Tag: Human Rights

  • انسانی حقوق کا عالمی دن

    انسانی حقوق کا عالمی دن

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد انسان کے حقوق کو بلا تفریق رنگ و نسل، مذہب اور زبان تسلیم کرنا ہے۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اس دن کو منانے کا فیصلہ 10 دسمبر 1948 میں کیا جس کا مقصد دنیا بھر کے لوگوں کی انسانی حقوق کے حوالے سے اقوام متحدہ کے ڈیکلیریشن کی جانب توجہ دلانا ہے۔

    اس تاریخ کے انتخاب کا مقصد 10 دسمبر 1949 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے توثیق کردہ انسانی حقوق کا آفاقی منشور یونیورسل ڈیکلیریشن آف ہیومن رائٹس کی یاد تازہ کرنا اور دنیا کی توجہ اس طرف مبذول کروانا بھی ہے۔

    اس منشور کو عالمی سطح پر انسانی حقوق کا پہلا اعلان تعبیر کیا جاتا ہےاور اقوام متحدہ کی ابتدائی بڑی کامیابیوں میں سے ایک شمار کیا جاتا ہے۔

    اقوام متحدہ کے اس منشور میں واضح طور پر لکھا ہے کہ اقوام متحدہ کے لوگ یہ یقین رکھتے ہیں کہ کچھ ایسے انسانی حقوق ہیں جو کبھی چھینے نہیں جا سکتے، جن میں انسانی وقار بھی شامل ہے۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ کووڈ 19 کی وجہ سے دنیا کو جو نقصان پہنچا ہے وہ اسی صورت میں پورا ہوسکتا ہے جب عالمی طور پر مساوات قائم کی جائے، اس کا مطلب ہے کہ ہم دنیا بھر کے انسانوں کے تنوع کو تسلیم کریں اور کسی قسم کا امتیاز نہ برتیں۔

  • مودی کا بھارت انسانی حقوق کے حوالے سے جہنم ہے: پاکستانی سفارت کار

    مودی کا بھارت انسانی حقوق کے حوالے سے جہنم ہے: پاکستانی سفارت کار

    جنیوا: سوئٹزر لینڈ کے دارالحکومت جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں بھارتی مندوب کے الزامات پر پاکستانی سفارت کار سمیر گل نے کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مودی کا بھارت جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے حوالے سے جہنم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کا 47 واں اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں بھارتی مندوب کے الزامات پر پاکستانی سفارت کار سمیر گل نے کرارا جواب دیا۔

    سمیر گل کا کہنا تھا کہ مودی کا بھارت جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے حوالے سے جہنم ہے، مقبوضہ کشمیر سمیت پورے بھارت میں مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔

    پاکستانی سفارت کار نے کہا کہ بھارت جھوٹ کا سہارا لے کر انسانی حقوق کی صورتحال سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے، مودی، امیت شاہ اور یوگی کے ہاتھ معصوموں کے خون سے رنگے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ گجرات سے دہلی تک معصوم لوگوں کا خون بہایا گیا، یو این ہائی کمشنر بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔

  • بھارت کو انسانی حقوق کے تحفظ کا پابند بنایا جائے: پاکستان کا اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کو خط

    بھارت کو انسانی حقوق کے تحفظ کا پابند بنایا جائے: پاکستان کا اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کو خط

    اسلام آباد: پاکستان نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو خط لکھا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت کو انسانی حقوق کے تحفظ کا پابند بنایا جائے، بھارت قونصلر تعلقات کے معاملے میں ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے یو این ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو خط لکھ دیا، خط میں لکھا گیا ہے کہ پاکستان کو بھارت میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے۔

    خط کے مطابق اگست 2020 میں راجستھان میں 11 پاکستانی ہندوؤں کے ماورائے عدالت قتل کی رپورٹ سامنے آئی، ابھی تک نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر کو تفصیلات نہیں دی گئیں۔ واقعے کے خلاف انکوائری ہوئی نہ مقتولین کے ورثا کو لاشوں تک رسائی دی گئی۔

