Tag: Hussain nawaz

  • احتساب عدالت نے حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دے دیا

    احتساب عدالت نے حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دے دیا

    اسلام آباد:احتساب عدالت میں شریف خاندان کیخلاف ریفرنسز میں سابق وزیراعظم کے بیٹوں حسن اورحسین نواز کو اشتہاری قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے شریف خاندان کیخلاف ریفرنسزکی سماعت ہوئی ، سماعت میں نیب کے 3افسران نے حسن اورحسین نواز سے متعلق بیان ریکارڈ کرایا، نیب افسران نے کہا کہ  حسن اورحسین نوازروپوش ہوگئےہیں، حسن اورحسین نوازعدالتی کارروائی کاسامنا نہیں کرنا چاہتے۔

    نیب کی جانب سے حسن حسین نوازکواشتہاری قراردینےکی استدعا کی گئی۔

    جس کے بعد احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم کے بیٹوں حسن اورحسین نواز کو اشتہاری قرار دے دیا اور سماعت13اکتوبرتک ملتوی کرتے ہوئے نوازشریف،مریم نواز،کیپٹن(ر)صفدر کو آئندہ سماعت پر طلبی کا سمن جاری کردیا۔

    دوسری جانب نواز شریف کی صرف آج عدالت میں حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف آئندہ حاضرنہ ہوئے تو فردجرم عائد کر دی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : مریم نوازاحتساب عدالت سے واپس روانہ‘ کیپٹن صفدر کی ضمانت منظور


    اس سے قبل شریف خاندان کیخلاف ریفرنسز کیس میں مریم نوازاحتساب عدالت میں پیش ہوئیں جبکہ ان کے شوہر کیپٹن صفدر کو گزشتہ رات گرفتار کیا گیا تھا‘ انہیں بھی میڈیکل چیک اپ کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا۔

    طارق فضل چوہدری نے مریم نواز کی جانب سے عدالت میں پیشی کو یقینی بنانے کے لیے 50 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرائے اور احتساب عدالت نے مریم نوازکو ریفرنس کی کاپی فراہم کردی گئی۔

    کیپٹن صفدر کی عدالت میں پیشی پر عدالت نے انہیں 50 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے ان کی ضمانت منظور کرلی اور کیپٹن(ر)صفدر کو بیرون ملک جانے سے پہلے آگاہ کرنے کا حکم بھی دیا۔

    مریم نواز نے احتساب عدالت سے باہر آکر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو آئین کے سامنے سرجھکاتے ہیں انہیں ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا جاتا ہے‘ قانون توڑںے والوں کوئی نہیں پوچھتا، نااہلیت کے باوجود ٹرائل چل رہا ہے، اس قسم کےٹرائل قیامت تک چلتے رہیں گے۔

    انکا کہنا تھا کہ میرےخلاف کیسزاس لیےبنائےکیونکہ نوازشریف کی بیٹی ہوں، دوسروں کے وارنٹ جاری ہوتے ہیں اوروہ جلسے کررہے ہوتے ہیں۔ تحفظات کے باوجود آج عدالت میں پیش ہوئے‘ احتساب کا معاملہ جیسے چلایا گیا وہ سب کے سامنے ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کے بچوں نے بھی پاناماکیس کا فیصلہ چیلنج کردیا

    نوازشریف کے بچوں نے بھی پاناماکیس کا فیصلہ چیلنج کردیا

    لاہور : سابق وزیراعظم نوازشریف کے بعد ان کے بچوں حسن،حسین اور مریم نواز نے بھی پاناما فیصلے پر نظرثانی اپیل دائر کردی، سابق وزیر اعظم کے بچوں نے بھی فیصلے تک حکم امتناع جاری کرنے کی استدعا کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نااہل نوازشریف کے بچوں نے بھی پاناماکیس کافیصلہ چیلنج کردیا، حسن نواز، حسین نواز اور مریم نواز اور ان کے شوہرکیپٹن ریٹائرصفدر کی جانب سے دو نظر ثانی درخواستیں دائرکی گئیں جس میں ایک نظر ثانی درخواست 5 رکنی بینچ کے فیصلے کے خلاف جب کہ دوسری نظر ثانی درخواست 3 رکنی بینچ کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی۔

