Tag: Huawei

  • ریاض: معروف چینی کمپنی کا سب سے بڑا اسٹور کھل گیا

    ریاض: معروف چینی کمپنی کا سب سے بڑا اسٹور کھل گیا

    ریاض: چینی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے گروپ نے سعودی دارالحکومت ریاض میں سب سے بڑا بین الاقوامی اسٹور کھول دیا، یہ اقدام ریاض میں انٹرنیشنل ٹیکنالوجی کانفرنس کے موقع پر کیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ہواوے کا یہ اسٹور کنگ سلمان روڈ اور ایئرپورٹ اسٹریٹ پر کھولا گیا ہے، اسٹور 2 ہزار مربع میٹر سے زائد رقبے پرتیار کیا گیا ہے۔

    یہاں صارفین کو جی فائیو نیٹ ورک میں ہواوے کی اسمارٹ ٹیکنالوجی اور جدید ترین آلات کی اسپیشل آفرز فراہم کی جائیں گی۔

    اس موقع پر وزیرسرمایہ کاری انجینیئر خالد الفالح، وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و کمیونیکیشن انجینیئر عبداللہ السواحہ، ای سپورٹس سعودی آرگنائزیشن کے چیئرمین شہزادہ فیصل بن بندر، ہواوے گروپ برائے مشرق وسطیٰ و افریقہ کے چیئرمین بیبلو نینگ، ہواوے کے ایگزیکٹو چیئرمین ایرک یانگ اور متعدد اعلیٰ عہدیدار موجود تھے۔

    وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ سعودی حکومت ڈیجیٹل اکانومی سے متعلق اپنا مشن جاری رکھے ہوئے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تیزی سے سرکاری اداروں، پرائیوٹ سیکٹر کی کمپنیوں اور انفرادی سطح پر یہ کام انجام دیا جارہا ہے، سعودی عرب ہواوے کمپنی اور ملکی و علاقائی سطح پر کاروبار پھیلانے کی پالیسی کا خیر مقدم کرتا ہے۔

  • ہواوے کا اپنے صارفین کیلئے جدید موبائل فون سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ

    ہواوے کا اپنے صارفین کیلئے جدید موبائل فون سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ

    امریکہ میں اینڈرائیڈ موبائل آپریٹنگ سسٹم کے استعمال پر پابندی کے بعد چینی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے اپنی ساکھ اور کاروباری زندگی کو جدید رنگ دینے کے لیے نیا موبائل آپریٹنگ سسٹم جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    امریکی پابندیوں کے نتیجے میں ہواوے کے اسمارٹ فونز کی فروخت بہت زیادہ متاثر ہوئی ہے اور ماڈلز کی تعداد بھی نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔

    درحقیقت امریکی پابندیوں کے نیتجے میں کمپنی کا اسمارٹ فون مارکیٹ شیئر بہت زیادہ سکڑ چکا ہے جبکہ نئے فونز کی تیاری کے لیے اسے مختلف مشکلات کا سامنا ہے۔

    میٹ پیڈ پرو 2

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی پابندیوں کے نیتجے میں ہواوے فونز گوگل سروسز و ایپس سے محروم ہوگئے جبکہ اوپن سورس اینڈرائیڈ سسٹم استعمال کرنا پڑا۔

    یہی وجہ ہے کہ ہواوے کی جانب سے2021 سے چین میں اینڈرائیڈ کے مقابلے پر تیار کیے گئے آپریٹنگ سسٹم ہارمونی او ایس پر کام کرنے والے اسمارٹ فونز پیش کیے جارہے ہیں۔

    اب چینی کمپنی نے ہارمونی او ایس سے لیس فونز عالمی سطح پر پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔کمپنی کے مطابق 2 دسمبر 2021 تک 2135 ہواوے اور آنر ڈیوائسز میں ہارمونی او ایس کو اپ ڈیٹ کیا جاچکا ہے۔

    — فوٹو بشکریہ ہواوے

    ایک حالیہ انٹرویو کے دوران ہواوے کے کنزیومر بزنس کے سربراہ ڈیرک یو نے بتایا کہ کمپنی کے عالمی صارفین کو 2022 میں ہارمونی او ایس آپریٹنگ سسٹم دستیاب ہوگا۔

    یہ پہلی بار تھا جب ہواوے کے ایک اہم عہدیدار نے ہارمونی او ایس کو عالمی سطح پر متعارف کرانے کے بارے میں بات کی۔

