Tag: Human Rights

  • یوم یکجہتی کشمیر: عسکری قیادت کا خصوصی پیغام، آئی ایس پی آر

    یوم یکجہتی کشمیر: عسکری قیادت کا خصوصی پیغام، آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری خصوصی پیغام میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا گیا ہے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس ،سروسز چیفس اور مسلح افواج نے حق خودارادیت کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کشمیری عوام کے ناقابل تسخیر جذبے کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

    کشمیری عوام گزشتہ کئی دہائیوں سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں برداشت کررہے ہیں، ظلم کے مقابلے میں ان کا غیرمتزلزل عزم پوری قوم کیلئے عزم و حوصلے کی علامت ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق مسلح افواج یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتی ہے، کشمیریوں کو ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیاں ،جبری حراست کا سامنا ہے۔

    کشمیریوں پر بھارت ظلم عالمی قانون، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ثبوت ہے، عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیمیں، اقوام متحدہ فوری اور فیصلہ کن اقدام کرے۔

    سلامتی کونسل کی قراردادوں پر کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق عمل درآمد یقینی بنائیں، پاکستان کی مسلح افواج کشمیر کے منصفانہ کاز کے لیے اپنے عزم پر ثابت قدم ہیں۔

    مسلح افواج پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت کےتحفظ کیلئے ہمہ وقت تیار ہے، یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر کشمیری بھائیوں کی آزادی، وقار کے حصول میں کندھے سے کندھا ملاکر کھڑے ہیں۔ پاکستان زندہ باد، کشمیر زندہ باد ۔

  • پاکستان میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر امید ہے امریکا ساتھ دے گا، علی ظفر

    پاکستان میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر امید ہے امریکا ساتھ دے گا، علی ظفر

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر سینیٹر علی ظفر نے امریکا سے امید باندھ لی ہے کہ وہ پاکستان میں ہونے والی انسانی حقوق کی کسی خلاف ورزی پر پاکستان کا ساتھ دے گا۔

    بیرسٹر سینیٹر علی ظفر نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا ساری دنیا میں جہاں بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو تو تمام ممالک ساتھ دیں، اگر پاکستان کے باہر انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی تو پاکستان کو ساتھ کھڑا ہونا چاہیے،ا گر پاکستان کے اندر کوئی خلاف ورزی ہو رہی ہے تو ہم امید کرتے ہیں یو ایس اے پاکستان کا ساتھ دے۔

    انھوں نے کہا ڈونلڈ ٹرمپ کے آنے پر دنیا میں بہت بڑا اثر ہوگا، وہ سپر پاور ملک کے صدر منتخب ہوئے ہیں، جب بھی نئے صدر یو ایس اے آئے ہیں تو دنیا کی سیاست میں تبدیلی بھی دییکھنے کا ملا ہے، پہلے جب صدر ٹرمپ ائے تھے تو افغانستان سے جنگ ختم ہو گئی تھی، ابھی صدر ٹرمپ آنے سے پہلے غزہ میں سیز فائر ہو گیا ہے۔

    علی ظفر نے کہا ہم امید کرتے ہیں کہ دنیا کا کوئی بھی ملک پاکستانی سیاست میں مداخلت نہیں کرے گا لیکن اگر پاکستان کے اندر انسانی حقوق کی کوئی خلاف ورزی ہو رہی ہے تو ہم امید کرتے ہیں یو ایس اے پاکستان کا ساتھ دے گا۔

    قومی اسمبلی اجلاس میں پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی ملی بھگت سے کورم ٹوٹنے کا انکشاف

    انھوں نے مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ حکومت تذبذب کا شکار ہے، اس کو سمجھ نہیں آ رہی کہ کرنا کیا ہے، پی ٹی ائی نے مذاکرات کی کامیابی کے لیے حکومت کو 7 دنوں کا الٹی میٹم دیا ہے، اس دوران ہو جو تحریری جواب دیں گے، اس پر ہم اپنا مؤقف اختیار کریں گے، پی ٹی ائی حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے تحریری جواب کے انتظار میں ہے۔

