Tag: Humaira Asghar

  • پولیس حمیرا اصغر کے فونز اور ٹیبلٹ کے پاس ورڈ تک کیسے پہنچی؟ تحقیقات میں اہم پیشرفت

    پولیس حمیرا اصغر کے فونز اور ٹیبلٹ کے پاس ورڈ تک کیسے پہنچی؟ تحقیقات میں اہم پیشرفت

    کراچی (13 جولائی 2025): ڈیفنس میں پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر کی پراسرار موت کی تحقیقات کیلیے پولیس نے کمیٹی تشکیل دے دی۔

    حمیرا اصغر کی موت کی وجہ جاننے کیلیے ایس ایس پی ساؤتھ مہزور علی نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جس کی سربراہی ایس پی کلفٹن عمران جاکھرانی کریں گے جبکہ کمیٹی میں ایس ڈی پی او ڈیفنس اورنگزیب خٹک، اے ایس پی ندا اور ایس ایچ او تھانہ گزری فاروق سنجرانی شامل ہیں۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    اب تک کی تحقیقات کے حوالے سے پولیس حکام نے بتایا کہ تحقیقاتی ٹیم نے حمیرا اصغر کے زیر استعمال موبائل فونز اور ٹیبلٹ کو ان لاک کر لیا جبکہ ان میں موجود ڈیٹا اور چیٹ کا تجزہ کیا جا رہا ہے۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ حمیرا اصغر کا لیپ ٹاپ ابھی ان لاک نہیں کیا گیا، اداکارہ و ماڈل کی ڈائری میں ان کے موبائل فونز اور ٹیبلٹ کے پاس ورڈ محفوظ تھے، ڈیٹا کی مدد سے مزید سراغ حاصل کرنے کی کوششیں تیز کر دیں۔

    انہوں نے بتایا کہ حمیرا اصغر کی موت کے سلسلے میں دو افراد کے بیانات بھی ریکارڈ کیے جا چکے ہیں، بلڈنگ کے چوکیدار اور صفائی کا کام کرنے والوں کو بھی پوچھ گچھ کیلیے بلایا ہے جبکہ اداکارہ جس جم میں جاتی تھیں وہاں کے ٹرینر سے معلومات لی جائیں گی۔

    حمیرا اصغر جس بیوٹی پارلر میں جاتی تھیں وہاں سے اور متعلقہ افراد سے بھی معلومات لیں گے، اداکارہ کے اہل خانہ نے تاحال قانونی کارروائی کیلیے رابطہ نہیں کیا۔

    پس منظر

    اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    اداکارہ و ماڈل تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز ہیں اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

  • حمیرا اصغر کی لاش ملنے کا واقعہ، پولیس نے 2 افراد کو طلب کرلیا

    حمیرا اصغر کی لاش ملنے کا واقعہ، پولیس نے 2 افراد کو طلب کرلیا

    کراچی: اداکارہ حمیرا اصغر کے الیکٹرونکس گیجٹس پولیس نے کھول لیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس کا بتانا ہے کہ اداکارہ حمیرا اصغر کے تین موبائل فونز، ایک ٹیبلٹ اور ایک لیپ ٹاپ کو کھولا گیا ہے، ایک ڈائری میں تمام پاسپورڈ موجود تھے، 2 افراد کے بیانات قلمبند کرلیے گئے ہیں اور 2 کو طلب کیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اداکارہ حمیرا اصغر جم اور بیوٹیشن کے پاس جاتی تھیں، جم ٹرینر سمیت دیگر افراد سے بھی مدد لیں گے۔

    تفتیشی حکام کے مطابق اداکارہ کا چند لوگوں سے مستقل رابطہ رہا ہے، بینک اکاؤنٹس کی بھی جانچ پڑتال کررہے ہیں۔

