Tag: IAF

  • بھارتی فضائیہ کا ایک اور ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، 5 افراد سوار تھے

    بھارتی فضائیہ کا ایک اور ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، 5 افراد سوار تھے

    نئی دہلی: بھارت میں فضائیہ کا ایک اور ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ایئر فورس کا ایک ہیلی کاپٹر Mi-17 بھارتی ریاست اروناچل پردیش میں گر کر تباہ ہو گیا، حادثے میں ہیلی کاپٹر کا عملہ محفوظ رہا۔

    ہیلی کاپٹر مشرقی اروناچل پردیش میں مینٹیننس کے حوالے سے چکر لگا رہا تھا جب یہ واقعہ پیش آیا، بھارتی میڈیا کے مطابق معمول کی پرواز پر موجود ہیلی کاپٹر میں سوار 2 پائلٹ اور 3 عملے کے ارکان محفوظ رہے، تاہم انھیں معمولی چوٹیں آئی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر میں دوران پرواز اچانک تکنیکی خرابی پیدا ہو گئی تھی، جس کی وجہ سے اسے ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی، تاہم حادثے کی وجوہ جاننے کے لیے کورٹ آف انکوائری کا حکم دیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ستمبر میں، جموں اور کشمیر کے ادھم پور ضلع میں پٹنی ٹاپ سیاحتی مقام کے قریب، شیو گڑھ دھر علاقے میں ایک پہاڑی پر ایک آرمی ہیلی کاپٹر کے گرنے سے 2 پائلٹ ہلاک ہو گئے تھے۔

    3 اگست کو پٹھانکوٹ کے قریب رنجیت ساگر ڈیم جھیل میں آرمی کا ایک ہیلی کاپٹر گرنے سے بھی 2 پائلٹ ہلاک ہو گئے تھے۔

  • بھارتی فضائیہ کا ایک اورطیارہ راجھستان میں گرکرتباہ

    بھارتی فضائیہ کا ایک اورطیارہ راجھستان میں گرکرتباہ

     

    نئی دہلی: بھارتی فضائیہ کا ایک اور طیارہ راجھستان میں گر کر تباہ ہوگیا، طیارے کے گرنے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق آج گرنے والا یہ طیارہ مگ 21 ہے ، حادثے میں طیارے کا پائلٹ با حفاظت باہر نکلنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ طیارہ بھارت کے علاقے راجھستان کے نل نامی ایئر بیس سے اڑا تھا۔ طیارہ راجھستان ہی کے علاقے بکنیر شوبا سر کی دھانی میں جا گرا ہے ۔

    بھارتی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ طیارے کا پائلٹ محفوظ ہے ، ابتدائی تفصیلات کے نتیجے میں معلوم ہوا کہ جہاز پرندہ ٹکرانے کے سبب کریش ہوا ہے تاہم واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

    یاد رہے کہ 27 فروری کو پاک فضائیہ نے  بھارت کے دو طیارے لائن آف کنٹرول  کی خلاف ورزی پر مار گرائے تھے۔

    ایک طیارہ بھارتی مقبوضہ کشمیر کے علاقے بڈگام میں گرا، جبکہ دوسرا طیارہ پاکستان کی جانب گرا تھا۔ بھارتی علاقے میں گرنے والے طیارے کے دونوں پائلٹ موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے جبکہ پاکستانی علاقے میں  گرنے والے جہاز کے  پائلٹ ابھی نندن کو حراست میں لے لیا  گیا  گیا تھا، جسے بعد میں جذبہ خیر سگالی کے تحت رہا کردیا گیا۔

    اس سے قبل 19 فروری کو بھارتی میڈیا کے مطابق فضائیہ کے ’سوریا کرن طیارے‘ ایرو انڈیا شو 2019 کی بنگلور میں ریہرسل کررہے تھے کہ اس دوران آپس میں ہوا میں ہی ٹکرا گئے اور ہوائی اڈے پر گر کر تباہ ہوگئے۔

