Tag: Hussain nawaz

  • براڈ شیٹ نے ہمیں 20 ہزار پاؤنڈز ادا کیے: حسین نواز کا دعویٰ

    براڈ شیٹ نے ہمیں 20 ہزار پاؤنڈز ادا کیے: حسین نواز کا دعویٰ

    لندن: سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحب زادے حسین نواز نے دعویٰ کیا ہے کہ براڈ شیٹ نے ہمیں 20 ہزار پاؤنڈز ادا کیے، جو پچاس لاکھ روپے کے قریب بنتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں مقیم حسین نواز نے ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا ہے کہ براڈ شیٹ کمپنی نے انھیں بیس ہزار پاؤنڈز ادا کیے تھے، اور ہم اس سے زیادہ پیسے بھی طلب کر سکتے تھے، لیکن وکلا کے کہنے پر سیٹلمنٹ کی پیش کش قبول کی۔

    حسین نواز نے کہا براڈ شیٹ نے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کا فیصلہ درخواست سے منسلک کیا تھا، اور یہ کہا تھا کہ اس فیصلے کی رو سے یہ حکومت پاکستان کی پراپرٹیز ہیں، لہٰذا انھیں ضبط کر کے انھیں فروخت کر کے حکومت پاکستان کی طرف سے انھیں ادائیگی کی جائے، درخواست میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایون فیلڈ فلیٹس حکومت پاکستان کی پراپرٹی ہے۔

    براڈ شیٹ کمیشن کے سربراہ نے جیمرز والی گاڑی حکومت کو واپس کر دی

    انھوں نے کہا کہ اس سے قبل کہ براڈ شیٹ کو عدالت میں حقائق کا سامنا کرنا پڑتا، براڈ شیٹ عدالت جانے سے 15 دن پہلے بھاگ گئی۔ واضح رہے کہ اس سلسلے میں شریف فیملی کا دعویٰ ہے کہ درخواست کے ساتھ براڈ شیٹ نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کا معاملہ اٹیچ کیا تھا، تاہم یہ درخواست عدالت سے واپس لینے پر لیگل فیس کے اخراجات کی مد میں براڈ شیٹ کو رقم ادا کرنی پڑی۔

    حسین نواز نے کہا کہ حکومت پاکستان اس سارے معاملے میں فریق تھی، تو شہزاد اکبر نے کیوں نہیں کہا کہ یہ جائیدادیں ہماری ہو چکی ہیں، انھیں ضبط کر کے ادائیگی انھی سے کی جائے، لیکن سچ یہ ہے کہ شہزاد اکبر کے پاس صرف الزامات ہیں اور کچھ نہیں۔

    انھوں نے کہا جب یہ بات کسی آزاد جوڈیشل فورم پر جاتی ہے تو وہاں پر ان کی قلعی کھل جاتی ہے، شہزاد اکبر کی بات کا جواب نہیں دیتا، ڈھونگ رچاتے رہتے ہیں، اور چیزوں کو توڑ مروڑ کر بیان کرتے ہیں، براڈ شیٹ یا حکومت سچی ہوتی تو فلیٹ ضبط کرا لیتی۔

    حسین نواز نے یہ بھی کہا کہ ڈیوڈ روز، براڈ شیٹ کا معاملہ الجھ کرگندا ہو چکا، انڈیپنڈنٹ کمیشن کے ذریعے تحقیقات ہونی چاہیئں، واٹس ایپ جے آئی ٹی جیسی تحقیقات نہیں۔

  • نواز شریف کے بیٹوں  کی مشکلات میں اضافہ

    نواز شریف کے بیٹوں کی مشکلات میں اضافہ

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹوں حسن نواز اور حسین نواز کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ، نیب نے حسن نواز اور حسین نواز کو اشتہاری کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹوں حسن نواز اور حسین نواز کے گرد گھیرا تنگ ہونے لگا، نیب نے حسن نواز اور حسین نواز کو اشتہاری کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

    نیب ذرائع کے مطابق حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دلوانے کے لیے احتساب عدالت میں درخواست دائر کی جائے گی ، چوہدری شوگر ملز کیس میں حسن اور حسین نواز بھی شامل تفتیش ہیں، متعدد بار طلبی کے باجود دونوں بھائی نیب پیش ہوئے نا انویسٹی گیش کوجوائن کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حسن اور حسین نواز چوہدری شوگر ملز میں شئیر ہولڈر رہ چکے ہیں۔