    علی ظفر نے کہا ’’ایک بات بڑی کلیئر ہے کہ اگر یہ ڈیمانڈز نہیں مانتے تو خان صاحب نے بار بار کہا ہے کہ مذاکرات آگے نہیں چل سکتے، کمیشن نہ بنانے پر مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔‘‘ انھوں نے کہا ’’آرمی چیف اور بیرسٹر گوہر کی ملاقات سے حکومت پریشان ہے، لیکن اب جب یہ بتا دیا گیا ہے کہ آرمی چیف اور بیرسٹر گوہر علی کی ملاقات میں کیا بات ہوئی، تو حکومت کی پریشانی دور ہو جائے گی۔‘‘

  • ایسا ملک جہاں غیر ملکی گانا سننے پر موت کی سزا

    ایسا ملک جہاں غیر ملکی گانا سننے پر موت کی سزا

    دنیا میں ایسے بہت سے ممالک ہیں جہاں عجیب و غریب قسم کے قوانین یا اصول ضوابط نافذ ہیں، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت ترین سزاؤں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    جی ہاں ! آج ہم آپ کو ایک ایسے ہی ملک کے بارے میں بتائیں گے جہاں دلہنوں کے سفید گاؤن پہننے اور غیر ملکی گانا سننے پر پھانسی کی سزا اور تیز دھوپ میں بھی کالا چشمہ پہننے پر پابندی عائد ہے۔

    شمالی کوریا ایک ایسا ملک ہے جہاں اس قسم کے سخت ترین اور عجیب و غریب قوانین نافذ ہیں، اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ شمالی کوریا کے حکمران کم جونگ ان جنوبی کوریا کو بدترین دشمن سمجھتے ہیں، ناپسندیدگی کا یہ عالم ہے کہ کم جونگ جنوبی کوریا کی کوئی بھی چیز یا روایت اپنے ملک میں پسند نہیں کرتے۔

     

    جنوبی کوریا کی یونیفیکیشن منسٹری کی تیار کردہ رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا میں دلہنیں شادیوں کے دوران سفید گاؤن پہنتی ہیں، یہ ان کی ثقافت کا لازمی حصہ ہے۔ وہاں کا فیشن دیکھ کر شمالی کوریا کی لڑکیوں نے بھی سفید گاؤن پہننا شروع کر دیا تو کم جونگ ان اتنے غصے میں آگئے کہ انہوں نے سکیورٹی فورسز کو حکم دیا کہ اگر کوئی ایسا کرتے ہوئے نظر آئے تو اسے سزا دی جائے۔

    رپورٹ کے مطابق سکیورٹی فورسز شادی والے گھروں میں داخل ہوتی ہیں اور وہاں موجود لوگوں کی تلاشی لیتی ہیں کہ آیا کسی نے جنوبی کوریا کے ثقافتی لباس تو نہیں پہن رکھے۔

    یہاں لوگوں کو فیشن ایبل لباس پہننے سے روکا جاتا ہے دولہا دلہن کو اپنی پیٹھ پر نہیں اٹھا سکتا اگر ایسا کیا گیا تو اس کی سزا یقینی ہے۔

    یہی نہیں لوگوں کے فون بھی تلاش کیے جاتے ہیں یہ دیکھا جاتا ہے کہیں وہ جنوبی کوریا کے کسی شخص سے رابطے میں تو نہیں ہے۔

    اس کے علاوہ اگر کوئی جنوبی کوریا کے گانے سنتا ہوا پایا گیا تو اسے سزائے موت دی جا سکتی ہے۔

    چند روز قبل ایک 22 سالہ لڑکے کو صرف اس لیے پھانسی دے دی گئی تھی کہ اس نے جنوبی کوریا کی موسیقی سننے اور جنوبی کورین فلموں کی سی ڈیز فروخت کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

    تاہم بعد میں شمالی کوریا نے اسے من گھڑت رپورٹ قرار دیا۔ بتادیں کہ 2020 میں شمالی کوریا نے ایک قانون بنایا تھا جس میں جنوبی کوریا کی فلمیں دیکھنے یا سی ڈیز تقسیم کرنے پر سزائے موت کا بندوبست کیا گیا تھا۔

  • بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ جاری

    بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ جاری

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 2023 میں مودی حکومت نے انسانی حقوق کی تنظیموں اور ذرائع ابلاغ پر بے دریغ پابندیاں لگائیں۔