    خط میں کہا گیا کہ یہ عالمی انسان قوانین کی سخت خلاف وزری ہے، بھارت قونصلر تعلقات کے معاملے میں بھی ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کر رہا ہے، ویانا کنوشن کا مقصد عالمی امن کی خاطر خود مختار ریاستوں کا احترام کرنا ہے۔

    وزیر انسانی حقوق کا کہنا تھا کہ ماورائے عدالت قتل کی آزادانہ اور منصفانہ تحقیقات کے لیے یو این کے تحت تحقیقاتی ٹیم بنائی جائے، بھارت سے قتل ہونے والوں کی لاشوں کی ورثا کو حوالگی کا مطالبہ بھی کیا جائے۔

    خط میں مطالبہ کیا گیا کہ بھارت کو انسانی حقوق کے تحفظ کا پابند بنایا جائے، انسانی حقوق خلاف ورزیوں میں ملوث بھارتی حکام کا ریاستی استثنیٰ ختم کیا جائے۔

  • بھارت میں مسلمان دباؤ کا شکار ہیں: یورپی یونین پارلیمنٹ کا اظہار تشویش

    بھارت میں مسلمان دباؤ کا شکار ہیں: یورپی یونین پارلیمنٹ کا اظہار تشویش

    برسلز: یورپی یونین پارلیمنٹ کی سب کمیٹی نے بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں قانون کی حکمرانی کا خاتمہ ہو رہا ہے جو باعث تشویش ہے، بھارت انسانی حقوق سے متعلق وعدوں کی پاسداری کرے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال پر یورپی یونین پارلیمنٹ سب کمیٹی نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی پر سب کمیٹی برائےانسانی حقوق کی جانب سے کہا گیا کہ بھارت میں حکومتی پالیسیوں سے اقلیتیں خصوصاً مسلمان دباؤ میں ہیں۔

    رکن پارلیمنٹ ماریا ایرینا کا کہنا تھا کہ بھارت میں قانون کی حکمرانی کا خاتمہ ہو رہا ہے جو باعث تشویش ہے، بھارت انسانی حقوق سے متعلق وعدوں کی پاسداری کرے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت میں حکومتی ناقدین کو سخت قوانین کے تحت گرفتار کیا جا رہا ہے، بھارت میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کو دفتر بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔

    یورپی یونین پارلیمنٹ کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی فوری تحقیقات کی جائیں، انسانی حقوق کو بھارت اور یورپی یونین کے درمیان مکالمے کا حصہ بنایا جائے۔

  • قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر غور

    قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر غور

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں وزارت خارجہ کے حکام نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر سے گرفتار قیدیوں کو بھارت کی جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے، بھارتی جیلوں میں قیدیوں کے رکھنے کی جگہ ختم ہو چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں کرفیو و دیگر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر غور کیا گیا۔

    وزارت خارجہ کے حکام نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر کمیٹی کو بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گنز کا استعمال کر رہا ہے، مقبوضہ وادی میں تعلیمی ادارے مکمل طور پر بند ہیں۔

    حکام وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں 7 ہزار افراد گرفتار کر چکی ہے، بھارتی جیلوں میں قیدیوں کے رکھنے کی جگہ ختم ہو چکی ہے۔ کشمیر سے گرفتار قیدیوں کو بھی بھارت کی دیگر جیلوں میں منتقل کیا گیا۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق حل ہونا چاہیئے، امریکی سینیٹرز، کانگریس اور دیگر رہنما بھی بھارت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ بھارت پر مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے آج تک اتنی تنقید نہیں ہوئی۔

    حکام کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے جنرل اسمبلی کے دوران متعدد اہم ملاقاتیں کیں، وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل کو بھی اپنے خدشات سے آگاہ کیا تھا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا: سیکریٹری دفتر خارجہ