    درخواستوں میں موقف اختیار کیا ہے کہ نیب کوبراہ راست ریفرنس کرنے کا حکم نہیں دیا جاسکتا، سپریم کورٹ شکایت کنندہ بن جائے تو ٹرائل شفاف نہیں ہوگا، نگراں جج کی تعیناتی فیئر ٹرائل کے بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے، جے آئی ٹی کی تحقیقات انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے، عدالتی فیصلے میں آبزرویشنز سے متعلقہ فورم پر کارروائی متاثرہوگی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ کیپٹن(ر)صفدر کیخلاف لندن فلیٹس کی خریداری کا الزام یا ثبوت نہیں، لیکن ان کے خلاف بھی ریفرنس کا حکم دے دیا گیا، نگراں جج کی تعیناتی آرٹیکل4، 10اے، 25، 175کی خلاف ورزی ہے، جے آئی ٹی رپورٹ سے متعلق اعتراضات پر زیر غور نہیں کیا گیا۔

    نظر ثانی اپیل میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ پر سماعت 3ججز نے کی، پانچ ججز کو رپورٹ پر فیصلے کا اختیار نہیں تھا، دو ججز بیس اپریل کے فیصلے کے بعد بینچ میں نہیں بیٹھ سکتے تھے، تین ججز نے بیس اپریل کے عدالتی فیصلے پر عمل کرایا، تحقیقات کی نگرانی کیں، تین ججز کو جے آئی ٹی رپورٹ پر فیصلہ نہیں کرنا چاہئے تھا۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف نے نااہلی کے خلاف نظرثانی کی درخواستیں دائر کردیں


    درخواست میں مزید کہا گیا کہ نگراں جج کی تعیناتی کے بعد احتساب عدالت آزادنہ کام نہیں کرسکے گی، آئین، قانون میں احتساب عدالت کی کارروائی کی نگرانی کی گنجائش نہیں۔ عدالت صرف یہ کہہ سکتی ہے قانون کے مطابق کام کیا جائے، ریفرنس دائرکرنے کا فیصلہ نیب اسکیم کے برعکس ہے، جے آئی ٹی کی تحقیقات نا مکمل تھیں، تحقیقات اس قابل نہیں تھیں جس پرریفرنس دائرہوسکےاور28 جولائی کے فیصلے میں سقم ہیں۔

    درخواست گزاروں نے استدعا کی کہ 28 جولائی کے فیصلہ کے خلاف نظر ثانی درخواست منظور کی جائے اور28 جولائی کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر درخواستیں خارج کی جائیں جب کہ نظر ثانی درخواستوں پر فیصلہ ہونے تک 28 جولائی کا فیصلہ معطل کیا جائے۔

    یاد رہے اس سے قبل  سابق وزیر اعظم نوازشریف نے سپریم کورٹ میں پانامہ کیس میں نااہلی کے خلاف فیصلے پر نظرثانی کی تین درخواستیں دائر کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ وصول نہ کی گئی تنخواہ پر نا اہل نہیں کیا جا سکتا، تعین کرنا ضروری تھا، تنخواہ ظاہر نہ کرنے کی وجہ کیا ہے، جس بنیاد پر نوازشریف کو نااہل کیا گیا، درخواست میں شامل نہیں تھا، اثاثے ظاہر نہ کرنے سے متعلق متعلقہ فورم موجود ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس  وال پر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم کےصاحبزادےحسین نوازلندن سےاسلام آباد پہنچ  گئے

    وزیراعظم کےصاحبزادےحسین نوازلندن سےاسلام آباد پہنچ گئے

    اسلام آباد: وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کےبڑے صاحبزادے حسین نواز لندن سے وطن واپس پہنچ گئے۔

    تفصیلات کےمطابق جے آئی ٹی کی جانب سے پانماما لیکس تحقیقاتی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرانےسےچند گھنٹےقبل وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز اسلام آباد پہنچ گئے۔

    حسین نوازپی آئی اے کی پرواز پی کے786کےذریعےلندن سےوطن واپس پہنچے،ان کی آمد پربینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئر پورٹ پرسیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیےگئے تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہےکہ حسین نواز نے پاناما لیکس کیس کےحوالےسےلندن میں اہم شخصیات سےملاقاتیں اورمشاورت کی جس کے بعد وہ آج وطن واپس پہنچے ہیں۔


    پاناماکیس:جےآئی ٹی آج رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائے گی


    دوسری جانب پاناماکیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے کیس کی تحقیقاتی رپورٹ آج سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے گی۔

