Tag: human smuggling

  • ان 16 ممالک کا سفر کرنے والے مسافروں کی اب کڑی نگرانی ہوگی، ایڈوائزری جاری

    ان 16 ممالک کا سفر کرنے والے مسافروں کی اب کڑی نگرانی ہوگی، ایڈوائزری جاری

    اسلام آباد: ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز نے انسانی اسمگلنگ روکنے کے لیے ایڈوائزی جاری کی ہے، جس میں ایئر پورٹس پر 9 شہروں سے آنے والے مسافروں کی کڑی نگرانی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ایڈوائزری میں سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ پہلی بار سفر کرنے والے 15 سے 40 سال کے مسافروں کی نگرانی کی جائے، سرکلر میں 2 غیر ملکی نجی ایئر لائنز کے نوجوان مسافروں کی سخت چیکنگ کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ایف آئی اے نے کہا ہے کہ 16 ممالک کا سفر کرنے والے مسافروں کی پروفائلنگ کا بہتر نظام بنایا جائے، ایف آئی اے کے ریڈار پر جو ممالک ہیں ان میں آذربائیجان ایتھوپیا، سینیگال، کینیا، روس، سعودی عرب، مصر، لیبیا، ایران، موریطانیہ، عراق، ترکی، قطر، کویت اور کرغزستان جانے والے شامل ہوں گے۔

    ایف آئی اے نے 9 اضلاع سے تعلق رکھنے والے مسافروں کی کڑی نگرانی کی بھی ہدایت کی ہے۔ ان میں منڈی بہاء الدین، گجرات، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، بھمبر، جہلم، ٹوبہ ٹیک سنگھ، حافظ آباد اور شیخوپورہ شامل ہیں۔

    ’مراکش کشتی حادثہ نہیں قتل عام تھا‘ زندہ بچ جانیوالے پاکستانیوں کا دل دہلا دینے والا ابتدائی بیان

    مسافروں کی تمام دستاویزات بشمول واپسی کے ٹکٹ، ہوٹل بکنگ کی اچھی طرح جانچ کی جائے گی، جاری حکم نامہ کے مطابق وزٹ یا سیاحتی ویزوں پر جانے والوں کی توجہ کے ساتھ تمام دستاویزات چیک کی جائیں گی۔

    سفری مقصد اور مالی انتظامات کا پتہ لگانے کے لیے مشکوک مسافروں کے سخت انٹرویوز کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ امیگریشن افسران کیسز کا تفصیلی ریکارڈ رکھیں گے، اور مشکوک معاملے کی فوری اطلاع دیں گے۔

  • انسانی اسمگلنگ اور ہیومن ٹریفکنگ میں کیا فرق ہے؟

    انسانی اسمگلنگ اور ہیومن ٹریفکنگ میں کیا فرق ہے؟

    اکثر اوقات لوگ انسانی اسمگلنگ اور انسانی ٹریفکنگ میں الجھ جاتے ہیں، اور ان دونوں میں فرق نہیں کر پاتے۔

    امریکی ادارے آئی سی ای کے مطابق ہیومن اسمگلنگ اور ہیومن ٹریفکنگ دو ایسے جرائم ہیں جو بہت مختلف ہیں، اور ان دونوں کے درمیان فرق کو سمجھنا ضروری ہے۔

    ہیومن ٹریفکنگ استحصال کی وہ شکل ہے جس میں مردوں، عورتوں یا بچوں سے جبری مشقت لی جاتی ہے، یا تجارتی سطح پر جنسی کاروبار میں ان کا استعمال کیا جاتا ہے۔

    ہیومن اسمگلنگ وہ جرم ہے جس میں ایک ایسے شخص کو سروس فراہم کی جاتی ہے، جو رضاکارانہ طور پر کسی غیر ملک میں غیر قانونی داخلہ حاصل کرنا چاہتا ہے، اس سروس میں عام طور پر ٹرانسپورٹیشن (نقل و حمل) یا جعلی دستاویزات شامل ہوتی ہیں۔

