Tag: Houthis

  • حوثیوں کا اسرائیل سے ڈیل کرنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی

    حوثیوں کا اسرائیل سے ڈیل کرنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی

    صنعا(28 جولائی 2025): یمنی حوثیوں نے اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات رکھنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یمنی حوثیوں نے کہا ہے کہ اسرائیلی بندرگاہوں کے ساتھ کاروباری تعلقات رکھنے والی کمپنیوں کے جہازوں کو اپنا ہدف بنائیں گے۔

    یمنی حوثی کے اکثریتی جماعت انصار اللّٰہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی پورٹس کے ساتھ ڈیل کرنے والی کسی بھی کمپنی کے جہازوں کو نشانہ بنایا جائے گا، ہماری کال نہ ماننے والے جہازوں پر حملہ کیا جائے گا چاہے ان کی منزل کہیں بھی ہو۔

    حوثی ترجمان نے ایک ٹی وی بیان میں متنبہ کیا کہ اسرائیلی بحری بیڑوں کے خلاف چوتھے آپریشن کا آغاز کرنے جا رہے ہیں، اسرائیلی بحری جہازوں کو وارننگ کے بعد نشانہ بنایا جائے گا۔

    یمنی حوثی کے اکثریتی جماعت انصار اللّٰہ نے  بیان میں مزید کہا کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے اور محاصرے کے خاتمے تک حملے جاری رہیں گے۔

    اس سے قبل بھی حوثیوں نے بحیرہ احمر میں متعدد جہازوں پر حملے کیے ہیں، جن میں سے کچھ اسرائیل سے منسلک تھے، جیسے کہ جولائی 2025 میں "میجک سیز” جہاز پر حملہ جس کے نتیجے میں جہاز ڈوب گیا اور عملے کو بچاؤ کے لیے جہاز چھوڑنا پڑا۔

    تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے حملوں میں اکثر ایسے جہاز بھی نشانہ بنتے ہیں جن کا اسرائیل سے براہ راست تعلق نہیں ہوتا، جو ان کے دعوؤں پر سوالیہ نشان اٹھاتا ہے۔

  • بحیرہ احمر میں حملے کا نشانہ بننے والا بحری جہاز ڈوب گیا

    بحیرہ احمر میں حملے کا نشانہ بننے والا بحری جہاز ڈوب گیا

    حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ کی جانب سے دعویٰ سامنے آرہا ہے کہ بحیرہ احمر میں حملے کا نشانہ بننے والا بحری جہاز سمندر میں غرق ہوگیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ کا کہنا ہے کہ ہماری مسلح فوج کے حملے میں میجک سیز جہاز سمندر میں مکمل غرق ہوگیا ہے۔ اسرائیلی جارحیت ختم ہونے تک فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھی جائے گی۔

    واضح رہے کہ اتوار کو یمن کے نزدیک لائیبیریا کے بحری جہاز پر حملہ ہوا تھا، حملے میں دو چھوٹی کشتیوں سے بحری جہاز پر فائرنگ اور گرنیڈ حملے کیے گئے تھے۔

    اس سے قبل یمن کے حوثیوں کی جانب سے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا گیا جس کے باعث تل ابیب میں سائرن بجائے گئے۔

    ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ یمن میں حوثی باغیوں کی طرف سے اسرائیل پر داغا گیا ایک بیلسٹک میزائل فضائی دفاع کے ذریعے روک دیا گیا۔

    اسرائیلی دفاعی فورسز (آئی ڈی ایف) نے بتایا کہ میزائل کو مار گرانے کی کوشش کی گئی جو بظاہر کامیاب رہی، واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

    حملے کے فوراً بعد بیر سبع، دیمونا، عراد اور آس پاس کے علاقے میں سائرن بجائے گئے تھے جبکہ سائرن بجنے سے چار منٹ پہلے رہائشیوں کو ابتدائی وارننگ جاری کی گئی تھی۔

    شہریوں کو ان کے فون پر پش نوٹیفکیشن کے ذریعے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل حملے سے آگاہ کیا تھا۔