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا: سیکریٹری دفتر خارجہ

    اسلام آباد: سیکریٹری دفتر خارجہ نے سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ عالمی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا، خواتین کی عصمت دری کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری دفتر خارجہ نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔ اپنی بریفنگ میں ان کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدام قانونی، انسانی حقوق اور امن و سیکیورٹی سے وابستہ ہے۔ کشمیر میں 45 روز سے کرفیو ہے، کشمیریوں کا دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔

    سیکریٹری دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کشمیر کی صورتحال تشویشناک ہے۔ بھارت نے 5 اگست کے بعد سرحد پر بھی اشتعال انگیزی شروع کی۔ ممکن ہے بھارت کوئی مس ایڈونچر کرے اور الزام پاکستان پر لگا دے۔

    انہوں نے کہا کہ کمیٹی کا مینڈیٹ انسانی حقوق ہے اس لیے اس پر فوکس کروں گا، کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید پامالیاں ہو رہی ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق 6 ہزار افراد کو کرفیو کے دوران گرفتار کیا گیا۔ کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور مذہبی رسومات کی ادائیگی سے روکا جارہا ہے۔

    سیکریٹری دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وادی میں دواؤں اور خوراک کی شدید قلت ہے۔ خواتین کو عصمت دری کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اس وقت 80 لاکھ لوگوں کو محصور کر کے وادی کو جیل بنا دیا گیا۔ کشمیر میں 9 لاکھ سے زائد قابض فوج موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں کشمیریوں کو مختلف جیلوں میں رکھا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کشمیر کے معاملے کو دنیا بھر میں اجاگر کیا ہے۔ وزیر خارجہ عالمی رہنماؤں سے رابطے میں ہیں، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کمیشن کو صورتحال سے آگاہ رکھا جارہا ہے۔ او آئی سی کو بھی اس پر آگاہ رکھا گیا جس کے باعث ہنگامی اجلاس بلایا گیا۔

    سیکریٹری دفتر خارجہ نے اپنی بریفنگ میں مزید کہا کہ او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کیا۔ عالمی میڈیا کو کشمیر کے معاملے پر آزادانہ رپورٹنگ کے لیے متحرک کیا گیا۔ وزیر اعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں کشمیر پر خصوصی توجہ دیں گے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کا مذاق اڑایا جا رہا ہے: ہیومن رائٹس واچ

    مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کا مذاق اڑایا جا رہا ہے: ہیومن رائٹس واچ

    نیویارک: ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست کے بعد سے 4 ہزار سے زیادہ کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا، بنیادی آزادی چھین کر اور گرفتاریوں سے انسانی حقوق کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خلاف ہیومن رائٹس واچ بھی چپ نہ رہ سکی، ہیومن رائٹس واچ کی ساؤتھ ایشیا ڈائریکٹر میناکشی گنگولی کا کہنا ہے کہ بھارتی حکام زیر حراست نہتے کشمیریوں کو فوری رہا کرے۔

    ہیومن رائٹس واچ ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ 5 اگست کے بعد سے 4 ہزار سے زیادہ کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا، گرفتار افراد میں 400 منتخب نمائندے، صحافی اور سیاسی رہنما شامل ہیں۔ جموں و کشمیر میں سابق وزرائے اعلیٰ بھی زیر حراست ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ زیر حراست افراد کو خاندان والوں سے ملنے نہیں دیا جا رہا، مقبوضہ کشمیر سے تشدد اور مار پیٹ کی اطلاعات آرہی ہیں۔

    ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ گرفتار کشمیریوں کو فوری وکلا اور خاندان تک رسائی دی جائے، بنیادی آزادی چھین کر اور گرفتاریوں سے انسانی حقوق کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 43 روز ہوگئے، وادی میں مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے۔ قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پر سخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیری 43 روز سے بھارتی جبر میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، مقبوضہ کشمیر میں اسکول اور تجارتی مراکز بند ہیں۔

    کشمیری میڈیا کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

  • بھارت مقبوضہ کشمیر اور آسام میں انسانی حقوق کی پاسداری یقینی بنائے، ہائی کمشنر اقوام متحدہ

