Tag: IATA

  • ایئر لائنز کی انٹرنیشنل تنظیم کا حکومت پاکستان سے ٹکٹس پر ٹیکس اضافہ واپس لینے کا مطالبہ

    ایئر لائنز کی انٹرنیشنل تنظیم کا حکومت پاکستان سے ٹکٹس پر ٹیکس اضافہ واپس لینے کا مطالبہ

    کراچی: ایئر لائنز کی انٹرنیشنل تنظیم ایاٹا نے حکومت پاکستان سے ٹکٹس پر ٹیکس اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی ہواٸی سفر کے ٹکٹس پر ٹیکس میں اضافے کے سلسلے میں انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (ایاٹا) نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو خط لکھ کر تشویش کا اظہار کر دیا ہے۔

    ایاٹا نے حکومت سے ہواٸی سفر پر ٹیکس اضافے کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے، خط میں لکھا گیا ہے کہ پاکستان میں حالیہ بجٹ میں اچانک بین الاقوامی ہواٸی سفر کے ٹکٹس پر ٹیکس 150 فی صد تک اضافہ کیا گیا، اس عمل سے پاکستان کے لیے ہواٸی سفر اور سیاحت میں کمی ہوگی۔

    خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ ٹکٹس پر ٹیکس میں اضافے سے قبل تمام اسٹیک ہولڈرز کو چند ماہ قبل اعتماد میں لینا لازمی ہوتا ہے، فضاٸی سفر کے ٹکٹ پر عجلت میں ٹیکس بڑھانے کے فیصلے کو حکومت پاکستان فوری واپس لے۔

    خط کے مطابق ٹیکس شرح بڑھنے سے ٹریول ایجنٹس اور ایئر لاٸن کا کاروبار متاثر ہوگا، اور ٹیکس میں اچانک اضافہ عالمی سول ایوی ایشن قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

  • فضائی مسافروں اور ٹریفک میں اضافہ

    فضائی مسافروں اور ٹریفک میں اضافہ

    ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (ایاٹا) کا کہنا ہے کہ کووڈ 19 کے دوران فضائی سفر کی گھٹ جانے والی شرح میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے، اپریل 2023 میں ٹریفک اپریل 2022 کے مقابلے میں 45.8 بڑھ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (ایاٹا) نے اپریل کے دوران فضائی سفر کے اعداد و شمار جاری کردیے، اپریل میں فضائی مسافروں کے ہوائی ٹریفک میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    ایاٹا کا کہنا ہے کہ اپریل کے دوران عالمی سطح پر ہوائی پسنجرز کی ڈیمانڈ بڑھ گئی، اپریل 2023 میں ٹریفک اپریل 2022 کے مقابلے میں 45.8 بڑھ گیا۔

    ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر ہوائی ٹریفک اب پری کووڈ کی سطح کے 90.5 فیصد پر ہے۔

    اپریل 2023 میں ڈومیسٹک ٹریفک میں گزشتہ سال اپریل کے مقابلے میں 42.6 فیصد اضافہ ہوا ہے، عالمی سطح پر کرونا وبا کے ڈومیسٹک فضائی سفر اب مکمل طور پر بحال ہوگیا ہے۔

    اپریل 2023 کے دوران بین الاقوامی ہوائی ٹریفک میں اپریل 2022 کے مقابلے میں 48.0 فیصد اضافہ ہوا۔

  • پاکستان نے مختلف ایئر لائنز کے لاکھوں ڈالرز ادا نہیں کیے

    پاکستان نے مختلف ایئر لائنز کے لاکھوں ڈالرز ادا نہیں کیے

    کراچی: انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے مختلف ایئر لائنز کے 225 ملین ڈالر ادا نہیں کیے، ادائیگیاں روکنے والے ممالک میں پاکستان پانچویں نمبر پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے ایئر لائنز کی ادائیگیاں بلاک کرنے والی 27 ممالک کی کمپنیوں کی فہرست جاری کردی، پاکستان اس فہرست میں پانچویں نمبر پر شامل ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں مختلف ایئر لائنز کے 225 ملین ڈالر ادا نہیں کیے گئے، معاشی پریشانیوں کے باعث تمام 27 ممالک نے ایئر لائنز کے فنڈز روکے ہوئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق نائیجیریا نے 551 ملین ڈالر، بنگلہ دیش نے 208 ملین ڈالر، لبنان نے 144 ملین ڈالر اور الجزائر نے 140 ملین ڈالر بلاک کیے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ 6 ماہ میں مختلف ممالک نے 2 ارب ڈالر بلاک کیے جن کی ادائیگیاں نہیں ہوسکیں۔