    یاد رہے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں نئے انکشافات سامنے آئےتھے ، رپورٹ کے مطابق دستاویزات اشارہ کرتے ہیں کہ اسکینڈل کے مرکزی ملزم نواز شریف ہیں، اینکس اے نیب نے 24 نومبر 2018 کو مل کی انکوائری شروع کی، ایک سال 2 ماہ میں ہزاروں دستاویزات نیب تحویل میں آ چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : چوہدری شوگر مل میں شریف خاندان کی کرپشن کی غضب کہانی

    نیب دستاویزات میں بتایا گیا تھا  چوہدری شوگر مل نے نواز شریف دور میں غیر معمولی ترقی کی، بیرون ملک سے مشکوک سرمایہ کاری بھی نواز دور میں آئی، 1991 میں نواز شریف نے 1.3 ملین کے اثاثہ جات ظاہر کیے تھے، مریم نواز نے 1.4 ملین کے اثاثہ جات ظاہر کیے، جب کہ حسن، حسین، شہباز اور یوسف عباس نے اثاثہ جات ظاہر نہیں کیے تھے۔

    30 دستاویزات کے مطابق مارچ 1995 کو مریم نواز چوہدری شوگر ملز کی سی ای او بن گئیں، مریم نواز کے مطابق چوہدری شوگر ملز کے معاملے سے آگاہ نہیں لیکن سی ای او رہیں، ان کے بعد حسین نواز چوہدری شوگر ملز کے سی ای او بن گئے۔

    خیال رہے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز چوہدری شوگرملزکیس میں ضمانت پر ہیں۔

    واضح رہے 11 اکتوبر کو قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے چوہدری شوگرملز کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کوگرفتار کیا تھا، جس کے بعد احتساب عدالت نے نواز شریف کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

    بعد ازاں سابق وزیراعظم کو طبیعت ناسازی کے باعث سروسز اسپتال منتقل کیا گیا اور شہباز شریف کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست دائر کی گئی تھی ، جسے عدالت نے منظور کرلیا تھا۔

    چوہدری شوگرملز کیس میں نیب کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ نواز شریف نے یوسف عباس، مریم کے ساتھ مل کر 410 ملین کی منی لانڈرنگ کی، ایک کروڑ 55 لاکھ 20 ہزار ڈالر کا قرض شوگرملز میں ظاہر کیا، یہ قرضہ1992میں آف شورکمپنی سے لیا تھا۔

  • نواز شریف کی ضمانتی مدت میں اضافہ مانگیں گے، حسین نواز

    نواز شریف کی ضمانتی مدت میں اضافہ مانگیں گے، حسین نواز

    لندن: سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ حالیہ علاج کی رپورٹس عدالت میں پیش کررہے ہیں، نواز شریف کی ضمانتی مدت میں اضافہ مانگیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ نواز شریف کا اسٹرائیڈز کے ذریعے علاج جاری ہے، پلیٹ لیٹس گرنے کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہوسکی ہیں، والد کی ضمانتی مدت میں اضافہ مانگیں گے۔

    حسین نواز نے کہا کہ کیروٹڈ آرٹری کا علاج امریکا ممکن ہے لیکن امریکا جانے کا فی الحال کوئی پروگرام نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی بیماری کو سیاست کی نذر کیا جارہا ہے، صحت یابی کی مدت کا تعین مشکل ہے ابھی تشخیص بھی نہیں ہوئی ہے۔

    مزید پڑھیں: نواز شریف کے دماغ کو خون پہنچانے والی شریان 88 فیصد بند

    دوسری جانب نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کا مسئلہ بے قابو ہے، انہیں دل، شوگر اور شریانوں کی بیماری لاحق ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے دماغ کو خون پہنچانے والی شریان 88 فیصد بند ہے، ڈاکٹرز نے امریکا میں علاج کی تجویز دی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسٹیرائڈز کی ہائی ڈوز دینے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے ، اسٹیرائڈز اور پلیٹ لیٹس کی تعداد بڑھانے کی ادویات کے نتیجے میں نواز شریف کی شوگر انتہائی زیادہ ہے ، ڈاکٹرز شوگر کی مقدار اور پلیٹ لیٹس کے توازن کو اعتدال میں لانے کی کوشش کررہے ہیں تاہم پلیٹ لیٹس کی مقدار میں مسلسل کمی کی وجوہات اب تک معلوم نہیں ہوسکیں۔