    واضح رہے کہ حمیرا اصغر کو جمعہ کو لاہور میں سپرد خاک کیا گیا، جہاں ان کے والد نے ان کی نماز جنازہ کے دوران میڈیا سے مختصر گفتگو کی۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    جب ایک صحافی کی جانب سے پوچھا گیا کہ وہ 9 ماہ سے اپنی بیٹی سے رابطے میں کیوں نہیں تھے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بارے میں ان کا کیا خیال ہے تو حمیرا کے والد نے کہا کہ میں اس بارے میں کچھ نہیں جانتا، یہ تمام معلومات میرے بیٹے کے پاس ہیں۔

    انہوں نے ان خبروں کی بھی تردید کی جن میں کہا گیا تھا کہ خاندان نے حمیرا کی لاش وصول کرنے سے انکار کر دیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم میں سے کسی نے بھی حمیرا کی لاش کا دعویٰ کرنے سے انکار نہیں کیا، طبی عمل ابھی مکمل نہیں ہوا تھا اور لاش صرف ایک بار خاندان کے حوالے کی جا سکتی ہے۔

    جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کی بیٹی کی موت کی تحقیقات ہونی چاہئیں تو حمیرا کے والد نے آسمان کی طرف دیکھتے ہوئے کہا کہ جو اللہ چاہے گا وہی ہوگا۔

    واضح رہے کہ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی کو اتحاد کمرشل کے ایک فلیٹ سے اس وقت ملی جب عدالت کا بیلف انہیں کرایہ ادا نہ کرنے پر بے دخل کرنے پہنچا۔ بار بار دستک دینے کے بعد کوئی جواب نہیں دیا گیا، دروازہ زبردستی کھولا گیا، جس سے بوسیدہ لاش ظاہر ہوئی۔

  • حمیرا اصغر نے آخری انٹرویو میں والدین سے متعلق کیا کہا تھا ؟

    حمیرا اصغر نے آخری انٹرویو میں والدین سے متعلق کیا کہا تھا ؟

    کراچی 12 جولائی 2025: شہر قائد کے پوش علاقے کے فلیٹ سے مردہ حالت میں ملنے والی اداکارہ حمیرا اصغر کا ایک پرانا انٹرویو سوشل میڈیا کی زینت بنا ہوا ہے، جس میں انہوں نے اپنے والدین سے متعلق اپنے چاہنے والوں کو بتایا تھا۔

    حمیرا اصغر نے 2024 میں دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ ان کا تعلق پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے ہے، ان کے دو بھائی اور دو بہنیں ہیں، وہ سب سے چھوٹی ہیں۔

    دوران انٹرویو انہوں نے بتایا کہ والدہ کا تعلق قصور جب کہ والد کشمیری ہیں اور دونوں پاک فوج میں تھے، جہاں دونوں کو آپس میں محبت ہوئی اور شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔

    حمیرا کا کہنا تھا کہ والدین نے تعلیم حاصل کرنے کے لیے ان کی مدد کی، انہوں نے ایم فل تک تعلیم حاصل کی، جس کے بعد وہ کیریئر بنانے کے لیے لاہور سے کراچی شفٹ ہوگئیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ لاہور سست شہر ہے، کراچی میں زندگی تیز اور مواقع زیادہ ہیں، اسی لیے وہ لاہور سے کراچی منتقل ہوئیں۔ اس موقع پر والدین نے مجھے سپورٹ کیا۔

    حمیرا کے بھائی نے بہن کے قتل کا شبہ ظاہر کردیا:

    حمیرا اصغر کے بھائی نے قتل کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ گھر کی دو چابیاں موجود ہوں۔اداکارہ کی موت بہت سے سوالات چھوڑ گئی ہے۔