    ابھی کمپنی کی جانب سے چین سے باہر اس کے اسمارٹ فونز استعمال کرنے والے صارفین کے لیے اینڈرائیڈ پر مبنی ای ایم یو آئی 12 سسٹم اپ گریڈ کیا گیا ہے۔

    ڈیرک یو کے مطابق اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم سے ہارمونی او ایس پر منتقل ہونے پر ڈیوائسز کی مجموعی کارکردگی 10 فیصد بہتر ہوجائے گی۔

    یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہارمونی او ایس 3.0 پر پہلے ہی کام جاری ہے جس کا بیٹا ورژن اگلے سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران جاری کیے جانے کا امکان ہے۔

    ہواوے عہدیدار نے ہارمونی او ایس کی عالمی دستیابی کے لیے کسی مخصوص تاریخ یا مہینے کے بارے میں نہیں بتایا۔

    ہواوے نے باضابطہ طور پر 2 جون کو ہارمونی او ایس سسٹم کو جاری کیا تھا اور چین میں ابھی 15 کروڑ سے زیادہ صارفین اسے استعمال کررہے ہیں اور کمپنی کو توقع ہے کہ سال کے اختتام تک یہ تعداد 30 کروڑ تک پہنچ جائے گی۔

  • ہواوے کی اسمارٹ گھڑی سے اب کال بھی ہو سکتی ہے

    ہواوے کی اسمارٹ گھڑی سے اب کال بھی ہو سکتی ہے

    چین کی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی Huawei نے eSim فیچر سے لیس اسمارٹ گھڑی متعارف کرا دی۔

    اگر آپ کے پاس موبائل فون نہ ہو توکتنی بڑی پریشانی پیدا ہو سکتی ہے، لیکن اب فکر نہیں، ہواوے نے ایک نہایت خوب صورت eSIM فیچر سے لیس اسمارٹ گھڑی متعارف کرا دی ہے، جس کے ذریعے آپ کال بھی وصول کر سکتے ہیں اور ٹیکسٹ میسجز بھی۔

    ٹیکنالوجی کی دنیا میں ہواوے کی WATCH 3 Pro اسمارٹ گھڑی آج کل صارفین کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے، کمپنی کی جانب سے متعارف کردہ ‘ہواوے واچ تھری پرو’ اسمارٹ گھڑی لمبی بیٹری لائف سے لیس جدید ترین فلیگ شپ اسمارٹ واچ ہے۔

    دوسری اسمارٹ گھڑیوں کے مقابلے میں لمبی چلنے والی بیٹری ٹائمنگ کے ساتھ ساتھ یہ کلاسک پریمیم ڈیزائن کی حامل ہے، موبائل فون پاس نہ بھی ہو تو اس گھڑی کے ذریعے کالز یا ٹیکسٹ میسجز موصول ہوتے ہیں، صارفین آسانی سے گھڑی کے ذریعے کال بھی کر سکتے ہیں اور پیغامات کا جواب دے سکتے ہیں۔

    یہ اسمارٹ گھڑی ایک آزاد کالنگ سسٹم کو سپورٹ کرتی ہے، جو آپ کو اپنی بیرونی سرگرمیوں کے باعث بغیر فون کے بھی باہر رہنے کی سہولت دیتا ہے۔

    بعض اوقات جب آپ اپنے فون کو کہیں گھر سے باہر لے جانے میں تکلیف محسوس کرتے ہوں، تو آپ صرف اس گھڑی کے استعمال سے اپنے فون سے منسلک رہ سکتے ہیں۔

    ایک بار جب صارف اپنے اسمارٹ فون پر E-Sim سروس کو فعال کر دیتا ہے تو وہ اپنی اس گھڑی پر اپنا موبائل نمبر حاصل کر لیتا ہے اور اپنے اسمارٹ فونز کی طرح ڈیٹا اور وائس پیکجز سے اسمارٹ گھڑی سے لطف اٹھا سکتا ہے۔

  • ہواوے اسمارٹ فونز کے نئے آپریٹنگ سسٹم کے صارفین 4 کروڑ سے تجاوز

    ہواوے اسمارٹ فونز کے نئے آپریٹنگ سسٹم کے صارفین 4 کروڑ سے تجاوز

    شین ژن: چین کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے کے ہارمنی آپریٹنگ سسٹم 2 کے صارفین 4 کروڑ سے تجاوز کر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی ٹیلی کام کی دیو قامت کمپنی ہواوے کے اسمارٹ فونز کے آپریٹنگ سسٹم ہارمنی 2 کے صارفین کی تعداد چار کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔

    ہواوے نے ہارمنی آپریٹنگ سسٹم 2 دو جون کو باضابطہ طور پر لانچ کیا تھا، اس کے بعد سے فی سیکنڈ اوسطاً 8 صارفین نے اپنے آلات کو اس آپریٹنگ سسٹم پر اپ ڈیٹ کیا ہے۔

    ہواوے نے امریکا کو بڑا دھچکا دے دیا، صارفین کے لیے بڑی خوش خبری

    ہارمنی آپریٹنگ سسٹم جسے چینی زبان میں ہونگ مینگ بھی کہا جاتا ہے، ایک اوپن سورس آپریٹنگ سسٹم ہے، جو مختلف اسمارٹ ڈیوائسز کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، اس کو پہلی بار اگست 2019 میں شروع کیا گیا تھا۔

    ہواوے کو توقع ہے کہ سال 2021 کے اختتام تک ہارمنی آپریٹنگ سسٹم سے لیس اسمارٹ ڈیوائسز کی مجموعی تعداد 30 کروڑ تک پہنچ جائے گی، جس میں 20 کروڑ سے زیادہ ہواوے کے ڈیوائسز ہوں گے۔

  • ہواوے کے صارفین کے لیے اہم اعلان

    ہواوے کے صارفین کے لیے اہم اعلان

    ٹیلی کمیونیکیشنز ایکوپمنٹ کمپنی ہواوے نے اپنے فونز میں آپریٹنگ سسٹم ہارمونی او ایس کو جگہ دینے کا اعلان کردیا ہے، ہواوے نے یہ آپریٹنگ سسٹم سنہ 2019 میں متعارف کروایا تھا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ہواوے کے کنزیومر بزنس گروپ کے صدر ڈاکٹر وانگ چینگ لو نے تصدیق کی ہے کہ جون 2021 سے متعدد ڈیوائسز ہارمونی او ایس 2.0 پر منتقل ہوجائیں گی۔

    چین میں ایک ایونٹ کے دوران انہوں نے توقع ظاہر کی کہ سنہ 2021 کے آخر تک 30 کروڑ اسمارٹ فونز، ٹیبلیٹس اور دیگر انٹرنیٹ آف تھنگز ڈیوائسز میں ہارمونی او ایس موجود ہوگا۔

    یاد رہے کہ مئی 2019 میں امریکی پابندیوں کے نتیجے میں ہواوے کو گوگل ایپس اور سروسز تک رسائی حاصل نہیں رہی تھی۔ اس کے بعد کمپنی نے 2019 میں اپنے آپریٹنگ سسٹم ہارمونی او ایس متعارف کرایا تھا مگر اسے اب تک اسمارٹ فونز کا حصہ نہیں بنایا گیا۔

    خیال کیا جارہا ہے کہ پی 50 سیریز کے فلیگ شپ ہواوے کے اولین فونز ہوسکتے ہیں جن میں اینڈرائیڈ کی جگہ ہارمونی او ایس پری انسٹال ہوگا۔

    یہ فونز پہلے مارچ میں متعارف کروائے جانے تھے مگر اب اس نئے اعلان سے عندیہ ملتا ہے کہ پی 50 سیریز کے فونز جون میں پیش کیے جائیں گے۔

    اس سے قبل مختلف رپورٹس میں عندیہ دیا گیا تھا کہ ہواوے کے ای ایم یو آئی پر کام کرنے والی ڈیوائسز کو ہارمونی او ایس 2.0 پر سوئچ کیا جائے گا۔ تاہم اب ایسی رپورٹس سامنے آئی ہیں جن کے مطابق صرف کیرین پراسیسر والے فونز ہی نئے آپریٹنگ سسٹم پر سوئچ ہوں گے۔

  • ہواوے گوگل اینڈرائیڈ کو بڑا جھٹکا دینے کے لئے تیار

    ہواوے گوگل اینڈرائیڈ کو بڑا جھٹکا دینے کے لئے تیار

     ہواوے کمپنی نے گوگل کے اینڈرائیڈ سسٹم کے متبادل کو سامنے لانے کیلئے تیاری شروع کردی ہے۔

