Tag: hudaibiya case

  • نیب کی حدیبیہ پیپرملزریفرنس پھر کھولنے کیلئےنظرثانی کی اپیل سپریم کورٹ میں دائر

    نیب کی حدیبیہ پیپرملزریفرنس پھر کھولنے کیلئےنظرثانی کی اپیل سپریم کورٹ میں دائر

    اسلام آباد : نیب نے سپریم کورٹ میں حدیبیہ پیپرملز میں نظرثانی کی درخواست دائر کردی ۔ درخواست میں عدالت عظمیٰ سے پندرہ دسمبرکےحکم پرنظرثانی کی استدعا کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کا حدیبیہ پیپز ملز ریفرنس سے پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا اور سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی درخواست دائر کردی، نیب نے اپنی اپیل میں سپریم کورٹ سے پندرہ دسمبر کے فیصلے پرنظر ثانی کی درخواست کی ہے۔

    درخواست میں موقف اپنا یا گیا ہے کہ نظر ثانی اپیل کا فیصلہ جےآئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں کیا گیا۔عدالت کے پندرہ دسمبرکےحکم نامےمیں نقائص ہیں جبکہ تفصیلی فیصلہ آٹھ جنوری کو جاری کیا گیا ۔

    نیب کی جانب سے نظر ثانی درخواست میں مزیددستاویزات بھی جمع کرائیں ۔ جس کے ساتھ پانامافیصلےکا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے نیب کی حدیبیہ پیپرملزکیس دوبارہ کھولنے کی اپیل مسترد کردی


    یاد رہے گذشتہ ماہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیب کو حدیبیہ پیپرملزکیس دوبارہ کھولنے کی اجازت نہیں دی تھی اور نیب کی اپیل مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت نیب کےدلائل سےمطمئن نہیں ہوئی، درخواست مسترد کرنے کی وجہ تحریری فیصلےمیں بتائی جائےگی۔

    بعد ازاں تحریری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ریفرنس خارج کرنے کا فیصلہ درست تھا، ریفرنس کامقصد فریقین کودباؤمیں لانا تھا۔ نیب نے لاہور ہائی کورٹ سے دوبارہ تحقیقات کی استدعا ہی نہیں کی۔

    واضح رہے کہ پانامہ کیس کے دوران عدالت کے سامنے نیب نے اس کیس میں اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تھا، اس کیس میں پنجاب کے وزیر اعلی شہباز شریف کا نام شامل ہے۔ لاہور ہائی کورٹ نے نیب کا ریفرنس خارج کرتے ہوئے نیب کو حدیبیہ پیپرز ملز کی دوبارہ تحقیقات سے روک دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • حدیبیہ کیس ہر صورت منطقی انجام تک پہنچائیں‌ گے: تحریک انصاف

    حدیبیہ کیس ہر صورت منطقی انجام تک پہنچائیں‌ گے: تحریک انصاف

    اسلام آباد: تحریک انصاف نے 17 جنوری کو پاکستان عوامی تحریک کےاحتجاج میں بھرپور شرکت اور حدیبیہ کیس کومنطقی انجام تک پہنچانےکافیصلہ کیا ہے۔

    یہ فیصلہ عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں‌ کیا گیا، جس کے بعد اجلاس سے متعلق ایک اعلامیہ جاری ہوا۔

    اعلامیہ کے مطابق تحریک انصاف ہر صورت حدیبیہ کیس کو منطقی انجام تک پہنچائے گی، اگر نیب نے انصاف نہیں‌ کیا، تو تحریک انصاف یہ کیس لڑے گی اور عوامی مفادعامہ کے اصول کے تحت یہ معاملہ سپریم کورٹ میں اٹھایا جائے گا، اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ اربوں روپےکی منی لانڈرنگ سے چشم پوشی ممکن نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخواہ پولیس کی مثال پورا پاکستان دیتا ہے: عمران خان