    واضح رہے کہ جسٹس اعجازافضل کی سربراہی میں 3رکنی جے آئی ٹی عملدرآمد بینچ آج دوپہرایک بجےسماعت کرےگا۔خصوصی بینچ میں جسٹس عظمت سعید شیخ اورجسٹس اعجازالاحسن شامل ہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • حسین نوازکی دوحہ روانگی کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    حسین نوازکی دوحہ روانگی کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    کراچی : حسین نواز کی دوحہ میں اہم ملاقات کی کہانی منظر عام پر آگئی۔ دو خطوں کے جواب کیلیے قطری شہزادے کا ایک اور خط تیار کرلیا گیا۔ جے آئی ٹی کو حماد بن جاسم کا نیا جواب جلد ملنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جے آئی ٹی کی رپورٹ آنے سے چار روز پہلے حسین نواز دوحہ جانے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، قطر کی سیاسی صورتحال جیسی بھی ہو کوئی ملک ان سے ناطہ توڑتا ہے تو توڑے ساتھ چھوڑتا ہے تو بے شک چھوڑدے لیکن پاکستان کاحکمراں خاندان مسلسل قطر کے طواف میں ہے۔

    مریم نواز کی پیشی کے فوراً بعد چھوٹے بھائی نے دوحہ کیلیے اڑان بھری۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جے آئی ٹی کے آخری دنوں میں ایسا کیا ہوا جو حسین نواز کو اچانک دوحہ جانا پڑا ؟

    ذرائع کے مطابق حسین نوازکی دوحہ میں پانامہ کیس کے اہم کردار قطری شہزادے سےملاقات ہوئی ہے، حسین نواز نے ایک ڈرافٹ قطری شہزادے کےحوالے کیا، ڈرافٹ شریف خاندان کے قانونی ماہرین نے تیارکیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈرافٹ کی روشنی میں قطری شہزادے حماد بن جاسم نے نیا جواب تیار کرلیا، امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ نیا جواب جلد ہی جے آئی ٹی کو مل جائے گا۔

    قطری شہزادے نے پانامہ کیس کے دوران دو خط لکھے لیکن کیس کی تفتیش کیلیے پاکستان یا پاکستانی سفارت خانے آنے سے انکار کردیا تھا۔

    اس حوالے سے جےآئی ٹی نےحتمی رپورٹ مرتب کرنا شروع کردی ہے جو دس جولائی کو سپریم کورٹ میں پیش کی جائے گی، قوی امکان ہے حماد بن جاسم دوستوں کو بچانے کیلیے نیاجواب جلد ہی جےآئی ٹی کو بھیج دیں گے۔

  • برملاکہتاہوں کہ آپ کے پاس ثبوت ہیں توکارروائی کریں،حسین نواز

    برملاکہتاہوں کہ آپ کے پاس ثبوت ہیں توکارروائی کریں،حسین نواز

    اسلام آباد : وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کا کہنا ہے کہ جو سوالات ہم سے کیے جاتے رہے وہ دو پیشیوں کے سوالات تھے، برملا کہتا ہوں کہ آپ کے پاس ثبوت ہیں تو کارروائی کریں، آپ کے پاس ثبوت نہیں تو شکوک وشبہات پیدا کرنے کی اجازت نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاناماکیس میں جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے بعد جوڈیشل اکیڈمی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کے بڑے صاحبزادے نے کہا کہ آج جےآئی ٹی کے سامنے میری چھٹی پیشی تھی، جو سوالات ہم سے کیے جاتے رہے وہ دو پیشیوں کے سوالات تھے، ان سوالات کے لیے 6پیشیوں کی ضرورت نہیں تھی۔

    حسین نواز نے کہا کہ ہمارافیصلہ تھا کہ جےآئی ٹی کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے، جے آئی ٹی کے تمام سوالات کا جواب دیا اور انتظار بھی کیا، جےآئی ٹی رپورٹ فائنل کرکے سپریم کورٹ میں پیش کرے گی۔

    انکا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کو میرےخاندان کے کسی فرد کے بارے میں ثبوت نہیں ملے گا، جس چیز کا وجود ہی نہیں تو اس کا ثبوت آپ کو کیسے ملے گا، منی لانڈرنگ کی ہی نہیں تو ثبوت کس چیز کا ملے گا، برملا کہتا ہوں کہ آپ کے پاس ثبوت ہیں تو کارروائی کریں، آپ کے پاس ثبوت نہیں تو شکوک و شبہات پیدا کرنے کی اجازت نہیں۔