    یہ ممکن ہے کہ جرم تو انسانی اسمگلنگ سے شروع ہو، لیکن جلد ہی یہ انسانی ٹریفکنگ میں بدل جائے۔ امریکی ادارے کے مطابق انسانی ٹریفکنگ جن کاروباری مراکز سے کی جاتی ہے عام طور سے ان میں ماڈلنگ اور ٹریول ایجنسیاں، روزگار دلانے والی کمپنیاں، بچوں کی دیکھ بھال اور بین الاقوامی میچ میکنگ سروسز اور مساج پارلر شامل ہیں۔

    اس میں ملازمتیں فراہم کرنے والی یا طلبہ کی وہ ریکروٹمنٹ ایجنسیاں بھی شامل ہیں جن کے پاس لائسنس نہیں ہوتا، جو رجسٹرڈ نہیں ہوتیں، یا وہ لیبر قوانین کی خلاف ورزیاں کرتی ہیں۔

    ٹریفکنگ میں ملوث گروہ کا لین دین ہمیشہ مشکوک انداز میں ہوا کرتا ہے، یہ تھرڈ پارٹی کے ذریعے بیرون ملک رقوم کی منتقلی کرتے ہیں، یہ ٹرانزکشن تواتر کے ساتھ ہوتی ہیں لیکن اس کے باوجود ان کے کاروبار کا پتا نہیں چل رہا ہوتا۔

    ان ٹرانزیکشنز میں یہ دیکھنے کو ملتا ہے کہ کوئی کاروباری کسٹمر ہے جو انفرادی طور پر کسی کو رہائش/قیام فراہم کرنے، گاڑیوں کے کرائے باقاعدگی سے بھرنے، بڑی مقدار میں کھانے پینے کی اشیا خریدنے، اور ٹریفکنگ سے متاثرہ لوگوں کے لیے فارمیسیوں سے ادویات وغیرہ کی خریداری پر رقوم خرچ کر رہا ہے، ادارے اسی قسم کی مشکوک ٹرانزکشنز کے ذریعے ایسے گروہوں کو پکڑنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔

    ہیومن ٹریفکنگ میں ایسے کاروباری مالکان بھی ملوث ہو سکتے ہیں جو تنخواہوں سے جڑے اخراجات کا ریکارڈ نہیں بناتے جیسا کہ تنخواہ، پیرول ٹیکس، سوشل سیکیورٹی وغیرہ۔ دیکھا جائے تو ان کا کاروباری ماڈل، بیان کردہ آپریشنز اور افرادی قوت کا سائز جتنا بڑا ہوتا ہے، اس کے مقابلے میں ان کے اخراجات بہت کم ہوتے ہیں۔

    ایسے ممالک انسانی ٹریفکنگ کے خطرے سے زیادہ دو چار ہوتے ہیں جہاں سے باقاعدگی کے ساتھ دوسرے ملک وائر ٹرانسفر (بینک اکاؤنٹ سے الیکٹرانکلی رقوم کی منتقلی) جاری رہتا ہے اور یہ پتا نہیں چلتا کہ کاروبار کیا ہے، یا یہ کہ قانونی مقصد کیا ہے۔ یہ بھی پتا نہیں چلتا کہ دونوں اکاؤنٹس میں رشتہ کیا ہے۔

    جہاں تارکین وطن کی آبادیاں زیادہ ہوں، ایسے ممالک سے ایسی رقوم کی آمد جو ترسیلات زیر (remittance) کے عام انداز سے مطابقت نہیں رکھتی، جیسا کہ جب ترسیلات زر بھیجی جاتی ہیں تو رقم وصول کرنے والوں کی لوکیشن کا پتا ہوتا ہے۔