  • کرونا وبا سے ایئر لائنز کو مزید کتنا خسارہ ہوگا؟ عالمی تنظیم نے خبردار کردیا

    کرونا وبا سے ایئر لائنز کو مزید کتنا خسارہ ہوگا؟ عالمی تنظیم نے خبردار کردیا

    دبئی: انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) نے پیش گوئی کی ہے کہ دنیا بھر کی ایئر لائنز کو سال دو ہزار اکیس اور بائیس میں بھی مزید خسارے کا سامنا رہے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق آئی اے ٹی اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دنیا بھر کی ایئر لائنز کو دو ہزار اکیس میں 51 ارب 80 کروڑ خسارے کا سامنا رہے گا جبکہ دوہزار بائیس میں مزید 11 ارب 60 کروڑ کا نقصان اٹھائیں گی۔

    آئی اے ٹی اے نے کہا کہ دوہزار بائیس میں نو ارب 20 کروڑ ڈالر کے نقصان کے ساتھ یورپ میں خطرہ موجود رہے گا جبکہ 2021 میں متوقع 20 ارب 90 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوگا۔

    اس سے قبل بھی آئی اے ٹی اے نے دوہزار بیس کے خسارے کا تخمینہ 126 ارب 40 کروڑ سے بڑھا کر 137 ارب 70 کروڑ ڈالر کر دیا تھا۔

    آئی اے ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل ولی والش نے کہا کہ اگرچہ ایئر لائنز کا شارٹ فال ’بہت زیادہ‘ ہے لیکن ہم بحران کے سب سے گہرے حصے سے گزر چکے ہیں، ایئر لائنز نے اپنے اخراجات میں کمی کی ہے اور فضائی مال برداری کی بڑھتی ہوئی طلب کا فائدہ اٹھایا ہے۔

    آئی اے ٹی اے نے پیش گوئی کی ہے کہ دوہزار بائیس میں مسافروں کی کل تعداد تین ارب 40 کروڑ ہے جو دوہزار چودہ کے برابر ہے لیکن دو ہزار انیس کی تعداد چار ارب 50 کروڑ سے کم ہے۔

    والش نے مزید کہا عالمی وبا کرونا کے باوجود لوگوں نے سفر کرنے کی خواہش ختم نہیں کی ہے جیسا کہ ہم ڈومیسٹک مارکیٹ میں دیکھ رہے ہیں لیکن انہوں نے عالمی اسفار کے لیے خود کو محدود کر رکھا ہے، حکومتوں کو اس بحران سے نکلنے کے لیے ویکسینیشن مکمل کرنا ہو گی۔

    آئی اے ٹی اے نے کہا کہ ’عالمی رابطہ بحال کرنا‘ حکومتوں کی ترجیح ہونی چاہیے، ہم اس بات سے پوری طرح متفق ہیں کہ ویکسین لگائے گئے لوگوں کو کسی بھی طرح ان کی نقل و حرکت کی آزادی محدود نہیں ہونی چاہیے۔

  • امارات ایئر لائن: 120 شہروں کے مسافر بڑی سہولت حاصل کریں گے

    امارات ایئر لائن: 120 شہروں کے مسافر بڑی سہولت حاصل کریں گے

    دبئی: امارات 6 براعظموں میں ایاٹا (IATA) ٹریول پاس نافذ کرنے والی پہلی ایئر لائن بن گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امارات چھ براعظموں میں انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (ایاٹا) ٹریول پاس لاگو کرنے والی پہلی ایئر لائن بن گئی ہے۔