    اس سلسلے میں ہواوے کنزیومر بزنس گروپ سافٹ ویئر ڈیپارٹمنٹ کے صدر وانگ چینگ لو نے بتایا کہ ہارمونی او ایس کا اوپن سورس پلیٹ فارم ڈویلپرز کو 18 دسمبر تک دستیاب ہوجائے گا جبکہ اس آپریٹنگ پر چلنے والے اولین ڈیمو یونٹس جنوری یا فروری 2021 میں منظر عام پر آجائے گی۔

    سافٹ ویئر ڈیپارٹمنٹ کے صدر کا کہنا تھا کہ ملازمین کی جانب سے ہارمونی سے متعلق نئے ایکوسسٹم کی تیاری پر کام کیا جارہا ہے اور اب تک سب کچھ منصوبے کے مطابق ہورہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب دوہزار اکیس کی پہلی سہ ماہی کے دوران ابتدائی رپورٹس جاری ہوجائیں گی تو اپریل 2021 تک پبلک بیٹا ورژن متعارف کرایا جاسکتا ہے۔

    وانگ چینگ لو نے مزید بتایا کہ اس وقت تک کمپنی کے نو فیصد اسمارٹ فون اس اپ ڈیٹ کے لیے تیار ہوں گے، ہارمونی او ایس 2.0 کو پہلے ٹیبلیٹس، کار سسٹمز اور اسمارٹ واچز کا حصہ بنایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مئی دوہزار انیس میں ہواوے کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے مختلف پابندیاں لگائی تھیں، اب ڈونلڈ ٹرمپ کا عہد تو ختم ہورہا ہے مگر چینی کمپنی کو اندازہ ہے کہ نئے امریکی صدر کی آمد کے بعد بھی مستقبل میں گوگل سروسز تک رسائی مشکل ہوسکتی ہے، تو وہ اب اپنے ہارمونی آپریٹنگ سسٹم کو مزید آگے بڑھا رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کیا ایپل کمپنی کی مصنوعات میں گوگل سرچ انجن کا آپشن ختم ہونے والا ہے؟

    یاد رہے کہ ہواوے کو گزشتہ سال امریکا نے بلیک لسٹ کرتے ہوئے گوگل سمیت امریکی کمپنیوں کی ٹیکنالوجی سے رسائی تک روک دیا تھا، جس کے بعد ہواوے کی جانب سے اینڈرائیڈ ایپ ایکوسسٹم کے متبادل کو تشکیل دیا گیا۔

  • ہواوے کو امریکا میں پھر تین ماہ کا ریلیف مل گیا

    ہواوے کو امریکا میں پھر تین ماہ کا ریلیف مل گیا

    واشنگٹن : چینی کمپنی ہواوے نے امریکی محکمہ تجارت سے تیسری بار 3 ماہ کا عارضی لائسنس ملنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے پابندیوں کا سامنا کرنے والی چینی کمپنی ہواوے کو امریکی محکمہ تجارت کی جانب سے تیسری بار عارضی جنرل لائسنس دیئے جانے کا امکان ہے۔

    رواں سال مئی میں ہواوے پر تجارتی پابندیوں کا نفاذ ہوا تھا مگر امریکی محکمہ تجارت کی جانب سے اس موقع پر چینی کمپنی کو پابندیوں سے 3 ماہ کا استثنی عارضی لائسنس کے اجرا کے ذریعے دیا گیا تاکہ وہ امریکی کمپنیوں سے کاروبار جاری رکھ سکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی بلیک لسٹ میں شامل کمپنی کے امریکی کمپنیوں سے کاروبار کے حوالے سے عارضی لائسنس کی مدت 19 اگست کو ختم ہونے پر مزید 3 ماہ کے لیے عارضی لائسنس جاری کیا گیا تھا اور اب یہ مدت 19 نومبر یعنی آج ختم ہوگئی ہے اور اسے ایک بار پھر 3 ماہ کا استثنی دیئے جانے کا امکان ہے۔

    مئی میں ہواوے کو بلیک لسٹ کرنے کے بعد امریکی کمپنیوں کو چینی کمپنی کے ساتھ کام کرنے کے لیے حکومتی لائسنس کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق امریکی محکمہ تجارت کی جانب سے مزید 90 دن کے لیے عارضی لائسنس جاری کیا جائے گا جس کی بدولت ہواوے ٹیلی کام نیٹ ورکس کے ساتھ کام کرسکے گی جبکہ اس کے فونز کو سافٹ وئیر اپ ڈیٹس بھی ملتی جائیں گی۔