  • غیر قانونی طور پر بیرون ملک جانے والا شہری انسانی اسمگلرز کا شکار بن گیا

    غیر قانونی طور پر بیرون ملک جانے والا شہری انسانی اسمگلرز کا شکار بن گیا

    وزیر آباد: غیر قانونی طور پر ایران جانے والا شہری وقار حسین انسانی اسمگلرز کا شکار بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر آباد کے علاقے درگئی والا کا رہائشی جواں سال وقار انسانی اسمگلرز کا ایک اور شکار ثابت ہوا، سنہرے مستقبل کے خواب آنکھوں میں سجائے ایران سے ترکی کے لیے عازم سفر نوجوان اغوا کاروں کا شکار بن کر موت کے ابدی سفر پر روانہ ہو گیا۔

    وقار حسین 2 ماہ قبل بہتر مستقبل کے لیے انسانی اسمگلرز کی جانب سے دکھائے گئے سبز باغوں کے جھانسے میں آ کر ایران سے ترکی و یونان کے لیے عازم سفر ہوا تھا، خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سفر پر وقار کا سگا بھانجا حاشر اور بھتیجا ہاشم بھی اس کے ہمراہ تھے۔

    ایران کے شہر چلدران میں انسانی اسمگلرز نے انھیں پکڑ کر سیف میں تینوں کو قید رکھا اور رہائی کے لیے 15 ہزار ڈالرز طلب کیے، تاہم اہل خانہ نے 12 ہزار ڈالرز بھجوائے۔

    ذرائع کے مطابق مغوی ہاشم اور حاشر ایجنٹ کی قید سے بھاگ نکلنے میں تو کامیاب ہو کر وطن واپس پہنچ گئے تاہم وقار حسین تشدد سے قید میں جاں بحق ہو گیا، اور ایرانی پولیس نے متوفی وقار کی امانتاً تدفین کی، وقار حسین 4 بچیوں کا باپ تھا۔

    خاندانی ذرائع کے مطابق وقار کے اہل خانہ نے ایرانی حکومت سے رابطہ کیا تو اس کی لاش ان کے حوالے کر دی گئی۔ جب کہ پولیس تھانہ علی پور چٹھہ نے متوفی وقار کے بھائی کی مدعیت میں انسانی اسمگلرز رانا عثمان، رانا وکیل اور رانا ضیغم ساکنان حافظ آباد پر مقدمہ درج کر لیا ہے۔

  • سعودی عرب : غیر ملکی ملازمین کے حقوق سے متعلق بڑا فیصلہ

    سعودی عرب : غیر ملکی ملازمین کے حقوق سے متعلق بڑا فیصلہ

    ریاض : سعودی عرب میں قومی کمیٹی برائے انسداد انسانی اسمگلنگ نے کہا ہے کہ کارکن کو اقامہ نہ دینا اور  پاسپورٹ حوالے نہ کرنا بھی انسانی اسمگلنگ کی سرگرمی کے دائرے میں آتا ہے۔

    اسپانسر کو سعودی قانون کے بموجب اس بات کی اجازت نہیں کہ وہ اپنے گھریلو ملازمین میں سے کسی کا بھی اقامہ یا پاسپورٹ یا کوئی شناختی دستاویز اپنے قبضے میں رکھے اور کارکن کو اس سے محروم رکھے۔

    سبق ویب سائٹ کے مطابق انسداد انسانی اسمگلنگ کی قومی کمیٹی نے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا ہے کہ غیر قانونی طریقے سے کارکن سے کام لینا، ایسی ڈیوٹی لینا جو اس کی ملازمت کے معاہدے کے منافی ہو اور اس سے مطابقت نہ رکھتی ہو انسانی اسمگلنگ میں شمار ہوتا ہے۔

    انسداد انسانی اسمگلنگ کی کمیٹی نے یہ بھی بتایا کہ کارکن کو دفتر یا کارخانے یا کام کی جگہ سے نکلنے سے روکنا اسے مقررہ وقت پر حقوق نہ دینا، اسے مقررہ حد سے کم محنتانہ دینا یا چھٹی کے دنوں میں چھٹی کرنے سے روکنا انسانی اسمگلنگ ہے۔