    اسرائیل حماس مذاکرات کا تیسرا دور، کوئی بڑی پیش رفت پیش رفت نہ ہوسکی

    واضح رہے کہ یمن کے حوثی باغی غزہ پر اسرائیلی جارحیت اور ایران سے یکجہتی میں اکثر اسرائیل پر حملے کرتے ہیں۔

    13 جون 2025 کو یمن کی حوثیوں نے اسرائیل پر میزائل داغتے ہوئے ایران کا ساتھ نہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔

  • حوثیوں کے 3 اسرائیلی بحری جہازوں پر ڈرون حملے

    حوثیوں کے 3 اسرائیلی بحری جہازوں پر ڈرون حملے

    خلیج عدن میں 3 اسرائیلی بحری جہازوں پر یمن کے ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں نے ڈرون حملوں کا دعویٰ کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حوثیوں کے فوجی ترجمان یحییٰ سیری کا کہنا ہے کہ خلیج عدن میں اسرئیل کے ‘ایم ایس سی ڈیگو’، ‘ایم ایس سی ویٹوریا’ اور’ ایم ایس سی گائنا’ نامی تین بحری جہازوں کو ٹارگٹ کیا گیا ہے۔

    حوثیوں کے فوجی ترجمان یحییٰ سیری کا مزید کہنا تھا کہ یہ کارروائی یمن پر امریکی اور برطانوی حملوں کے جواب میں کی گئی ہے۔

    اسرائیل نے تاحال حملے سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

    یاد رہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی فورس، غزہ میں اسرائیلی بربریت کے خلاف بطور ردعمل 31 اکتوبر سے یمن کے کھُلے پانیوں میں اسرائیلی بحری جہازوں کو قبضے میں لے رہی ہے اور بعض کو ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    تمام ممالک اسرائیل اور دیگر گروپوں کو ہتھیاروں کی فراہمی روک دیں، ایمنسٹی

    حوثیوں کے حملوں کے بعد سے بہت سی بحری شپنگ کمپنیاں، بحیرہ اسود میں، سیر و سفر بند کرنے کا فیصلہ کرچکی ہیں۔

  • حوثیوں کا برطانیہ اور اسرائیل کے تین بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

    حوثیوں کا برطانیہ اور اسرائیل کے تین بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

    یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا ہے کہ انہوں نے برطانیہ اور اسرائیل کے 3 بحری جہازوں کو بحیرہ احمر، بحیرہ عرب اور بحر ہند میں کامیابی سے نشانہ بنایا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق المسیرہ ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی اپنی تقریر میں حوثی فوج کے ترجمان یحییٰ سیری کا کہنا تھا کہ بحیرہ احمر میں ایک برطانوی جہاز کو میزائلوں سے ٹارگٹ کیا گیا ہے۔

    مقبوضہ فلسطینی بندرگاہوں پر جانے والے 2 اسرائیلی بحری جہازوں کو بھی نشانہ بناتے ہوئے سیری نے اطلاع دی کہ پہلے جہازکو بحر ہند میں اور دوسرے کو بحیرہ عرب میں بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔

    حوثی فوج کے ترجمان یحییٰ سیری کی جانب سے اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ ہم غزہ میں حملے بند ہونے تک اسرائیلی جہازوں کو بحیرہ احمر، بحیرہ عرب اور بحر ہند سے گزرنے سے روکیں گے۔

    اسرائیل پر حملے سے متعلق ایرانی آرمی چیف کا اہم بیان

    واضح رہے کہ یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی 31 اکتوبر 2023 سے غزہ میں اسرائیل کے حملوں کے ردعمل کے طور پر یمن کے ساحل پر تجارتی بحری جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، جن کے بارے میں ان کا موقف ہے کہ یہ اسرائیلی کمپنیوں سے وابستہ ہے۔

  • حوثیوں نے مغربی ملک کے جہاز پر میزائل داغ دیئے، 2 ہلاک

    حوثیوں نے مغربی ملک کے جہاز پر میزائل داغ دیئے، 2 ہلاک

    یمنی حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر میں مغربی ملک کے ایک جہاز کو میزائل سے نشانہ بنایا گیا، جس کے باعث جہاز میں موجود عملے کے دو ارکان ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی عہدیداراوں کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ بحیرہ احمر میں خلیج عدن میں حوثیوں کے میزائل حملے میں عملے کے دو ارکان ہلاک ہوئے ہیں۔

