Tag: Hypnic Jerk

  • نیند کے دوران جھٹکا محسوس ہونے اور آنکھ کھلنے کی وجہ کیا ہے؟

    نیند کے دوران جھٹکا محسوس ہونے اور آنکھ کھلنے کی وجہ کیا ہے؟

    کیا آپ کے ساتھ کبھی ایسا ہوا ہے کہ نیند میں جاتے ہوئے اچانک آپ کو ایک زوردار جھٹکا لگا ہو اور آپ کی آنکھ کھل گئی ہو؟ ایسے موقع پر دل کی دھڑکن بھی بڑھ جاتی ہے اور سانس بھی بے ترتیب ہوجاتی ہے۔

    اکثر اوقات ایسا ہوتا ہے کہ رات میں سوتے ہوئے اچانک جھرجھری یا جھٹکے کے ساتھ ہماری آنکھ کھل جاتی ہے، اٹھنے کے بعد سمجھ نہیں آتا کہ ایسا کیوں ہوا اور اس کی وجہ کیا تھی۔

    اس کیفیت کے لیے طبی زبان میں ہائپینک جرک کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے، اس کے نتیجے میں ہم اٹھ کر بیٹھ سکتے ہیں یا کم از کم کچھ دیر تک ذہنی طور پر سن ہونے کا احساس ہوتا ہے۔

    اس تجربے کے فوری بعد نیند بھی آجاتی ہے مگر اس کی کچھ وجوہات ہوتی ہیں۔

    پہلے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ نیند کے دوران ہم حرکت کیوں نہیں کرتے، اس کی وجہ یہ ہے کہ دماغ ایسے کیمیکلز خارج کرتا ہے جو ان خلیات کو بند کردیتے ہیں جو مسلز کو متحرک کرتے ہیں۔

    تو اگرچہ دماغ تو بھرپور طریقے سے اپنا کام کر رہا ہوتا ہے مگر ہمارے جسم کے مسلز مفلوج ہوتے ہیں۔

    ہماری زندگی کو 2 بنیادی سسٹمز کنٹرول کرتے ہیں، ایک سسٹم بنیادی جسمانی عمل جیسے سانس لینے پر مشتمل ہوتا ہے، جب وہ مکمل طور پر متحرک ہوتا ہے تو ہم خود کو مستعد اور بیدار محسوس کرتے ہیں۔

    دوسرا سسٹم غنودگی طاری کرتا ہے اور اس کے تحت دماغ ایسے کیمیکلز خارج کرتا ہے جو ہمارے مسلز کے متحرک ہونے کی صلاحیت کو روک دیتا ہے۔

    جب ہم نیند میں گم ہونے والے ہوتے ہیں تو ہمارا دماغ شعوری کیفیت سے غنودگی کی حالت میں سوئچ کرجاتا ہے، مگر یہ کسی آن آف سوئچ جیسا عمل نہیں۔

    بیداری سے غنودگی میں منتقلی کا عمل ہمیشہ ہموار نہیں ہوتا اور جب کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو دماغ کو حقیقی دنیا اور خواب کی دنیا کے درمیان کنٹرول حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔

    ایسا ہونے پر اگر آپ خواب میں کسی فٹبال کو کک مارتے ہیں تو یہ حقیقت میں بھی ہوتا ہے یعنی اپنے قریب کسی فرد کو لات مار سکتے ہیں۔

    اس جرک کے بارے میں عام خیال تو یہ ہے کہ جب ہم نیند کے دوران اچانک جھرجھری لے کر بیدار ہوتے ہیں تو اس کے پیچھے ارتقائی عمل چھپا ہے۔

    اس خیال کے مطابق یہ ہمارے اجداد کا وہ عمل ہے جو انہیں درختوں پر سونے کے دوران مسلز کو پرسکون کرنے سے روکتا تھا۔

    درخت پر نیند کے دوران دماغ کو لگتا تھا کہ مسلز پرسکون ہوگئے تو جسم نیچے گر سکتا ہے اور اس کے نتیجے میں مسلز پھڑکتے تھے اور وہ جھٹکے کے ساتھ بیدار ہوجاتے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہائپینک جرک بالکل عام چیز ہے اور اس پر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہوتی، کچھ افراد کو اس کے باعث اینگزائٹی کا سامنا ہوسکتا ہے اور اس کے نتیجے میں بار بار نیند کے دوران جھٹکے سے اٹھنا پڑتا ہے۔

    اینگزائٹی اور غنودگی بڑھنے سے ہائپینک جرک کا سامنا زیادہ ہوتا ہے، اگر ایسا آپ کے ساتھ ہو رہا ہے تو کسی معالج سے مشورہ کرنا چاہیئے تاکہ اس کو کنٹرول کیا جاسکے۔

  • سوتے ہوئے بلندی سے نیچے گرنے کا احساس کیوں ہوتا ہے؟

    سوتے ہوئے بلندی سے نیچے گرنے کا احساس کیوں ہوتا ہے؟

    کیا آپ کو نیند کے دوران کبھی ایسا محسوس ہوا ہے کہ آپ بہت گہرائی میں نیچے گرتے جارہے ہیں؟ اور اس کے بعد ایک جھٹکے سے آپ کی آنکھ کھل جاتی ہے؟

    نیند کے دوران ہمیں مختلف کیفیات کا سامنا ہوتا ہے جن میں سے ایک یہ بھی ہے۔ ماہرین کے مطابق اسے ہائپنک جرک کہا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: نیند لانے کے 5 آزمودہ طریقے

    یہ اس وقت محسوس ہوتا ہے جب ہم گہری نیند میں نہیں ہوتے اور ہمیں سوئے ہوئے تھوڑا ہی عرصہ ہوا ہوتا ہے۔ اس کیفیت کے دوران آپ کو ایسا لگتا ہے کہ آپ کسی اونچے پہاڑ کی چوٹی، آسمان یا کسی اور بلند جگہ سے نیچے گر رہے ہیں۔

    ماہرین کے طابق اس کی کوئی حتمی وجہ تو نہیں، تاہم اس کے بارے میں کئی نظریات ہیں۔

    ایک نظریے کے مطابق یہ اس وقت ہوتا ہے جب آپ بہت زیادہ تھکے ہوئے، تناؤ زدہ ہوں یا آپ کی نیند پوری نہ ہوئی ہو، تب آپ کا دماغ شدت کے ساتھ سونا چاہتا ہے لیکن آپ کا جسم اس سے مطابقت نہیں کر پاتا۔

    ایک اور نظریے کے مطابق جب ہمارے اعصاب دن بھر کے تھکے ہونے کے بعد رات میں سکون کی حالت میں آتے ہیں تو اس وقت ایسا محسوس ہوتا ہے۔ یہ ایک قدرتی عمل ہے تاہم اس کے دوران بعض اوقات آپ کو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے آپ کسی اونچی جگہ سے نیچے گر رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: دماغ کو آرام پہنچانے کے طریقے

    ماہرین کے مطابق ایسی صورتحال پیش آنے کی وجوہات میں بہت زیادہ کیفین کا استعمال، بے چینی اور دماغی تناؤ بھی شامل ہے۔ اس صورتحال کا صحت مند لوگوں کو بہت کم سامنا ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ رات سونے سے قبل کیفین پینے کی عادت ختم کی جائے، جسم اور دماغ کو سکون پہنچانے والے طریقے جیسے مراقبے سے مدد حاصل کی جائے، اور سونے کی جگہ اور بستر کو صاف ستھرا اور آرام دہ رکھا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