھند فائرنگ سے ایک شہری، اس کے دو بیٹے اور پانچ دیگر شہری مختار احمد علی، جمیل المجمر، طارق یحییٰ سعد طلحہ، فواد محمد خالد الاحجور اور طارق یوسف ابراہیم زخمی ہوگئے۔ انہیں بوصاب العالی کے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

  • حوثی باغیوں کا سعودی عرب کے ہوائی اڈے پر ڈرون حملے کا دعویٰ

    حوثی باغیوں کا سعودی عرب کے ہوائی اڈے پر ڈرون حملے کا دعویٰ

    ریاض: یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ سعودی عرب کے ہوائی اڈے کو ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی باغیوں نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ عرب کے سرحدی شہر نجران کے ہوائی اڈے کو بدھ بائیس مئی کو ایک مرتبہ پھر ڈرون سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس حوالے سے کوئی مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئی، اور نہ ہی سعودی حکام کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے۔

    سعودی اتحادی افواج کی جانب سے نجران ایئرپورٹ سے ہی لڑاکا طیارے اڑائے جاتے ہیں جو یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر حملے کرتے ہیں۔

    باغیوں کے زیراثر کام کرنے والے میڈیا نمائندوں کا کہنا ہے کہ حوثی حملے میں، ایئرپورٹ کے رنوے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ دوسری جانب حوثی باغیوں نے اس حملے کو کامیاب قرار دیتے ہوئے سعودی عرب کے شہروں میں مزید حملے کی دھمکی دی ہے۔

    دوسری جانب یمنی صدر عبدربہ منصور ہادی کا کہنا ہے کہ حوثیوں کی جنگ کے خطرات خطے اور ساری دنیا تک پھیل رہے ہیں، جنگ ایک مجرمانہ منصوبہ اور مقصد فرقہ وارانہ ٹولے کی جانب سے نسل پرستی کے ایسے نظریات کا غلبہ ہے۔

    حوثیوں کی جنگ کے خطرات خطے اور ساری دنیا تک پھیل رہے ہیں، یمنی صدر

    ہادی نے باور کرایا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ دنیا حوثیوں کی جانب سے نسل پرستی کے اس منصوبے سے متاثر یمنی عوام کے دکھوں کا حقیقی مداوا کرے۔

  • حوثیوں کی جنگ کے خطرات خطے اور ساری دنیا تک پھیل رہے ہیں، یمنی صدر

    حوثیوں کی جنگ کے خطرات خطے اور ساری دنیا تک پھیل رہے ہیں، یمنی صدر

    صنعا: یمنی صدر عبدربہ منصور ہادی کا کہنا ہے کہ حوثیوں کی جنگ کے خطرات خطے اور ساری دنیا تک پھیل رہے ہیں، جنگ ایک مجرمانہ منصوبہ اور مقصد فرقہ وارانہ ٹولے کی جانب سے نسل پرستی کے ایسے نظریات کا غلبہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کے صدر عبدربہ منصور ہادی نے کہا ہے کہ ستمبر 2014 میں صنعاء پر قبضے کے بعد سے ایران نواز حوثی ملیشیا کی جانب سے یمنی عوام پر مسلط جنگ کے خطرات اب علاقائی ممالک اور پوری دنیا تک پھیل رہے ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے یہ بات یمنی یک جہتی کے 29 برس پورے ہونے پر اپنے خطاب میں کہی۔ یاد رہے کہ شمالی اور جنوبی یمن 22 مئی 1990 کو دوبارہ ایک ہو گئے تھے۔ یمنی صدر نے کہا کہ یہ جنگ ایک مجرمانہ منصوبہ ہے جس کا مقصد فرقہ وارانہ ٹولے کی جانب سے نسل پرستی کے ایسے نظریات کا غلبہ ہے جس کے بارے میں دنیا کا یہ خیال تھا کہ وہ دوسری جنگ عظیم میں نازی اور فاشسٹ عناصر کی شکست کے ساتھ ختم ہو چکے ہیں۔