  • امریکی پابندی سے ہواوے کمپنی کی آمدنی 10 ارب ڈالر کم ہو جائے گی

    امریکی پابندی سے ہواوے کمپنی کی آمدنی 10 ارب ڈالر کم ہو جائے گی

    بیجنگ:برطانوی اخبار کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پابندی کے سبب ہواوے کمپنی امریکی کمپنیوں سے اہم اجزاءنہیں خرید سکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹکنالوجی کی دنیا کی مشہور چینی کمپنی ہواوے نے کہاہے کہ امریکی پابندی کے سبب رواں سال کمپنی کی کاروباری آمدنی میں کم از کم 10 ارب ڈالر کی کمی متوقع ہے، اس پابندی کے سبب ہواوے کمپنی امریکی کمپنیوں سے اہم اجزاءنہیں خرید سکے گی۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا نے پیر کے روز مزید 90 دن کی مہلت کا اعلان کیا تھا، اس مہلت کے وران امریکی ٹکنالوجی کمپنیاں چینی کمپنی ہواوے کو ایسی مصنوعات کی فروخت جاری رکھ سکتی ہیں جو امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہواوے کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے لیے مذکورہ مہلت کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور کمپنی اور اس کے ملازمین امریکی پابندی کے تحت مستقبل میں کام کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

    ہواوے کمپنی کے نائب چیئرمین ایرک ڑو نے کمپنی کی نئی چپ سیٹ کو متعارف کرانے کے ایونٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نہیں سمجھتے کہ ہواوے کمپنی کو درپیش اس صورت حال کی شدت میں جلد کوئی کمی واقع ہو گی۔

    اس سے پہلے کمپنی نے رواں ماہ اپنے موبائل فون، لیپ ٹاپ اور اسمارٹ ڈیوائس کے لیے اپنے خصوصی آپریٹنگ سسٹم کا انکشاف کیا تھا، اس بارے میں کمپنی کا کہنا تھا کہ یہ پیش رفت ہواوے کو گوگل کے اینڈروئڈ سسٹم کا متبادل فراہم کر سکتی ہے۔

    کمپنی کا کہناتھا کہ وہ ایسینڈ 910 کو براہ راست مارکیٹ میں پیش نہیں کرے گی۔،کمپنی کے نائب چیئرمین ایرک ڑو کے مطابق یہ چپ سیٹ دنیا میں کسی بھی دوسرے پروسیسنگ یونٹ سے زیادہ بڑے ڈیٹا کے حساب کتاب کی صلاحیت رکھتی ہے۔

  • امریکا اورگوگل نے ہواوے کے صارفین کو خوشخبری سنادی

    امریکا اورگوگل نے ہواوے کے صارفین کو خوشخبری سنادی

    بیجنگ: ہواوے موبائل فون کے صارفین کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کچھ پابندیاں اٹھانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی کمپنیاں ہواوے کے ساتھ کاروبار کرسکیں گی ، یعنی گوگل اینڈرائڈ کا لائسنس چینی کمپنی کو فروخت کرسکے گا۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق گزشتہ ہفتے جی 20 کانفرنس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکی کمپنیاں اب ہواوے کے ساتھ کاروبار جاری رکھ سکیں گی۔یہ تو ابھی واضح نہیں کہ ہواوے کی جانب سے فائیو جی ٹیکنالوجی نیٹ ورک کی تشکیل کے حوالے سے امریکی پابندیاں ختم ہوں گی یا نہیں، مگر پابندیوں میں نرمی کا اطلاق گوگل اور اینڈرائیڈ پر ضرور ہوگا۔

    ہواوے پر ڈیڑھ ماہ قبل لگائی جانے والی پابندی کے بعد اس کمپنی کے اسمارٹ فون صارفین پریشان ہوگئے تھے کہ اب وہ اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم کی اپ ڈیٹس اور گوگل ایپس کے استعمال سے محروم ہوگئے تھے۔مگر اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہواوے کے حوالے سے اپنا موقف نرم کرتے ہوئے کچھ پابندیوں کو اٹھانے کا عندیہ دیا ہے۔

    مئی میں جب ہواوے پر پابندیاں لگائی گئی تھیں تو گوگل کو اینڈرائیڈ لائنسنس کی چینی کمپنی کو فراہمی سے روک دیا گیا تھا جس کے نتیجے میں اس کے فونز میں اوپن سورس کوڈ پر مبنی ایپس تو استعمال ہوسکتی تھیں مگر پلے اسٹور اور گوگل ایپس تک رسائی ختم ہوجاتی۔