    انسداد انسانی اسمگلنگ کی قومی کمیٹی نے توجہ دلائی کہ گھریلوعملے کو صحت نگہداشت کی سہولت فراہم نہ کرنا، رہنے سہنے کے لیے جگہ فراہم نہ کرنا یا غیر معیاری رہائش دینا اور بغیر کسی وقفے کے گھنٹوں ڈیوٹی لینا انسانی اسمگلنگ میں شمار ہوگا۔

  • لاہور : انسانی اسمگلر اور سات جواری رقم سمیت رنگے ہاتھوں گرفتار، مقدمات درج

    لاہور : انسانی اسمگلر اور سات جواری رقم سمیت رنگے ہاتھوں گرفتار، مقدمات درج

    لاہور : پولیس نے شہریوں کو لوٹنے والے انسانی اسمگلر اور سات جواریوں کو رقم سمیت رنگے ہاتھوں پکڑ لیا، ملزمان کیخلاف مقدمات درج کرکے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے لاہور نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے معصوم شہریوں کو بیرون ملک بھجوانے کے بہانے پیسے لوٹنے والا انسانی اسمگلر گرفتار کرلیا۔

    اس حوالے سے ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ اشتہاری ملزم رب نواز کا تعلق اوکاڑہ سے ہے ملزم معصوم شہریوں کو بیرون ملک بھیجنے اور وہاں نوکری لگوانے کا جھانسہ دے کر ان سے لاکھوں روپے بٹور چکا ہے۔

    ملزم کے خلاف اس سے پہلے بھی متعدد مقدمات درج ہیں۔ ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے، گرفتار ملزم سے مزید انکشافات متوقع ہیں۔

    دوسری جانب لاہورکی وحدت کالونی کے علاقہ میں سی آئی اے پولیس نے چھاپہ مارکر سات جواریوں کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرکے نقدی برآمد کرلی۔

    سی آئی اے پولیس کے مطابق ملزمان سے ایک لاکھ روپے سے زائد کی نقدی اور دیگر سامان برآمد کیا گیا ہے، گرفتار ملزمان میں عارف عرف کاکا ,ظہیر,عاشق اور دیگر شامل ہیں۔

    پولیس حکام کے مطابق سی آئی اے کے سب انسپکٹر مظہر اقبال کی مدعیت میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

  • اسپیشل برانچ کے اہلکاروں سے مل کر انسانی اسمگلنگ کرنے والا ملزم گرفتار

    اسپیشل برانچ کے اہلکاروں سے مل کر انسانی اسمگلنگ کرنے والا ملزم گرفتار

    کراچی : ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث مفرور ملزم گرفتار کرلیا، ملزم اسپیشل برانچ کے اہلکاروں کی ملی بھگت سے لوگوں کوبنگلادیش بھجواتاتھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیشل برانچ کے اہلکار بھی انسانی اسمگلنگ میں ملوث نکلے، ایف آئی اے کے اینٹی ہیومن سرکل نے کامیاب کارروائی کرکے ایک مفرور ملزم سلیمان کو گرفتار کیا ہے۔

    ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزم سلیمان اسپیشل برانچ اہلکاروں کے ذریعے انسانی اسمگلنگ کا کام کرتا تھا، ملزم اسپیشل برانچ کے اہلکاروں کے ذریعے جعل سازی کرکے لوگوں کو بنگلادیش بھجواتا تھا۔

    اس حوالے سے ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم سلیمان کو ایئرپورٹ پرتعینات اسپیشل برانچ کے افسران واہلکاروں کا مکمل تعاون حاصل تھا اور اسپیشل برانچ اہلکار انسانی اسمگلنگ میں سہولت کار کا کردار ادا کرتے تھے۔

