Tag: hub dam

  • حب ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونا شروع

    حب ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونا شروع

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں طوفانی بارشوں کے بعد حب ڈیم میں پانی کی سطح بھی بلند ہونا شروع ہوگئی، پانی جلد ہی ڈیم کی گنجائش سے زیادہ بھر جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں موسلا دھار بارشوں کے بعد حب ڈیم میں پانی کی سطح 334 فٹ تک پہنچ گئی، حب ڈیم میں پانی کے ذخیرے کی گنجائش 339 فٹ ہے۔

    ایکسین اری گیشن جبار زہری کا کہنا ہے کہ 339 فٹ کے بعد ڈیم کے اسپل وے کھولے جائیں گے، اسپل وے کھول کر حب ندی میں پانی کا اخراج کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز شہر میں ہونے والی موسلا دھار بارش نے نظام زندگی درہم برہم کردیا ہے اور شہر میں اربن فلڈ کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔

    مختلف علاقوں میں تاحال کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہے، سڑکیں تالاب بن چکی ہیں، شہر کے متعدد علاقوں میں پانی گھروں میں بھی داخل ہوگیا ہے۔

    بارش کے بعد ہاک فوج نے شہر میں امدادی کارروائیاں شروع کردی ہیں، آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ملیر ندی سے پانی کا باہر بہاؤ روکنے کے لیے کام جاری ہے، آرمی انجینئرز مشینری اور ہیوی پلانٹ کے ذریعے ریلیف آپریشن کر رہے ہیں۔

    عالاوہ ازیں آرمی کی کشتیوں کے ذریعے متاثرہ افراد کو منتقل بھی کیا جا رہا ہے، متاثرہ افراد کو کھانا و دیگر ضروری اشیا کی فراہمی کا عمل جاری ہے۔

  • کراچی کے لیے بڑی خوش خبری، حب ڈیم میں ڈیڑھ سال کا پانی ذخیرہ

    کراچی کے لیے بڑی خوش خبری، حب ڈیم میں ڈیڑھ سال کا پانی ذخیرہ

    کراچی: شہر قائد کے باسیوں کے لیے قدرت کی جانب سے خوش خبری ہے کہ حب ڈیم میں آئندہ ڈیڑھ سال تک کے لیے پانی ذخیرہ ہو گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حالیہ بارشوں میں حب ڈیم میں 20 ماہ کا پانی کا ذخیرہ ہو گیا ہے، اس سلسلے میں ترجمان واٹر بورڈ کا کہنا ہے کہ حب ڈیم میں پانی کی سطح 328 فٹ تک بلند ہو گئی ہے، جب کہ ڈیم میں مزید پانی کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    ترجمان کے مطابق ڈیم میں پانی ذخیرہ ہونے سے ڈسٹرکٹ ویسٹ کو پانی کی فراہمی میں بہتری آئے گی۔

    ذرایع واٹر بورڈ نے بتایا کہ حب ڈیم کا اسپل وے کھلنے میں 11 فٹ پانی کی کمی رہ گئی ہے، شام تک اسپل وے بھرنے کے بعد 10 کروڑ گیلن پانی حاصل کیا جا سکے گا۔

    گزشتہ دنوں میں پانی کی بلند ہوتی ہوئی سطح

    پانی کی فراہم سے متعلق واٹر بورڈ کا مؤقف ہے کہ ڈیم میں پانی کی آمد کے دوران مکمل فراہمئ آب تکنیکی طور پر ممکن نہیں ہے، ڈیم میں پانی کی آمد بند ہونے پر 100 ایم جی ڈی یومیہ فراہمی شروع ہو سکے گی۔

    دادو میں سیلاب کی تباہی، وزیر اعلیٰ ضلعی انتظامیہ پر برہم ہو گئے

    واضح رہے کہ حالیہ بارشوں کے دوران کراچی میں مون سون کا چوتھا اسپیل شہریوں کے لیے امتحان بن گیا ہے، بارش کے بعد ملیر ندی میں طغیانی آ گئی، کورنگی کاز وے سے پانی کا بڑا ریلہ گزرنا شروع ہوا جس کے باعث کاز وے ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا، تین روز میں بارش کے دوران مختلف حادثات میں 5 بچوں سمیت 21 افراد جان سے گئے۔

