Tag: IAEA

  • ایران جوہری پروگرام پر سفارتی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر آمادہ

    ایران جوہری پروگرام پر سفارتی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر آمادہ

    ایران نے جوہری پروگرام پر سفارتی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے حامی بھرلی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کو لکھے گئے خط میں زور دیا ہے کہ دیگر فریق بھی سنجیدگی اور خیرسگالی کا مظاہرہ کریں۔

    رپورٹس کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے خط میں کہا کہ جوہری پروگرام پر سفارتی مذاکرات کی بحالی کا انحصار اس بات پر ہے کہ فریقین سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور ایسے اقدامات سے گریز کریں جس سے کامیابی کے امکانات کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو۔

    اس سے قبل وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کی واپسی کا مطلب مکمل تعاون کی بحالی نہیں ہے۔

    روس مذاکرات کی میز کے بجائے بیلسٹک میزائل کو ترجیح دیتا ہے، یوکرینی صدر

    وزیر خارجہ نے بدھ کے روز کہا تھا کہ IAEA کے معائنہ کار ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کی رضامندی سے ایران میں داخل ہوئے ہیں۔

    عباس عراقچی کا سرکاری نشریاتی ادارے کے حوالے سے تبصرے میں کہنا تھا کہ آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کے نئے فریم ورک پر ابھی تک کوئی حتمی متن منظور نہیں ہوا ہے اور خیالات کا تبادلہ کیا جا رہا ہے۔

  • عالمی جوہری ادارے کیساتھ بات چیت، ایران کا بڑا بیان سامنے آگیا

    عالمی جوہری ادارے کیساتھ بات چیت، ایران کا بڑا بیان سامنے آگیا

    ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کا کہنا ہے کہ ایران عالمی جوہری ادارے (آئی اے ای اے) کے ساتھ بات چیت جاری رکھے گا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ ایران انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے درمیان بات چیت کا دوسرا مرحلہ ممکنہ طور پر آئندہ دنوں میں شروع ہوجائے گا۔

    ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے رواں ماہ کے آغاز میں کہا تھا کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے عہدیدار مذاکرات کے لیے ایران آئیں گے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے عہدیدار کا ایرانی جوہری تنصیبات کے دورے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

    ایرانی وزیرِ خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ عالمی ادارے سے تعاون کے فریم ورک میں آئی اے ای اے حکام سے بات چیت ہو گی، آئی اے ای اے کے ساتھ کسی فریم ورک پر پہنچے بغیر جوہری تنصیات کا دورہ نہیں کروایا جائے گا۔

    جوہری مذاکرات مناسب حالات میں ممکن ہوسکتے ہیں:

    یاد رہے کہ اس سے قبل ایران نے واضح کیا تھا کہ امریکا کے ساتھ براہ راست جوہری مذاکرات مناسب حالات میں ممکن ہوسکتے ہیں۔

    ایرانی اول نائب صدر محمد رضا عارف نے ایرانی میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ حالات موزوں ہوں تو ایران امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات کر سکتا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ امریکا کا ایران سے یورینیم افزودگی کا مکمل خاتمہ کرنے کا مطالبہ ایک مذاق ہے۔

    اسرائیلی فوج کے سربراہ نے غزہ پر قبضے کے منصوبے کی منظوری دیدی

    ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے مشیر علی اکبر ولایتی کا کہنا تھا کہ ایران کو قفقاز میں امریکی راہداری منصوبہ قبول نہیں ہے، تہران اپنی سرحدوں کے قریب اس راہداری کی تعمیر کی اجازت نہیں دے گا۔

  • ایران کا انٹرنیشنل ایجنسی سے تعاون ختم کرنا ’ناقابل قبول‘ ہے، امریکا

    ایران کا انٹرنیشنل ایجنسی سے تعاون ختم کرنا ’ناقابل قبول‘ ہے، امریکا

    امریکا نے اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے کے ساتھ تعاون ختم کرنےکو ‘ناقابل قبول’ قرار دیتے ہوئے ایران پر تنقید کی ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے بدھ کو کہا کہ ایران کی جانب سے اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی(آئی اے ای اے) کے ساتھ تعاون کی معطلی ناقابل قبول اور افسوسناک ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ ایران کو یورینیم افزودگی کے حوالے سے عالمی ایجنسی سے تعاون کرنا ہوگام امریکا کے حملے سے پہلے ایران یورینیم کی افزودگی کررہا تھا۔

