Tag: HUsni mubarak

  • مصر کے سابق صدر حسنی مبارک91سال کی عمر میں انتقال کرگئے

    مصر کے سابق صدر حسنی مبارک91سال کی عمر میں انتقال کرگئے

    قاہرہ : مصر کے سابق صدر حسنی مبارک91سال کی عمر میں انتقال کرگئے، کرپشن کے الزامات کی زد میں رہنے والے حسنی مبارک فالج کے باعث اسپتال میں زیرعلاج تھے۔

    تفصیلات کے مطابق مصر کے سابق صدر حسنی مبارک91سال کی عمر میں انتقال کرگئے، غیر ملکی میڈیا میں بتایا گیا ہے کہ وہ انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل تھے جہاں انہیں مصنوعی سانس دی جارہی تھی, حسنی مبارک2011میں احتجاج کے بعد مستعفی ہوگئے تھے۔

    حسنی مبارک1981سے2011تک مصر کے صدر رہے، حسنی مبارک کرپشن کے الزامات کے تحت زیرحراست اور فالج کے باعث اسپتال میں زیرعلاج تھے۔

    حسنی مبارک کا انتقال ایسے موقع پر ہوا ہے جب ان کے دونوں بیٹوں کو بینک کی فروخت کے دوران ناجائز شیئر ٹریڈنگ کے الزام سے بری کر دیا گیا ہے۔

    مرحوم صدر کا اقتدار سال 2011میں اس وقت اختتام پذیر ہوا جب عوام ان کیخلاف سڑکوں پر نکل آئی، پورے ملک میں ہنگامے پھوٹ پڑے، ان ہنگاموں کے دوران 239افراد جاں بحق ہوئے، جس کے قتل کے الزام میں حسنی مبارک کو گرفتار کرکے جیہل بھیج دیا گیا، اس طرح ان کا 30سالہ دور صدارت کا خاتمہ ہوا۔

     

     

  • حسنی مبارک اور 2 بیٹوں کو کرپشن کیس میں 3سال قیدکی سزا

    حسنی مبارک اور 2 بیٹوں کو کرپشن کیس میں 3سال قیدکی سزا

    قاہرہ : مصر کے سابق صدرحسنی مبارک اور ان کے دو بیٹوں کو کرپشن کے الزام میں تین سال قید اورجرمانے کی سزا سنادی گئی۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق حسنی مبارک اوران کے بیٹوں پرریاست کے لاکھوں ڈالرزکے فنڈز خوردبرد کرنے کا الزام تھا۔ یہ پیسے صدارتی محل کی تزئین وآرائش کے لئے مختص کئے گئے تھے۔

    تاہم سرکاری صدارتی محل کے بجائے تمام فنڈز حسنی مبارک اوران کے بیٹوں کی نجی رہائش گاہوں پرخرچ کئے گئے۔ حسنی مبارک کے مقدمے کی سماعت قاہرہ کے نواحی علاقے میں پولیس اکیڈمی میں ہوئی۔

    حسنی مبارک کوگزشتہ مہینے مختلف الزامات میں بیس سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

  • مصرکےسابق صدرحسنی مبارک قتل کے الزامات سے بری

    مصرکےسابق صدرحسنی مبارک قتل کے الزامات سے بری

    قاہرہ: مصرکی عدالت نے سابق صدرحسنی مبارک کو قتل اور بدعنوانی کے الزامات سے بری کردیا ہے۔ حسنی مبارک پردوہزارگیارہ میں حکومت مخالف مظاہرین کے قتل کا الزام تھا۔

    غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق سابق صدرحسنی مبارک کے علاوہ سابق وزیرداخلہ اور حسنی مبارک کے پانچ کمانڈوز کو بھی قتل کے الزامات سے بری کردیا گیا ہے۔

    حسنی مبارک پرمالی بدعنوانی اوردوہزاگیارہ میں حکومت مخالف تحریک میں شریک افراد کے قتل کی سازش کے الزامات تھے۔

    چھیاسی سالہ حسنی مبارک نے تمام الزامات کوبے بنیاد قراردیا تھا۔