    رواں سال اب تک بھارتی فضائیہ کے کل چھ جہاز اور ایک ہیلی کاپٹر مجموعی طور پر تباہ ہوچکے ہیں، جبکہ پائلٹس کا جانی نقصان اس کے علاوہ ہے۔

  • ایک وزیر 300 ایک وزیر صفر ہلاکتوں کا دعویٰ کر رہا ہے، ثبوت کہاں ہے؟ کانگریسی رہنما

    ایک وزیر 300 ایک وزیر صفر ہلاکتوں کا دعویٰ کر رہا ہے، ثبوت کہاں ہے؟ کانگریسی رہنما

    نئی دہلی: پاکستان میں بھارت کی جانب سے ’سرجیکل اسٹرائیک‘ کرنے کے دعوے پر بھارت میں بھی انگلیاں اٹھنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ کانگریس کے سینئر رہنما ڈگوجایا سنگھ نے مودی سرکار سے کارروائی کے ثبوت مانگ لیے۔

    تفصیلات کے مطابق انتخابات میں پھر سے اپنی فتح کے لیے خطے کو جنگ میں جھونکنے کی مذموم کوشش کرنے والے نریندر مودی کے لیے مشکلات کم نہ ہوئیں، پاکستان میں 300 دہشت گرد مارنے کا دعویٰ کرنے کے بعد اب ان سے بھارت میں بھی ثبوت مانگے جارہے ہیں۔

    اپوزیشن پارٹی کانگریس کے سینئر رہنما ڈگوجایا سنگھ کا کہنا ہے کہ مودی بتائیں اسٹرائیک پر آپ کے وزرا میں سے کون جھوٹ بول رہا ہے، عالمی میڈیا سرجیکل اسٹرائیک پر سوالات اٹھا رہا ہے جواب دیں۔

    انہوں نے کہا کہ موی کی پارٹی کا ایک وزیر 300، ایک 250 لوگوں کو مارنے کا دعویٰ کر رہا ہے، ایک اور وزیر 200 اور ایک تو صفر ہلاکتوں کا دعویٰ کر رہا ہے۔ ’مودی سرکار بتائے ان تمام وزیروں میں سے جھوٹا کون ہے۔

    وجایا سنگھ نے مودی کو سیاست کے لیے دہشت گردی کو استعمال کرنے کا مجرم بھی قرار دے دیا۔

    مزید پڑھیں: دہشت گرد اکھاڑنے گئے تھے یا درخت؟ سدھو کا مودی سے چھبتا ہوا سوال

    ایک اور کانگریسی رہنما کپل سبل کا کہنا ہے کہ مودی دہشت گردی کو سیاست کے لیے استعمال کرنے کے مرتکب ہیں، عالمی میڈیا سرجیکل اسٹرائیک پر سوال اٹھا رہی ہے کیا وہ سب بھی پاکستان حامی ہیں؟

    انہوں نے کہا کہ نیویارک ٹائمز، واشنگٹن پوسٹ، دی گارجین اور رائٹرز سمیت سب کہتے ہیں کہ آپ کے سرجیکل اسٹرائیک کے ثبوت نہیں۔

    گزشتہ روز بھارتی سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو نے بھی مودی کی کلاس لیتے ہوئے دریافت کیا کہ آپ دہشت گردوں کو اکھاڑنے گئے تھے یا درختوں کو؟

    نوجوت سنگھ سدھو کو امن کی خواہش رکھنے پر بھارتی میڈیا نے غدار قرار دیا تھا تاہم موقع ملتے ہی سدھو نے مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر فضائی حملے میں دہشت گرد نہیں مارے گئے تو پھر اس حملے کا کیا مقصد تھا؟ کیا پاکستان پر فضائی حملہ صرف الیکشن کے لیے شعبدہ بازی تھی؟