    ایرانی صدر کا آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کا اعلان

    پریس کانفرنس میں ان کا مزید کہنا تھا ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں، ایران کو مزید تاخیر کے بغیر مکمل تعاون کرنا چاہیے۔

    دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہےکہ آئی اے ای اے کے ساتھ معاہدے کی معطلی کا بل شوریٰ نگہبان سے منظوری کے بعد ہم پر لازم ہو گیا، ہم اس بل کے پابند ہیں اور اس کے نفاذ میں کوئی شک نہیں۔

    واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد ایران نے 25 جون کو ایرانی پارلیمنٹ نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دی تھی۔

    ایرانی پارلیمنٹ کے بعدایران کی شوریٰ نگہبان بھی عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) سے تعاون معطل کی توثیق کرچکی ہے، ایرانی پارلیمنٹ نے یہ بل 223 میں سے 221 اراکین کے ووٹوں سے پاس کیا ہے، ووٹنگ  میں ایک ووٹ نیوٹرل پڑا اور مخالفت میں ایک بھی ووٹ نہیں پڑا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • ایرانی صدر کا آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کا اعلان

    ایرانی صدر کا آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کا اعلان

    تہران: ایران نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے قانون کی حتمی منظوری دیدی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے قانون کو باضابطہ طور پر نافذ کردیا۔

    ایران کا موقف ہےکہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی ایرانی تنصیبات پر حملے رکوانے میں ناکام رہی جبکہ اسرائیلی اور امریکی حملوں کی مذمت بھی نہیں کی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کے اس اقدام کے بعد ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے کی بحالی مزید مشکل ہو سکتی ہے اور خطے میں تناؤ میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

      یاد رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی نے 25 جون کو ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا بل پاس کیا اور اسی دن یعنی 25 جون کو ہی آئین کی نگران کونسل نے بھی حکومت کے لئے لازم الاجرا، اس قانون کی تائید کردی۔

    قابل ذکر ہے کہ ایران حکومت کے لئے لازم الاجرا اس قانون کا بل ایرانی پارلیمنٹ نے یہ بل 223 میں سے 221 اراکین کے ووٹوں سے پاس کیا ہے، ووٹنگ  میں ایک ووٹ نیوٹرل پڑا اور مخالفت میں ایک بھی ووٹ نہیں پڑا۔

  • ایران نے رافیل گروسی پر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرنے پر پابندی لگا دی

    ایران نے رافیل گروسی پر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرنے پر پابندی لگا دی

    تہران: ایران نے آئی اے ای اے سربراہ رافیل گروسی پر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرنے پر پابندی لگا دی۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ کے نائب اسپیکر حامد رضا حاجی بابائی نے ہفتے کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت سے حاصل کردہ دستاویزات میں حساس سہولتوں کے ڈیٹا کی موجودگی کا پتا چلا ہے، اب آئی اے ای اے کو ایٹمی تنصیبات پر نگرانی کے کیمرے لگانے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔

    ایران کے وزیر خارجہ نے عباس عراقچی نے بھی ہفتے کے روز اعلان کیا کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے سربراہ رافیل ماریانو گروسی کو ملکی حدود میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے، اور ایجنسی کو جوہری تنصیبات پر نگرانی کے کیمرے نصب کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔


    ایرانی سپریم لیڈر کی تقریر، ٹرمپ نے ایران پر پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ ترک کردیا


    عباس عراقچی نے بیان میں کہا ’’ہم بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کو اپنے جوہری مقامات پر کیمرے لگانے کی اجازت نہیں دیں گے اور ایجنسی کے سربراہ کے ملک میں داخلے پر پابندی ہوگی۔‘‘

    یہ اعلان اسرائیل اور امریکا کے ساتھ حالیہ فوجی تصادم کے تناظر میں نگرانی کی رسائی اور شفافیت پر تہران اور اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد کیا گیا ہے۔ اور یہ اقدام بدھ کے روز ایران کی پارلیمنٹ کی جانب سے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کو معطل کرنے کی قانون سازی کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے گروسی کو اسرائیل کا محافظ اور غلام قرار دیا تھا۔