    وزیراعظم کے صاحبزادے نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ ان لوگوں کو کچھ نہیں ملے گا، بھٹو کیس اور طیارہ سازش کیس میں بھی ایسے معاملات آتے ہیں، جس کا مقصد ابہام پیدا کرنا اور سازشیں تیار کرنا ہے، معلوم نہیں کیا معاملات ہو رہے ہیں صرف متنبہ کر رہا ہوں، مینڈیٹ سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی اور نہ دی جائے گی۔

    حسین نواز کا مزید کہنا تھا کہ طیارہ سازش کیس میں سلطانی گواہ پیش کئےجاچکے ہیں، جو بعد میں جھوٹ نکلا، کل آپ بھی ان ہی عدالتوں میں کھڑے ہونگے، آپ سے بھی سوالات ہونگے اس کو مدنظر رکھیں، خلاف قانون کام کیا تو یہ نہ سمجھیں آپ بچ کرنکل جائیں گے۔

    وزیر اعظم نواز شریف کے بیٹے حسین نواز نے کہا کہ مطالبات کرتا ہوں نوازشریف کا غیرملکی اثاثوں سے تعلق پبلک کیا جائے، نوازشریف کا غیرملکی اثاثوں سے کوئی تعلق نہیں ہے، جےآئی ٹی کے ممبران کے قطرجانے سے متعلق نہیں جانتا، معلوم نہیں مجھے6 مرتبہ جوڈیشل اکیڈمی کیوں بلایا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ ، ان کے پاس ثبوت نہیں معاملات الجھانے کیلئے بار بار بلایا جاتا رہا ہے، سلطانی گواہ بنا دینا،شکوک و شبہات اور ابہام پیدا کرنا پرانا طریقہ کارہے، اس کیس کو طیارہ سازش کیس نہیں بننےدیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • جے آئی ٹی نے دوبارہ پیشی کا سمن جاری نہیں کیا، حسین نواز

    جے آئی ٹی نے دوبارہ پیشی کا سمن جاری نہیں کیا، حسین نواز

    اسلام آباد: وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ آج میری جے آئی ٹی کے سامنے پانچویں پیشی تھی دوبارہ پیشی کا سمن نہیں ملا، جے آئی ٹی جب بلائے گی تب میں آؤں گا۔

    جے آئی ٹی میں پانچویں پیشی کے بعد جوڈیشل اکیڈمی کے سامنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حسین نواز نے کہا کہ آج کے سوالات کی نوعیت سے نہیں لگتا دوبارہ بلایا جائے گا اور نہ ہی دوبارہ پیشی کے سمن ملے۔

    پڑھیں: تصویر کیوں لیک ہوئی؟ حسین نواز سپریم کورٹ پہنچ گئے

    انہوں نے کہا کہ قانون کی پاسداری کے لیے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہورہے ہیں، کارروائی سے مجھے مطمئن نہیں بلکہ تفتیشی افسران کو ہونا ہے، انشاء اللہ پاناما کے معاملے پر کوئی ثبوت نہیں ملے گا کیونکہ چھپانے کے لیے کچھ ہے ہی نہیں۔

    حسن نواز کے میڈیا سے گفتگو نہ کرنے کو وزیراعظم کے صاحبزادے نے ذاتی فیصلہ قرار دیا، ایک سوال کے جواب میں حسین نوازنے کہا کہ  فی الحال میرا انتخابات میں حصہ لینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

  • پاناماکی جےآئی ٹی میں حسین نواز پانچویں بار پیش

    پاناماکی جےآئی ٹی میں حسین نواز پانچویں بار پیش

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے بڑے صاحبزادے حسین نواز فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی اسلام آباد میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس میں تحقیقات کیلئے بنائی گئی جے آئی ٹی کی تفتیش کا سلسلہ جاری ہے ، وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی پہنچے اور پانچویں بار جےآئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے، اس موقع پر جوڈیشل اکیڈمی کے باہر ن لیگ کے کارکنان بھی موجود تھے۔

    حسین نواز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جےآئی ٹی پر سوالات اٹھ رہے ہیں،تصویر لیک ہونے کی تحقیقات ہونی چاہیں۔

    یاد رہے کہ حسین نواز نے پیشی کے دوران اپنی تصویر لیک ہونے کی ذمہ دار جے آئی ٹی پر عائد کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرادی ہے۔


    تصویر کیوں لیک ہوئی؟ حسین نواز سپریم کورٹ پہنچ گئے


    وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز نے چوتھی پیشی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف نے ہمیشہ قانون کی پاسداری کا درس دیا ہے اور قانون و اداروں کے تقدس کے لیے جان کی بازی بھی داؤ پر لگائی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ اور عوام تک سچ پہنچانے کے لیے اگر جے آئی ٹی دوبارہ بھی بلائے گی تو ضرور آؤں گا۔