    اندرون سندھ میں بھی موسلا دھار بارشوں نے تباہی مچائی، ضلع دادو میں 50 سے زائد دیہات زیر آب آئے، جس سے ہزاروں لوگ سیلابی پانی میں محصور ہیں، ریسکیو ٹیمیں کشتیوں کے ذریعے پھنسے افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہیں۔

  • طوفانی بارشوں کے بعد حب ڈیم میں پانی کی سطح میں اضافہ

    طوفانی بارشوں کے بعد حب ڈیم میں پانی کی سطح میں اضافہ

    کراچی: باران رحمت کے زحمت بننے کے بعد کراچی کے شہریوں کو خوشخبری مل گئی، حب ڈیم میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوگیا جس کے بعد ضلع غربی اور دیگر علاقوں میں پانی کی صورتحال بہتر ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی اور حب میں طوفانی بارشوں کے بعد حب ڈیم میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوگیا۔ حب ڈیم میں پانی کی سطح 307 فٹ تک پہنچ گئی۔

    واٹر بورڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ باران رحمت کی وجہ سے حب ڈیم میں مسلسل پانی بڑھ رہا ہے، ضلع غربی اور دیگر علاقوں میں پانی کی صورتحال بہتر ہوجائے گی۔

    ان کے مطابق حب ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونے سے شہر کو 2 سال تک پانی فراہم کیا جا سکتا ہے، حب ڈیم سے 10 کروڑ گیلن پانی یومیہ فراہم کیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ 2 روز میں کراچی میں طوفانی بارشیں ہوئی ہیں، بارشوں کے باعث سیلابی پانی نشیبی علاقوں میں داخل ہوگیا ہے جبکہ شہری سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی۔

    مختلف ندی نالوں میں طغیانی کے بعد کئی ملحقہ سڑکیں زیر آب آچکی ہیں، جہاں سے جانے کا راستہ بند ہوچکا ہے۔ پانی کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا ور لوگ گھنٹوں تک سڑکوں پر کھڑے رہے۔

    پورے شہر میں بجلی کا نظام بھی بری طرح متاثر ہوا ہے، کئی علاقوں میں 36 گھنٹوں تک بجلی غائب رہی جبکہ بارشیں بند ہوجانے کے بعد بھی بجلی کی آنکھ مچولی جاری رہی۔

    مختلف علاقوں میں امدادی کارروائیوں کے لیے فوج کو طلب کرلیا گیا۔ متعدد سڑکوں پر تاحال نکاسی کا کام نہیں شروع کیا گیا۔

  • بلوچستان میں بارشیں، حب ڈیم میں پانی کی سطح خطرناک حد تک پہنچ گئی

    بلوچستان میں بارشیں، حب ڈیم میں پانی کی سطح خطرناک حد تک پہنچ گئی

    کراچی: بلوچستان میں ہونے والی موسلا دھار بارشوں کے بعد حب ڈیم میں پانی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا، محکمہ آبپاشی نے ڈیم میں مزید پانی جمع ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں ہونے والی بارشوں کے بعد مختلف علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی جس کے باعث نظام زندگی مفلوج ہوا۔حکومتی ترجمان کے مطابق طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں سے متعدد مکانات تباہ ہوئے جبکہ دیگر حادثات میں بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق ہوئے۔

    بلوچستان کے علاقے قلعہ عبداللہ کے قریب قومی شاہراہ پرپل سیلابی ریلے میں بہہ گیا، چمن، پشین، ہرنائی، ژوب، لورالائی، قلعہ سیف اللہ میں شدید بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی ہوئی۔

    مزید پڑھیں: بلوچستان میں بارشوں سے تباہی، 5 افراد ہلاک، ریسکیو کے لیے پاک فوج کے جوان میدان میں آگئے

    دوسری جانب حب ڈیم میں بھی پانی کی سطح 301 فٹ تک پہنچ گئی جس کے بعد واٹر بورڈ نے حب ڈیم سے کراچی کو پانی کی فراہمی شروع کردی۔ واٹر بورڈ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کراچی کو حب ڈیم سے 8 کروڑ گیلن پانی کی فراہمی شروع ہوگئی۔