    وزیر خارجہ نے کہا رافیل گروسی کا دورہ بے معنی ہوگا اور ممکن ہے یہ بدنیتی پر مبنی ہو۔

  • آئی اے ای اے سے معاہدہ معطلی پر عمل ہم پر لازم ہوچکا، ایرانی وزیر خارجہ

    آئی اے ای اے سے معاہدہ معطلی پر عمل ہم پر لازم ہوچکا، ایرانی وزیر خارجہ

    تہران: ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی آئی اے ای اے کے ساتھ معاہدے کی معطلی کا بل شوریٰ نگہبان سے منظوری کے بعد ہم پر لازم ہوگیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی آئی اے ای اے (IAEA) کے ساتھ ہمارا تعلق اور تعاون ایک نئی شکل اختیار کرے گا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ آئی اے ای اے کے ساتھ معاہدے کی معطلی کابل شوریٰ نگہبان سے منظوری کے بعد ہم پر لازم ہوگیا، ہم اس بل کے پابند ہیں اور اس کے نفاذ میں کوئی شک نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ ایرانی پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد گزشتہ روز ایرانی شوریٰ نگھبان (Guardian Council) نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ ایران کے تعاون کو معطل کرنے کے پارلیمانی بل کی توثیق کردی تھی۔

    آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا اہم بیان:

    ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ امریکا اسرائیل کو بچانے کیلیے جنگ میں کودا مگر کچھ حاصل نہیں کر سکا۔

    اپنے پہلے ویڈیو پیغام اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف فتح پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، ایران نے اسرائیل اور اس کے تمام دعوؤں کو کچل کررکھ دیا، 9 کروڑ ایرانیوں نے متحد ہوکر فوج کا ساتھ دیا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ہماری جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، ایرانی فوج ہر طرح کی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ایرانی عوام تمام اختلافات بھلا کر متحد ہو کر کھڑی ہوئی، ایرانی عوام نے دنیا کو پیغام دے دیا کہ ہم ایک ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کے منہ پر زوردار طمانچہ مارا ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے ایرانی عوام کو سرنڈر کرنیکی دھمکی دی، ایرانی عوام نے کبھی سرنڈر نہیں کیا اور نہ کرے گی جبکہ تاریخ گواہ ہے کہ ایرانیوں نے کبھی سرنڈر نہیں کیا، اللہ کے فضل سے ایرانی عوام متحد ہوکر کھڑی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت براہ راست جنگ میں داخل ہوئی کیونکہ اسے لگتا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو صیہونی حکومت مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی، صیہونی حکومت تقریباً گر چکی ہے، امریکا اسرائیلی حکومت کو بچانے کی کوشش میں جنگ میں داخل ہوا لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا۔

  • ایران کا آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے پر غور

    ایران کا آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے پر غور

    ایرانی پارلیمنٹ کے سربراہ قالیباف کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ بین الاقوامی جوہری ایجنسی آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون ختم کرنے کا قانون پاس کرنے پر غور کررہی ہے۔

    خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ایک ایسے بل پر غور کر رہی ہے جس کے ذریعے بین الاقوامی جوہری ادارے کے غیر پیشہ ورانہ رویے کے ردعمل میں ایران کا ادارے کے ساتھ تعاون معطل کیا جا سکتا ہے۔

    قالیباف نے پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے جوہری پروگرام کے پُرامن ہونے پر دوبارہ تاکید کی۔ انہوں نے سپریم لیڈر کے اس فتوی کا حوالہ دیا جس میں جوہری ہتھیار حرام قرار دیا گیا تھا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ایران کا جوہری پروگرام کو تخریبی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، لیکن دنیا نے دیکھا کہ عالمی ادارہ اس وقت ایک سیاسی آلہ بن کر رہ گیا ہے۔ آئی اے ای اے نے اپنے وعدوں کی پاسداری نہیں کی۔

    قالیباف کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ایک ایسا بل پاس کرنے پر غور کررہی ہے جس کے تحت جب تک ایران کو اقوام متحدہ کے جوہری ادارے کے پیشہ ورانہ طرز عمل کی ٹھوس ضمانتیں نہ دی جائیں، تب تک تعاون معطل رہے گا۔

