Tag: human traffickers

  • ایف آئی اے کی لاہور میں کارروائی، 2 انسانی اسمگلر گرفتار

    ایف آئی اے کی لاہور میں کارروائی، 2 انسانی اسمگلر گرفتار

    لاہور: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) لاہور زون نے انسانی سمگلنگ اور ویزا فراڈ کے خلاف اپنی کارروائیاں تیز کر دیں، جس کے نتیجے میں دو اہم ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایف آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ لاہور اور قصور میں ٹارگٹڈ آپریشن کیے گئے، جس کے نتیجے میں دو ملزمان زاہد مصطفیٰ اور امجد بھٹی کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق مطلوب مفرور ملزم زاہد مصطفیٰ کو کینیڈا کی جعلی نوکری کا جھانسہ دے کر مجموعی طور پر 3.99 ملین روپے غبن کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

    ملزم 2024 سے فرار تھا، جس کے خلاف لاہور کے انسداد انسانی سمگلنگ سرکل میں مقدمہ درج ہے۔ جبکہ امجد بھٹی نے جعلی روزگار سکیم چلائی، متعدد شہریوں کو بیرون ملک ملازمت کے جعلی وعدوں سے دھوکہ دیا۔

    چھاپے کے دوران اہلکاروں نے ان کے قبضے سے متعدد پاکستانی پاسپورٹ اور جعلی ہسپانوی پاسپورٹ برآمد کر لیے۔ ان میں سے کوئی بھی ان دستاویزات کی درست وضاحت فراہم نہیں کرسکا۔

    تفتیش کے دوران دونوں ملزمان انکشاف کیا کہ انہوں نے شہریوں سے غیر قانونی طور پر پاسپورٹ حاصل کیے تھے تاہم لوگوں کو بیرون ملک بھیجنے میں ناکام رہے، بڑی رقم لینے کے بعد وہ حکام سے بچنے کے لیے روپوش ہو گئے۔

    پولیس اہلکار بن کر لوٹ مارکر کرنے والے 3 جعلی کانسٹیبلز گرفتار

    وفاقی تحقیقاتی ایجنسی لاہور زون کے ڈائریکٹر نے تصدیق کی کہ انسانی سمگلروں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں، متاثرین کے ساتھ رابطے جاری ہیں۔ انسانی سمگلنگ کے بین الاقوامی نیٹ ورک کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا۔

  • ویزا فراڈ سے ہوشیار، انسانی اسمگلرز سے 187 پاکستانی پاسپورٹس برآمد

    ویزا فراڈ سے ہوشیار، انسانی اسمگلرز سے 187 پاکستانی پاسپورٹس برآمد

    کراچی: ایف آئی اے کے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی نے ایک بڑی کارروائی میں ویزا فراڈ اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث 5 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل نے انسانی اسمگلرز کے خلاف کریک ڈاؤن میں کلفٹن میں چھاپے کے دوران پانچ ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے 187 پاکستانی پاسپورٹس برآمد کر لیے۔

    گرفتار ملزمان میں محمد عباس، خواجہ کلیم، محسن رضا، غلام عباس اور عامر علی شامل ہیں، یہ ملزمان شہریوں سے بیرون ملک بھجوانے کے نام پر پیسے بٹورنے میں ملوث تھے، اور بغیر لائسنس شہریوں سے پاسپورٹ وصول کر رہے تھے۔

    ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزمان برآمد شدہ پاسپورٹس کے حوالے سے حکام کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے، ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    بشکیک کے میڈیکل انسٹیٹیوٹ کا جعلی ایڈمیشن لیٹر، مسافر ایئرپورٹ ہی پر گرفتار

  • لیبیا کشتی حادثے میں ملوث 3 انتہائی مطلوب اشتہاری سمیت 200 انسانی اسمگلرز گرفتار

    لیبیا کشتی حادثے میں ملوث 3 انتہائی مطلوب اشتہاری سمیت 200 انسانی اسمگلرز گرفتار

    ایف آئی اے نے گوجرانوالہ میں کارروائی کرتے ہوئے لیبیا کشتی حادثے میں ملوث 3 مطلوب اشتہاریوں سمیت 200 انسانی اسمگلرز کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے گوجرانوالہ زون نے گزشتہ 2 ماہ میں 542 انکوائریاں کی تحقیقات مکمل کیں اس کریک ڈاون کے دوران مجموعی طور پر 200 انسانی اسمگلرز کو گرفتار کیا گیا۔

    ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ڈائریکٹر ایف آئی اے کی ہدایت پر ایف آئی اے نے دو ماہ کے دوران 542 انکوا ئریز کو میرٹ پر مکمل کیا، 82 ملزمان کے چالان مکمل کرکے عدالت میں بھجوائے گئے۔

    ترجمان نے بتایا کہ لیبیا کشتی حادثہ میں ملوث 3 انتہائی مطلوب اشتہاری ملزمان کو گرفتار کیا گیا ساتھ ہی ریڈ بک میں مطلوب اشتہاری سمیت 15 اشتہاری ملزمان کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی۔

    ایف آئی اے نے بتایا کہ حوالہ ہنڈی اور دیگر جرائم میں ملوث پرائیوٹ  افراد اور سرکاری  ملازمین بشمول پاسکو افسران کے خلاف کاروائیاں کرتے ہوئے 2 کروڑ روپے سرکاری خزانے میں جمع کروائے گئے۔

    ترجمان نے بتایا کہ سیالکوٹ ائیرپورٹ پر ایف آئی اے امیگریشن  نے کاروائیاں عمل میں لاتے ہوئے 17 مشکوک مسافروں کو آف لوڈ کیا، ملزمان کی جانب پیش کی جانے والی سفری دستاویزات جعلی نکلی جبکہ 5 مسافروں سے جعلی کاغذات برآمد کرتے ہوئے مسافروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی گئی۔

  • ایف آئی اے کی کارروائی، انسانی اسمگلرز گرفتار

    ایف آئی اے کی کارروائی، انسانی اسمگلرز گرفتار

    فیصل آباد: ایف آئی اے نے پیپلز کالونی سے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ملزم ذیشان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی سے نے فیصل آباد میں کارروائی کرتے ہوئے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ملزم ذیشان کو گرفتار کرلیا۔

    ایف آئی اے کے مطابق ملزم ذیشان نے ٹریول ایجنسی کا دفتر بنا رکھا تھا، ملزم شہریوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھیجتا تھا، ملزم بیرون ملک بھیجنے کیلئے لاکھوں روپے وصول کرتا تھا۔

    دوسری جانب ایف آئی اے نے لاہور اور نارووال میں کارروائی کرتے ہوئے 2 انسانی اسمگلرز کو گرفتار کرلیا، گرفتار ملزمان کی شناخت عمران علی اور رحمان علی کے ناموں سے ہوئی۔

    ایف آئی اے حکام کے مطابق گرفتار ملزمان شہریوں کو غیرقانونی طور پر بیرون ملک بھجواتے تھے، گرفتار ملزمان نے بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ دیکر شہریوں سے کروڑوں روپے لیے۔

    ایف آئی اے حکام نے مزید بتایا کہ ملزم رحمان علی نے شہریوں سے کینیڈا بھجوانے کیلئے 1 کروڑ 18 لاکھ روپے لیے، ملزم عمران علی نے شہری کو ملائشیا کا ورک ویزہ فراہم کرنے کیلئے 15 لاکھ روپے لیے۔

  • ویزا فراڈ، 2 خواتین سمیت 6 انسانی اسمگلرز گرفتار

    ویزا فراڈ، 2 خواتین سمیت 6 انسانی اسمگلرز گرفتار

    راولپنڈی: ایف آئی اے انسدادِ انسانی اسمگلنگ سرکل نے 2 خواتین سمیت 6 انسانی اسمگلرز کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی اسمگلنگ اور ویزا فراڈ میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن میں ایف آئی اے انسدادِ انسانی اسمگلنگ سرکل راولپنڈی نے چھاپا مار کارروائیوں کے دوران دو خواتین سمیت چھ انسانی اسمگلرز کو گرفتار کر لیا ہے۔

    ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزمان میں اعزاز احمد، یثرب طفیل، سہیل، بلال سلیم اور دو خواتین شامل ہیں، جو انسانی اسمگلنگ اور ویزا فراڈ کے جرم میں ملوث ہیں، ملزمان نے بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ دے کر شہریوں سے کروڑوں روپے بٹورے۔