    اس سے قبل گزشتہ سال 18 ستمبر کو کوئٹہ میں ایف آئی اے نے انسانی اسمگلرز کے خلاف اہم کارروائی کی تھی، جس کے باعث غیر قانونی طور پر یورپ جانے والے 19 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ مئی 2016 میں بھی لاہور میں پولیس نے انسانی اسمگلنگ کرنے والے گروہ کے سرغنہ مجاہد حسین اور اس کے ساتھی محمد امین کو گرفتار کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: فیصل آباد میں انسانی اسمگلنگ کے خلاف ایف آئی اے کی کارروائی، 19 افراد گرفتار

    یاد رہے کہ ملزمان گزشتہ کئی سالوں سے انسانی اسمگلنگ کا کاروبار کر رہے تھے، دونوں ملزمان ایف آئی اے کو مطلوب تھے ملزمان کے قبضہ سے ملکی وغیر ملکی پاسپورٹس دولاکھ سے زائد نقدی ویزا کارڈز اور شناختی کارڈز برآمد ہوئے تھے۔

  • ایف آئی اے انسانی اسمگلنگ روکنے میں ناکام،5سال میں تین ملزمان گرفتار

    ایف آئی اے انسانی اسمگلنگ روکنے میں ناکام،5سال میں تین ملزمان گرفتار

    اسلام آباد : ایف آئی اے انسانی اسمگلنگ کا کوئی بڑا نیٹ ورک نہ توڑ سکی دو ہزار تیرہ سے اٹھارہ تک صرف تین انسانی اسمگلر گرفتار کیے جاسکے۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ایف آئی اے خاطرخواہ اقدامات کرنے میں ناکام ہوگئی، پانچ سالہ کارکردگی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے، گندا دھندہ زورشور سے جاری ہے لیکن دو ہزار تیرہ سے اٹھارہ تک صرف تین انسانی اسمگلر گرفتار کیے جا سکے ہیں۔

    ایف آئی اے نے گزشتہ پانچ سال میں صرف تین انسانی اسمگلروں کو حراست میں لیا اور ان کے نوے سہولت کار پکڑے گئے۔ اس عرصے کے دوران ایف آئی اے کا سارا زور بیرون ممالک سے بےدخل پاکستانیوں کی گرفتاریوں پر رہا۔

    رپورٹ کے مطابق5سال میں89ہزار251 بے دخل پاکستانی حراست میں لیے گئے، انسداد انسانی اسمگلنگ کے لیے انٹر ایجنسی ٹاسک فورس کی کارکردگی رپورٹ بھی تسلی بخش نہیں ہے۔

    گزشتہ5سال میں بارڈرکراس کرتے ہوئے22ہزار5ملزمان پکڑے۔2017 سے اب تک صرف 1727 ملزمان پکڑے گئے، پانچ سال میں غیرقانونی طور پر سرحد عبور کرنے کی کوشش پر15ہزار 755 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

  • ایف آئی اے نے انسانی ا سمگلنگ میں ملوث افغان گروپ پکڑلیا

    ایف آئی اے نے انسانی ا سمگلنگ میں ملوث افغان گروپ پکڑلیا

    اسلام آباد:ایف آئی اے نے انسانی ا سمگلنگ میں ملوث افغان گروپ پکڑ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ایف آئی اے نے کارروائی کرتے ہوئے انسانی اسمگلنگ میں ملوث افغان گروپ کو گرفتار کرلیا ہے۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ 5 رکنی افغان گروپ میں 3افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے ، گرفتار افراد میں اسد اللہ خان ، فیض اللہ اور عمر خان شامل ہیں، گروپ کا کارندہ علی استنبول اور حکیم کابل میں ہے۔

    ایف آئی اے کے مطابق افغان گروپ نے رضوان نامی لڑکے کو ایران کے راستے ترکی اسمگل کیا، محمدرضوان کو ترکی لے جا کر اغوا کر لیا گیا اورتشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا اور اس کے خاندان سے 20 ہزاریورو تاوان طلب کیا تھا۔