    وزیراطلاعات بلوچستان کے مطابق تربت کے علاقے میں پھنسنے والے 13 افراد کو ریسکیور کر کے بچا لیا گیا جبکہ کیچ اور دیگر علاقوں میں حکومت نقصانات کا جائزہ لے رہی ہے۔

    ظہور بلیدی کے مطابق متاثرہ علاقوں میں فوری اور بروقت ریسکیو کی کارروائیاں شروع کر دی گئیں، سیلابی صورتحال کےباعث مکران کاعلاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا۔

    بلوچستان میں واقع میرانی ڈیم میں پانی کی سطح خطرے کے نشان تک پہنچ گئی، ضلعی انتظامیہ نے ہنگامی صورت حال کسے نمٹنے کے لیے پاک فوج سے مدد طلب کرلی۔ پاک فوج نے میرانی ڈیم کے قریب حفاظتی کیمپ قائم کردیا جبکہ مکران ڈویژن میں ریسکیو آپریشن کے لیے پاک فوج کے 2 ہیلی کاپٹروں کی مدد طلب کرلی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں شدید بارشیں ، حب ڈیم کا لیول خطرناک حد تک بڑھ گیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بلوچستان میں ہونے والی بارشوں کے بعد حب ڈیم میں پانی کی سطح 298 فٹ تک پہنچ گئی تھی جسے محکمہ آبپاشی نے خطرناک قرار دیا تھا۔  واضح رہے کہ حب ڈیم اور کینجھر جھیل کراچی کو پانی کی فراہمی کے دو بڑے ذرائع ہیں، جہاں سے  پانی دھابیجی، گھارو اور حب پمپنگ اسٹیشنز کے ذریعے شہر کو سپلائی کیا جاتا ہے۔

    کراچی کے ضلع ویسٹ کے علاقوں کو پانی کی فراہمی حب ڈیم سے ہوتی ہے اور گذشتہ کئی سال سے بارشیں نہ ہونے کے سبب علاقوں میں پانی کی فراہمی نہ ہونے کے برابر تھی۔

  • بلوچستان میں شدید بارشیں ، حب ڈیم کا لیول خطرناک حد تک بڑھ گیا

    بلوچستان میں شدید بارشیں ، حب ڈیم کا لیول خطرناک حد تک بڑھ گیا

    حب :حب ڈیم کا لیول خطرناک حد تک بڑھ گیا، حب ڈیم میں سطح آب 298 فٹ تک پہنچ گئی ہے، محکمہ آبپاشی کا کہنا ہے کہ پانی کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اور مزید اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں شدید بارشوں کے نتیجے میں حب ڈیم میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوگیا، گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پانی کی سطح میں تقریبا بیس فٹ کا اضافہ ہوا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حب ڈیم میں پانی کے ذخیرے میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، بلوچستان کے علاقے دریجی اورسارونہ کی ندیوں میں طغیانی کی اطلاعات بھی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق حالیہ بارش سے حب اور کراچی کوایک سال تک پانی فراہم کیا جاسکے گا، حب ڈیم میں سطح آب 298 فٹ تک پہنچ گئی ہے، اس میں مسلسل اضافہ سے حب ڈیم کا لیول خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے۔

    واضح رہے کہ حب ڈیم اور کینجھر جھیل کراچی کو پانی کی فراہمی کے دو بڑے ذرائع ہیں، ہاں سے پانی دھابیجی، گھارو اور حب پمپنگ اسٹیشنز کے ذریعے شہر کو سپلائی کیا جاتا ہے۔

    کراچی کے ضلع ویسٹ کے علاقوں کو پانی کی فراہمی حب ڈیم سے ہوتی ہے اور گذشتہ کئی سال سے بارشیں نہ ہونے کے سبب علاقوں میں پانی کی فراہمی نہ ہونے کے برابر تھی۔

  • حب ڈیم میں پانی انتہائی کم رہ گیا، کراچی میں بحران، ٹینکرمافیا نے پنجے گاڑھ لیے