    مزید پڑھیں : حسن نواز جے آئی ٹی پیشی کے بعد میڈیا سے بات کیے بغیر روانہ


    گذشتہ روز وزیر اعظم کے چھوٹے صاحبزادے حسن نواز دوسری بار جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تھے، جن سے پانچ گھنٹے تک تفتیش کی جاتی رہی تاہم وہ بعد میں میڈیا سے گفتگو کیے بغیر ہی واپس روانہ ہو گئے ۔

    جے  آئی ٹی نے حسن نواز کو 10جون اور حسین نواز کو 9جون طلب کیا تھا لیکن جے آئی ٹی کی کارروائی کا شیڈول حسن نواز کی درخواست پر تبدیل کیا گیا اور حسن نواز کو گزشتہ روز طلب کیا گیا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • حسین نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی کی تصویر لیک ہونے کے معاملے کا نوٹس

    حسین نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی کی تصویر لیک ہونے کے معاملے کا نوٹس

    اسلام آباد :حسین نواز کی جے آئی ٹی کے سامنے پہلی پیشی کے موقع پر مبینہ تصویر منظر عام پر آگئی ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج سے حاصل کی گئی تصویر پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءعلی زیدی نے ٹوئٹ کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے صاحبزادے حسین نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی کی مبینہ تصویر سامنے آگئی، تصویر تین جون کی رات بارہ بجے کے قریب تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی نے سوشل میڈیا پر ٹوئٹ کی، جس کے بعد تصویر وائرل ہوگئی ۔

    تصویر ایک کمرے کی ہے، جس میں حسین نواز اکیلے بیٹھے سامنے متوجہ ہیں، جیسے کسی سے ہم کلام ہوں، تصویر جس اسکرین سے لی گئی اس میں تاریخ اٹھائیس مئی ہے، جو حسین نواز کی پہلی پیشی کا دن تھا۔

    دوسری جانب پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے پیشی کے دوران تفتیش کیلئے بیٹھے حسین نواز کی تصویرلیک ہونے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری شروع کر دی ہے ۔ معاملے کی انکوائری جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاءخود کریں گے ۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تصویر اصلی ہے یا نہیں انکوائری میں جائزہ لیاجائے گا، لیک ہونے والی تصویر 28مئی دن گیارہ بجکر 37 منٹ کی ہے اور اس حوالے سے اس روز ڈیوٹی پر مومور افسر سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی ۔


    مزید پڑھیں : حسین شہید سہروردی سے لیکرآج تک صرف ہمارا احتساب ہوا ہے، حسین نواز


    تصویر سامنے آنے کے بعد نئےتنازع نے جنم لے لیا ہے کہ تصویر اصلی ہے یا جعلی، اگراصلی ہے تو تصویر کیسے لیک ہوئی، اس کے پیچھے کون ہے، کیا اس سے جے آئی ٹی پر اثر پڑے گا، جے آئی ٹی میں پیشی کی تصویر کیسے سامنے آئی؟ کہاں سے آئی ؟کس نے لیک کی ؟ یہ سارے سوال اب تک جواب طلب ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم پاکستان کے صاحبزادے حسین نواز کی جے آئی ٹی کے سامنے چار پیشیاں ہو چکی ہیں، حسین نواز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ جے آئی ٹی جتنی بار بلائے گی وہ ان کے سامنے بار بار جائیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • مشرف دورمیں بھی کچھ نہیں ملا تھا،ہم پرہمیشہ جھوٹے مقدمات بنائےجاتے ہیں، حسین نواز

    مشرف دورمیں بھی کچھ نہیں ملا تھا،ہم پرہمیشہ جھوٹے مقدمات بنائےجاتے ہیں، حسین نواز

    اسلام آباد: وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا کہ نواز شریف نے ہمیشہ قانون کی پاسداری کا درس دیا ہے اور قانون و اداروں کے تقدس کے لیے جان کی بازی بھی داؤ پر لگائی ہے۔

    وہ جوڈیشل اکیڈمی اسلام آباد میں جے آئی ٹی کے سامنے مسلسل چوتھی بار تفتیش کے لیے پیش ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ اور عوام تک سچ پہنچانے کے لیے اگر جے آئی ٹی دوبارہ بھی بلائے گی تو ضرور آؤں گا۔