    رپورٹ کے مطابق فروری 2023 میں مودی مخالف ڈاکیومنٹری پر بی بی سی دفاتر کو چھاپا مار کر بند کیا گیا، اور ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ بل کے تحت مودی مخالف مواد ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    2023 میں وال اسٹریٹ جرنل کی صحافی کو بھارتی انتہا پسندوں نے توہین آمیز رویے کا نشانہ بنایا، نیوز کلک ادارے کے 46 صحافیوں کو دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کا نشانہ بنایا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق 2023 میں بھارتی مسلمانوں کے خلاف تشدد کے 255 واقعات رپورٹ ہوئے، آسام، بہار، دہلی، ہریانہ اور دیگر علاقوں میں 32 سے زائد مسلمانوں کو قتل کیا گیا، شہری ترمیمی ایکٹ کی ترمیم کے بعد بھارتی مسلمانوں سے ان کی شہریت کا حق چھینا گیا، منی پور قبائل کے 200 سے زائد افراد کو قتل اور 5 ہزار کو بے گھر کر دیا گیا۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق 2023 میں کشمیری صحافی فہد شاہ کی ویب سائٹ ’’دی کشمیر والا‘‘ کو بلاک کیا گیا، کشمیری صحافی فہد شاہ کا فیس بک اور ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی بند کیا گیا، سرینگر، بڈگام، اننت ناگ اور بارمولہ میں متعدد گھروں کو مسمار کیا گیا، دسمبر 2023 کو بھارتی سپریم کورٹ نے آرٹیکل 370 کی منسوخی پر بھی مہر لگائی۔

  • پاکستان میں انسانی حقوق کی صورت حال میں خاطر خواہ تبدیلی نہیں آ سکی، امریکی رپورٹ

    پاکستان میں انسانی حقوق کی صورت حال میں خاطر خواہ تبدیلی نہیں آ سکی، امریکی رپورٹ

    اسلام آباد: امریکی محکمہ خارجہ نے انسانی حقوق رپورٹ 2023 جاری کر دی۔

    انسانی حقوق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی صورت حال میں خاطر خواہ تبدیلی نہیں آ سکی، عسکری تنظیمیں اور غیر ریاستی عناصر تشدد میں ملوث ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ کے مطابق غیر ریاستی عناصر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں، پاکستان میں 2023 میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، شہریوں، پولیس اور فوج پر دہشت گرد حملے کیے جا رہے ہیں، سرحد پار سے دہشت گرد حملوں میں سیکڑوں ہلاکتیں ہوئیں، پاکستان عسکریت پسندوں، دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کر رہا ہے۔

    امریکی انسانی حقوق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ماورائے عدالت ہلاکتوں کے بھی شواہد ہیں، سیاسی کارکنوں اور اہل خانہ پر تشدد کے بھی شواہد موجود ہیں، پاکستان میں انسانی حقوق کی بہتری کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 9 مئی کے بعد سابق وزیر اعظم سمیت متعدد افراد پر مقدمے ہوئے، 9 مئی کے دہشت گردی کے مقدمات پر انسانی حقوق کی تنظیمیں تحفظات کا اظہار کر چکی ہیں، اہم سیاسی قیدیوں کے مقابلے میں عام سیاسی کارکن کو جیلوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    امریکی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سماجی اور مذہبی عدم برداشت سے لاقانونیت بڑھی ہے، میڈیا پر پابندیاں ہیں، صحافی گرفتار یا لاپتا بھی کیے گئے، اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث اہلکاروں کے خلاف ایکشن نہیں ہوا۔

  • برطانوی جریدے نے مودی سرکار کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سوالات اٹھا دیے

    برطانوی جریدے نے مودی سرکار کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سوالات اٹھا دیے

    لندن: نامور برطانوی جریدے برٹش ہیرالڈ نے نام نہاد بھارتی جمہوریت کا بھانڈا پھوڑ دیا، جولائی کے شمارے میں مودی سرکار کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سوالات اٹھا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی جریدے برٹش ہیرالڈ نے جولائی کے شمارے میں مودی سرکار کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، مذہبی تقسیم، نسل پرستی اور گرتے صحافتی معیار پر تشویش ناک سوالات اٹھا دیے، اور کہا کہ اقلیتوں کے خلاف تشدد پر بڑھتے واقعات پر مودی کی مجرمانہ خاموشی کی بنیادی وجہ انتہا پسند اکثریت کی خوش نودی ہے۔

    برٹش ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق جنوری 2023 میں بھارتی ریسلنگ کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ پر خواتین ریسلر کی طرف سے جنسی استحصال کے الزامات کے باوجود مودی نے کسی بھی قسم کا ایکشن لینے سے گریز کیا، ٹویٹر کے سابقہ سی ای او جیک ڈورسی کے مودی سرکار پرٹویٹر کی معطلی، دفاتر پر انکم ٹیکس حکام کے چھاپے اور ملازمین کے گھروں پر سرچ آپریشن کی دھمکی کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔

    مودی سرکار نے پستی کی تمام حدوں کو پار کرتے ہوئے مودی مخالف ڈاکومنٹری نشر کرنے پر بی بی سی کے دفاتر اور ملازمین کے گھروں پر چھاپے مار کر ہراساں کیا، جریدے کے مطابق سابق امریکی صدر بارک اوباما کی مودی سرکار کی اقلیتوں کی حالتِ زار پر بیان بھارت میں گرتی جمہوری اقتدار کی عکاسی کرتا ہے۔

    منی پور میں گزشتہ 2 ماہ سے جاری خانہ جنگی کے باعث 250 سے زائد چرچ نذرآتش، 115 افراد ہلاک جب کہ 4000 سے زائد مقامی نقل مکانی پر مجبور کیا گیا، برٹش ہیرالڈ کے مطابق منی پور میں جاری نسلی فسادات پر مودی سرکار کی خاموشی اور بی جے پی کی پذیرائی ریاست میں اکثریتی خوشنودی حاصل کرنے کے سیاسی مقاصد کے لیے ہے۔

    مودی سرکار سیاسی مقاصد کے حصول کی خاطر Divide and Rule کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے منی پور اور پورے ہندوستان میں مذہبی تقسیم کو کشیدہ کر چکی ہے، بھارت دنیا بھر میں انٹرنیٹ بندش کے لحاظ سے گزشتہ 4 سالوں سے سر فہرست رہا، ذرائع ابلاغ کی بندش میں بھارت یوکرین پر بھی سبقت لے گیا۔

    برٹش ہیرالڈ کے مطابق مودی کی سرپرستی میں 2002 کے گجرات فسادات اور 2023 کے منی پور فسادات میں گہری مماثلت ہے، 2004 میں گجرات فسادات میں سپریم کورٹ کے فیصلے میں مودی کو رومن شہنشاہ نیرو سے تشبیہ دی گئی، گجرات فسادات اور منی پور پر مودی دانستہ مجرمانہ خاموشی پرانا طریقہ واردات ہے، منی پور میں مودی سرکار کا مقصد جاری خانہ جنگی کو سنگین نہج پر پہنچا کر بھارتی فوج کی ریاست میں مستقل تعیناتی ہے۔

    برٹش ہیرالڈ کے مطابق بھارتی فوج مودی سرکار کا سیاسی ہتھیار، مستقل تعیناتی، مخالف سیاسی اور صحافتی قوتوں کو دبانے کے لیے استعمال ہو رہی ہے، مسلمانوں کے خلاف بلڈوزر پالیسی، کئی ریاستوں میں حجاب پر پابندی، 2019 کے شہریت کے نئے قوانین اور کشمیر کی خصوصی حیثیت کی ناجائز تنسیخ مودی کی انتخابی فوائد کے لیے ہندو پالیسی کا ثبوت ہے۔

    رپورٹرز ود آؤٹ باردر کے مطابق مودی سرکار نے صحافتی آزادی کا میڈیا پر بڑھتے کنٹرول، تنقیدی آوازوں کی بندش اور پیشہ ور صحافیوں کی حراسگی کے باعث بھارتی میڈیا شدید بحران کا شکار ہے، مودی امریکی دورے پر انسانی حقوق کے متعلق وال اسٹریٹ جرنل کی سبرینہ صدیقی کو مودی کے پیروکاروں کی طرف سے سوشیل میڈیا پر شدید حراسگی کا سامنا ہے۔

  • پی ٹی آئی نے تشدد کے خلاف دنیا بھر کے پارلیمانی و انسانی حقوق فورمز کا دروازہ کھٹکھٹا دیا

    پی ٹی آئی نے تشدد کے خلاف دنیا بھر کے پارلیمانی و انسانی حقوق فورمز کا دروازہ کھٹکھٹا دیا

    اسلام آباد: پی ٹی آئی نے تشدد کے خلاف دنیا بھر کے پارلیمانی و انسانی حقوق فورمز کا دروازہ کھٹکھٹا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے اراکین پارلیمنٹ اور سیاسی کارکنوں پر تشدد کو عالمی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، اسد قیصر نے خطوط لکھ کر عمران خان، اراکین پارلیمنٹ اور کارکنوں پر تشدد کے خلاف دنیا بھر کی پارلیمان سے نوٹس لینے کی اپیل کر دی ہے۔

    سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے دنیا بھر کے پارلیمانی و انسانی حقوق کے فورمز کو خطوط لکھ کر کہا ہے کہ پاکستانی عوام کی سیاسی نسل کشی، جمہوریت کی تباہی کو روکنے میں کردار ادا کریں۔

    پی ٹی آئی رہنما کی جانب سے یورپی یونین، آئی پی یو، سی پی اے، امریکی ایوان نمائندگان، ہاؤس آف لارڈز اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو خطوط ارسال کیے گئے ہیں۔

    انھوں نے خطوط میں لکھا کہ پاکستان متعدد عالمی انسانی حقوق کنونشن پر دستخط کر چکا ہے، میں بطور سابق اسپیکر پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں علم میں لانا چاہ رہا ہوں۔

    انھوں نے لکھا کہ پاکستان تحریک انصاف ملک کی مقبول ترین سیاسی جماعت ہے، سیاسی ہارس ٹریڈنگ کے بعد پارٹی نے فریش مینڈیٹ کا فیصلہ کیا اور ایوان سے مستعفی ہوئے، لیکن کے پی، پنجاب میں نگران حکومتوں نے کارکنوں کی آواز دبانے کے لیے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کیں۔

    اسد قیصر نے لکھا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کو سیاست سے نکالنے کے لیے جھوٹے فوجداری مقدمات قائم کیے گئے، عمران خان کو قاتلانہ حملے میں 11 گولیاں ماری اور 127 مقدمات درج کیے گئے، سابق وزیر اعظم عمران خان کے گھر پر متعدد حملے اور کارکنان پر تشدد کیا گیا، صحافی ارشد شریف کو قتل کیا گیا، ان کی ماں کو ابھی تک انصاف نہیں ملا۔

    مراسلے میں مزید لکھا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کارکن ظل شاہ کو پنجاب پولیس حراست کے دوران تشدد سے قتل کیا گیا، عمران خان پر اپنے ہی کارکن علی بلال عرف ظل شاہ کے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا۔

    اسد قیصر نے لکھا کہ پی ڈی ایم اعلیٰ عدلیہ پر جعلی آڈیوز اور ویڈیوز کے ذریعے بلیک میلنگ کے حملے کر چکی ہے، پی ٹی آئی پر غیر آئینی طور پر پابندی عائد کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود انتخابات ملتوی کیے۔

    مراسلے میں لکھا گیا ہے کہ شہباز شریف نے تشدد کے خلاف مزاحمت کرنے والے کارکنوں کو عسکریت پسند کہا، اور وزیر اعظم کی بھتیجی مریم نواز نے سیاسی کارکنوں کو تعصب اور نسل پرستانہ قرار دیا، گزارش ہے کہ پاکستانی عوام کی سیاسی نسل کشی، جمہوریت کی تباہی کو روکنے میں کردار ادا کریں۔

  • ترکیہ سے لاکھوں شامی پناہ گزینوں کو نکالنے کا اعلان

    ترکیہ سے لاکھوں شامی پناہ گزینوں کو نکالنے کا اعلان

    استنبول : ترکیہ کی ایک خاتون وزیر نے کہا ہے کہ ان کے ملک میں موجود تمام شامی مہاجرین کو ایک سال کے اندر اندر ملک سے نکال دیا جائے گا۔

    کسی ترک اعلیٰ عہدیدار کی طرف سے شامی پناہ گزینوں کو بے دخل کرنے سے متعلق یہ اپنی نوعیت کا پہلا بیان ہے۔

    یہ بات ترکیہ کی خاتون وزیر برائے خاندانی اور سماجی امور داریا یانک نے شامی سرحد کے قریب واقعے اضنہ شہرمیں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

    آئندہ سال ترکیہ میں صدارتی اور پارلیمانی انتخابات ہو رہے ہیں جن میں شامی مہاجرین ایک تنازع بن کر سامنے آ رہے ہیں۔ ترکیہ میں مقامی سطح پر شامی پناہ گزینوں کو ایک بوجھ سمجھا جا رہا ہے۔

    اس حوالے سے حکمران جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی’آق‘ اور اس کی مخالفت کرنے والی جماعتیں یکساں موقف رکھتی ہیں۔