    حمیرا اصغر کے چچا محمد علی نے میڈیا سے مختصر گفتگو میں کہا کہ ’دس ماہ سے حمیرا سے کوئی رابطہ نہیں ہو پایا، پولیس سے ہم نے گمشدگی کے حوالے سے رابطہ نہیں کیا۔چچا کے مطابق حمیرا کے والد پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر ہیں اور یہ چار بہن بھائی ہیں۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    ان کے چچا کا کہنا تھا کہ حمیرا اصغر کراچی میں کہاں رہتی تھیں یہ معلوم نہیں تھا بس ایک فون نمبر ہمارے پاس تھا، ان کی دوستوں کا نمبر تھا جن سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ کچھ معلوم نہیں ہے۔

    اہلخانہ کا کہنا ہے کہ جائیداد کا حمیرا سے کسی قسم کا کوئی تنازع نہیں تھا، وہ ہر دو سے تین ماہ بعد لاہور آیا کرتی تھیں۔

  • حمیرا اصغر کے والد نے بیٹی کی موت پر خاموشی توڑ دی

    حمیرا اصغر کے والد نے بیٹی کی موت پر خاموشی توڑ دی

    حمیرا کے والد کا کہنا ہے کہ بیٹی کے ساتھ جو ہوا اس کا حساب اللہ لے گا، حمیرا کی والدہ کا حمیرا سے رابطہ رہتا تھا۔

    کراچی کے ڈیفنس فیز 6 میں واقع اپنے اپارٹمنٹ میں مردہ پائی جانے والی حمیرا اصغر کو جمعہ کو لاہور میں سپرد خاک کیا گیا، جہاں ان کے والد نے ان کی نماز جنازہ کے دوران میڈیا سے مختصر گفتگو کی۔

    جب ایک صحافی کی جانب سے پوچھا گیا کہ وہ 9 ماہ سے اپنی بیٹی سے رابطے میں کیوں نہیں تھے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بارے میں ان کا کیا خیال ہے تو حمیرا کے والد نے کہا کہ میں اس بارے میں کچھ نہیں جانتا، یہ تمام معلومات میرے بیٹے کے پاس ہیں۔

    انہوں نے ان خبروں کی بھی تردید کی جن میں کہا گیا تھا کہ خاندان نے حمیرا کی لاش وصول کرنے سے انکار کر دیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم میں سے کسی نے بھی حمیرا کی لاش کا دعویٰ کرنے سے انکار نہیں کیا، طبی عمل ابھی مکمل نہیں ہوا تھا اور لاش صرف ایک بار خاندان کے حوالے کی جا سکتی ہے۔

    جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کی بیٹی کی موت کی تحقیقات ہونی چاہئیں تو حمیرا کے والد نے آسمان کی طرف دیکھتے ہوئے کہا کہ جو اللہ چاہے گا وہی ہوگا۔

    واضح رہے کہ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی کو اتحاد کمرشل کے ایک فلیٹ سے اس وقت ملی جب عدالت کا بیلف انہیں کرایہ ادا نہ کرنے پر بے دخل کرنے پہنچا۔ بار بار دستک دینے کے بعد کوئی جواب نہیں دیا گیا، دروازہ زبردستی کھولا گیا، جس سے بوسیدہ لاش ظاہر ہوئی۔

    ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق لاش گلنے سڑنے کے آخری مرحلے میں تھی جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اداکارہ کی موت تقریباً نو ماہ قبل ہوئی تھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس کے جسم کے نچلے حصے کا گوشت مکمل طور پر خراب ہو چکا تھا اور لاش نے کیڑوں کو اپنی طرف کھینچنا شروع کر دیا تھا۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

  • حمیرا اصغر کی موت، طوبیٰ انور کا اداکاراؤں کے حالات سے باخبر رہنے کیلیے اہم اقدام

    حمیرا اصغر کی موت، طوبیٰ انور کا اداکاراؤں کے حالات سے باخبر رہنے کیلیے اہم اقدام

    اداکارہ حمیرا اصغر  کی موت کے بعد اداکارہ طوبیٰ انور نے اداکاراؤں کے حالات سے باخبر رہنے کیلیے اہم قدم اٹھایا ہے۔