    ہادی نے باور کرایا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ دنیا حوثیوں کی جانب سے نسل پرستی کے اس منصوبے سے متاثر یمنی عوام کے دکھوں کا حقیقی مداوا کرے۔

    انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کو تہران میں بدی اور دہشت گردی کے منبع کی سپورٹ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حوثی ملیشیا نے داعشی دہشت گرد قوتوں کی روش پر قومی آئینی حکومت کے خلاف بغاوت کی اور ہتھیاروں کو اپنی واحد زبان بنا لیا۔

    عالمی برادری کو جان لینا چاہیے کہ ہم صنعاء میں حکمرانی کرنے والے ٹولے اور مافیا کے ساتھ نمٹ رہے ہیں جو آئین اور قانون کو قبول نہیں کرتی اور اپنے اور دوسروں کے بیچ فیصلے کے لیے صرف ہتھیار پر یقین رکھتی ہے۔

    یمنی صدر نے واضح کیا کہ باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں کی صورت حال اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ یہ صرف قتل، لوٹ مار، کریک ڈاؤن اور یمن کی قومی یک جہتی کو تباہ کرنے کا ٹولہ ہے۔ ہادی نے باور کرایا کہ امن کا واحد راستہ آئین کی چھتری تلے جمع ہونے اور قومی مکالمہ کانفرنس کے اعلامیے کو اپنانے میں ہے۔

  • حوثی باغیوں کے اہم بندرگاہوں سے انخلا کے باوجود جنگ کا خطرہ ہے: اقوام متحدہ

    حوثی باغیوں کے اہم بندرگاہوں سے انخلا کے باوجود جنگ کا خطرہ ہے: اقوام متحدہ

    نیویارک: یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں کے اہم بندر گاہوں سے انخلا کے باوجود اقوام متحدہ کو خطے میں جنگ کے آثار نظر آرہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے برائے یمن مارٹن گریفتھس نے خبردار کیا ہے کہ حوثی باغیوں کے اہم بندرگاہوں سے انخلا کے باوجود ملک میں ایک مکمل جنگ دوبارہ چھڑنے کا خدشہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں کا یمن کے بڑے بندرگاہ حدیدہ پر قبضہ بردستور برقرار ہے، جس کے خاتمے کے لیے میگا آپریشن بھی کیا گیا تاہم اس کے باوجود حوثی بندرگاہ کے بڑے حصے پر قابض ہیں۔

    مارٹن گریفتھس کا کہنا تھا کہ یمن میں پیش آنے والے حالیہ واقعات سے جنگ مزید بڑھنے کا خطرہ ہے، حکومتی نمائندوں اور باغیوں کو وسیع ترمفاد کی خاطر مذاکرات کا راستہ اپنانا چاہیئے۔

    انہوں نے امید ظاہر کی کہ حوثیوں نے کئی بندرگاہوں کا قبضہ چھوڑ دیا، جو ایک خوش آئند عمل ہے، مستقبل میں حدیدہ سے بھی انخلا عمل میں آئے گا۔

    دوسری جانب یمن میں حکومتی، سعودی اتحاد کے خلاف جنگ میں مصروف حوثی باغیوں کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں سعودی عرب کی بندرگاہ ینبع البحر میں تیل کے دو پمپنگ اسٹیشن پر ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

    سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر 7 ڈرون حملے کیے، حوثی باغیوں کا دعویٰ

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب کے وزیر توانائی خالد الفالح نے کہا تھا کہ تیل کی تنصیبات کو ڈرون سے نشانہ بنایا گیا جس کے لیے ڈرون میں بارود بھرا گیا تھا، ڈرون کو تحویل میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • یمن میں عرب طیاروں کی دو الگ الگ کارروائیاں، 60 حوثی باغی ہلاک