    اولڈ ہوم کے افتتاح کے موقعے پریانک نے شام میں کرد فورسز کے خلاف متوقع ترک فوجی آپریشن کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ اپنے پڑوس میں ’دہشت گرد‘ ریاست قائم کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

    اس لیے ترکیہ تین ماہ سے شام میں "سیرین ڈیموکریٹک فورسز” کے خلاف کارروائی شروع کرنے کی دھمکی دے رہا ہے۔

    ترک وزیر نے پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ ہم اپنی کوششیں تیز کریں گے اور اپنی پوری توانائی کے ساتھ کام کریں گے تاکہ 2023 کے بعد ہماری سرزمین پر کوئی بھی شامی نہ بچے۔

    واضح رہے کہ اضنہ شام کی سرحد کے قریب واقع ہے اور یہاں پر ادلب اور دوسرے شہروں سے فرار ہوکر آئے بڑی تعداد میں شامی پناہ گزین موجود ہیں۔

  • انسانی حقوق کمیٹی کا اجلاس: میاں چنوں واقعے پر بریفنگ

    انسانی حقوق کمیٹی کا اجلاس: میاں چنوں واقعے پر بریفنگ

    اسلام آباد: سینیٹ کی انسانی حقوق کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ میاں چنوں میں توہین مذہب کے الزام میں قتل کیا جانے والا شخص ذہنی طور پر ٹھیک نہیں تھا، ویڈیوز میں جو لوگ دیکھے جا سکتے ہیں ان کو پکڑ لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر ولید اقبال کی زیر صدارت سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پنجاب پولیس نے میاں چنوں واقعے پر سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ دی۔

    ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) خانیوال نے بتایا کہ میاں چنوں میں توہین مذہب کے الزام میں ایک شخص کا قتل ہوا، مذکورہ شخص کو مارنے کا اعلان امام مسجد نے کیا۔

    ڈی پی او کے مطابق مذکورہ شخص پر قرآن پاک کی بے حرمتی کا الزام عائد کیا گیا، مقتول ذہنی طور پر ٹھیک نہیں تھا۔ اس شخص پر توہین مذہب کا کوئی گواہ بھی نہیں۔ کسی نے بھی اس شخص کو آگ لگاتے ہوئے نہیں دیکھا۔

    ڈی پی او نے بتایا کہ 15 پولیس اہلکار واقعے کی جگہ پہنچے، پولیس نے بچانے کی کوشش کی لیکن اہلکاروں پر بھی تشدد کیا گیا، ویڈیوز میں جو لوگ دیکھے جا سکتے ہیں ان کو پکڑ لیا ہے۔

    سینیٹ کمیٹی کو بتایا گیا کہ 300 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، واقعے میں ملوث 130 لوگ گرفتار کیے جا چکے ہیں۔

  • جیلوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر رپورٹ طلب

    جیلوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر رپورٹ طلب

    اسلام آباد: چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے جیلوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ داران سے رپورٹ طلب کرلی، انہوں نے کہا کہ بظاہر غیر انسانی رویے کے ذمے دار چیف منسٹر اور چیف ایگزیکٹو ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جیلوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کیس کی سماعت ہوئی، درخواست اڈیالہ جیل کے قیدی کی جانب سے دی گئی، کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جیل وزٹ کے لئے میڈیا کو جانے کی اجازت کیوں نہیں ہے؟ جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ نے جواب دیا کہ جس صحافی کو جانا ہے وہ وزارت داخلہ کو درخواست دے۔

    انہوں نے کہا کہ جیل میں صرف غریب قیدی ہیں، کچھ قیدی ایسے ہیں کہ درخواست بھی نہیں لکھ سکتے۔ جیل کے اندر انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی کی جا رہی ہے، وفاقی حکومت کا کام ہے کہ تمام معاملات دیکھے۔

    دوران سماعت عدالت کا کہنا تھا کہ بظاہر غیر انسانی رویے کے ذمے دار چیف منسٹر اور چیف ایگزیکٹو ہیں، کیوں نہ غیر انسانی رویے کی وجہ سے قیدیوں کو معاوضہ دیا جائے؟

    عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ ایک سال قبل قیدیوں سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر حکم دیا تھا، ریاست اپنے شہریوں پر ظلم نہیں کر سکتی اگر ظلم ہو رہا ہے تو کوئی ذمہ دار ہوگا۔

    چیف جسٹس نے 1 ماہ میں وزارت انسانی حقوق سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