    فوٹو اینڈ شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر پاکستان کی معروف اداکارہ طوبیٰ انور کے انٹرویو کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ اداکارہ نے اداکارؤں کی ذہنی صحت اور مالی مدد سے باخبر رہنے کیلئے کے لیے واٹس ایپ گروپ تشکیل دیا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Niche Lifestyle (@nichelifestyle)

    اداکارہ طوبیٰ انور نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ شوبز انڈسٹری سے وابستہ چند اداکاراؤں نے مل کر ایک واٹس ایپ گروپ بنایا دیا ہے جس کا مقصد ایک دوسرے کی ذہنی صحت کے بارے میں باقاعدگی سے رابطے میں رہنا اور ایک دوسرے کی خیریت دریافت کرنا ہے۔

    اداکارہ کا کہنا تھا کہ یہ اقدام اداکارہ حمیرہ علی کی موت کے بعد کیا گیا ہے جو مبینہ طور پر تنہائی کا شکار تھیں اور انہیں سماجی سپورٹ حاصل نہیں تھی۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    ان کا کہنا ہے کہ انڈسٹری میں ایسی بہت سی اداکارائیں ہیں جو اپنے گھروں سے دور کام کیلئے نکلتی ہیں ان سب کو اس گروپ میں ایڈ کیا جائے گا، کیوں کہ حمیرا کی موت کا صدمہ سب کو ہے جو لڑکیاں اپنے گھر سے کام کے لیے آئیں ہوئی ہیں انہیں حمیرا کی موت سے گہرا اثر پڑا ہے۔

    اداکارہ کا کہنا تھا کہ اس گروپ کے ذریعے میں اداکارائیں نہ صرف اپنے خیالات کا تبادلہ کریں گی بلکہ ایک دوسرے کو سپورٹ کرنے کی کوشش بھی کریں گی تاکہ کوئی تنہائی کا شکار نہ ہو۔

    حمیرا اصغر کی لاش فلیٹ میں پڑی سڑ گئی! رونگٹے کھڑے کر دینے والے انکشافات

    خیال رہے پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرہ اصغر علی، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

  • حمیرا اصغر کے بھائی نے قتل کا شبہ کیوں ظاہر کردیا؟

    حمیرا اصغر کے بھائی نے قتل کا شبہ کیوں ظاہر کردیا؟

    اداکارہ حمیرا اصغر کے بھائی نے بہن کے قتل کا شبہ ظاہر کردیا۔

    ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کا معمہ اب بھی حل طلب ہے لیکن دوسری طرف ان کے خاندان میں اختلافات کی بھی مختلف افواہیں زیر گردش ہیں۔

    اداکارہ 8 سے 10 ماہ پہلے ہی انتقال کرچکی تھیں اہلخانہ نے کیوں رابطے کی کوشش نہیں کی۔

    کیا حمیرا اصغر کے رشتے دار انہیں بھول چکے تھے، والدین سے تعلقات کیسے تھے، کیا بھائی ملتے تھے، بھائی نے قتل کا شبہ کیوں ظاہر کردیا؟

    حمیرا اصغر کے بھائی نے قتل کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ گھر کی دو چابیاں موجود ہوں۔

    اداکارہ کی موت بہت سے سوالات چھوڑ گئی ہے۔

    حمیرا اصغر کے چچا محمد علی نے میڈیا سے مختصر گفتگو میں کہا کہ ’دس ماہ سے حمیرا سے کوئی رابطہ نہیں ہو پایا، پولیس سے ہم نے گمشدگی کے حوالے سے رابطہ نہیں کیا۔

    چچا کے مطابق حمیرا کے والد پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر ہیں اور یہ چار بہن بھائی ہیں۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    ان کے چچا کا کہنا تھا کہ حمیرا اصغر کراچی میں کہاں رہتی تھیں یہ معلوم نہیں تھا بس ایک فون نمبر ہمارے پاس تھا، ان کی دوستوں کا نمبر تھا جن سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ کچھ معلوم نہیں ہے۔

