اداکارہ حمیرا اصغر کے بھائی نوید اصغر کا کہنا ہے کہ ایک ماہ قبل پھپھو کا انتقال ہوا والدین صدمے میں تھے۔
ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کے بھائی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاثر دیا گیا کہ والدین بہن کو قبول نہیں کررہے جو افواہیں تھیں، ہم پہلے دن سے انتظامیہ اور پولیس سے رابطے میں ہیں۔
بھائی کے مطابق میں آنے آج آکر حمیرا کی لاش وصول کی، تدفین لاہور میں کی جائے گی۔
اداکارہ کے بھائی کے مطابق ہمارا ایک سال سے حمیرا اصغر سے رابطہ منقطع تھا، والدہ کا 6 ماہ سے کوئی رابطہ نہیں ہوا تھا، ان کے انتقال کا سن کر ہم اچانک صدمے میں چلے گئے۔
حمیرا اصغر کیس – Humaira Asghar Ali
نوید اصغرنے کہا کہ حمیرا نے اپنی محنت سے کامیابی حاصل کی، اپنی مرضی سے کراچی شفٹ ہوئی تھیں، والد کی اجازت سے ہی کراچی آیا ہوں، بہن کے مکان میں سی سی ٹی وی کیمرے میں نہیں لگے ہوئے تھے۔
دوسری جانب رمضان چھیپا کا کہنا ہے کہ نوید اصغر مجھ سے مستقل رابطے میں تھے، سوشل میڈیا پروپیگنڈا کیا گیا کہ حمیرا کے والدین اس سے ناراض ہیں۔
رمضان چھیپا کے مطابق حمیرا میری بیٹی ہے، اہلخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں، اصغر بھائی کراچی سے میت لاہور لے کر جارہے ہیں، اخراجات ہم برداشت کریں گے۔
خیال رہے پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرہ اصغر علی، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز سکس میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔
لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔
پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے۔ فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔
حمیرا تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔
ان کی موت نے شوبز انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑا دی، جہاں سونیا حسین، عتیقہ اوڈھو اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ کیس تنہائی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بحث چھیڑ گیا ہے۔