Tag: Hudaibya Paper Mills case

  • اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے

    اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے

    اسلام آباد: چیئرمین نیب نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی منظور ی دے دی ہے‘ جس کے بعد وزارتِ داخلہ کو خط لکھ دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئر مین نیب کی منظوری کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم کے سمدھی اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے درخواست کردی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی جانب سے وزارتِ داخلہ کو خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا کہ ہے کہ عدالت کی جانب سے اسحاق ڈار کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری ہیں ‘ لہذا ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا جائے۔

     اسحاق ڈار کے خلاف بحثیت ملزم تحقیقات کا آغاز*

    یاد رہے کہ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار ان دنوں علاج کے لئے ملک سے باہرہیں اور نیب حکام کا کہنا ہے کہ وہ جیسے ہی وطن واپس آئیں گے ‘ انہیں گرفتارکیاجائےگا۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف بحیثیت ملزم حدیبیہ پیپر ملز کی تحقیقات دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حدیبیہ پیپرملز کی تحقیقات کا فیصلہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کیا گیا اور اب وفاقی وزیرخزانہ سے بحثیت ملزم تحقیقات شروع کی جارہی ہیں۔

    اسحاق ڈار اس سے قبل حدیبیہ پیپر کیس میں وعدہ معاف گواہ تھے، عدالت کی جانب سے ریفرنس منسوخ ہونے کے بعد وفاقی وزیر خزانہ گواہ سے ملزم بن گئے ہیں۔

    اسحاق ڈار کو وطن واپسی پر گرفتار کرلیا جائے گا ؟*

    اے آر وائی نیوز لاہور کے بیورو چیف عارف حمید بھٹی نےگزشتہ ماہ انکشاف کیا کہ وفاقی وزیر اسحاق ڈار کو لندن سے واپسی پر اسلام آباد ایئر پورٹ پر گرفتار کیا جاسکتا ہے جیسا کہ اس سے قبل (کیپٹن) صفدر کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • حدیبیہ پیپر ملز کا معاملہ، پانامہ جے آئی ٹی میں  نیب کے سابق چیرمین نےحقائق سےپردہ اٹھادیا

    حدیبیہ پیپر ملز کا معاملہ، پانامہ جے آئی ٹی میں نیب کے سابق چیرمین نےحقائق سےپردہ اٹھادیا

    اسلام آباد: پانامہ جے آئی ٹی میں حدیبیہ پیپر ملز کے معاملے پر نیب کے سابق چیرمین جنرل (ر) امجد نے حقائق سے پردہ اٹھا دیا، انکا کہنا تھا کہ حدیبیہ پیپرملز کی انکوائری بند کرنا شریف خاندان اور پرویز مشرف میں معاہدے کا نتیجہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین نیب جنرل (ر) محمد امجد نے پانامہ کیس کی تحقیقات کے لئے بنائی جانے والی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا اور حدیبیہ پیپرملز کی انکوائری بند کرانے کے سوال کا جواب دے دیا۔

    ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی کے انکوائری بند کرنے کے سوال پر امجد شعیب نے جواب دیا کہ انکوائری بند کرنا شریف خاندان اور مشرف میں معاہدہ تھا، پرویزمشرف نے حدیبیہ پیپر ملز کی انکوائری بند کرنے کا حکم دیا۔

    ذرائع کے مطابق جواب میں لکھا ہے کہ اسحاق ڈار نے سن دو ہزار میں حدیبیہ پیپر ملز معاملے پر مرضی سے بیان حلفی دیا، اسحاق ڈار نے مشرف کے قریبی ساتھی کی مدد سے بیان دینے کی خواہش ظاہر کی۔

    خیال رہے کہ محمد امجد مشرف دور میں چیئرمین نیب تھے ، انہوں نے حدیبیہ پیپر ملز سکینڈل کی تحقیقات کی تھیں۔


    مزید پڑھیں : پاناما کیس ، شریف خاندان کے بیانات میں تضادات ، جے آئی ٹی کا سوالنامہ تیار


    ذرائع کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم چھے جولائی کو اسحاق ڈارکو طلب کرے گی، اسحاق ڈار سے صرف بیان حلفی کی تصدیق یا تردید کا سوال پوچھا جائے گا۔

    علاوہ ازیں جے آئی ٹی میں دو جولائی سے نواز شریف خاندان کی مزید پیشیوں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگا۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف کے کزن طارق شفیع کو 2، حسن نواز 3، حسین نواز 4 جبکہ مریم نواز کو 5 جولائی کو طلب کیا ہے۔

    واضح رہے کہ حسین نواز اس سے قبل 5بار جبکہ حسن نواز 2بار جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکے ہیں ، اس کے علاوہ وزیر اعظم نوازشریف ، وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف ، وزیر اعظم کے داماد کیپٹن (ر) صفدر بھی جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوچکے ہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