    اہلخانہ کا کہنا ہے کہ جائیداد کا حمیرا سے کسی قسم کا کوئی تنازع نہیں تھا، وہ ہر دو سے تین ماہ بعد لاہور آیا کرتی تھیں۔

  • حمیرا اصغر کی تدفین لاہور میں کردی گئی

    حمیرا اصغر کی تدفین لاہور میں کردی گئی

    ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی تدفین لاہور میں کردی گئی۔

    اداکارہ حمیرا اصغر کو ماڈل ٹاؤن کیو بلاک قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا، ان کی میت کل کراچی سے لاہور پہنچائی گئی تھی۔

    چچا نے کہا کہ ہمارے خاندان کی پرائیویسی کا خیال رکھا جائے، ان کے خاندان سے کوئی اختلافات نہیں تھے وہ مرضی سے کراچی گئی۔

    چچا کا کہنا ہے کہ گھروں میں اختلافات ہوجاتے ہیں، حمیرا سے کافی عرصہ سے رابطہ نہیں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ جائیداد کا کوئی جھگڑا نہیں تھا، سوشل میڈیا کی خبروں میں صداقت نہیں۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    خیال رہے پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرہ اصغر علی، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے۔ فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    حمیرا تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

    ان کی موت نے شوبز انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑا دی، جہاں سونیا حسین، عتیقہ اوڈھو اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ کیس تنہائی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بحث چھیڑ گیا ہے۔

  • حمیرا اصغر کے خاندان سے اختلافات تھے یا نہیں؟ چچا نے سب بتا دیا

    حمیرا اصغر کے خاندان سے اختلافات تھے یا نہیں؟ چچا نے سب بتا دیا

    اداکارہ حمیرا اصغر کے چچا نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا ہے کہ ان کے خاندان سے اختلافات تھے یا نہیں۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمیرا اصغر کے چچا نے کہا کہ ہمارے خاندان کی پرائیویسی کا خیال رکھا جائے، ان کے خاندان سے کوئی اختلافات نہیں تھے وہ مرضی سے کراچی گئی۔

    چچا کا کہنا ہے کہ گھروں میں اختلافات ہوجاتے ہیں، حمیرا سے کافی عرصہ سے رابطہ نہیں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ جائیداد کا کوئی جھگڑا نہیں تھا، سوشل میڈیا کی خبروں میں صداقت نہیں۔

    واضح رہے کہ اداکارہ حمیرا اصغر کی تدفین لاہور میں کردی گئی، ان کی تدفین ماڈل ٹاؤن کیو بلاک قبرستان میں کی گئی۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    خیال رہے پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرہ اصغر علی، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے۔ فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    حمیرا تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

    ان کی موت نے شوبز انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑا دی، جہاں سونیا حسین، عتیقہ اوڈھو اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ کیس تنہائی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بحث چھیڑ گیا ہے۔

  • ویڈیو: حمیرا اصغر کا مبینہ آخری وائس میسج منظر عام پر آگیا

    ویڈیو: حمیرا اصغر کا مبینہ آخری وائس میسج منظر عام پر آگیا

    گزشتہ دنوں کراچی کے ڈیفنس فیز 6 میں واقع فلیٹ میں مردہ حالت میں پائی جانے والی اداکارہ حمیرا اصغر کا آخری وائس میسج  منظر عام پر آگیا۔

    8 جولائی کو حمیرا اصغر کی لاش کراچی کے کرائے کے فلیٹ سے ملی تھی، اب تک سامنے آنے والی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ اور پولیس کی تحقیقات کے مطابق ان کی موت اکتوبر 2024 میں ہوئی ہے۔

    اداکارہ کی لاش ملنے کے بعد ان کے قریبی لوگوں نے اداکارہ سے جڑی چیزیں شیئر کی تاہم اب اداکارہ حمیرا کی دوست فیشن ڈیزائنر در شہوار نے اداکارہ کا آخری آڈیو پیغام شیئر کیا ہے۔