    غیر قانونی طور پر بیرون ملک جانے والا شہری انسانی اسمگلرز کا شکار بن گیا

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزم اعزاز احمد نے ایک شہری کو برطانیہ ملازمت کا جھانسہ دے کر 1 کروڑ 20 لاکھ روپے وصول کیے، جب کہ ملزم یثرب طفیل اور سہیل کے خلاف 2 مقدمات اور متعدد انکوائریاں درج ہیں، ملزمان نے شہریوں کو دبئی ملازمت کا جھانسہ دے کر لاکھوں روپے بٹورے۔

    گرفتار ملزم بلال سلیم 4 مقدمات میں مطلوب ہے، ملزم نے دبئی اور ملائیشیا ملازمت کے نام پر 17 لاکھ روپے ہتھیائے، گرفتار دو خواتین ملزمان کے خلاف بھی ویزا فراڈ سے متعلق متعدد مقدمات درج ہیں۔

  • مظاہرے اور یو این وارننگ، یونان میں 9 مصری انسانی اسمگلرز گرفتار

    مظاہرے اور یو این وارننگ، یونان میں 9 مصری انسانی اسمگلرز گرفتار

    ایتھنز: یونان میں مظاہروں اور یو این وارننگ کے بعد 9 مصری انسانی اسمگلرز گرفتار کر لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق یونان میں تارکین وطن کی کشتی حادثے میں غفلت پر عوام کا احتجاج اور اقوام متحدہ کی وارننگ کام کر گئی، حکام نے انسانی اسمگلرز کے خلاف کریک ڈاؤن میں 9 مصری باشندے گرفتار کر لیے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق انسانی اسمگلنگ میں ملوث گرفتار مصری باشندوں کو عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے جہاں انھوں نے فردِ جرم سے انکار کر دیا۔

    بی بی سی کے مطابق پکڑے گئے مشتبہ افراد کی عمریں 20 سے 40 سال کے درمیان بتائی گئی ہیں، ان پر انسانوں کی اسمگلنگ اور دیگر جرائم کا الزام ہے، ان میں سے ایک کے وکیل نے کہا کہ اس کا مؤکل مسافر تھا، اسمگلر نہیں۔

    واضح رہے کہ بی بی سی نے جہاز کے تباہ ہونے کے بارے میں یونانی کوسٹ گارڈ کے بیان پر شک ظاہر کرنے والے شواہد منکشف کر دیے ہیں۔

    دوسری جانب اس حادثے میں بچ جانے والے 12 پاکستانیوں سمیت 104 افراد کو مہاجرین کے کیمپ منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں سلاخوں کے آر پار کھڑے شامی بھائیوں کی ملاقات کے موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھے گئے، حادثے میں بچ جانے والا نوجوان بڑے بھائی کو دیکھ کر جنگلے کے پار کھڑا پھوٹ پھوٹ کر روتا رہا۔

  • سندھ اور بلوچستان میں اب انسانی اسمگلرز کے سہولت کار پکڑے جائیں گے

    سندھ اور بلوچستان میں اب انسانی اسمگلرز کے سہولت کار پکڑے جائیں گے

    کراچی: پاکستان کے دو صوبوں سندھ اور بلوچستان میں اب انسانی اسمگلرز کے سہولت کار پکڑے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق یونان میں تارکین وطن کی کشتی حادثے میں پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کے واقعے کے بعد ایف آئی اے نے سندھ اور بلوچستان میں انسانی اسمگلرز اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اس سلسلے میں ایف آئی اے کراچی، حیدرآباد، اور کوئٹہ زون کے ڈائریکٹرز کو کمیٹیاں بنانے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔

    ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ساؤتھ کی جانب سے جاری کیے گئے احکامات کے مطابق ہر زون میں متعلقہ زونل ڈائریکٹر اپنی کمیٹی کا سربراہ ہوگا، یہ کمیٹیاں ملوث ایجنٹوں کے خلاف مہم کی ہفتہ وار کارکردگی رپورٹ پیش کرنے کی پابند ہوں گی۔