    اعلامیے کے مطابق عوامی تحریک کے اجلاس میں بھرپور شرکت کے لیے پارٹی کے علاقائی صدورکو تمام تیاریاں بروقت مکمل کرنےکی ہدایت کی گئی ہے۔

    اجلاس میں فاٹا کےکے پی میں انضمام کےمعاملے پربھی مشاورت کی گئی اورحکومت کی جانب سے بل کی منظوری کو ناکافی قرار دیا گیا. اعلامیے میں کہا گیا کہ فاٹا اصلاحات پیکج جزوی نہیں، مکمل طور پر نافذ کیا جائے اور اگر حکومت نے قبائلی عوام کو حقوق نہیں دیے دیے تو مزاحمت کی جائے گی۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کو سزا ملتی تو یہ واقعہ نہ ہوتا، عمران خان

    اجلاس میں جنگ گروپ کے مالک میر شکیل کے ملک دشمن طرزعمل پر تنقید کرتے ہوئے میرشکیل کے مالی اور ٹیکس معاملات کی پڑتال کیلئےحکمت عملی پرغور کیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نیب کاحدیبیہ پیپرملزکیس کھلوانے کیلئےنظرثانی اپیل دائرکرنےپرغور

    نیب کاحدیبیہ پیپرملزکیس کھلوانے کیلئےنظرثانی اپیل دائرکرنےپرغور

    اسلام آباد : نیب نے حدیبیہ پیپرملزکیس سے متعلق نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا، نظر ثانی اپیل پر جلد ہی کام مکمل کرکے اسے چند روز میں دائر کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کیخلاف حدیبیہ پیپرز ملز کیس کامعاملہ مکمل طور پر ختم نہ ہوا، نیب کی جانب حدیبیہ پیپرز ملز ریفرنس پر نظر ثانی کی تیاری شروع کردی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب پہلے والی درخواست کی خامیاں دور کرنے کے بعد اپیل دائر کریگا، نظر ثانی اپیل پر جلد ہی کام مکمل کرکے اسے چند روز میں دائر کردیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے نیب کی حدیبیہ پیپر مل کھولنے کی اپیل خارج کردی تھی اور کہا تھا کہ عدالت نیب کےدلائل سےمطمئن نہیں ہوئی، درخواست مسترد کرنے کی وجہ تحریری فیصلےمیں بتائی جائے گی۔


    مزید پڑھیں :  سپریم کورٹ نے نیب کی حدیبیہ پیپرملزکیس دوبارہ کھولنے کی اپیل مسترد کردی


    خیال رہے کہ پانامہ کیس کے دوران عدالت کے سامنے نیب نے اس کیس میں اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تھا، اس کیس میں پنجاب کے وزیر اعلی شہبازشریف کا نام شامل ہے۔ لاہور ہائی کورٹ نے نیب کا ریفرنس خارج کرتے ہوئے نیب کو حدیبیہ پیپرز ملز کی دوبارہ تحقیقات سے روک دیا تھا۔

    جس کے بعد نیب نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی اور اب سپریم کورٹ آف پاکستان اس کیس کو دوبارہ کھولنے جارہی ہے جبکہ حدیبیہ کیس کےحوالےسے چیئرمین نیب کوبھی عدالت میں طلب کیا گیا تھا ۔

    خیال رہے کہ یہ کیس شہباز شریف کی سیاست کے لیے اہم ثابت ہوسکتا ہے

    واضح رہے کہ حدیبیہ ریفرنس سترہ سال پہلےسن دوہزارمیں وزیرخزانہ اسحاق ڈارکے اعترافی بیان پرنیب نےدائرکیاتھا۔انہوں نےبیان میں نوازشریف کے دباؤپرشریف فیملی کے لیے ایک ارب چوبیس کروڑ روپےکی منی لانڈرنگ اورجعلی اکاؤنٹس کھولنےکااعتراف کیاتھا۔

