Tag: humanitarian crisis

  • "سیو افغان لائیوز”کا ہیش ٹیگ کیوں متعارف کرایا گیا؟

    "سیو افغان لائیوز”کا ہیش ٹیگ کیوں متعارف کرایا گیا؟

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے آواز اٹھا تا رہوں گا، ساتھ ہی انہوں نے ” سیو افغان لائیوز” کا ہیش ٹیگ متعارف کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے “افغانوں کی زندگیاں بچاؤ” مہم کی تصویر شیئر کردی ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ میں چاہتا ہوں کہ لوگ افغانستان میں پھیلنے والے انسانی بحران کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی بین الاقوامی مہم میں شامل ہوں، افغانستان میں لاکھوں افغانوں، خاص طور پر بچوں کو فاقہ کشی کا خطرہ لاحق ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی عالمی برادری سے افغانستان کے لیے فوری امداد کی اپیل

    اپنے ٹوئٹ میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے آواز اٹھا تا رہوں گا، ساتھ ہی
    وزیراعظم نے’سیو افغان لائیوز’کا ہیش ٹیگ متعارف کرایا۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم مسلسل عالمی برادری سے اپیل کررہے ہیں کہ بھوک کے دہانے پر لاکھوں افغانوں کو فوری امداد فراہم کی جائے،افغانستان کی مدد کرنا اقوا م متحدہ کےاصولوں کے مطابق فرض ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام چیف نے بھی افغانستان میں انسانی بحران پرالرٹ جاری کردیا ہے پاکستان ہر ممکنہ ریلیف فراہم کرتا رہے گا مگر عالمی برادری کواقدام کرناہوں گے ، یہ سب کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ افغان عوام کو بحران سے بچایا جائے۔

  • ایتھوپیا میں انسانی المیہ جنم لینے لگا، لوگ ہجرت پر مجبور

    ایتھوپیا میں انسانی المیہ جنم لینے لگا، لوگ ہجرت پر مجبور

    عدیس ابابا: افریقی ملک ایتھوپیا میں فو ج اور شدت پسندوں کے درمیان جاری جھڑپوں کے باعث بڑی تعداد میں لوگوں نے ہجرت شروع کردی ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایتھوپیا میں حکومت اور علاقائی فورسز کے مابین جاری خونزیر تنازعے کے باعث ہزاروں مہاجرین ایتھوپیا کی سرحد عبور کرکے سوڈان میں داخل ہورہے ہیں۔

    یو این ایچ سی آر کے مطابق تنازعے کی وجہ سے ابھی تک پچیس ہزار سے زائد ایتھوپیائی باشندے ریاست کسلا کے ہمدائیت بارڈر پوائنٹ عبور کرچکے ہیں، ادارے نے متنبہ کیا ہے کہ جب تک یہ تنازعہ کم نہیں ہوتا، شہریوں کی مزید ہلاکتیں ہوسکتی ہیں۔اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے مزید بتایا کہ جو لوگ بارڈر کراس کررہے ہیں، ان کے پاس بہت کم مقدار میں ساز وسامان ہیں۔

    ایک مہاجر نے غیر ملکی میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ علاقے میں اتنی شدید لڑائی ہورہی ہے کہ جسم کے کپڑے کے علاوہ ہم سب کچھ چھوڑ کر بھاگ آئے، متاثرہ علاقوں میں امدادی ایجنسیاں کھانے پینے کی کچھ چیزیں مہیا کرنے میں کامیاب رہی ہیں، لیکن مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایتھوپیا میں بغاوت، آرمی چیف فائرنگ سے ہلاک، بغاوت ناکام

    واضح رہے کہ افریقی ملک ایتھوپیا میں لڑائی نومبر کے اوائل میں اس وقت شروع ہوئی، جب ایتھوپیا کی وفاقی حکومت نے علاقائی فورسز پر حملے کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کے جواب میں فوجی کارروائی کا آغاز کردیا تھا۔