    سدھو نے مطالبہ کیا تھا کہ مودی فوج کو اپنی سیاست کے لیے استعمال کرنا بند کر دے۔

    واضح رہے کہ 27 فروری کو پاکستان نے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بھارت کے دو طیارے مار گرائے تھے اور پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کر لیا تھا۔

    اس سے ایک روز قبل بھارت نے فضائی حملے کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ اس نے پاکستان میں 300 دہشت گردوں کو مارا تاہم بعد ازاں یہ دعویٰ جھوٹا ثابت ہوا اور جنگی جنون میں مبتلا مودی کو اب تک ہر جگہ منہ کی کھانی پڑ رہی ہے۔

  • پاک فضائیہ  ہمیشہ بھارتی ایئر فورس پرغالب رہی ہے

    پاک فضائیہ ہمیشہ بھارتی ایئر فورس پرغالب رہی ہے

    بھارتی فضائیہ نے آج صبح لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی تاہم پاک فضائیہ کے شاہینوں کے حرکت میں آتے ہی اپنا پے لوڈ چھوڑ کر بھاگ اٹھے، پاک فضائیہ کو ابتدا سے ہی بھارت پر فضائی برتری حاصل ہے۔

    پلوامہ واقعے کے بعد سے بھارت جنگی جنون میں مبتلا ہے لیکن جنگی تیاریوں کا عالم یہ ہے کہ ایک ماہ سے بھی کم وقت میں بھارت کے پانچ جنگی طیارے حادثے کا شکار ہوچکے ہیں ان حادثات میں تین بھارتی پائلٹ ہلاک جبکہ عملے کے کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    پانچ میں سے بھارتی فضائیہ کے دو ’سوریا کرن طیارے‘ تو ایرو انڈیا شو 2019 کے لیے بنگلور میں ریہرسل کررہے تھے کہ آ پس میں ہوا میں ہی ٹکرا گئے اور ہوئی اڈے پر گرکرتباہ ہوگئے تھے۔

    [bs-quote quote=”پاکستانی پائلٹ ایم ایم عالم نے 1 منٹ میں بھارت کے 5 جہازمارگرائے گئے ” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    سنہ 2015 میں بھی بھارتی میڈیا کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں اعتراف کیا گیا تھا کہ بھارتی ایئرفورس ناقص مرمت اور پرانے جہاز ہونے کے سبب پاکستان اور چین کی ایئرفورسزکے ساتھ مطابقت کی استطاعت نہیں رکھتی ہے۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ دفاعی اداروں کو پاکستان ایئر فورس کے ساتھ مطابقت کے لئے بھارتی ایئر فورس کو جدید ساز وسامان سے لیس کرنا ہوگا اور پائلٹس کی ٹریننگ پر بھی توجہ دینی ہوگی۔

    بھارت ماضی میں پاکستان اور چین کے ساتھ برسرِپیکاررہ چکا ہے لیکن آج بھی بھارتی فضائیہ مگ 21 اور مگ 27جیسے کئی سال قبل ریٹائر ہوجانے والے طیاروں پرانحصار کررہی ہے۔

    بھارت کے مقابلے میں چینی فضائیہ میں لڑاکا طیاروں کی تعداد تین گنا زیادہ ہے ، جبکہ پاکستان بھی انتہائی تیزی سے جہازوں کی تعداد میں بھارت کے قریب آتا جارہا ہے۔ پاک فضائیہ کے پاس اسوقت 21سے زائد لڑاکا اسکواڈرن ہیں جن میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔ پاکستان اور بھارت نے مجموعی طور پر تین جنگیں لڑیں ہیں اور ہر مرتبہ پاکستانی ایئر فورس نے بھارتی فضائیہ کو ناکوں چنے چبوائے ہیں۔

    بھارتی فضائیہ 1970 سے 2015 تک 1،100 جہاز محض تکینیکی خرابیوں اور باقاعدہ مرمت نا ہونے کے سبب گنوا چکی ہے جو کہ ازخودایک ریکارڈ ہے۔ 2011-2012 سے اب تک بھارتی فضائیہ کے 15 ہیلی کاٹراور35 ایئرکرافٹ گرکرتباہ ہوچکے ہیں۔