    انہوں نے امریکہ کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کو براہ راست جنگ میں مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت کو ناکام ہوتے دیکھ کر امریکہ براہ راست جنگ میں داخل ہوگیا، لیکن ہم اسے برداشت نہیں کریں گے۔ ہم ایسا جواب دیں گے کہ قمار باز ٹرمپ کو پشیمان کردے گا۔

    واضح رہے کہ ایرانی فوج کے ترجمان نے امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مسٹرٹرمپ، آپ یہ جنگ شروع کر سکتے ہیں لیکن ختم ہم کریں گے۔

    رائٹرز کے مطابق ایران کے خاتم الانبیاء مرکزی فوجی ہیڈکوارٹر کے ترجمان ابراہیم ذولفقاری نے کہا کہ امریکا کو ایران کی جوہری تنصیبات پر بمباری کے سنگین نتائج اور حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایران کے خاتم الانبیاء مرکزی فوجی ہیڈکوارٹر کے ترجمان نے ریکارڈ شدہ ویڈیو بیان میں کہا کہ امریکا نے یہ مجرمانہ اقدام اسرائیل کا ساتھ دیتے ہوئے انجام دیا، اور یہ ایران کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

  • زیر زمین ذخائر میں ایران کا اعلیٰ افزودہ یورینیم محفوظ ہے، آئی اے ای اے سربراہ کا دعویٰ

    زیر زمین ذخائر میں ایران کا اعلیٰ افزودہ یورینیم محفوظ ہے، آئی اے ای اے سربراہ کا دعویٰ

    ویانا: انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے سربراہ رافیل گروسی نے کہا ہے کہ زیر زمین ذخائر میں ایران کا اعلیٰ افزودہ یورینیم محفوظ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق IAEA کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی نے پیر کو آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کو اسلامی جمہوریہ ایران کی صورت حال پر بریفنگ میں بتایا کہ ایران کے افزودگی پلانٹ میں تمام مشینیں تباہ ہونے کا امکان ہے، جب کہ نطنز پلانٹ میں 15 ہزار سینٹری فیوجز متاثر یا تباہ ہو گئے ہیں۔

    انھوں نے کہا اسرائیلی بمباری سے بجلی بند ہوئی اسی لیے مشینیں اب نہیں چل رہیں، ہو سکتا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے نطنز کے اندرونی حصے کو بھی نقصان پہنچا ہو، نطنز کا زمینی سطح پر موجود پائلٹ پلانٹ مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ نطنز ایران کا وہ افزودگی پلانٹ ہے جہاں 60 فی صد تک U-235 افزودہ یورینیم تیار کیا جا رہا ہے۔


    تہران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    رافیل گروسی نے بتایا کہ فردو فیول انرچمنٹ پلانٹ کا مقام یا خندب ہیوی واٹر ری ایکٹر، جو زیر تعمیر ہے، کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے، حالیہ حملوں میں بوشہر نیو کلیئر پاور پلانٹ کو نشانہ نہیں بنایا گیا، نہ ہی تہران ریسرچ ری ایکٹر کو۔

    انھوں نے کہا جمعہ کے حملے میں اصفہان کمپلیکس کی 4 عمارتیں تباہ ہو چکیں، اور یورینیم کی تبدیلی کی تنصیبات متاثر ہوئی ہیں، تاہم اصفہان میں زیر زمین ذخائر محفوظ ہیں جن کے مکمل تجزیے کی ضرورت ہے، جن چار عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے ان میں مرکزی کیمیائی لیبارٹری، یورینیم کی تبدیلی کا پلانٹ، تہران ری ایکٹر فیول مینوفیکچرنگ پلانٹ، اور زیر تعمیر دھاتی پروسیسنگ کی یو ایف 4 عمارت۔

    رافیل گروسی کے مطابق نطنز میں آف سائٹ تابکاری کی سطح میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