    محمد رضوان کے والد نے ایف آئی اے اسلام آباد کے ڈائریکٹر کو اطلاع دی، جس کے بعد کارروائی عمل میں آئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • افغان خواتین کوبیرون ملک بھجوانے کا معاملہ، رپورٹ وزارت داخلہ کو ارسال

    افغان خواتین کوبیرون ملک بھجوانے کا معاملہ، رپورٹ وزارت داخلہ کو ارسال

    اسلام آباد : جعلی دستاویزات پرافغان خواتین کوبیرون ملک بھجوانے کی کوشش اور انسانی اسمگلنگ میں کون کون ملوث ہے، ڈیل کہاں ہوئی؟ اس حوالے سے ایف آئی اے نےخصوصی رپورٹ وزارت داخلہ کو بھجوا دی۔

    تفصیلات کے مطابق تین افغان خواتین کو بیرون ملک بھیجنے کے معاملہ پر ایف آئی اے نےاپنی رپورٹ وزارت داخلہ بھجوادی ہے۔ وزارت داخلہ کوبھیجی گئی ایف آئی اے کی رپورٹ کےمطابق کیس میں ملوث چار اہم ملزمان بیرون ملک فرارہوگئے ہیں۔

    دوملزمان ایف آئی اے کی آنکھوں میں دھول جھونک گئے،دونوں پی کے785کےذریعےپاکستان سےفرارہوئے رپورٹ کے مطابق اس کیس میں اب تک صرف تین افغان خواتین اوردو پی آئی اے افسران ہی گرفتار ہوپائےہیں، تینوں افغان خواتین کےپاس افغان پاسپورٹ تھے۔

    تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ تینوں افغان خواتین کے پاس جعلی برٹش پاسپورٹس بھی ہیں، رپورٹ کے مطابق خواتین کی بورڈنگ امجد حسین،سارہ انس اور مروہ کے نام سے ہوئی، خواتین کوبیرون ملک بھجوانے کےلیےایک فرد کےتین مختلف نام استعمال ہوئے۔

    افسرنعیم نے انکشاف کیا کہ بورڈنگ پاسز ٹاسک فورس افسرکی ہدایت پرجاری کئے گئے، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ افغان خواتین نےتفتیش میں بتایا کہ کلیئر کرنےکی ڈیل کابل میں ہوئی۔

    ساٹھ ہزار ڈالرمیں خواتین کو سوئیڈن یا برطانیہ فرارکرانے کی ڈیل ہوئی تھی، محمد اشرف عرف حاجی نے فی خاتون بیس ہزارڈالر وصول کیے کیس میں امیگریشن حکام کےکردارسے متعلق تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

  • انسانی اسگلنگ میں ملوث ایف آئی اے کے 5 اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج

    انسانی اسگلنگ میں ملوث ایف آئی اے کے 5 اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج

    اسلام آباد : انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایف آئی اے کے 5 اہلکاروں کے خلاف ڈائریکٹر نے مقدمہ درج کر کے گرفتاری کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایف آئی اے کے 5 اہلکاروں کے خلاف تحقیقات کے بعد ڈائریکٹر کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا جس کے بعد ڈائریکٹر ایف آئی اے نے ملزمان کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔

    شہریوں سے پیسے لے کر جعلی دستاویزات پر بیرون ملک بھیجنے والے ایف آئی اے اہلکاروں کی نشاندہی کے بعد اُن کے خلاف تحقیقات کی گئی جس میں یہ معلوم ہوا کہ اہلکاروں نے گزشتہ دنوں 3 شہریوں کو جعلی کاغذات بنا کر لیبیا بھجوایا۔

    ڈائریکٹر ایف آئی اے مظہر کاکا خیل نے تمام ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ ملزمان میں شفٹ سپروائزر انسپکٹر ضیاء الحسن، جنرل چیکر سب انسپکٹر عظمت، ہیڈ کانسٹیبل فیصل اور خاتون انسپکٹر شبانہ شامل ہیں۔ ایف آئی آر میں تین ایجنٹس کو بھی نامزد کیا گیا ہے جن کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