Tag: Hussain nawaz

  • حسین نوازجے آئی ٹی کو تسلی بخش جوابات نہ دے سکے، اندرونی کہانی

    حسین نوازجے آئی ٹی کو تسلی بخش جوابات نہ دے سکے، اندرونی کہانی

    اسلام آباد: حسین نواز کی جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، حسین نواز آج بھی جے آئی ٹی کو تسلی بخش جوابات نہ دے سکے، صدرنیشنل بینک سعید احمد سے 13گھنٹے طویل تفتیش کی گئی، قطری شہزادے کو دوبارہ سمن جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پاناماکیس کی جے آئی ٹی کا اہم اجلاس ختم ہوگیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ حسین نواز آج بھی جے آئی ٹی کو سوالات کے تسلی بخش جوابات نہ دے سکے، وہ منی ٹریل کے ثبوت کےبجائے رقم منتقلی کی زبانی تکرار کرتے رہے۔

    ذرائع کے مطابق حسین نواز کا مے فیئر فلیٹس کے سوال پرجواب تھا کہ یہ مریم نوازہی بتاسکتی ہیں، ان سے پوچھاگیا کہ فلیٹس کب خریدے؟ تو جواب دیا کہ کاغذات دیکھ کر بتاؤں گا۔

    حسین نواز نے مےفیئرفلیٹس کی دستاویز کیلئے جے آئی ٹی سے مہلت مانگ لی، حسین نوازنےاپنے اور بھائی حسن نواز کے کاروبارکو الگ الگ قرار دیا۔

    علاوہ ازیں ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ قطری شہزادے حمد بن جاسم کو دوبارہ سمن بھیجا جائے کہ وہ عدالت میں حاضر ہوں اور اپنے خط کی صداقت سے متعلق ٹیم کے سامنے بیان دیں۔

    مزید پڑھیں : پاناما کیس: جےآئی ٹی کی حسین نواز سے چھ گھنٹے تک تفتیش

    جے آئی ٹی کی جانب سے صدرنیشنل بینک سعید احمد سے 13 گھنٹے تک تتفتیش کی گئی اورمختلف سوالات کئے گئے، ان سے حدیبیہ پیپرمل اوربیرون ملک اکاؤنٹس سےمتعلق بھی پوچھ گچھ کی گئی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گورنراسٹیٹ بینک کوبھی بلایا جائے گا، کاشف مسعود قاضی کوبھی دوبارہ سمن جاری ہوگا، ان افراد سے بھی تفتیش کرنا ضروری ہے۔

  • حسین نواز کے سرکاری پروٹوکول کا نوٹس لیا جائے‘ فواد چوہدری کا مطالبہ

    حسین نواز کے سرکاری پروٹوکول کا نوٹس لیا جائے‘ فواد چوہدری کا مطالبہ

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ حسین نواز سرکاری پروٹوکول کے ہمراہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے‘ نوٹس لیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے فرزند حسین نواز آج پاناما کیس کی تفتیش کے لیے بنائی گئی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے اور دو گھنٹے تک سوالات کے جوابات دیتے رہے۔

    اس موقع پرتحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حسین نواز کی پیشی بڑی اورخوش آئند پیش رفت ہے لیکن ان کی جگہ کوئی اورہوتا تو گرفتار کرکے پیش کیا جاتا۔


    حسین نواز نے جی آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کرادیا


     انہوں نے کہا کہ وضاحت کی جائے کہ آخر حسین نواز 18سال کی عمرمیں زمانہِ طالب علمی کے دوران ہی ارب پتی کیسے بن گئے۔

    فواد چوہدری نے اعتراض کیا کہ حسین نواز نے ملزم کی حیثیت سے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا تھا لیکن وہ سرکاری پروٹوکول کے ہمراہ گئے‘ جے آئی ٹی کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ حسین نواز سوالوں کے جواب دینے گئے تھے یا جے آئی ٹی کو ’اکڑ دکھانے‘ گئے تھے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کو چاہیے کہ اپنی تحقیقات بروقت مکمل کرے کیونکہ سپریم کورٹ تاخیراورمداخلت برداشت نہیں کرےگی۔

  • جے آئی ٹی پر اعتراض: حسین نواز 29 مئی کو طلب

    جے آئی ٹی پر اعتراض: حسین نواز 29 مئی کو طلب

    اسلام آباد: پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی جے آئی ٹی پر اعتراضات کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ نے حسین نواز کو نوٹس جاری کردیا۔

    حسین نواز کے اعتراضات پر ابتدائی سماعت 29 مئی کو ہوگی۔ سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو بھی طلب کرلیا۔