    حب ڈیم میں پانی انتہائی کم رہ گیا، کراچی میں بحران، ٹینکرمافیا نے پنجے گاڑھ لیے

    کراچی : حب ڈیم خشک ہونے کے قریب ہے، شہر قائد میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا،  شہری پریشانی میں مبتلا ہوکر بوند بوند کو ترس گئے، ٹینکر مافیا کی چاندی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سمندر کے کنارے آباد شہر کراچی میں پانی کا بحران مزید سنگین ہوگیا، حب ڈیم نے بھی خطرے کی گھنٹی بجادی ہے، حب ڈیم خشک ہونے کے قریب ہے،ڈیم میں پانی سطح خطرناک حد تک کم ہوگئی۔

    اس حوالے سے واٹر بورڈ کا کہنا ہے کہ حب ڈیم میں پانی کی سطح صرف نو انچ رہ گئی ہے جس کے باعث کراچی کے ضلع غربی اور وسطی کو صرف دس روز تک پانی کی فراہمی ممکن ہوسکے گی، واٹر بورڈ کے مطابق اگر بارشیں نہ ہوئیں تو جولائی کے آخری ہفتے میں بیشتر علاقوں میں پانی کی فراہمی مکمل طور پر بند ہوجائے گی۔

    پانی کی کمی کی وجہ سے اورنگی ٹاؤن ، بلدیہ، سائٹ، ناظم آباد، محمود آباد، اختر کالونی، ڈیفنس ویو اور دیگر علاقوں میں عوام بوند بوند کو ترس گئے۔

     ، گزشتہ دو ماہ سے پانی کی شدید قلت پر بنارس اور فرنٹیئر کالونی کے رہائشی سڑکوں پر نکل آئے۔ حبیب بینک چورنگی کے قریب سڑک بلاک کردی، جس سے گھنٹوں ٹریفک جام رہا۔

    دوسری جانب پانی کے بحران کے بعد ٹینکر مافیا نے اپنے پنجے گاڑھ لیے، ہائیڈرنٹس پر ٹینکرز کی قطاریں لگی ہوئی ہیں،  بلدیہ ٹاؤن میں شہری دن رات قطاروں میں کھڑے رہتے ہیں پھر بھی پانی نہیں ملتا مگر یہی پانی بلیک میں سنگل ٹینکر ڈھائی ہزار روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

    ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد سمیت ضلع وسطی کے علاقے پانی کی کمی کاشکار ہیں، اورنگی، بلدیہ اور سائٹ والے بھی ٹینکر مافیا کے رحم و کرم پر ہیں، واٹربورڈ کاعملہ مبینہ ملی بھگت سےپانی بیچ رہا ہے۔

    سرکاری ہائیڈرنٹس پر پانی نہیں ملتا جبکہ نجی ہائیڈرنٹس پر بلیک میں دھڑلے سے بک رہا ہے۔ عوام کے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا۔ حب ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر آگئی، کراچی کے لیے صرف چند دن کا پانی رہ گیا۔ شہرمیں بڑے بحران کا خطرہ سراٹھانے لگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • حب ڈیم میں پانی کی سطح خطرناک حد تک کم  ، صرف 3دن کے پانی کا کوٹہ رہ گیا

    حب ڈیم میں پانی کی سطح خطرناک حد تک کم ، صرف 3دن کے پانی کا کوٹہ رہ گیا

    کراچی : حب ڈیم میں پانی کی سطح خطرناک حد تک کم ہوگئی، جس سے کراچی کے لئے صرف 3 دن کے پانی کا کوٹہ رہ گیا اور شہری بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے، حب ڈیم میں پانی کی سطح خطرناک حد تک کم ہوگئی، جس کی وجہ سے ضلع وسطی اور غربی میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا۔

    واٹر بورڈ حکام کے مطابق شہر کو حب ڈیم سے 30کروڑ گیلن سے زائد پانی فراہم کیا جارہا ہے اور حب ڈیم سے شہر کو صرف تین دن کے پانی کا کوٹہ رہ گیا ہے۔

    حکام کا مزید کہنا تھا کہ حب ڈیم میں بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے لیول انتہائی کم سطح پر پہنچ گیا ہے، بارشیں نہ ہوئیں تو جولائی کے آخری ہفتے میں پانی کی فراہمی مکمل بند ہوجائے گی۔