    گزشتہ سال بھارت کے ائیرچیف بریندرسنگھ نے اپنی فضائیہ کی نااہلی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ فضائی مہارت میں پاکستان کا مقابلہ نہیں کرسکتے، 200 طیارے لے کر بھی پاکستان سے پیچھے رہیں گے۔بریندرسنگھ نے یہ بھی کہا تھا کہ بھارت کوخطرات لاحق ہیں، ہمارے پڑوسی ملک ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھے ہوئے نہیں ہیں۔

    ایک ماہ کے دوران پانچ بھارتی جنگی جہاز گرکر تباہ

    بھارت 200 طیارے لے کر بھی پاکستان سے پیچھے رہے گا، بھارتی ائیرچیف

    بھارت گزشتہ 33 برس سے ’تیجا‘ نامی ہلکے طیاروں کررہا ہے،یہ منصوبہ سال 1980ء میں شروع کیا تھا لیکن اب تک جو طیارے بھارتی فضائیہ کو دیے گئے وہ خرابی کے سبب بار بار گراؤنڈ کیے گئے ہیں۔

    سنہ 2018 کے جون میں بھارتی آرمی چیف نے مقبوضہ کشمیر میں ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ جتنے نوجوان مارتے ہیں، ان سے زیادہ تحریکِ آزادی میں شامل ہو جاتے ہیں۔

    سنہ 2017 کے جولائی میں بھارت کے نائب آرمی چیف سراتھ چند نے پاکستان کی بہتر دفاعی صلاحیت کا اعتراف کرتے ہوئے برملا کہا تھا کہ پاکستانی دفاعی صنعت سے بھارت کا کوئی مقابلہ نہیں۔ان کا کہنا تھا پاکستان کی دفاعی صنعت بھارت سے کہیں زیادہ بہتر ہے ۔پاکستان دنیا بھر میں اپنے دفاعی شعبے کی اشیا برآمد کر رہا ہے، بھارتی آرڈی ننس فیکڑیاں بدلتی دنیا کے معیار کے مطابق نہیں ہیں۔

    آج کے واقعے کے بعد بھارت کو ایک بار پھر 1965 کی جنگ میں پاکستان کا ایک سپورت ایم ایم عالم ضرور یاد آرہا ہوگا۔پاکستانی پائلٹ ایم ایم عالم کا شماردنیا کے صف اول کے پائلٹس میں ہوتا ہے جنہوں نے 1 منٹ سے بھی کم وقت کے قلیل عصے میں جہاز کے 5 جہازمارگرائے تھے جو کہ آج تک عالمی ریکارڈ ہے۔

    پاکستانی فضائیہ کی آپریشنل صلاحیتوں کو آپریشن ضربِ عضب میں دنیا بھر نے تسلیم کیا ہے اور اس ثمرات بھی دیکھے ہیں۔ انتہائی مہارت اور صفائی سے دشمنوں کو نشانہ بنانے کے لئے پاکستانی افواج کا سب سے موثرہتھیار’فضائیہ ‘ہے۔

  • بھارتی فضائیہ تکنیکی مسائل کے سبب پاک فضائیہ کا مقابلہ کرنے میں ناکام

    بھارتی فضائیہ تکنیکی مسائل کے سبب پاک فضائیہ کا مقابلہ کرنے میں ناکام

    حالیہ رپورٹ میں سامنے آیا ہے کہ بھارتی ایئرفورس ناقص مرمت اور پرانے جہاز ہونے کے سبب پاکستان اور چین کی ایئرفورسزکے ساتھ مطابقت کی استطاعت نہیں رکھتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق دفاعی اداروں کو پاکستان ایئر فورس کے ساتھ مطابقت کے لئے بھارتی ایئر فورس کو جدید ساز وسامان سے لیس کرنا ہوگا اور پائلٹس کی ٹریننگ پر بھی توجہ دینی ہوگی۔