    شریف برادران کی جلاوطنی کے سبب کیس التواءمیں چلا گیا تھا ۔ سنہ 2011 میں شریف خاندان نے اس کیس کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا‘ عدالتِ عالیہ نےاحتساب عدالت کوکیس پرمزیدکارروائی سےروکا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ نے نیب کی حدیبیہ پیپرملزکیس دوبارہ کھولنے کی اپیل مسترد کردی

    سپریم کورٹ نے نیب کی حدیبیہ پیپرملزکیس دوبارہ کھولنے کی اپیل مسترد کردی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان  نے نیب کو حدیبیہ پیپرملزکیس دوبارہ کھولنے کی اجازت نہیں دی،  عدالت نے نیب کی اپیل مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نیب کےدلائل سےمطمئن نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے حدیبیہ پیپرملزکیس کی سماعت کی، سپریم کورٹ کے3رکنی بینچ نے مختصرفیصلہ سناتے ہوئے نیب کی اپیل مسترد کردی اور کہا کہ عدالت نیب کےدلائل سےمطمئن نہیں ہوئی، درخواست مسترد کرنے کی وجہ تحریری فیصلےمیں بتائی جائےگی۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر اسپیشل پراسیکیوٹر نیب شاہ خاور نے کہا کہ پراسیکیوٹر جنرل کی تعیناتی تک میرا کردار نگران کا ہوگا، پراسیکیوٹرجنرل کا عہدہ خالی ہونے پرنوٹیفکیشن جاری نہیں ہوسکا، اسپیشل پراسیکیوٹر کا تقرر پراسیکیوٹر جنرل کرتا ہے۔

    جسٹس قاضی فائزنے ریمارکس دیے کہ جس بیان پرآپ کیس چلا رہے ہیں وہ دستاویزلگائی ہی نہیں، جسٹس مشیرعالم نے کہا کہ اسحاق ڈارکے بیان کونکالاجائے توان کی حیثیت ملزم کی ہوگی۔

    سماعت میں جسٹس مشیرعالم نے کہا کہ اسحاق ڈارکوتوآپ نے فریق ہی نہیں بنایا، ہم اپیل نہیں سن رہے ابھی تاخیر پرکیس ہے، تاخیرکی رکاوٹ دورکریں پھرکیس بھی سنیں گے۔

    جسٹس قاضی فائز عیسی نے استفسارکیا کہ چارج کب فریم کیا گیا، ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ ملزم کے نہ ہونے سے چارج فریم نہیں کیا جاسکا،  کئی سال کیس چلا اور چارج فریم نہیں کیا گیا، جسٹس مظہرعالم میاں خیل نے ریماکس دیے کہ کیس کی کاپی پرکوئی حکم امتناع نہیں تھا۔


    حدیبیہ کیس: نیب کی بنائی گئی کہانی باربارتبدیل ہورہی ہے‘ سپریم کورٹ


    دوران سماعت جسٹس مظہرعالم میاں خیل نے کہا کہ کیا آپ نے ریفرنس بحالی کے لیےکچھ کیا، جسٹس مشیرعالم نے ریماکس دیے کہ احتساب عدالت کی آخری سماعت کا حکم نامہ دکھائیں۔

    نیب پراسیکیوٹر عمران الحق نے کہا کہ آخری سماعت کا حکم نامہ پاس نہیں ہے، جسٹس مظہرعالم نے ریماکس دیے کہ آپ کی نیت کاپتہ تواحتساب عدالت کارروائی سے چلے گا، حکم امتناع کےباعث احتساب عدالت کی کارروائی نہیں چلی، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ریماکس دیے کہ یہ سب کچھ بہت دلچسپ ہے۔

    جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہا کہ ریفرنس تب فائل ہوا جب مشرف کی حکومت تھی، مشرف نے چیئرمین نیب لگایا،  چیئرمین کے دستخط کا حکم ملا تو2 سال بعد درخواست دی، نیب درخواست دائر کرکے بھول گیا، حکم امتناع کی درخواست کے بھی ایک سال بعد نیب نے رابطہ کیا، جو ریکارڈ میں نہیں ہے کہہ دیں نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے آپ اس سب کےذمہ دار نہیں ہیں جس پر نیب کے وکیل نے جواب دیا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ غلط یا صحیح تھا مگر اپیل دائرنہیں کی گئی،  آپ کو کہنا چاہیے ہائی کورٹ کا فیصلہ غلط تھا جبکہ آپ کہہ رہے ہیں مشرف کے چیئرمین نے کیس خراب کیا؟ سوال اٹھے گا ریفرنس بنا کرچھوڑ دیں گے، کیا ریفرنس تب استعمال کریں گے جب ضرورت پڑے گی۔

    انکا مزید اپنے ریمارکس دیے کہ نیب کےکام میں مداخلت کرنے والےکے خلاف بھی کارروائی ہوسکتی ہے، نیب اتنے سال سے کیا کررہا ہے، مشرف دورمیں نوازشریف کوسزا بھی ہوئی جبکہ سزا بڑھانے کے لیے درخواستیں بھی دائرہوئیں۔

    جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہا کہ ایسےمقدمات میں سیاسی پہلو بھی ہوتےہیں جس پر ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے جواب دیا کہ جے آئی ٹی تحقیقات میں نئے شواہد سامنے آئے۔


    مزید پڑھیں : حدیبیہ پیپرزملز کیس: سپریم کورٹ نےنیب سےتمام ریکارڈ طلب کرلیا


    عمران الحق نے کہا کہ شواہد پرنیب میٹنگ میں سپریم کورٹ میں اپیل دائرکرنے کا فیصلہ ہوا، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہا کہ پاناما آبزرویشن کے بجائے نیب اپنے پاؤں پرکھڑا ہو۔

    نیب کے وکیل نے کہا کہ جب تک لاہورہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم نہ ہوتحقیقات نہیں ہوسکتی جبکہ اسپیشل پراسیکیوٹر نیب کی جانب سے نوازشریف کیس کا حوالہ دیا گیا۔

    جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ریماکس دیے کہ نوازشریف کیس میں سزاہوئی تھی جس پر نیب کے وکیل نے جواب دیا کہ اس کیس میں 8 سال 136 دن تاخیرتھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر جسٹس مشیرعالم نے نیب وکیل کو ہدایت کی تھی کہ آئندہ سماعت پردلائل شواہد تک محدود رکھیں، عدالت کو منی ٹریل اوراپیل میں تاخیرمیں مطمئن کرنا ہوگا۔

    جسٹس مشیرعالم نے ریماکس دیے تھے کہ کیس کے میرٹ کاجائزہ لینا ٹرائل کورٹ کا کام ہے، ضرورت پڑی تو تکینکی ماہر کو بھی سن لیں گے، اصل رکاوٹ تاخیر سے اپیل دائر کرنا ہے۔

    گذشتہ سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیا نیب کو مزید تحقیقات کے لیے پچاس سال لگ جائیں گے۔

    جسٹس قاضی فائز نے ریماکس دیے کہ تھے ہمارےساتھ کھیل نہ کھیلیں، حدیبیہ کیس فوجداری مقدمہ ہے، سپریم کورٹ بیانات چھوڑیں شواہد بتائیں۔

    یاد رہے کہ پانامہ کیس کے دوران عدالت کے سامنے نیب نے اس کیس میں اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تھا، اس کیس میں پنجاب کے وزیر اعلی شہبازشریف کا نام شامل ہے۔ لاہور ہائی کورٹ نے نیب کا ریفرنس خارج کرتے ہوئے نیب کو حدیبیہ پیپرز ملز کی دوبارہ تحقیقات سے روک دیا تھا۔