    واضع رہے کہ شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کا بحران بدستور جاری ہے، جس کی وجہ سے ہائیڈرنٹ مافیا کی چاندی ہوگئی ہے اور شہری مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔

    کراچی کے بعض علاقوں میں 15 سے 30 دن کے بعد پانی فراہم کیا جارہا ہے، جس سے نارتھ کراچی، سیکٹر نائن، ناگن چورنگی مسلم ٹاون، سرسید ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد، ناظم آباد ، اورنگی ٹاون، بلدیہ ٹاون سمیت دیگر علاقوں میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    واضح رہے کہ حب ڈیم اور کینجھر جھیل کراچی کو پانی کی فراہمی کے دو بڑے ذرائع ہیں، جہاں سے پانی دھابیجی، گھارو اور حب پمپنگ اسٹیشنز کے ذریعے شہر کو سپلائی کیا جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کراچی واٹربورڈ کو حب ڈیم سے 25 ایم جی ڈی پانی لینے کی اجازت

    کراچی واٹربورڈ کو حب ڈیم سے 25 ایم جی ڈی پانی لینے کی اجازت

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ذاتی طور پر کوشش کرتے ہوئے کراچی واٹر بورڈ کو حب ڈیم جو کہ ڈیڈ لیول پر ہے وہاں سے 25 ایم جی ڈی پانی لینے کی اجازت دی ہے تاکہ کراچی میں پانی کی قلت کے مسئلے پر قابو پایا جاسکے ۔

    یہ اجازت آئندہ  25 دنوں تک کے لیے ہوگی۔ اس امر کا اظہار وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آج وزیراعلیٰ ہاؤس میں کراچی شہر میں پانی کے مسائل سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

    اجلاس میں ڈپٹی کمشنر جنوبی سلیم راجپوت نے کہا کہ پانی کی قلت والے علاقوں مثلاً شیریں جناح کالونی، مچھر کالونی ، لیاری کے مختلف حصے اور دیگر علاقوں میں مفت ٹینکرز کی فراہمی جاری ہے۔

    ڈپٹی کمشنر شرقی نے کہا کہ ضلع شرقی میں 31یوسیز ہیں مگر پانی کی قلت صرف ایک یونین کونسل میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلستان جوہر ، محمود آباد اور دیگر چند علاقوں میں ترقیاتی مسائل ہیں۔

     ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی فرید الدین نے کہا کہ ضلع غربی کے بعد سب سے زیادہ پانی کی قلت کے حوالے سے ان کا ضلع متاثر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے ضلع کی پانی کی ضروریات تقریباً 170ایم جی ڈی ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں صرف 65ایم جی ڈی پانی فراہم کیا جارہا ہے۔ اس وقت 100ٹینکرز روزانہ فراہم کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے روزانہ 50مزید ٹینکرز فراہم کرنے کی درخواست کی جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے احکامات جاری کئے۔

     ڈپٹی کمشنرضلع غربی آصف جمیل شیخ نے کہا کہ انکا ضلع پانی کی شدید قلت کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 315ٹینکر ز روزانہ تقسیم کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 200ٹینکرز بلد یہ میں اور 100ٹینکر ز پاکستان رینجرز کے ذریعے تقسیم کئے جاتے ہیں۔

     ڈپٹی کمشنر آصف شیخ نے کہا کہ انہیں کچرے کو اٹھانے کے لئے مشینری کا بندوبست کیا ہے اور کام کا آغاز ہوچکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 90نالے ہیں جس میں سے 40چوک ہیں ہم نے ان کی صفائی کا کام بھی شروع کر دیا ہے اور امید ہے کہ رمضان کے دوسرے ہفتہ تک صورتحال مزید بہتر ہوجائیگی ۔

    کراچی واٹر بورڈ کے ظفر پلیجو نے بتایا کہ کراچی کو پانی کی فراہمی کے دو ذرائع ہیں ایک دریاء سندھ اور دوسرا حب ڈیم- دریاء سندھ پر پاور فلکسچوئیشن کے مسائل ہیں اور حب ڈیم ڈیڈ لیول پرپہنچ چکا ہے۔