  • حسن اور حسین نواز کے نام بلیک لسٹ میں ڈال دئیے گئے

    حسن اور حسین نواز کے نام بلیک لسٹ میں ڈال دئیے گئے

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اورحسین نوازکے نام بلیک لسٹ میں ڈال دئیے گئے، دونوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کے نام بلیک لسٹ میں ڈال دئیے گئے۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنےکی درخواست کی گئی تھی۔

    خیال رہے حسن اور حسین نواز کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کے لئے ایف آئی اے انٹرپول کو خط بھی لکھ چکی ہے۔


    مزید پڑھیں : ایون فیلڈ ریفرنس : حسن اور حسین نواز کی گرفتاری کیلئے ایف آئی اے کا انٹرپول کو خط


    ایف آئی اے نے مذکورہ خط وزرات داخلہ کی منظوری کے بعد انٹرپول کو ارسال کیا،وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کو حسن نواز اور حسین نواز کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت دونوں بھائیوں کو اشتہاری قرار دے کر ان کے دائمی وارنٹ جاری کرچکی ہے جبکہ اس سے قبل نیب کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے بھی دونوں ملزمان کو انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرنے کی منظوری دی تھی۔

    واضح رہے کہ لندن فلیٹس سے متعلق ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف ان کے دونوں بیٹے حسن اور حسین نواز، مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کوملزم نامزد کیا گیا تھا جبکہ دیگر دو ریفرنسز العزیزیہ اسٹیل ملزجدہ اور آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنسز میں بھی نوازشریف سمیت ان کے دونوں صاحبزادوں  ملزم نامزد  ہے۔

    احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کو لاہور ایئرپورٹ پر طیارے سے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • نواز شریف کے دونوں بیٹوں کے دائمی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    نواز شریف کے دونوں بیٹوں کے دائمی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد : ایون فیلڈ ریفرنس میں نامزد ملزمان حسن نواز اورحسین نواز کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے گئے، نیب نے اسحاق ڈار کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے رابطے کیلئے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادوں اور ایون فیلڈ ریفرنس میں نامزد ملزمان حسن اور حسین نواز کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا گیا۔

    احتساب عدالت نے دونوں بھائیوں کے دائمی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے، مذکورہ وارنٹ گرفتاری حسن اور حسین نواز  کو اشتہاری قرار دینے کے بعد جاری کیے گئے۔

    دونوں ملزمان کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے، حسن اور حسین کے دائمی وارنٹ نیب لاہور کو موصول ہوگئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: حسن نواز اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی مکمل

    دوسری جانب اثاثہ جات ریفرنس میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بھی انٹر پول کی مدد سے گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس حوالے سے نیب نے ریڈ وارنٹ کے اجراء کے لئے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا ہے۔

    مزید پڑھیں: اشتہاری قراردینے سے آئینی حقوق ختم نہیں ہوتے، اسحاق ڈار کا عدالت میں جواب


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • والدہ وینٹی لیٹر پر ہیں، حالت ٹھیک نہیں ہے، حسین نواز

    والدہ وینٹی لیٹر پر ہیں، حالت ٹھیک نہیں ہے، حسین نواز

    لندن : سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کا کہنا ہے کہ والدہ وینٹی لیٹر پر ہیں، حالت ٹھیک نہیں ہے، چار روزہ استثنیٰ کی باتیں کی جا رہی ہیں،بڑے دکھ کی بات ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کلثوم نواز کی صحت کے حوالے سے کہا کہ والدہ وینٹی لیٹر پر ہیں، حالت ٹھیک نہیں ہے، عدالتوں سے چار روز کے استثنیٰ کی باتیں کی جا رہی ہیں، بڑے دکھ کی بات ہے۔