    مزید پڑھیں :  حدیبیہ پیپر ملز، اسحاق ڈار کے خلاف بحثیت ملزم تحقیقات کا آغاز


    جس کے بعد نیب نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی اور اب سپریم کورٹ آف پاکستان اس کیس کو دوبارہ کھولنے جارہی ہے جبکہ حدیبیہ کیس کےحوالےسے چیئرمین نیب کوبھی عدالت میں طلب کیا گیا تھا ۔

    خیال رہے کہ یہ کیس شہباز شریف کی سیاست کے لیے اہم ثابت ہوسکتا ہے

    واضح رہے کہ حدیبیہ ریفرنس سترہ سال پہلےسن دوہزارمیں وزیرخزانہ اسحاق ڈارکے اعترافی بیان پرنیب نےدائرکیاتھا۔انہوں نےبیان میں نوازشریف کے دباؤپرشریف فیملی کے لیے ایک ارب چوبیس کروڑ روپےکی منی لانڈرنگ اورجعلی اکاؤنٹس کھولنےکااعتراف کیاتھا۔

    شریف برادران کی جلاوطنی کے سبب کیس التواءمیں چلا گیا تھا ۔ سنہ 2011 میں شریف خاندان نے اس کیس کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا‘ عدالتِ عالیہ نےاحتساب عدالت کوکیس پرمزیدکارروائی سےروکا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • حدیبیہ پیپرز مل کیس،جسٹس مظہرعالم خیل کی رخصت کے باعث سماعت جمعے تک ملتوی

    حدیبیہ پیپرز مل کیس،جسٹس مظہرعالم خیل کی رخصت کے باعث سماعت جمعے تک ملتوی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں حدیبیہ پیپرز مل کیس کی سماعت پینچ رکن جسٹس مظہرعالم خیل کی رخصت کے باعث جمعے تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے حدیبیہ پیپرزمل کیس کی سماعت کی، دوران سماعت جسٹس مشیرعالم نے نیب وکیل کو ہدایتکی کہ آئندہ سماعت پردلائل شواہد تک محدودرکھیں، عدالت کو منی ٹریل اوراپیل میں تاخیرمیں مطمئن کرنا ہوگا۔

    نیب پراسیکیوٹر عمران الحق کا جواب میں کہنا تھا کہ تمام منی ٹریل موجود ہے، منی ٹریل کی تفصیلات تکنیکی حکام پیش کریں گے۔

    جسٹس مشیر عالم نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کیس کے میرٹ کاجائزہ لینا ٹرائل کورٹ کا کام ہے، ضرورت پڑی تو تکینکی ماہر کو بھی سن لیں گے، اصل رکاوٹ تاخیر سےاپیل دائر کرنا ہے۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں حدیبیہ پیپزمل کیس کی سماعت جمعہ تک ملتوی کردی گئی ، سماعت بینچ رکن جسٹس مظہرعالم خیل کی رخصت کے باعث ملتوی کی گئی۔

    گزشتہ روزڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب نے اپیل کے حق میں دلائل دیے تھے، نیب وکیل کی کمزور تیاری پر جسٹس قاضی فائز نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیا نیب کومزیدتحقیقات کیلئے پچاس سال لگ جائیں گے۔ ہمارےساتھ کھیل نہ کھیلیں، حدیبیہ کیس فوجداری مقدمہ ہے، سپریم کورٹ بیانات چھوڑیں شواہد بتائیں، سپریم کورٹ جےآئی ٹی نے کچھ کیا نہ آپ نے کچھ کیا۔


    مزید پڑھیں : حدیبیہ کیس: نیب کی بنائی گئی کہانی باربارتبدیل ہورہی ہے‘ سپریم کورٹ


    دوسری جانب نیب نے جسٹس ریٹائرڈشاہ خاور کو اسپیشل پراسیکیوٹر نیب مقرر کیا تھا، شاہ خاورحدیبیہ ریفرنس کیس میں نیب کی پیروی کریں گے۔