    دفاعی عہدیداروں کے مطابق میزائل حملے سے بارباڈوس کے جہاز کو کافی نقصان پہنچا ہے، یہ گزشتہ دو روز کے دوران حوثیوں کی جانب سے ہونے والا بلیسٹک میزائل کا پانچواں اٹیک تھا۔

    برطانیہ کی میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز ایجنسی کے مطابق گزشتہ روز ہونے والے حملے میں بارباڈوس کے بحری جہاز پر حملہ کیا گیا، جس سے اسے نقصان پہنچا ہے، تاہم حملے کے حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

    غزہ: اسرائیلی بربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، مزید 86 فلسطینی شہید

    واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی مسلمانوں کے قتل کا سلسلہ جاری ہے، جس کے رد عمل میں حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر سے گزرنے والے غیرملکی جہازوں کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔

  • یمن پر دوسرے روز بھی امریکا و برطانیہ کی بمباری، سلامتی کونسل میں حملے جائز قرار دے دیے

    یمن پر دوسرے روز بھی امریکا و برطانیہ کی بمباری، سلامتی کونسل میں حملے جائز قرار دے دیے

    یمن پر دوسرے روز بھی امریکا و برطانیہ کی جانب سے بمباری کی گئی، دوسری طرف جارحیت کرنے والے دونوں ممالک نے سلامتی کونسل میں حملے جائز قرار دے دیے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور برطانیہ کے یمن پر حملے دوسرے روز بھی جاری ہیں، امریکی فضائی طیاروں نے دارالحکومت صنعا میں بمباری کی، امریکی حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں حوثیوں کے ریڈار سسٹم پر میزائل داغے گئے، وائٹ ہاوس نے حملے کی تصدیق کر دی ہے، ان حملوں میں متعدد شہری جاں بحق ہو گئے ہیں۔

    ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی فوج نے ہفتے کے روز علی الصبح یمن کے دارالحکومت صنعا میں حوثیوں کے زیر کنٹرول ایک اور مقام پر حملہ کیا، امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ حوثی ریڈار سائٹ پر زمین پر حملہ کرنے والے میزائلوں ’ٹوماہاک‘ داغے گئے۔

    واضح رہے کہ حملوں کے پہلے دن جمعہ کو 28 مقامات کو نشان زد کیا گیا تھا اور 60 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ صدر جو بائیڈن نے جمعے کو خبردار کیا تھا کہ حوثیوں کو مزید حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    یمن کیخلاف امریکی اور برطانوی جارحیت پر حماس کا رد عمل

    دوسری طرف امریکا اور برطانیہ نے یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کا دفاع کرتے ہوئے انھیں بین الاقوامی قانون کے تحت جائز قرار دے دیا، اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا یہ حملے حوثی باغیوں کی دفاعی صلاحیتوں کو کمزور کرنے کے لیے کیے گئے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نومبر سے اب تک حوثی باغیوں کے حملے میں 2 ہزار سے زائد بحری جہازوں کو بحیرہ احمر سے اپنا رخ تبدیل کرنا پڑا ہے۔ ادھر حوثیوں نے کہا ہے کہ امریکی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ حماس نے ایک بیان میں یمن کے خلاف امریکی اور برطانوی جارحیت کی شدید مذمت کی، اور کہا کہ امریکی حملہ جرم ہے، یمن کے خلاف یہ ایک جارحیت ہے اور ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

    یمن کے مختلف شہروں میں امریکی اور برطانوی حملوں کے خلاف احتجاج کیا گیا، ایران میں یمن پر امریکی حملے کے خلاف لوگوں کی بڑی تعداد نے مظاہرہ کیا، اردن میں ہزاروں افراد نے ریلی نکالی اور حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