  • انسانی اسمگلرز کی پشت پناہی کون کررہا ہے؟ اہم انکشافات

    انسانی اسمگلرز کی پشت پناہی کون کررہا ہے؟ اہم انکشافات

    یونان میں ہونے والے کشتی ڈوبنے کے اندوہناک سانحے میں پاکستانی تارکین وطن کی بڑی تعداد جان سے ہاتھ دھو بیٹھی ہے جبکہ تاحال سینکڑوں افراد اب بھی لاپتہ ہیں جس کی وجہ سے حکومتی اداروں کی کارکردگی شدید تنقید کی زد میں ہے۔

    پنجاب کے مختلف شہروں میں انسانی اسمگلنگ میں ملوث عناصر گروہوں کی شکل میں کام کررہے ہیں اگر یہ کہا جائے کہ ان سفاک اور پیسے کیلئے لوگوں کی جان سے کھیلنے والوں کی پشت پر طاقتور مافیا ہے تو غلط نہ ہوگا۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سجاد باجوہ نے ایسے اہم انکشافات کیے جسے سن کر سخت دل انسان بھی اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے۔

    انہوں نے بتایا کہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ گجرات اور گوجرانوالہ ڈویژن میں ایجنٹ مافیا بہت سرگرم ہے لیکن ان کیخلاف ایسی کارروائیاں نہیں ہوئیں جو ہونی چاہیے تھیں، ایجنٹ مافیا کرپشن اور ملی بھگت سے بچ نکلتی ہے۔

    ایف آئی اے کے سابق عہدیدار کا کہنا تھا کہ ایجنٹ مافیا کے دیگر ممالک میں بڑے پیمانے پر گہرے روابط ہیں، اگر ملزمان کو پکڑنے کے لیے نیک نیتی سے کام کیا جائے تو ان کو گرفت میں لانا کوئی بڑی بات نہیں۔

    سجاد باجوہ کا کہنا تھا کہ سال 2018میں ایف آئی اے کے ایک کانسٹیبل کو ایجنٹ مافیا نے قتل کروا دیا تھا، کانسٹیبل کو شہید کرنے والے انسانی اسمگلر کا تعلق گجرات سے تھا، ایف آئی اے اور ایجنٹ مافیا کے کچھ افسران نے مل کراس ایجنٹ کو بچالیا۔

    انہوں نے بتایا کہ ایف آئی اے کے کچھ افسران نے لواحقین پر دباؤ ڈال کر ایجنٹ سے صلح کرائی، ایف آئی اے میں ہی کچھ ایسی کالی بھیڑیں ہیں جو اس ایجنٹ مافیا کی پشت پناہی کرتی ہیں۔ ،

    ہزاروں ایجنٹ ہیں ان کو پکڑنے کے لیے ایک لائحہ عمل بنانا پڑے گا، وزیر اعظم کو ذاتی طور پر نگرانی کرکے ایجنٹس کے خلاف کارروائی کریں، بہتر حکمت عملی اپنا کر انسانی اسمگلنگ میں بڑی حد تک کمی لائی جاسکتی ہے۔

  • ایف آئی اے کی کالی بھیڑیں انسانی اسمگلرز کی پشت پناہی کرتی ہیں، سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر کا انکشاف

    ایف آئی اے کی کالی بھیڑیں انسانی اسمگلرز کی پشت پناہی کرتی ہیں، سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر کا انکشاف

    لاہور: سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سجاد باجوہ نے انکشاف کیا ہے کہ ایف آئی اے کی کالی بھیڑیں انسانی اسمگلرز کی پشت پناہی کرتی ہیں، ملزمان کو پکڑنے کے لیے نیت ہو تو ملزمان ضرور پکڑے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سجاد باجوہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ ایجنٹ مافیا کے خلاف صحیح معنوں میں اب تک کارروائی نہیں ہو سکی، ایجنٹ مافیا کرپشن اور ملی بھگت سے بچ نکلتی ہے، دیگر ممالک میں ان کے بڑے پیمانے پر گہرے روابط ہیں۔