    یاد رہے کہ پانامہ کیس کے دوران عدالت کے سامنے نیب نے اس کیس میں اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تھا، اس کیس میں پنجاب کے وزیر اعلی شہبازشریف کا نام شامل ہے۔ لاہور ہائی کورٹ نے نیب کا ریفرنس خارج کرتے ہوئے نیب کو حدیبیہ پیپرز ملز کی دوبارہ تحقیقات سے روک دیا تھا۔

    جس کے بعد نیب نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی اور اب سپریم کورٹ آف پاکستان اس کیس کو دوبارہ کھولنے جارہی ہے جبکہ حدیبیہ کیس کےحوالےسے چیئرمین نیب کوبھی عدالت میں طلب کیا گیا تھا ۔

    خیال رہے کہ یہ کیس شہباز شریف کی سیاست کے لیے اہم ثابت ہوسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ حدیبیہ ریفرنس سترہ سال پہلےسن دوہزارمیں وزیرخزانہ اسحاق ڈارکے اعترافی بیان پرنیب نےدائرکیاتھا۔انہوں نےبیان میں نوازشریف کے دباؤپرشریف فیملی کے لیے ایک ارب چوبیس کروڑ روپےکی منی لانڈرنگ اورجعلی اکاؤنٹس کھولنےکااعتراف کیاتھا۔

    شریف برادران کی جلاوطنی کے سبب کیس التواءمیں چلا گیا تھا ۔ سنہ 2011 میں شریف خاندان نے اس کیس کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا‘ عدالتِ عالیہ نےاحتساب عدالت کوکیس پرمزیدکارروائی سےروکا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • حدیبیہ پیپرزملزکیس ، جسٹس آصف سعیدکھوسہ نے سماعت سے معذرت کرلی

    حدیبیہ پیپرزملزکیس ، جسٹس آصف سعیدکھوسہ نے سماعت سے معذرت کرلی

    اسلام آباد : جسٹس آصف سعید کھوسہ کی حدیبیہ پیپرزملز کیس کی سماعت سے معذرت کرلی اور کہا کہ غلطی سے کیس میرے سامنے مقررکیا گیا، اپنے فیصلے میں حدیبیہ پیپرز کھولنے کے حوالے سے حکم دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے جج جسٹس آصف سعید کھوسہ نے حدیبیہ پیپر ملز کیس کی سماعت سے معذرت کرلی ہے اور نئےبینچ کی تشکیل کیلئے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوادیا اور کہا کہ کیس سماعت کیلئے مقررکرنے کا اختیارچیف جسٹس کوہے، اس حوالے سے کچھ کہنا مناسب نہیں۔

    حدیبیہ پیپرز ملز کیس کی سماعت کےلیے نیا بینچ تشکیل دیا جائے گا۔

    جسٹس آصف سعید نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ غلطی سے کیس میرے سامنے مقرر کیا گیا، شایدرجسٹرارآفس نے میرا پاناما فیصلہ نہیں پڑھا، اپنےفیصلےمیں حدیبیہ پیپرزکھولنے کےحوالےسے حکم دیا، 20 اپریل کے فیصلے میں حدیبیہ ریفرنس پر14پیراگراف لکھے۔

    جسٹس آصف سعید نے مزید کہا کہ حدیبیہ سےمتعلق اسحاق ڈارکی حدتک فیصلہ بھی دے چکاہوں، اسحاق ڈار پہلےملزم تھےپھروعدہ معاف گواہ بنے، اسحاق ڈارکیخلاف فیصلے میں نیب کو کارروائی کا بھی کہا۔

    حدیبیہ پیپر ملز کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹنے کے باعث کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔


    مزید پڑھیں : حدیبیہ پیپرمل ریفرنس دوبارہ کھولنے کیلئے سماعت13نومبرکوہوگی


    دوسری جانب نیب نے کیس کو آئندہ ہفتے سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا کی ہے۔