    حسین نواز نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ جے آئی ٹی کے تمام سوالات کے جوابات دیئے اور دستاویزات پیش کیں جب کہ جے آئی ٹی نے دیگر گواہوں کو طلب کیا ہے جس کا مجھے پتہ نہیں کیوں کہ یہ جے آئی ٹی کی صوابدید ہے میری نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ لندن فلیٹس متنازع نہیں، موقف سپریم کورٹ میں دیا جا چکا ہے فلیٹس پرسپریم کورٹ میں دیئے گئے اپنے موقف پرآج بھی قائم ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ یہ مرحلہ بھی خوش اسلوبی سے طے ہو لیکن اگر کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو سپریم کورٹ سے رجوع کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے۔

    حسین نواز نے کہا کہ ہمارے خلاف پہلے بھی باتیں کی گئیں لیکن کسی کا ثبوت پیش نہیں کیا جا سکا اب بھی ایسا ہی ہوگا جیسا مشرف دور میں طیارہ کیس میں ہوا تھا جس میں سے کچھ برآمد نہیں ہواتھا اور اب بھی ایسا ہی ہوگا کیوں کہ کچھ غلط کیا ہی نہیں تو ثبوت کہاں سے آئیں گے۔

    خیال رہےکہ اس سے قبل 1جون 2017 کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے بعد جوڈیشل اکیڈمی کے باہرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے حسین نواز نے کہاتھا کہ جے آئی ٹی کی جانب سے 2 گھنٹے انتظار بھی کرایا گیا ہے اوروکیل کو ساتھ بٹھانے کی اجازت نہیں دی گئی تاہم مجھ سے جتنے سوالات کیے گئے میں نے جوابات دے دیے ہیں۔


    حسین شہید سہروردی سے لیکرآج تک صرف ہمارا احتساب ہوا ہے، حسین نواز


    حسین نواز کا کہنا تھا کہ میں نے تمام سوالات کے جوابات دے دیے ہیں اب میرے جوابات سے جے آئی ٹی کے اراکین مطمئن ہوئے یا نہیں ہوئے یہ اُن سے پوچھا جائے۔

    وزیراعظم کے بڑے صاحبزادےکاکہناتھاکہ ہمیں یہاں کسی کے رویے پر بات کرنے نہیں آیا تاہم اگر کوئی رکن جے آئی ٹی فیئرہوکر نہیں چلا تو اس پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا جا ئے گا۔


    حسن نوازسے جےآئی ٹی کی 7 گھنٹے پوچھ گچھ


    یاد رہےکہ گزشتہ روزوزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے چھوٹے صاحبزادے حسن نواز پہلی بار پاناما کیس کی جے آئی ٹی کے سامنے بیان ریکارڈ کرانے کے لیےپیش ہوئےتھےجبکہ ساڑھے چھ گھنٹے تک جے آئی ٹی افسران نے اُن سے پوچھ گچھ کی تھی۔

    واضح رہےکہ 30مئی کوحسین نوازکے علاوہ نیشنل بینک کے صدر سعید احمد بھی پیش ہوئے تھے اور ان سے 13 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

  • حسن اور حسین نواز آج جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے

    حسن اور حسین نواز آج جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے

    اسلام آباد : وزیر اعظم کے صاحبزادے حسن نواز اور حسین نواز آج پاناما کیس میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے، دونوں بھائیوں کو طلبی کیلئے دوبارہ سمن جاری کر دیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق حسن اور حسین نواز کی پیشی کے موقع پر اسلام آباد کی فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے باہر سخت پہرہ تھا پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی۔ مرکزی دروازے سے بہت دور بلاک اور باڑ لگا کر راستے بند کردیئے گئے تھے۔

    یہ سارے انتظامات وزیر اعظم کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کی پیشی کے سلسلے میں کئے گئے تھے، آج دونوں بھائیوں کو پانامہ جے آئی ٹی کے رو برو پیش ہونا تھا لیکن دونوں بھائی جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہوئے گزشتہ روز حسین نواز دوسری پیشی پر جے آئی ٹی میں آئے تھے۔

    جے آئی ٹی نے چھ گھنٹے تک حسین نواز سے تفتیش کی تھی جے آئی ٹی نے حسین نواز کو کل دوبارہ پیش ہونے کیلیے سمن جاری کردیئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق حسن نواز نے قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے اپنا بیان ریکارڈ نہیں کرایا اور کمیٹی سے دو روز کی مہلت لے لی گئی ہے اور قوی امکان ہے کہ وہ تین جون کو پیش ہوں گے۔