  • سلامتی کونسل کا حوثیوں سے بحیرۂ احمر کی نقل و حمل پر حملے روکنے کا مطالبہ

    سلامتی کونسل کا حوثیوں سے بحیرۂ احمر کی نقل و حمل پر حملے روکنے کا مطالبہ

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے یمنی حوثیوں سے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملے فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سلامتی کونسل کے 15 مستقل اراکین ممالک میں سے 11 نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا، روس اور چین سمیت 4 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، کسی ملک نے بھی قرار داد کی مخالفت نہیں کی۔

    قرار داد میں اسرائیلی تاجر کے بحری جہاز Galaxy Leader اور اس کے عملے کے 25 افراد کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

    سلامتی کونسل کی قرارداد میں جہازوں کو حملوں سے بچانے کے لیے امریکی قیادت میں ٹاسک فورس کی توثیق کی گئی۔ یاد رہے کہ یمنی حوثیوں نے 19 نومبر کو جہاز پر قبضہ کیا تھا۔

    دوسری جانب امریکا اور برطانیہ کی بحریہ نے بحیرہ احمر کی جہاز رانی پر حوثیوں کے سب سے بڑے حملے کو پسپا کر دیا ہے۔

    برطانیہ کے وزیر دفاع گرانٹ شیپس نے بتایا کہ برطانیہ اور امریکی بحری افواج نے بحیرہ احمر پر یمن کے حوثیوں کے اب تک کے سب سے بڑے حملے کو ناکام بنا دیا ہے۔کیریئر پر مبنی جیٹ طیاروں نے راتوں رات 21 یمنی ڈرونز اور میزائلوں کو مار گرایا ہے۔

    ’اسرائیلی جاسوس نیٹ ورک کی گرفتاری پہلا قدم ہے‘

    حوثیوں نے کہا کہ انہوں نے ساتھیوں کی اموات کے بدلے میں ایک امریکی جہاز کو نشانہ بنایا جنہوں نے گزشتہ ماہ اسپیڈ بوٹس کے ذریعے کنٹینر جہاز پر حملہ کرنے کی کوشش کی تھی۔

  • حوثی بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو نشانہ کیوں بنا رہے ہیں؟

    حوثی بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو نشانہ کیوں بنا رہے ہیں؟

    بحیرہ احمر میں یمن کے حوثیوں کی جانب سے اسرائیلی تجارتی بحری جہازوں کو نشانہ بنائے جانے کے بعد اسرائیل اور اس کے اتحادی نئی مشکل میں گرفتار ہو گئے ہیں۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جہاں اسرائیل غزہ کو تباہ کرنے میں لگا ہوا ہے، وہاں یمن کے حوثی بحیرہ احمر میں اسرائیل کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق ایک سابق امریکی سفارت کار اور امریکی سفارت خانے کے ڈپٹی چیف آف مشن نبیل خوری نے کہا ہے کہ بحیرہ احمر میں چلنے والے غیر جنگی جہازوں کو حملوں کا نشانہ بنا کر یمن کا طاقت ور باغی گروپ حوثی دراصل فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

    خوری نے الجزیرہ کو بتایا کہ حوثی بھی خطے میں ’مزاحمت کے محور‘ کے نام سے جانے والے کردار کا حصہ ہے، جو کچھ حزب اللہ لبنان کی سرحد پر کر رہا ہے، یعنی اسرائیلیوں کو مشغول کر رہا ہے اور کچھ اسرائیلی وسائل کا رخ موڑ رہا ہے، حوثی بھی وہی کام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، یعنی حوثی اسرائیلیوں کی توجہ ہٹا کر اور اسرائیلیوں کو بحیرہ احمر میں تعینات کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔

    خوری نے کہا کہ اگرچہ حوثیوں کی کارروائی ’محدود‘ ہو سکتی ہے، لیکن اس کی گونج پوری دنیا میں سنائی دے رہی ہے، کیوں کہ بحیرہ احمر میں تیل اور قدرتی گیس کی زیادہ تر کھیپ یمن کے پاس سے گزرتی ہے، اور کسی بھی قسم کی رکاوٹ عالمی منڈی پر اثر ڈال دیتی ہے۔