    حسین نواز کا کہنا تھا کہ سب کو پتہ ہے والدہ کی جمہوریت کے لیے کیا خدمات ہیں، پتہ نہیں کون لوگ ہیں جو ابہام پیدا کر رہے ہیں، ہم تکلیف میں ہیں، ایسی باتیں دل کو مزید تکلیف پہنچا رہی ہیں۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف اور مریم نواز کو روکنے کی کوشش کرنے والوں کو ایک دن جواب دینا ہوگا،حسین نواز


    دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ اہلیہ کے لیے دعائیں کرنے پر عوام کے شکر گزار ہیں جبکہ مریم نواز نے والدہ کے لیے قوم سے دعائیں جاری رکھنے کی اپیل کی ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کا کہنا تھا کہ نوازشریف اور مریم نواز کو روکنے پر فیملی کو بہت دکھ ہوا ہے، جنہوں نےروکنےکی کوشش کی انہیں ایک دن جواب دینا ہوگا۔

    واضح رہے کہ بیگم کلثوم نواز لندن میں کینسرکے علاج کے لیے موجود ہیں۔جمعرات کو دل کا دورہ پڑنے سے اسپتال میں گرگئیں تھی، جس کے بعد انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا تھا۔

    جس کے بعد بیگم کلثوم نواز کی طبیعت بدستور تشویشناک ہے جبکہ نواز شریف سمیت شریف خاندان لندن میں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نوازشریف اور مریم نواز کو روکنے کی کوشش کرنے والوں کو ایک دن جواب دینا ہوگا،حسین نواز

    نوازشریف اور مریم نواز کو روکنے کی کوشش کرنے والوں کو ایک دن جواب دینا ہوگا،حسین نواز

    لندن : سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کا کہنا ہے کہ نوازشریف اور مریم نواز کو روکنے پر فیملی کو بہت دکھ ہوا ہے، جنہوں نےروکنےکی کوشش کی انہیں ایک دن جواب دینا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کا کہنا ہے کہ بیگم کلثوم نواز ابھی بھی آئی سی یو میں ہیں اور ان کا علاج جاری ہے، قوم سے درخواست ہے، بیگم کلثوم نواز کو دعاؤں میں یاد رکھیں۔

    حسین نواز کا کہنا تھا کہ دعا کریں اللہ نے بیگم کلثوم نواز کو ہارٹ اٹیک سے بچایا ہے، ڈاکٹرز نے بتایا ابھی کچھ نہیں بتا سکتے علاج جاری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز کو روکنے پر فیملی بہت تکلیف میں ہے، جنہوں نے روکنے کی کوشش کی انہیں ایک دن جواب دینا ہوگا۔

    یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی طبیعت بدستور تشویشناک ہے،نواز شریف سمیت شریف خاندان لندن میں ہے ، شہباز شریف بھی اپنی بھابھی کی عیادت کے لیے لندن پہنچ گئے ہیں۔

    سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ دعاؤں کے لیے قوم کا احسان مند ہوں جبکہ مریم نوازاور بیٹے حسین نوازنے بھی والدہ کی طبیعت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قوم سے دعاکی درخواست کی ہے۔

    واضح رہے کہ بیگم کلثوم نواز لندن میں کینسرکے علاج کے لیے موجود ہیں۔جمعرات کو دل کا دورہ پڑنے سے اسپتال میں گرگئیں تھی، جس کے بعد انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • حسن اورحسین نواز کو آج اشتہاری ملزم قرار دیے جانےکا امکان

    حسن اورحسین نواز کو آج اشتہاری ملزم قرار دیے جانےکا امکان

    اسلام آباد : نااہل وزیراعظم کے بیٹے حسن نواز اورحسین نوازکوآج اشتہاری ملزم قراردیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹوں حسن نواز اورحسین نواز کو آج اشتہاری ملزم قراردیے جانے کا امکان ہے۔

    گذشتہ روز عدالت نے دونوں کی جائیداد قرق کرنے کا حکم جاری کیا تھا جبکہ نیب نے احتساب عدالت میں تعمیلی رپورٹ بھی جمع کرائی تھی۔

    فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنس میں تفتیشی افسر نے بیان میں کہا تھا کہ دونوں ملزمان کی بذریعہ اشتہارطلبی کےاحکامات پر عمل کرایا گیا، اشتہارات گھروں کے باہر اور عدالتی نوٹس بورڈ پر آویزاں کیےگئے ، رائے ونڈ روڈ پر اعلانات بھی کرائے گئے ، لندن تک نوٹس بھبجوائے مگر دونوں ملزمان نہیں آئے۔


    مزید پڑھیں : حسن اورحسین نواز کو اشتہاری قراردینے کے لیے تعمیلی رپورٹ عدالت میں پیش


    نیب نے بتایا کہ حسین نواز کے چار بینک اکاؤنٹس میں رقم موجود ہے جبکہ حسن اور حسین نواز کے چھ کمپنیوں میں شئیرز ہیں۔

    بعد ازاں عدالت نے شیئرز بھی منجمد کرنے کی ہدایت دی تھی۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت نے حسن اور حسین کو عدم پیشی پر اشتہاری قرار دینے کے بعد کیس الگ کردیے تھے۔

    نیب کی جانب سے حسن حسین نوازکواشتہاری قراردینےکی استدعا کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ حسن اورحسین نوازروپوش ہوگئےہیں، حسن اورحسین نوازعدالتی کارروائی کاسامنا نہیں کرنا چاہتے۔


    مزید پڑھیں : احتساب عدالت نے حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دے دیا


    خیال رہے کہ نیب عدالت نے حسین نواز، حسن نواز طلب کررکھا تھا، احتساب عدالت میں عدم پیشی پرعدالت ملزمان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا واضح حکم پہلے ہی دے چکی ہے۔

    واضح رہے کہ کہ لندن فلیٹس سے متعلق ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف ان کے دونوں بیٹے حسن اور حسین نواز، مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کوملزم نامزد کیا گیا دیگر دو ریفرنسز العزیزیہ اسٹیل ملزجدہ اور آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنسز میں نوازشریف سمیت ان کے دونوں صاحبزادوں کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • حسن اورحسین نواز کو اشتہاری قراردینے کے لیے تعمیلی رپورٹ عدالت میں پیش

    حسن اورحسین نواز کو اشتہاری قراردینے کے لیے تعمیلی رپورٹ عدالت میں پیش

    اسلام آباد : حسن اورحسین نواز کو اشتہاری قراردینے کی کارروائی اشتہاری قرار دینے کے لیے تعمیلی رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادوں حسن اورحسین نواز کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی پر سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    سماعت میں حسن اورحسین نواز کو اشتہاری قراردینے کی کارروائی کے لیے تعمیلی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جبکہ فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنس میں تفتیشی افسر محمدکامران نے بیان قلمبند کرادیا۔

    حسین نواز کے 4بینک اکاؤنٹس کی تفصیل بھی عدالت میں پیش کردی گئی ، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب کا کہنا ہے کہ چاروں اکاؤنٹس میں رقم بھی موجود ہے۔

    نیب رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک اکاؤنٹ میں 3992 ڈالر دوسرے میں 4272 یورو ہیں، تیسرےاکاؤنٹ میں207.53 پاؤنڈ اور چوتھے میں 3لاکھ 82ہزار381روپے ہیں، ایل ڈی اے اور ڈی ایچ اے میں حسن اورحسین نواز کی کوئی پراپرٹی نہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ڈپٹی کمشنر لاہورکی جانب سے جواب کا انتظار ہے۔


    مزید پڑھیں : احتساب عدالت کا حسن، حسین نواز کی جائیداد قرق کرنےکا حکم


    تفتیشی افسر محمد کامران نے عدالت کو بتایا کہ دونوں ملزمان کی بذریعہ اشتہارطلبی کےاحکامات پر عمل کرایا گیا، اشتہارات گھروں کےباہراورعدالتی نوٹس بورڈپرآویزاں کیےگئے ، رائے ونڈ روڈ پر اعلانات بھی کرائے گئے۔

    محمد کامران کا کہنا تھا کہ لندن میں ایون فیلڈ پراپرٹیز پرآویزاں کرنے کے لیےنوٹس بھجوائے گئے۔

    تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ حسن اورحسین نوازجان بوجھ کرمفرورہیں، دونوں ملزموں کو اشتہاری قراردیاجائے۔

    قبل ازیں نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ نیب کے تفتیشی افسر لاہور سےآ رہے ہیں، تفتیشی افسر کی عدم حاضری کےباعث سماعت میں کچھ دیر کا وقفہ کردیا گیا۔

    بعد ازاں العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں تفتیشی افسر محبوب عالم اور ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کے تفتیشی افسر عمران ڈوگر کے بیانات کے بعد کل تک ملتوی کردی گئی۔

    اس سے  قبل احتساب عدالت نے نااہل وزیراعظم نوازشریف کے دونوں صاحبزادوں کی جائیداد قرق کرنے کا فیصلہ کرکے چھ کمپنیوں کے شیئرز قرق کرنے کا حکم دیا تھا۔


    مزید پڑھیں : احتساب عدالت نے حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دے دیا


    یاد رہے کہ احتساب عدالت نے حسن اور حسین کو عدم پیشی پر اشتہاری قرار دینے کے بعد کیس الگ کردیے تھے۔

    نیب کی جانب سے حسن حسین نوازکواشتہاری قراردینےکی استدعا کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ حسن اورحسین نوازروپوش ہوگئےہیں، حسن اورحسین نوازعدالتی کارروائی کاسامنا نہیں کرنا چاہتے۔

    خیال رہے کہ نیب عدالت نے حسین نواز، حسن نواز طلب کررکھا تھا، احتساب عدالت میں عدم پیشی پرعدالت ملزمان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا واضح حکم پہلے ہی دے چکی ہے۔

    واضح رہے کہ کہ لندن فلیٹس سے متعلق ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف ان کے دونوں بیٹے حسن اور حسین نواز، مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کوملزم نامزد کیا گیا دیگر دو ریفرنسز العزیزیہ اسٹیل ملزجدہ اور آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنسز میں نوازشریف سمیت ان کے دونوں صاحبزادوں کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

    حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

    اسلام آباد : نیب نے حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قراردینے کی کارروائی شروع کردی اور حسن اورحسین کی لاہورمیں رہائش گاہ کے باہراشتہاری کے نوٹس چسپاں کر دی گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ریفرنس کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین کو اشتہاری قراردینے کی کارروائی شروع کردی ہے، نیب حکام نے حسن اور حسین کی لاہورمیں رہائش گاہ کےباہر اشتہاری کے نوٹس چسپاں کردیں ہیں۔

    حسن اورحسین کے مطلوب ہونے کے نوٹس برطانیہ بھی ارسال کردی ہے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ حسن اورحسین نواز 30 دن کے اندر پیش ہو ،  نہ پیش ہونے کی صورت میں دائمی وارنٹ جاری کئے جائیں گے جبکہ عدم پیشی پر جائیداد قرقی کی کارروائی شروع ہوجائے گی۔

    لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ذریعے ان کی رہائش گاہ پر نوٹس چسپاں کئے جائیں۔


    مزید پڑھیں : احتساب عدالت نے حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دے دیا


    یاد رہے کہ احتساب عدالت نے حسن اور حسین کو عدم پیشی پر اشتہاری قرار دینے کا حکم دیا تھا۔

    نیب کی جانب سے حسن حسین نوازکواشتہاری قراردینےکی استدعا کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ حسن اورحسین نوازروپوش ہوگئےہیں، حسن اورحسین نوازعدالتی کارروائی کاسامنا نہیں کرنا چاہتے۔

    خیال رہے کہ نیب عدالت نے حسین نواز، حسن نواز طلب کررکھا تھا، احتساب عدالت میں عدم پیشی پرعدالت ملزمان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا واضح حکم پہلے ہی دے چکی ہے۔

    واضح رہے کہ کہ لندن فلیٹس سے متعلق ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف ان کے دونوں بیٹے حسن اور حسین نواز، مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کوملزم نامزد کیا گیا دیگر دو ریفرنسز العزیزیہ اسٹیل ملزجدہ اور آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنسز میں نوازشریف سمیت ان کے دونوں صاحبزادوں کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