    یمن میں عرب طیاروں کی دو الگ الگ کارروائیاں، 60 حوثی باغی ہلاک

    صنعا: یمن میں سعودی اتحادی افواج نے حوثی باغیوں کے دو ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، فضائی بمباری کے نتیجے میں 60 باغی ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں عرب اتحاد کے طیاروں نے الضالع صوبے میں قعطبہ شہر کے مغرب میں حوثی ملیشیا کے ایک مجمع کو بم باری کا نشانہ بنایا ہے بیت الشوکی کے علاقے میں ہونے والے کارروائی کے نتیجے میں ملیشیا کے 31 ارکان ہلاک اور 60 سے زخمی ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ عسکری گاڑیاں بھی تباہ ہو گئیں، ادھر قعطبہ کے شمال میں مریش کے علاقے میں یمنی فوج کی العمالقہ فورسز کے یونٹوں نے پہاڑی علاقے کے نزدیک حوثی ملیشیا کے ٹھکانوں اور کمک پر راکٹوں کے ذریعے بم باری کی، اس کے نتیجے میں ملیشیا کی عسکری گاڑیاں جل گئیں اور 29 باغی ہلاک اور 54 سے زائد زخمی ہوئے۔

    عرب اتحاد کے لڑاکا طیاروں نے تعز صوبے کے جنوب میں واقع علاقے الاعبوس میں کیٹوشیا راکٹ داغنے کے پلیٹ فارم اور اڈے پر کئی حملے کیے، اسی علاقے میں کورنیٹ راکٹ داغے جانے کے لیے استعمال ہونے والے ایک پلیٹ فارم کو بھی نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں پلیٹ فارم تباہ ہو گیا اور وہاں کام کرنے والے حوثی مارے گئے۔

    دوسری جانب صنعا میں تعلیمی ذرائع نے بتایا کہ حوثی ملیشیا اپنے ہمنوا طالب علموں کو لڑائی کے محاذوں پر موجود ہونے کے عوض اسکولوں اور ہائی اسکولوں میں امتیازی نمبروں سے نواز رہی ہے۔

    حوثی ملیشیا نے اپنے پیروکار طلبہ کو پڑھائی میں شرکت اور حاضری کے بغیر امتحانی ہال میں داخلے کی اجازت دے دی، ان طلبہ کے پاس حوثی نگراں کی جانب سے جاری داخلے کا اجازت نامہ تھا۔

    بعض اساتذہ اور ذمے داران کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا فرضی نمبروں اور جعل سازی کے ذریعے طلبہ کو دھوکہ دے رہی ہے، ملیشیا نے جنگجوں کو علم کے حصول یا حاضری کے بغیر ہی امتحانی مرکز میں داخل ہونے کی اجازت دے دی۔

    حوثی باغیوں کی بارودی سرنگیں امدادی کاموں میں رکاوٹ بن گئیں

    اساتذہ نے باور کرایا کہ حوثیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں تعلیم کا عمل غیر معمولی نوعیت کی تباہی سے دوچار ہو رہا ہے، حوثی ملیشیا منظم طریقے سے اسے برباد کر رہی ہے تا کہ اپنے درآمد شدہ ایجنڈے پر عمل درامد کی کوشش کر سکے، اس کا مقصد یمن کی سوچ اور شناخت کو ایران طرز فکر سے تبدیل کر دینا ہے۔

  • حوثی باغیوں کی سعودی عرب پر ڈرون حملے کی کوشش ناکام، 6 افراد زخمی

    حوثی باغیوں کی سعودی عرب پر ڈرون حملے کی کوشش ناکام، 6 افراد زخمی

    ریاض: حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کی جانب بھیجا گیا ڈرون فضا میں ہی تباہ کردیا گیا، البتہ 6 افراد زخمی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے شہر ‘ابہا‘ میں ڈرون کے ذریعے شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی تاہم سعودی اتحادی افواج نے ناکام بنا دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترجمان سعودی اتحادی افواج ترکی المالکی کے مطابق تباہ ہونے والے ڈرون کے ملبے سے معلوم ہوا کہ یہ ڈرون ایرانی ساخت کا تھا۔

    انہوں نے حوثی باغیوں کو خبردار کیا کہ وہ عام شہریوں پر حملہ کرنے سے باز آجائیں، بصورت دیگر عالمی قوانین کے مطابق سخت ایکشن لیا جائے گا۔