    حدیبیہ پیپر ملز کیس کی سماعت کیلئے جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ تشکیل دیا گیا تھا، بینچ میں جسٹس دوست محمد اور جسٹس مظہر عالم بھی شامل تھے۔

    یاد رہے کہ پانامہ کیس کے دوران عدالت کے سامنے نیب نے اس کیس میں اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تھا، اس کیس میں پنجاب کے وزیر اعلی شہبازشریف کا نام شامل ہے۔ لاہور ہائی کورٹ نے نیب کا ریفرنس خارج کرتے ہوئے نیب کو حدیبیہ پیپرز ملز کی دوبارہ تحقیقات سے روک دیا تھا۔

    جس کے بعد نیب نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی اور اب سپریم کورٹ آف پاکستان اس کیس کو دوبارہ کھولنے جارہی ہے جبکہ حدیبیہ کیس کےحوالےسے چیئرمین نیب کوبھی عدالت میں طلب کیا گیا تھا ۔

    خیال رہے کہ یہ کیس شہباز شریف کی سیاست کے لیے اہم ثابت ہوسکتا ہے

    واضح رہے کہ حدیبیہ ریفرنس سترہ سال پہلےسن دوہزارمیں وزیرخزانہ اسحاق ڈارکے اعترافی بیان پرنیب نےدائرکیاتھا۔انہوں نےبیان میں نوازشریف کے دباؤپرشریف فیملی کے لیے ایک ارب چوبیس کروڑ روپےکی منی لانڈرنگ اورجعلی اکاؤنٹس کھولنےکااعتراف کیاتھا۔

    شریف برادران کی جلاوطنی کے سبب کیس التواءمیں چلا گیا تھا ۔ سنہ 2011 میں شریف خاندان نے اس کیس کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا‘ عدالتِ عالیہ نےاحتساب عدالت کوکیس پرمزیدکارروائی سےروکا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ نے حدیبہ پیپرز ملز کیس سماعت کیلئے مقرر کردیا

    سپریم کورٹ نے حدیبہ پیپرز ملز کیس سماعت کیلئے مقرر کردیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے نواز شریف فیملی کے خلاف حدیبہ پیپرزملز کیس سماعت کیلئے مقرر کردیا، جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ تیرہ نومبرکوسماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پانامالیکس میں پھنسےنوازشریف فیملی کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، حدیبیہ پیپرز ملز کیس بھی سماعت کیلئے مقرر کردیا گیا، سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ تیرہ نومبر کو دلائل سُنے گا۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ تین رکنی بینچ کی سربراہی کریں گے، جسٹس دوست محمد اور جسٹس مظہر عالم بینچ کا حصہ ہوں گے۔

    یاد رہے کہ پانامہ کیس کے دوران عدالت کے سامنے نیب نے اس کیس میں اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تھا، اس کیس میں پنجاب کے وزیر اعلی شہبازشریف کا نام شامل ہے۔ لاہور ہائی کورٹ نے نیب کا ریفرنس خارج کرتے ہوئے نیب کو حدیبیہ پیپرز ملز کی دوبارہ تحقیقات سے روک دیا تھا۔


    مزید پڑھیں : نیب کی حدیبیہ پیپرملز سے متعلق سپریم کورٹ میں اپیل سماعت کیلئے منظور


    جس کے بعد نیب نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی اور اب سپریم کورٹ آف پاکستان اس کیس کو دوبارہ کھولنے جارہی ہے۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے بھی حدیبیہ کیس میں اپیل دائرنہ کرنے پرنیب کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا اور درخواست میں کہا گیا تھا  نیب نے اکیس جولائی کو سات دن میں اپیل دائر کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، جسے عدالت نے فیصلے کا حصہ بنایا تھا، 7 دن بعد چیئرمین نیب کویقین دہانی سے متعلق نوٹس بجھوایا ، چئیرمین نیب نے تاحال نوٹس کا جواب نہیں دیا۔