    اگرچہ ان پابندیوں کا اطلاق مئی میں 3 ماہ کے لیے ملتوی کردیا کردیا گیا تھا مگر اس سے چینی کمپنی کی مستقبل کی مصنوعات کی تیاری ضرور متاثر ہوئی تھی اور ہواوے نے اپنے آپریٹنگ سسٹم بنانے پر بھی کام شروع کردیا تھا۔

    امریکی صدر کی جانب سے پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد اب گوگل ہواوے کو بدستور اینڈرائیڈ لائسنس کی فروخت جاری رکھ سکتا ہے، تاہم اب دیکھنا ہوگا کہ چینی کمپنی اپنے آپریٹنگ سسٹم کی تیاری پر کام جاری رکھتی ہے یا اینڈرائیڈ اور ای ایم یو آئی او ایس کے امتزاج پر ہی کام کرتی رہتی ہے۔تاہم پابندیوں میں نرمی کے باوجود ہواوے امریکا میں اپنے فونز فروخت نہیں کرسکے گی مگر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس کے حوالے سے بھی کہا کہ دونوں ممالک اس معاملے کو ٹیرف پر مذاکرات کے اختتام کے لیے بچا کر رکھیں گے۔

  • ہواوے کو دوبارہ امریکی کمپنیوں کے ساتھ تجارت کی اجازت مل گئی

    ہواوے کو دوبارہ امریکی کمپنیوں کے ساتھ تجارت کی اجازت مل گئی

    واشنگٹن : امریکی حکومت نے چین کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ’ہواوے‘ پر عائد پابندیوں میں نرمی کا اعلان کردیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر نئے ٹیکس عائد نہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاﺅس کے اقتصادی مشیر لاری کوڈلو نے کہا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی امور پر مذاکرات امریکی کمپنیوں کو ہواوے کی مصنوعات کی فروخت کے لائسنس جاری کرنے کا بہترین موقع ہے۔

    لاری کوڈلو کا کہنا تھا کہ چین کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ‘ہواوے’ پر عائد کردہ پابندیوں میں نرمی عام معافی نہیں، چینی کمپنی پر بعض پابندیاں بدستور برقرار رہیں گی۔

    اقتصادی مشیر کا بیان ایسے وقوت میں سامنے آیا ہے جب ہفتے کے روز چینی اور امریکی صدور نے دونوں ملکوں کے درمیان جاری معاشی جنگ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، بات چیت کے دوران امریکی حکومت نے چینی مصنوعات پر نئے ٹیکس عائد نہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ دونوں معاشی طاقتوں کے درمیان جاری تجارتی محاذ آرائی کے جلو میں چینی صدر سے جاپان میں ہونے والی ملاقات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لچک دار رویہ اپنایا۔

    امریکی حکومت نے چینی ٹیکنالوجی کمپنی ‘ہواوے’ کی مصنوعات کی خرید وفروخت کی اجازت دے دی ہے اور باور کرایا ہے کہ چینی مصنوعات امریکا کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں بنیں گی۔

    وائٹ ہاﺅس کے مشیر نے انٹرویو میں کہا کہ چین کے ساتھ تجارت کے لیے بہترین موقع ہے، وزیر تجارت ویلبر روس کو چاہیے کہ وہ پرمٹ جاری کرنے کا دروازہ کھول دیں۔

    خیال رہے کہ امریکا نے رواں سال چینی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے کے موبائل فون کی خریداری پر یہ کہہ کر پابندی عاید کر دی تھی کہ ان موبائلوں میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی جاسوسی کے مقاصد کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔

    ‘ہواوے نے امریکا کی طرف سے جاسوسی کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ واشنگٹن کے پاس ہواوے کے خلاف جاسوسی کے حوالے سے دعوے کا کوئی ٹھوس ثبوت یا دلیل نہیں۔

    امریکی کانگرس کے بعض ارکان جن میں ری پبلیکن کے ٹیڈ کروز اور مارکو روبیو بھی شامل ہیں کو خدشہ ہے کہ اگرہواوے کو امریکا میں مکمل آزادی کے ساتھ کام کی اجازت دی جاتی ہے یہ کمپنی امریکا کی حساس ٹیکنالوجی یا مارکیٹ پر غیر معمولی انداز میں اثر انداز ہو سکتی ہے۔