    اعتراضات کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کرے گا۔ جسٹس اعجاز افضل نے اعتراضات کھلی عدالت میں سننے کا حکم جاری کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: حسین نواز نے جے آئی ٹی کے اراکین پر اعتراض اٹھا دیا

    یاد رہے کہ وزیر اعظم کے صاحبزادے حسین نواز نے ای میل کے ذریعے جے آئی ٹی کے 2 ارکان پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    حسین نواز نے اپنی درخواست میں اپنے مؤقف میں کہا تھا کہ جےآئی ٹی کے ایک رکن پاکستان تحریک انصاف کے حق میں سوشل میڈیا پر مہم چلاتے ہیں جبکہ دوسرے رکن کے سابق صدر مشرف سے تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاناما کیس: وزیراعظم اور ان کے بیٹوں‌ کو طلب کرنے کا فیصلہ،حسین نواز کے اعتراضات مسترد

    پاناما کیس: وزیراعظم اور ان کے بیٹوں‌ کو طلب کرنے کا فیصلہ،حسین نواز کے اعتراضات مسترد

    اسلام آباد: پاناما کیس کی جے آئی ٹی نے وزیراعظم حسن اور حسین نواز کو طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا، سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کے دو ارکان پر حسین نواز اور طارق شفیع کی جانب سے اعتراضات مسترد کردیے اور جے آئی ٹی کو کام جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔


    یہ پڑھیں: حسین نواز نے جے آئی ٹی کے اراکین پر اعتراض اٹھا دیا


    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز اور پاناما کیس میں منی ٹریل کے حوالے سے حلف نامہ جمع کرانے والے طارق شفیع نے جے آئی ٹی کے دو اراکین پر اعتراض کیا تھا کہ ایک رکن پرویز مشرف کا قریبی ساتھی ہے اور دوسرا رکن پی ٹی آئی کا ہمدرد ہے۔

    انہوں نے اعتراض پر مبنی درخواست سپریم میں گزشتہ روز داخل کی تھی، سپریم کورٹ نے آج درخواست مسترد کرتے ہوئے جے آئی ٹی کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی ضمن میں جے آئی ٹی کے اجلاس منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے عین مطابق وزیراعظم، حسین اور حسن کو طلب کیا جائے گا۔

  • لندن فلیٹس : حسین نوازنے بی بی سی کے سوالات کا اب تک جواب نہ دیا

    لندن فلیٹس : حسین نوازنے بی بی سی کے سوالات کا اب تک جواب نہ دیا

    اسلام آباد: بی بی سی نے بھی لندن اپارٹمنٹس کے حوالے سے حسین نواز سے سوالات کردیئے، اپنی اسٹوری میں کہا ہے کہ دو ہفتے گزر گئے لیکن حسن نواز اورحسین نواز نے اس حوالے سے اب تک کوئی جواب داخل نہیں کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو نے شریف خاندان کے پارک لین فلیٹس کا معاملہ اٹھادیا، بی بی سی نے سوال کیا ہے کہ ریکارڈ میں نوے کی دہائی سے فلیٹس ان کی ملکیت ہیں، دوہزار چھ میں خریداری کا کیوں کہا؟

    مذکورہ سوالات کا حسین نواز نے اب تک جواب نہیں دیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاناما لیکس میں سامنے آنے والی دو آف شور کمپنیوں، نیلسن اور نیسکول نے لندن کے مہنگے ترین علاقے مے فیئر میں پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کی فیملی کے زیر تصرف فلیٹس انیس سو نوے کی دہائی میں خریدے گئے تھے اور اس کے بعد سے اب تک ان کی ملکیت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

    بی بی سی اردو کو حاصل شدہ سرکاری دستاویزات کے مطابق انیس سو نوے کی دہائی سے یہ چار فلیٹس نیسکول اور نیلسن کے نام پر ہی ہیں اور ان دونوں کمپنیوں کی ملکیت کا اعتراف وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کر چکے ہیں۔

    bbc-post-01

    برطانیہ میں کاروباری کمپنیوں کا ریکارڈ رکھنے والے سرکاری ادارے کی دستاویزات کے مطابق حسن نواز نے فلیگ شپ انویسٹمنٹ لیمٹڈ کمپنی سنہ 2001 میں کھولی تھی اور اس پر ان کا جو پتہ درج ہے وہ پارک لین کے فلیٹ کا ہی ہے۔