    یاد رہے کہ 19 نومبر کو یمن کے حوثیوں نے بحیرہ احمر میں سفر کرنے والے اسرائیل سے بالواسطہ طور پر منسلک ایک مال بردار جہاز کو ہائی جیک کیا تھا، اتوار کو یمن کی حوثی تحریک کے ترجمان نے کہا تھا کہ انھوں نے بحیرہ احمر میں دو اسرائیلی بحری جہازوں کو مسلح ڈرون اور ایک بحری میزائل سے نشانہ بنایا ہے۔۔

  • حوثیوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن، بڑا کمیونی کیشن سینٹر اور گودام تباہ

    حوثیوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن، بڑا کمیونی کیشن سینٹر اور گودام تباہ

    عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن میں حوثیوں کا بڑا کمیونی کیشن سینٹر اور گودام تباہ کردیا گیا ہے۔

    عرب اتحاد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اتحادی فورسز کے فضائی یونٹ نے صنعا کے علاقے جبل النبی شعب میں حوثیوں کے گوداموں اور کمیونیکیشن سینٹر کو تباہ کردیا ہے، یہ اس علاقے میں حوثیوں کے مضبوط ٹھکانے تصور کیے جاتے ہیں۔

    عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ انہیں تباہ کرنے کے لیے ڈرونز کا استعمال کیا گیا، عرب اتحاد نے زور دے کر کہا ہے کہ حوثیوں کے مختلف کیمپوں پر بھی فضائی حملے کیے گئے۔

    ایک اور بیان میں عرب اتحاد نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران فورسز نے مارب میں 17 ٹارگٹڈ آپریشن کیے، آپریشنز میں حوثیوں کی 9 عسکری گاڑیاں تباہ اور 80 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

    عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ اس کی فضائیہ گزشتہ 24 گھنٹوں سے یمنی دارالحکومت صنعا میں کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، عرب اتحاد کی جانب سے حوثیوں کے نئے حملوں کو روکنے اور آپریشن کے حوالے سے ویڈیو بھی جاری کی ہے۔

  • حوثیوں نے ثابت کیا ہے وہ خطے میں ایران کے ایجنٹ ہیں، انورقرقاش

    حوثیوں نے ثابت کیا ہے وہ خطے میں ایران کے ایجنٹ ہیں، انورقرقاش

    ابوظبی : اماراتی وزیر مملکت انور قرقاش کا کہنا ہے کہ حوثیوں کی تمام وفا داریاں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ساتھ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش کہا ہے کہ یمن کے حوثی باغیوں نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ خطے میں ایران کے ایجنٹ ہیں اور ایران کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں۔

    اماراتی وزیر کا کہنا ہے کہ حوثی قیادت کا دورہ تہران اور ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے ملاقات سے ثابت ہوتا ہے کہ احوثی ایران کے ایجنٹ ہیں۔

    مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ ایک بیان میں انور قرقاش نے کہا کہ جب بھی حوثیوں اور ایرانی لیڈروں کے درمیان ملاقات کی بات ہو گی اس وقت یہ واضح کیا جائے گا کہ حوثیوں کی تمام وفا داریاں سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ساتھ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک عرصے سے یہ کہتے آرہے ہیں کہ حوثی باغی ایران کے ایجنٹ ہیں جو تہران کے اشاروں پر ناچتے ہیں۔

    خیال رہے کہ منگل کے روز یمن کی حوثی ملیشیا کے ایک گروپ نے تہران میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے ملاقات کی تھی۔ وفد نے حوثی لیڈر عبدالملک الحوثی کا ایک پیغام بھی ایرانی سپریم لیڈر تک پہنچایا۔

    انور قرقاش کے مطابق آیت اللہ علی خامنہ ای نے حوثی لیڈر کے بھائی ابراہیم الحوثی کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا اور ساتھ ہی حوثی ملیشیا کو اپنی طرف سے ہرممکن تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔

    اس موقع پر حوثی وفد کے سربراہ محمد عبدالسلام نے آیت اللہ علی خامنہ کو نبوت کے سلسلے کی کڑی قرار دیا اور کہا کہ آپ کا ولایت فقیہ کے سربراہ کے عہدے پرفائز ہونا نبوت اور علی بن طالب کی ولایت کا تسلسل ہے۔