    انھوں نے کہا 2018 میں ایف آئی اے کے ایک کانسٹیبل کو ایجنٹ مافیا نے قتل کرایا، کانسٹیبل کو شہید کرنے والے انسانی اسمگلر کا تعلق گجرات سے تھا، لیکن پھر ایف آئی اے اور ایجنٹ مافیا کے کچھ افسران نے مل کر اس ایجنٹ کو بچایا، ایف آئی اے کے کچھ افسران نے لواحقین پر دباؤ ڈال کر ایجنٹ سے صلح کرائی۔

    سجاد باجوہ کا کہنا تھا کہ لوگوں کا خیال ہے کہ جو یورپ جائے گا اس کی زندگی بدل جائے گی، پاکستان سے کچھ لوگ زمینی بلوچستان، ایران اور ترکی کے زمینی راستے سے جاتے ہیں، کچھ لوگ فضائی راستے سے لیبیا جاتے ہیں، اور پھر وہاں سے سمندری راستے کے ذریعے یورپ جانے کی کوشش کرتے ہیں۔

    یونان کشتی حادثہ، ملک بھر میں آج یوم سوگ منایا جا رہا ہے

    انھوں ںے کہا گجرات اور گوجرانوالہ ڈویژن میں ایجنٹ مافیا بہت سرگرم ہے، یہاں ایسی کارروائیاں نہیں ہوئیں جو ہونی چاہیے تھیں، ملزمان کو پکڑنے کے لیے نیت ہو تو ملزمان ضرور پکڑے جائیں گے۔

    سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے میں کچھ ایسی کالی بھیڑیں ہیں جو ایجنٹ مافیا کی پشت پناہی کرتی ہیں، ہزاروں ایجنٹ ہیں جن کو پکڑنے کے لیے ایک لائحہ عمل بنانا پڑے گا، اور وزیر اعظم کو ذاتی طور پر نگرانی کر کے ایجنٹس کے خلاف کارروائی کرنی ہوگی۔

    واضح رہے کہ یونان کشتی حادثے کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق 14 پاکستانی انسانی اسمگلرز کے نام سامنے آئے ہیں، جن میں سے پانچ کا تعلق گجرات سے ہے، انسانی اسمگلرز میں شفقت، فیصل سنیارا، آصف سنیارا، حاجی ذوالفقار، میاں عرفان، جاوید اقبال، ساجد وڑائچ، مدثر، رانا نقاش، عابد، ریاست، ندیم اسلم، طلعت کیانی کے نام شامل ہیں۔

  • اقوام متحدہ کا انسانی اسمگلروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

    اقوام متحدہ کا انسانی اسمگلروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

    نیویارک: یو این ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق اقوام متحدہ نے انسانی اسمگلروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے یونان میں افسوس ناک کشتی حادثے کے بعد انسانی اسمگلروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر دیا۔

    یو این ہائی کمشنر نے کہا کہ افسوس ناک واقعے کی شفاف تحقیقات کرتے ہوئے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، انھوں نے کہا حادثے کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں۔

    نیویارک میں نامہ نگاروں کو بریفنگ دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے کہا کہ ایسے واقعات کو روکنے کے لیے یورپی ممالک کو اقدام کرنے چاہئیں۔ انھوں نے کہا اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے پہلے بھی زور دیا تھا کہ ہر وہ شخص جو بہتر زندگی کی تلاش میں ہے، اسے ایک وقار اور حفاظت کی ضرورت ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ یہ ایک اور مثال ہے کہ رکن ممالک کو اکٹھے ہونے اور نقل مکانی پر مجبور لوگوں کے لیے منظم طریقے سے محفوظ راستے بنانے اور سمندر میں جان بچانے اور خطرناک سفر کو کم کرنے کے لیے جامع کارروائی کی ضرورت ہے۔

    یونان کشتی حادثے میں 500 تاحال لاپتا، 12 پاکستانیوں سمیت 104 کو بچا لیا گیا

    منگل کو جاری اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے اندر اور اس سے نقل مکانی کے راستوں پر تقریباً 3,800 افراد ہلاک ہوئے تھے، یہ 2017 کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے، جب 4,255 اموات ریکارڈ کی گئی تھیں۔ پہلی سہ ماہی میں وسطی بحیرہ روم میں 441 تارکین وطن ہلاک ہوئے، اور 2014 سے اب تک تمام راستوں پر 26,000 سے زیادہ افراد ہلاک یا لاپتا ہو چکے ہیں۔