    ترجمال سول ڈیفنس کرنل محمد الاسامی کا کہنا ہے کہ ڈرون کا ملبہ گرنے سے خواتین سمیت 6 شہری زخمی بھی ہوئے، کامیاب کارروائی میں ڈروان مار گرایا۔

    دوسری جانب حکام نے موقف اختیار کیا ہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے امن ڈیل کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی طاقتیں معاملے کو دیکھیں، حوثی امن مذاکرات کا ناجائزہ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

    حوثی جنگجو امن معاہدے کی پاسداری نہیں‌ کررہے، متحدہ عرب امارات کا الزام

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں اماراتی حکام نے الزام عائد کیاتھا کہ حوثی جنگجو اسٹاک ہوم معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کررہے ہیں، حوثیوں نے دو ہفتے قبل بھی الحدیدہ میں سرکاری افواج کی تعیناتی میں بھی رکاوٹیں ڈالیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

  • برطانیہ کو یمن میں امن ڈیل متاثر ہونے کا خدشہ

    برطانیہ کو یمن میں امن ڈیل متاثر ہونے کا خدشہ

    لندن: برطانوی وزیرخارجہ جیریمی ہنٹ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یمن میں امن ڈیل ختم ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیرخارجہ نے یمن کا دورہ کیا، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں اور حکومت کے درمیان حدیدہ امن ڈٰیل ختم ہوسکتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے حوثی باغیوں اور یمنی حکومت کے درمیان امن معاہدہ طے کیا گیا تھا جس کی تمام شقوں پر عمل درآمد نہیں ہورہا۔

    دونوں فریقین کے درمیان وعدوں پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو دوبارہ جنگی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے، اور بندرگاہی شہر حدیدہ سے فوج اور باغیوں کا انخلا ناکام ہوجائے گا۔

    حوثی باغی اور حکومت کے درمیان معاہدے کے تحت رواں سال 7 جنوری تک حدیدہ کو غیر مسلح کرنا تھا اور فوجیں ہٹا لینی تھیں لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوا۔

    یمن میں جنگ بندی امن کی جانب پہلا قدم ہے: مندوب اقوام متحدہ

    برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے خبردار کیا ہے کہ فریقین نے وعدوں پر عمل نہ کیا تو یمن میں قیام امن کا معاہدہ چند ہفتوں میں ختم ہو سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

  • حوثی باغیوں کے سعودی شہر پر دو بیلسٹک میزائل حملے

    حوثی باغیوں کے سعودی شہر پر دو بیلسٹک میزائل حملے

    ریاض: یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں نے سعودی شہر نجران پر دو بیلسٹک میزائل داغنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی باغیوں کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کے شہر نجران پر دو کامیاب بیلسٹک میزائل داغے گئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں کے اس دعویٰ کے بعد سعودی حکام کی جانب سے اب تک کوئی موقف سامنے نہیں آیا نہ ہی جانی یا مالی نقصانات کی کوئی اطلاعات ہیں۔

    نجران کے دو مختلف علاقوں میں قائم سعودی اتحادی افواج کے کیمپس پر حوثی باغیوں نے میزائل داغے، تاہم حکومت نے حملے کی تصدیق نہیں کی۔

    سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حال ہی میں یمن کے دارالحکومت صنعا میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے گئے تھے، نجران پر میزائل حملے حوثی باغیوں کی انتقامی کارروائی ہوسکتی ہے۔

    سعودی عرب کے شہر نجران پر میزائل حملہ، 26 افراد زخمی

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کے شہر نجران پر داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا گیا تھا تاہم 2 میزائل کا ملبہ گرنے سے بچوں سمیت 26 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ حوثی جنگجوؤں کے خلاف لڑنے والے عرب اتحاد کی جانب سے گذشتہ ماہ ہی یمن کے صوبے صعدہ میں اسکول کے بچوں سے بھری ہوئی بس پر فضائی بمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 40 بچوں سمیت 51 افراد جاں بحق جبکہ 79 زخمی ہوئے تھے۔