  • ایران کے اہم جوہری مقامات سے متعلق بڑا انکشاف

    ایران کے اہم جوہری مقامات سے متعلق بڑا انکشاف

    ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی IAEA کے سربراہ رافائل گروسی نے انکشاف کیا ہے کہ ایران کے اہم جوہری مقامات 800 میٹر زیر زمین ہیں، یہ مقام روایتی حملوں اور ممکنہ نیوکلیئر حملوں سے محفوظ ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی IAEA کے سربراہ رافائل گروسی نے کہا ہے کہ ایران نے مشترکہ جامع پلان آف ایکشن کے تحت معائنہ کاروں کورسائی دی تھی، معاہدے کے خاتمے سے پہلے 3 سال تک آئی اے ای اے نے نیوکلیئر پروگرام کا جائزہ لیا تھا۔

    رافائل گروسی کے مطابق ایران کے حساس ترین جوہری مراکز تک رسائی انتہائی پیچیدہ ہے، جوہری مراکز تک رسائی سرنگوں کے ذریعے ممکن ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایران کے پاس نیوکلیئر ہتھیار نہیں لیکن مواد ہے، ایران ممکنہ طور پر جلدن یوکلیئر بم تیارکرسکتا ہے۔

    2023 میں آئی اے ای اے نے 84 فیصد تک یورینیم کی افزودگی کا سراغ لگایا تھا، افزودگی ہتھیار بنانے کیلئے مطلوبہ 90 فیصد کے قریب ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایران نیوکلیئر وار ہیڈ والے بیلسٹک میزائل کی تیاری بھی کر رہا ہے، میزائل کی رینج تقریباً 3 ہزار کلومیٹر ہے، جسے شمالی کوریا کی مدد سے تیار کیا جا رہا ہے۔

    دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ جلد ہی امریکا کو جوہری معاہدے کے لیے ایک جوابی تجویز پیش کی جائے گی۔

    وزارت کے ترجمان اسماعیل بغائی نے پیر کو ہفتہ وار نیوز کانفرنس میں کہا کہ ایران امریکی تجویز سے مطمئن نہیں ہے اور وہ اپنا ورژن ثالث عمان کے ذریعے پیش کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم جلد ہی اپنا مجوزہ منصوبہ عمان کے ذریعے دوسری طرف پیش کر دیں گے جسے حتمی شکل دی جا رہی ہے۔

    بغائی نے کہا کہ امریکی تجویز پابندیوں کے خاتمے کو شامل کرنے میں ناکام رہی ہے جو تہران کا ایک اہم مطالبہ ہے کیونکہ وہ برسوں سے ان کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔

    اسرائیل کی جوہری تنصیبات سے متعلق حساس دستاویزات ایران کے ہاتھ لگ گئیں

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

  • عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی نے ایران مخالف قرارداد منظور کرلی

    عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی نے ایران مخالف قرارداد منظور کرلی

    امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سامنے پیش کی گئی ایران مخالف قرارداد کو منظور کرلیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے نے تعاون نہ کرنے پر ایران کی مذمت کرتے ہوئے طویل گرما گرم بحث کے بعد قرارداد کو منظور کرلیا۔

    اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس X پر اقوام متحدہ ویانا آفس میں روس کے مستقل نمائندے سفیر میخائل الیانوف نے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں دیر سے ہونے والی ووٹنگ کے حوالے سے ایک بیان دیا۔

    رپورٹس کے مطابق 19 رکن ممالک نے ایران کے خلاف پیش کی گئی قرارداد کی حمایت کی جب کہ چین، روس اور برکینا فاسو نے مخالفت میں ووٹ دیا۔

    اس کے علاوہ 12 ممالک نے رائے شماری میں اپنا حصہ نہیں ڈالا، نہ تو حمایت کی اور نہ ہی مخالفت میں ووٹ دیا۔

    فیصلے کے متن میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ایران کے جوہری پروگرام کے مکمل طور پر پرامن ہونے کو یقینی بنانے کے لیے ایجنسی کے جاری کام کی یقین دہانی کنٹرول معاہدے کو بالائے طاق رکھا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ یہ قرارداد اُس وقت سامنے آئی ہے جب ایران کے بارے میں یہ ٹھوس اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ وہ جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں مصروف ہے۔

    ایران کے عدم تعاون پر امریکا، برطانیہ اور فرانس نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے۔

    لوئرکرم میں دہشتگردی، ایرانی صدر کا اہم بیان

    واضح رہے کہ امریکا، برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے رواں برس جون میں بھی عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے 35 ملکی بورڈ میں مذمتی تحریک کو پیش کیا تھا۔