    اس حوالے سے بی بی سی نے وزیرِاعظم پاکستان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز سے تحریری طور پر رابطہ کیا تھا اور ان سے ان فلیٹس کی ملکیت اور خریداری کی تاریخ سے متعلق اُن کا موقف جاننے کی کوشش کی گئی لیکن دو ہفتے گزر جانے کے باوجود اُن کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

    حسین نواز کو لکھے گئے خط میں ان سے پوچھا گیا تھا کہ وہ یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ یہ فلیٹ سنہ 2006 میں خریدے گئے تھے لیکن برطانوی حکومت کے محکمہ لینڈ رجسٹری کے ریکارڈ کے مطابق ان فلیٹس کی ملکیت نوے کی دہائی سے تبدیل نہیں ہوئی ہے، اس حوالے ان کا کیا مؤقف ہے؟

    بی بی سی کی رپورٹ کا مکمل احوال جاننے کیلئے لنک پر کلک کریں 

    بی بی سی کی طرف سے پوچھے گئے سوالات میں آف شور کمپنیوں نیلسن اور نیسکول کے بارے میں بھی سوال شامل تھا جس میں سب سے اہم بات ان کمپنیوں کی خریداری کی تاریخ کے حوالے سے تھی۔ لیکن دو ہفتے گزرنے کے باوجود تاحال وزیراعظم کے صاحبزادے کی جانب سے اب کسی سوال کا جواب نہیں دیا جا سکا۔

  • سولہ اے نمبر کا کوئی فلیٹ ہی نہیں، حسین نواز کا دعویٰ

    سولہ اے نمبر کا کوئی فلیٹ ہی نہیں، حسین نواز کا دعویٰ

    اسلام آباد : شریف خاندان کا ایک نیا بیان سامنے آ گیا۔ سپریم کورٹ میں پیش قطری شہزادے کے خط میں پارک لین کے چار فلیٹ میں سے ایک کا نمبر سولہ اے۔ جبکہ حسین نواز کا دعویٰ ہے کہ سولہ اے نمبر کا کوئی فلیٹ ہی نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حسین نواز کا ایک اوربیان بے نقاب ہوگیا۔ سپریم کورٹ میں پیش کیے گئے قطرکے شہزادے کا خط کچھ اور ہی کہانی سنا رہا ہے۔

    مذکورہ خط میں سکسٹین اے نمبر کے فلیٹ کا واضح ذکر درج ہے جبکہ پاناما پیپرز کے حوالے سے ایک نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے حسین نواز نے کہا تھا کہ آپ کی اطلاعات غلط ہیں، لندن پارک لین میں سکسٹین اے نمبر کو کا کوئی فلیٹ ہی نہیں ہے۔

    حسین نواز نے پانامہ پیپرز والوں کو بھی غلط فہمی کا شکار قرار دے دیا لیکن قطری شہزادے کے خط میں اُسی نمبر کے فلیٹ کا حوالہ بھی ہے جس کی حسین نواز پروزور تردید کرتے رہے ہیں۔

    اب حسین نواز سچے یا پھر قطری شہزادے کی یاد داشت گڑبڑا گئی ہے کہ اپنے خط میں فلیٹ نمبر سکسٹین اے کا ذکر بھی کردیا۔ کون سچا ہے اور کون جھوٹا؟ یہ فیصلہ عدالت نے کرنا ہے۔

  • پانامہ لیکس: حسین نواز وزیراعظم کا اہم پیغام لےکردبئی روانہ

    پانامہ لیکس: حسین نواز وزیراعظم کا اہم پیغام لےکردبئی روانہ

    لاہور : وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز علامہ اقبال انٹر نیشنل ایئرپورٹ لاہور سے دبئی روانہ ہوگئے، حسین نواز اپنے والد نواز شریف کا اہم پیغام لیکر سعودی عرب اور لندن میں اہم ملاقاتیں کرینگے ۔

    رائیونڈ میں موجودہ سیاسی صورتحال پر شریف خاندان نے خصوصی مشاورت کی ہے، جس میں نواز لیگ کا کوئی رہنما موجود نہیں تھا۔

    حسین نواز نے جانے سے قبل اپنے والد نواز شریف سے دو گھنٹے اکیلے میں طویل ملاقات بھی کی ہے،نواز شریف نے حسین نواز کو اہم ذمہ داریاں بھی دی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پامانہ لیکس کے حوالے سے شریف فیملی میں بھی کچھ اختلافات کی بھی خبریں ہیں، جس پر میاں شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ان اختلافات کو عقل مندی اور دانشمندی سے حل کیا جائے تاکہ اس سے پہلے کہ معاملہ ہی نمٹ جائے۔

     

    Hussain Nawaz leaves for Dubai by arynews