  • کراچی میں پانی کا بحران ایک بار سر اُٹھانے لگا

    کراچی میں پانی کا بحران ایک بار سر اُٹھانے لگا

    کراچی : شہر قائد میں پانی کا بحران سنگین ہوگیا۔ حب ڈیم سوکھ کر چراگاہ کا منظرپیش کرنےلگا۔

    تفصیلات کے مطابق حب ڈیم سوکھنے کے باعث کراچی کو یومیہ دس کروڑ گیلن پانی کی بندش نےنصف شہرکو خشک کردیا۔ کلری کینجھر جھیل سےدستیاب پانی ویسےہی شہرکوپورانہیں پڑتا۔

    ضلع غربی کےاکثرعلاقوں سائٹ ایریا،میٹروول،بلدیہ ٹاؤن،لیاری،سرجانی، نیوکراچی سمیت نصف شہر میں پانی کاناغہ بڑھادیاگیا۔

    میٹروول میں ساٹھ روزبعد نوے منٹ کیلئے دیئےجانےوا لا پانی اب نوے روز بعد صرف پینتالیس منٹ کیلئےفراہم کیاجائے گا۔

    رہی سہی کسر ٹینکر مافیا نے پوری کردی۔ واٹرٹینکرزنےزمین کوچوسنا مزید تیزکردیا۔ ٹینکر مافیا نے پیاسے شہریوں کا خون چوسنے کیلئے فی ٹینکرکی قیمت میں من مانااضافہ کردیا۔

    سندھ حکام کےمطابق دوکروڑنفوس پرمشتمل آبادی کو یومیہ ایک ارب گیلن پانی چاہئےجبکہ رسدآدھی یعنی چون کروڑگیلن ہے۔

    موسم گرما کی آمد کے ساتھ شہرمیں پانی کی مانگ مزید بڑھ جائے گی۔ کیا، سوال یہ ہے کہ کیاحکومت سندھ صرف دعاؤں تک محدود رہے گی ؟ قلت آب سے نمٹنےکیلئےعملی اقدام کب اٹھایاجائےگا؟

  • حب ڈیم سے ریتی بجری چوری کرنے کا کاروبارعروج پر

    حب ڈیم سے ریتی بجری چوری کرنے کا کاروبارعروج پر

    حب : واپڈا اور انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی برتنے کی وجہ سے حب ڈیم سے ریتی بجری چوری کرنے کا کاروبار اپنے عروج پر ہے یومیہ چار سو ڈمپر سے زائد ریتی بجری چوری کئے جاتے ہیں۔

    شہر کراچی میں پا نی قلت کا مسئلہ دن بدن شدید ہو تا جا رہا ہے بارشیں نہ ہونے کے سبب حب ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈلیول تک پہنچ گئی ڈیم سے کراچی کو پانی کی فراہمی میں خا صی حد تک کمی ہو ئی ما فیا ز جو انتظار میں رہتے ہیں کہ انہیں مو قع ملے اور وہ کام دکھا جا ئیں۔

    حب ڈیم پر ریتی بجری مافیا نے اپنا کام دکھانا شروع کردیا ہے غیر قانونی طریقے سے ڈیم سے ریتی بجری نکالی جا نے لگی ہے۔

     یومیہ چار سو سے زائد ڈمپروں کے ذریعے لاکھوں ٹن بجری چوری کی جارہی ہے جسے شہر میں فی ڈمپر سات سے آٹھ ہزار روپے میں فروخت کیا جاتا ہے۔

    اس غیر قانو نی عمل سے ڈیم کو سب سے زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے اگر یہ عمل جا ری رہا تو مون سون کی بارشوں کا پانی جمع نہیں ہوسکے گاجس سے کراچی شہر کو دس کروڑ گیلن سے زائد پانی کی فراہمی متاثر ہوگی۔

    ماہرین آب کا کہنا ہے کہ حب ڈیم سے مٹی نکالنے کی وجہ سے اطراف کے علاقوں میں پانی کے کنویں بھی خشک ہونے کا خدشہ ہے۔

    واپڈا اور حکومت کی جانب سے اس پر کوئی توجہ نہ دی گئی توقریب کی آبادی کو نقصان پہنچے کے ساتھ ساتھ ڈیم سے جڑی فصلوں کو بھی نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے ۔