    پاکستانی ٹام کروز یاسرمدثرکی شاندار ہوابازی کی ویڈیو دیکھنے کے لئے نیچے اسکرول کریں


    گزشتہ روز منگل کی صبح بھارتی ایئر فورس کا ایک جیگوار طیارہ الہٰ آباد سے 13 کلومیٹر مشرق میں کریش ہوگیا، حادثے میں جہاز کے دونوں پائلٹ بروقت جہاز سے اخراج کرکے اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوگئے۔ بھارفتی فضائیہ کی خستہ حالی کا اندازہ اس بات سے کیا جاسکتا ہے کہ ان کہ اسکواڈرنز کی تعداد کم ہوکر 35 تک آگئی جبکہ ان میں سے بھی کچھ صرف کاغذوں میں موجود ہیں۔

    رواں سال جنوری سے اب تک بھارتی فضائیہ کے چھ لڑاکا طیارے گرکرتباہ ہوچکے ہیں۔ یہ صورتحال بھارتی فضائیہ کی خستہ حالی کی نشاندہی کرتی ہے کیونکہ اس پڑوسی ممالک میں پاکستان اور چین شامل ہیں جن کی فضائیہ کا شمار دنیا کی بہترین فضائیہ میں ہوتا ہے۔

    واضح رہے کہ بھارت ماضی میں پاکستان اور چین کے ساتھ برسرِپیکاررہ چکا ہے لیکن اورآج بھی بھارتی فضائیہ مگ 21 اور مگ 27جیسے کئی سال قبل ریٹائر ہوجانے والے طیاروں پرانحصار کررہی ہے۔

    بھارت کے مقابلے میں چینی فضائیہ میں لڑاکا طیاروں کی تعداد تین گنا زیادہ ہے ، جبکہ پاکستان بھی انتہائی تیزی سے جہازوں کی تعداد میں بھارت کے قریب آتا جارہا ہے۔ پاک فضائیہ کے پاس اسوقت 21 لڑاکا اسکواڈرن ہیں جن میں جلد ہی مزید چار کا اضافہ ہونے والا ہے۔ پاکستان اور بھارت نے مجموعی طور پر تین جنگیں لڑیں ہیں اور ہر مرتبہ پاکستانی ایئر فورس نے بھارتی فضائیہ کو ناکوں چنے چبوائے ہیں۔

    بھارتی فضائیہ 1970 سے اب تک 1،100 جہاز محض تکینیکی خرابیوں اور باقاعدہ مرمت نا ہونے کے سبب گنوا چکی ہے جو کہ ازخودایک ریکارڈ ہے۔ 2011-2012 سے اب تک بھارتی فضائیہ کے 15 ہیلی کاٹراور35 ایئرکرافٹ گرکرتباہ ہوچکے ہیں۔

    پاکستانی پائلٹ ایم ایم عالم کا شماردنیا کے صف اول کے پائلٹس میں ہوتا ہے جنہوں نے 1 منٹ سے بھی کم وقت کے قلیل عصے میں جہاز کے 5 جہازمارگرائے تھے جو کہ آج تک عالمی ریکارڈ ہے۔ پاکستانی فضائیہ آپریشن ضربِ عضب میں بھی انتہائی اہم کردار ادا کررہی ہے اور انتہائی مہارت اور صفائی سے دہشت گردوں کو نشانہ بنانے کے لئے سپاہِ پاکستان کا سب سے موثرہتھیارہے۔

    حالیہ دنوں پیرس میں ہونےوالے ایئر شو میں پاک چین اشتراک سےتیار ہونے والے جنگی طیارے جے ایف 17 تھنڈر کے ہوا باز یاسر مدثر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پردنیا بھرکی توجہ اپنی جانب مبذول کرالی۔

    یاسر مدثر جے ایف 17 تھنڈر پر 6000 سے زائد کامیاب پروازیں کرچکے ہیں۔