    بھارت مقبوضہ کشمیر اور آسام میں انسانی حقوق کی پاسداری یقینی بنائے، ہائی کمشنر اقوام متحدہ

    نیویارک : اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق میچل بیچلیٹ نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر اور آسام میں انسانی حقوق کی پابندی اور تحفظ یقینی بنائے، کرفیو میں نرمی اور کشمیریوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کی جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ آسام میں 31اگست کی فہرست سے19لاکھ لوگوں کی اخراج سے بے یقینی پھیلی ہے۔ کشمیر میں انٹرنیٹ ، مواصلاات، پرامن اجتماعات پر پابندی اور سیاسی رہنماوٴں کو گرفتار کردیا گیا ہے، بھارت کے حالیہ اقدامات سے کشمیریوں کے حقوق پر سخت تشویش ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت میں کشمیریوں کیخلاف کریک ڈاﺅن اور کرفیو کو فوری ختم کیا جائے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں خدمات عامہ تک عوام کی رسائی یقینی بنائے اور کشمیر کے مستقبل سے متعلق ہر فیصلے میں کشمیریوں کو شامل کیا جائے۔

    اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر نے کہا کہ آسام میں 19 لاکھ افراد کی شہریت کی منسوخی نے غیر یقینی اور پریشانی کو جنم دیا، بھارت شہریت منسوخی کیخلاف اپیلوں کے دوران قانونی ضابطوں پر عملدرآمد یقینی بنائے اور متاثرہ افراد کو ملک بدر یا قید نہ کرے۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ختم

    انہوں نے بھارتی حکومت سے پر زور اپیل کی کہ مطلوبہ عمل میں لوگوں کی شکایات دور کی جائیں۔

  • انسانی حقوق کی خلاف ورزی مقبوضہ کشمیر کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، فروغ نسیم

    انسانی حقوق کی خلاف ورزی مقبوضہ کشمیر کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، فروغ نسیم

    اسلام آباد : وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں سب سے بڑا مسئلہ انسانی حقوق کا ہے، بھارت مقبوضہ وادی میں عالمی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی کررہا ہے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں نہتے کشمیریوں کا قتل عام ہورہا ہے، کشمیر میں سب سے بڑا مسئلہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا ہے۔

    بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم میں ملوث ہے، بھارت علی الاعلان مقبوضہ کشمیر میں عالمی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی کررہا ہے۔

    وزیر قانون فروغ نسیم کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں ظلم اور بربریت سب کے سامنے ہے، پاکستان کشمیریوں کا مقدمہ بھرپور انداز میں لے کر چل رہا ہے۔

  • نماز ادا کرنے کی پابندی بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    نماز ادا کرنے کی پابندی بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد : پاکستان نے عید پرکشمیریوں کی مذہبی آزادی پر بھارتی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکومت نے انسانی حقوق،عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی۔

    تفصیلات کے مطابق جنت نظیر مقبوضہ وادی کشمیر پر قابض ظالم بھارتی افواج نے کشمیری عوام پر مذہبی اجتماع منعقد کرنے کی پابندی عائد کرکے ایک اور ستم ڈھا دیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کشمیری مسلمانوں کے لاک ڈاؤن کی سخت مذمت کرتا ہے، بھارت فوج نے مسلمانوں کو مذہبی تہوار منانے سے روکا ہے، دنیا بھر میں مسلمان بڑے اجتماعات میں نماز عید ادا کرتے ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ نماز ادا کرنے کی پابندی بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، بھارتی حکومت نےانسانی حقوق،عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ وادی کو جیل میں تبدیل کرکے مسلمانوں کو نماز کی ادائیگی سے روکا گیا، مواصلات کے ذرائع بند کرکے کشمیریوں کو رشتہ داروں سے ملاقات سے بھی روکا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کی طرف سے اجتماعی سزا انسانی حقوق کے تمام قواعد کی خلاف ورزی ہے، اقوام متحدہ اور عالمی کمیونٹی جبر کے خلاف بھارت سے سوال کرے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت کے خلاف مذہبی جبر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