    چئیرمین نیب اور پراسیکیوٹر جنرل ملزمان کے زیراثر ہیں ، اپیل دائر نہ کرکےعدالتی فیصلے پرعمل میں رکاوٹیں پیداکی جارہی ہیں ، نوٹس نہ لیاگیاتومنی لانڈرنگ سے متعلق سازش کامیاب ہوجائے گی۔


    مزید پڑھیں : حدیبیہ پیپرملز ریفرنس دائر کرنے میں تاخیر، شیخ رشید نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا


    درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ عدالت نے28 جولائی کوعمل درآمد کے لیے نگران جج مقرر کیا تھا، عدالت نیب کو اپیل فائل کرنے کی یقین دہانی پر عملدرآمد کا حکم دے، اپیل دائر نہ کرنے پر چیئرمین اور پراسیکیوٹر کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی۔

    خیال رہے کہ یہ کیس شہباز شریف کی سیاست کے لیے اہم ثابت ہوسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ پاناما کیس پر نظرثانی اپیلوں کے فیصلے میں سپریم کورٹ نے نیب کو ایک ہفتے میں حدیبیہ پیپر ملز کیس کھولنے کی ہدایت دی تھی، جس پر نیب حکام نے عدالت کو کیس پر اپیل دائر کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • حدیبیہ پیپرملز ریفرنس دائر کرنے میں تاخیر، شیخ رشید نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

    حدیبیہ پیپرملز ریفرنس دائر کرنے میں تاخیر، شیخ رشید نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

    اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے حدیبیہ پیپرملز کیس میں نیب کی اپیل دائر نہ کرنے کے خلاف درخواست دائر کردی، نیب نے سپریم کورٹ کو سات روزمیں اپیل دائر کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے حدیبیہ پیپرملز ریفرنس دائر کرنے میں تاخیر پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے نیب نے اکیس جولائی کو سات دن میں اپیل دائر کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، جسے عدالت نے فیصلے کا حصہ بنایا تھا، 7 دن بعد چیئرمین نیب کویقین دہانی سے متعلق نوٹس بجھوایا ، چئیرمین نیب نے تاحال نوٹس کا جواب نہیں دیا۔

    دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ میڈیارپورٹس کے مطابق نیب نے اپیل دائر نہ کرنے کا فیصلہ کیا، چئیرمین نیب اورپراسیکیوٹرجنرل غیرجانبداری کے پابند ہیں، جے آئی ٹی نے حدیبیہ ملزکیس کی تفصیلی تحقیقات کیں، نوازشریف اور اسحاق ڈار منی لانڈرنگ میں ملوث پائے گئے جبکہ شریف خاندان کےدیگر افرادنے بھی منی لانڈرنگ سےفائدہ اٹھایا۔

    شیخ رشید کا درخواست میں کہنا ہے کہ جے آئی ٹی نے ملزمان کے خلاف ناقابل تردید شواہد پیش کیے، رپورٹ کےمطابق منی لانڈرنگ ستمبر1991سے ہی شروع ہوگئی تھی ، 2238 ملین ڈالر سعید احمد اور مختار حسین کے اکاونٹ میں منتقل کیے گئے، 1993 سے 95کے دوران مزید 35لاکھ ڈالر لندن منتقل کیے گئے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ چئیرمین نیب اور پراسیکیوٹر جنرل ملزمان کے زیراثر ہیں ، اپیل دائر نہ کرکےعدالتی فیصلے پرعمل میں رکاوٹیں پیداکی جارہی ہیں ، نوٹس نہ لیاگیاتومنی لانڈرنگ سے متعلق سازش کامیاب ہوجائے گی۔

    درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ عدالت نے28 جولائی کوعمل درآمد کے لیے نگران جج مقرر کیا تھا، عدالت نیب کو اپیل فائل کرنے کی یقین دہانی پر عملدرآمد کا حکم دے، اپیل دائر نہ کرنے پر چیئرمین اور پراسیکیوٹر کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