    آڈیو میسیج کی آواز سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ حمیرا اصغر اس وقت کسی طرح کی پریشانی کا شکار نہیں تھیں، وہ نارمل اور صاف آواز میں بات کرتی سنائی دیتی ہیں۔

    اداکارہ کی دوست در شہوار نے نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران ان کا آخری آڈیو میسیج سنایا، حمیرا اصغر نے در شہوار کو یہ وائس میسج 2024 کے ستمبر میں واٹس ایپ پر بھیجا تھا۔

    آڈیو پیغام میں حمیرا اصغر اپنی دوست سے وقت نہ ملنے پر معذرت کرتی سنائی دیتی ہیں اور انہیں بتاتی ہیں کہ وہ بہت مصروف تھیں، اداکارہ حمیرا نے وائس میسج میں کہا کہ ” میں بہت مصروف تھی جس کی وجہ سے میں تمھارا فون کال رسیو نہیں کر سکی”۔

    حمیرا مکہ مکرمہ میں موجود درشہوار سے کہتی ہیں کہ میں بہت خوش ہوں کہ تم مکہ میں ہو، میرے لیے دعا کرنا، میرے کیرئیر کے لیے دعا کرنا۔

    حمیرا اصغر کی قریبی دوست اور معروف فیشن ڈیزائنر درشہوار نے  انکشاف کیا ہے کہ حمیرا ان کے لیے محض ایک دوست نہیں بلکہ خاندان کے فرد جیسی تھیں، حمیرا نہ صرف ایک باصلاحیت اداکارہ تھیں بلکہ ایک عمدہ مصورہ بھی تھیں۔

    حمیرا اصغر کی لاش فلیٹ میں پڑی سڑ گئی! رونگٹے کھڑے کر دینے والے انکشافات

    خیال رہے پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرہ اصغر علی، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے۔ فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    حمیرا تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

    ان کی موت نے شوبز انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑا دی، جہاں سونیا حسین، عتیقہ اوڈھو اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ کیس تنہائی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بحث چھیڑ گیا ہے۔

  • حمیرا اصغر کی پرواہ تھی تو اس وقت دیکھتے جب وہ زندہ اور تنہا تھی، علیزے شاہ

    حمیرا اصغر کی پرواہ تھی تو اس وقت دیکھتے جب وہ زندہ اور تنہا تھی، علیزے شاہ

    اداکارہ علیزے شاہ کا کہنا ہے کہ حمیرا اصغر کی موت کو سرخیوں میں استعمال کرنا بند کریں۔

    فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اسٹوری شیئر کرتے ہوئے علیزے شاہ نے لکھا اگر واقعی حمیرا اصغر کی پرواہ تھی تو آپ اسے اس وقت دیکھتے جب وہ زندہ اور اکیلی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ منافقت کو آشکار ہوتے دیکھ کر دل دہل جاتا ہے۔

    اداکارہ نے لکھا کہ لوگ اب حمیرا کی تصویریں پوسٹ کررہے ہیں، کیپشن لکھ رہے ہیں کہ انہیں کتنا افسوس ہے کہ اس کی موت ہوگئی جب ایک بھی عورت نے یہ  نہیں پوچھا کہ وہ پورے ایک ماہ سے کہاں تھی؟ جب وہ غائب ہوئی تو ایک کال نہیں، اس کے دروازے پر دستک نہیں ہوئی۔

    علیزے شاہ نے کہا کہ اللہ انہیں اس دنیا میں سکون عطا فرمائے، آمین۔

    حمیرا اصغر کیس – Humaira Asghar Ali

    خیال رہے پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرہ اصغر علی، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز سکس میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے۔ فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    حمیرا تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

    ان کی موت نے شوبز انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑا دی، جہاں سونیا حسین، عتیقہ اوڈھو اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ کیس تنہائی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بحث چھیڑ گیا ہے۔