    اپریل میں اپنے دبئی مرکز سے منتخب راستوں پر کامیاب ٹرائلز کے بعد امارات ایئر لائن نے آہستہ آہستہ ایاٹا ٹریول پاس ایپ کو جون میں 12 روٹس پر صارفین تک بڑھایا، اور ایئر لائن نے اب ایاٹا کے ساتھ اپنے عالمی نیٹ ورک پر اس ڈیجیٹل ٹریول پاس کو نافذ کرنے کے لیے معاہدہ کر لیا ہے۔

    یہ ڈیجیٹل ٹریول پاس فی الحال 50 شہروں سے سفر کرنے والے امارات کے صارفین کے لیے دستیاب ہے، توقع ہے کہ تمام 120 سے زائد مقامات پر اس کا افتتاح اکتوبر تک مکمل ہو جائے گا۔

    امارات ایئر لائن کے چیف آپریٹنگ آفیسر عادل الریدھا نے کہا کہ ایاٹا ٹریول پاس امارات ایئرلائن کی ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کی تازہ ترین مثال ہے، ہم اپنے صارفین کے لیے آرام دہ سفر فراہم کرتے ہیں

    ایاٹا کے سینئر نائب صدر آپریشنز نک کیرین نے کہا کہ امارات ایئر لائن کی جانب سے ٹریول پاس کے نفاذ سے سفر کے لیے درکار صحت کے بے تحاشا پیچیدہ اسناد کا مسئلہ حل ہو جائے گا، مسافروں کو ایک محفوظ خودکار عمل کے ذریعے دستاویزات کی جانچ کے لیے قطاروں میں کھڑے ہونے اور بھیڑ سے نجات ملے گی۔

    ایاٹا ڈیجیٹل ٹریول پاس کے ذریعے اب مسافر اپنے سفر سے متعلق، ویکسین لگوانے یا ٹیسٹ کرنے کے سلسلے میں بالکل درست معلومات حاصل کر سکیں گے۔

    اس کے ذریعے مسافر اپنے ڈیپارچر لوکیشنز پر کرونا وائرس ٹیسٹ کرنے والے مستند مراکز تک رسائی کر سکیں گے، اور مسافروں کو اپنے تمام سفری دستاویزات کو ڈیجیٹل طور پر سنبھالنے کی سہولت دستیاب ہوگی، جن میں منظورہ شدہ لیبارٹریز سے ٹیسٹ نتائج اور سرٹیفکیٹس براہ راست وصول کرنا شامل ہیں۔

    نیز، مسافر ایاٹا ٹریول پاس ایپ کے ذریعے 1500 سے زیادہ کووِڈ نائنٹین ٹیسٹ لیبز تک رسائی حاصل کر سکیں گے، اور یہ تعداد مزید بڑھائی جا رہی ہے۔

  • فضائی مسافروں کی سہولت کیلئے نئے ٹریول پاس کا اجراء

    فضائی مسافروں کی سہولت کیلئے نئے ٹریول پاس کا اجراء

    مونٹریال : عالمی جان لیوا وبا کورونا وائرس کے سد باب کیلئے انٹرنیشل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (ایاٹا) نے اعلان کیا ہے کہ ان کا "ڈیجیٹل ٹریول پاس” چند ہفتوں میں مشرق وسطیٰ میں دستیاب ہوگا۔

    عرب نیوز کے مطابق جمعرات کو ایسوسی ایشن کی جانب سے یہ اعلان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب یورپ اور امریکہ نے سفری پابندیوں میں نرمی کی ہے۔

    کورونا وبا کی وجہ سے ایک برس سے زائد عرصہ تک مفلوج رہنے والی ایوی ایشن انڈسٹری کی بحالی کے لیے دنیا بھر کے ممالک کوشاں ہیں کہ بین الاقوامی سیاحت کی بہتری کی خاطر ڈیجیٹل سرٹیفیکیٹس کو فروغ دیا جائے۔

    اگرچہ ہوائی سفر سے متعلق ادارے انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (ایاٹا) کے ٹریول پاس نے خلیجی ایئرلائنز میں مقبولیت حاصل کی ہے تاہم ابھی تک عالمی سطح پر ویکیسینیشن کا کوئی ایک سرٹیفیکیٹ تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔

    ایاٹا کے ڈائریکٹر جنرل ولی والش نے جمعرات کے روز ایک بریفنگ میں بتایا کہ ہمیں ایاٹا کے ٹریول پاس پر بہت مثبت فیڈ بیک ملا ہے۔ یہ آئندہ چند ہفتوں کے دوران خلیجی خطے میں متعدد ایئرلائنز میں استعمال ہو رہا ہوگا۔

    خلیج کی اہم ایئرلائنز ایمریٹس، اتحاد ایئرویز اور قطر ایئرویز ابتدائی ایئرلائنز ہوں گی جو جنوری سے ایپلیکیشن کا استعمال شروع کریں گی، اس کے بعد سنگاپور ایئرلائن سمیت دیگر ایئرلائنز بھی اسے استعمال کرنا شروع کریں گی۔

    ایاٹا پاس موبائل ایپلیکیشن ہے جو مسافروں کو اپنی ٹیسٹنگ اور ویکسینیشن کے متعلق ثبوت پیش کرنے کے لیے ڈیجیٹل پاسپورٹ کا کام دے گی۔ اس میں موجود ویکسینیشن ہسٹری ایئرلائنز کے ساتھ امیگریشن عملے سے بھی شیئر کی جا سکے گی۔

    گزشتہ ماہ یورپی یونین نے کورونا وائرس سے متعلق پاس کے متعارف کرائے جانے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے توقع ظاہر کی تھی کہ اس سے گرمیوں میں سیاحت کو فروغ ملے گا۔

  • گزشتہ برس مشرق وسطیٰ کی ایئر لائنز کو کتنے ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا؟

    گزشتہ برس مشرق وسطیٰ کی ایئر لائنز کو کتنے ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا؟

    دبئی: فضائی ٹرانسپورٹ کی بین الاقوامی تنظیم نے کہا ہے کہ 2020 میں کرونا وبا کے دوران مشرق وسطیٰ کی ایئر لائنز کو 7.1 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر نیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (ایاٹا) نے مشرق وسطیٰ کی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ کرونا وبا کے بعد ہوا بازی انڈسٹری کے ری اسٹارٹ کا پلان ترتیب دیں۔

    ایاٹا نے ڈیٹا جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ برس مشرق وسطیٰ کے ایئر لائنز کو فی مسافر 68.47 ڈالرز کا نقصان ہوا، اور 2019 کے مقابلے میں اس دوران ایئر ٹریفک 20 فی صد سے بھی کم رہی، ایاٹا کے مطابق جنوری 2020 کے دوران ایئر ٹریفک جنوری 2019 کے مقابلے میں 82.3 فی صد کم رہی۔

    ایاٹا کا کہنا ہے کہ کرونا کی وبا نے ایوی ایشن انڈسٹری کو جس بحران سے دوچار کیا، اس نے 17 لاکھ ملازمتوں اور 105 بلین ڈالرز مجموعی قومی پیداوار کو خطرے میں ڈالا۔

    تنظیم کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے ایئر لائنز نے 2020 کے دوران 4.8 ارب ڈالر حکومتی امداد کی مد میں حاصل کی، اس کے باوجود کئی ایئر لائنز دیوالیہ ہونے کے خطرے سے دوچار رہیں۔

    ایاٹا کے ریجنل نائب صدر کامل الاعوادی کا کہنا تھا کہ حکومتی امداد نے ہوائی صنعت کو بڑی ناکامیوں سے بچایا لیکن حکومتوں کو مزید خرچ کرنے کے لیے تیار ہونا چاہیے۔

  • دنیا بھر میں کورونا ویکسین کی ترسیل کیلئے 8 ہزار جمبو طیاروں کی ضرورت

    دنیا بھر میں کورونا ویکسین کی ترسیل کیلئے 8 ہزار جمبو طیاروں کی ضرورت

    مونٹریال : کورونا وائرس کی ویکسین کو دنیا بھر میں پہنچانے کے لیے بوئنگ 747 جیسا حجم رکھنے والے 8ہزار جہاز درکار ہوں گے۔

    یہ بات انٹرنیشنل ائیر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) نے اپنے ایک بیان میں کہی، کورونا وائرس کی ویکسین کو دنیا بھر میں پہنچانا اب تک کی تاریخ کا سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔

    یاد رہے کہ ابھی تک دنیا میں کسی بھی ملک کو اس مہلک وائرس کی ویکسین کی تیاری میں پوری طرح سے کامیابی حاصل نہیں ہو سکی ہے تاہم آئی اے ٹی اے نے ابھی سے مختلف آئیرلائنز، آئیرپورٹس اور صحت پر کام کرنے والی عالمی تنظیمیں اور دوا ساز کمپنیوں سے ویکسین کو دنیا بھر میں پہنچانے کے لیے بات چیت کا آغاز کر دیا ہے۔

    ڈسٹری بیوشن کے اس اندازے میں فرض کیا گیا ہے کہ دنیا میں اگر ہر شخص کے لیے صرف ایک ویکسین پہنچائی جائے تو اس کے لیے اتنی بڑی تعداد میں طیاروں کی ضرورت ہو گی۔

    آئی اے ٹی اے کے چیف ایگزیکٹیو الیگزینڈر ڈی جولیاک کا کہنا ہے کہ "کورونا وائرس کی ویکسین کو ہر جگہ پہنچانا عالمی فضائی گارگو انڈسٹری کے لیےاس صدی کا سب سے بڑا مشن ہو گا ۔۔۔لیکن یہ محتاط منصوبہ بندی کے بغیر ممکن نہیں ہے جس کا بہتر وقت ابھی ہے۔”

    یاد رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں تقریباً 140 ویکسینز اس وقت تیاری کے مراحل میں ہیں جب کہ دو درجن کے قریب ویکسینز ایسی ہیں جو اس وقت انسانوں پر جانچ کے مرحلے سے گزر رہی ہیں۔

  • ہوا بازی کی بین الاقوامی آڈٹ ٹیم پی آئی اے کا مکمل آڈٹ کرے گی

    ہوا بازی کی بین الاقوامی آڈٹ ٹیم پی آئی اے کا مکمل آڈٹ کرے گی

    کراچی: ہوا بازی کی بین الاقوامی آڈٹ ٹیم قومی ایئر لائن کا مکمل آڈٹ کرے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ہوا بازی کی بین الاقوامی آڈٹ ٹیم اگلے مہینے پاکستان کا دورہ کرے گی، ایاٹا آپریشنل سیفٹی آڈٹ IOSA ٹیم پی آئی اے کا مکمل آڈٹ کرے گی۔

    آڈٹ کا مقصد پی آئی اے کے سیفٹی میعار اور طیاروں کی جانچ پڑتال ہے، ایئر لائنز کا ہر دو سال بعد اس سلسلے میں دوبارہ جائزہ لیا جاتا ہے۔

    انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) کے تحت تجارتی ہوا بازی کی حفاظت کی کارکردگی کے نتائج جاری کیے جاتے ہیں، ان نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہوائی حادثات کی روک تھام میں آئی او ایس اے (ایاٹا آپریشنل سیفٹی آڈٹ) کی کتنی اہمیت ہے اور اس کی پاس داری کتنی ضروری ہے۔

    IOSA سرٹیفیکیشن آڈٹ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تشخیصی نظام ہے جو ایک ایئر لائن کے آپریشنل مینجمنٹ اور کنٹرول سسٹم کا اندازہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

    دوسری طرف یورپ اور برطانیہ کے لیے پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی کے سلسلے میں انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ پی آئی اے 65 سال پرانے روٹ سے دست بردار نہیں ہوگی، قومی ایئر لائن نے پابندی کے دوران متبادل ذرائع سے آپریشن جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    چارٹرآپریشن کی خواہش مند کمپنیوں کے لیے پی آئی اے نے ٹینڈر بھی جاری کر دیا، یورپ اور برطانیہ کے لیے چارٹرڈ آپریشن کی پیشکشیں طلب کی گئیں، اشتہار میں کہا گیا ہے کہ چارٹر طیاروں کی خدمات 3 سے 6 ماہ کے لیے حاصل کی جائیں گی۔

  • عالمی ہوائی ٹریفک کب تک معمول پر آ سکے گا؟ انٹرنیشنل ادارے کا انکشاف

    عالمی ہوائی ٹریفک کب تک معمول پر آ سکے گا؟ انٹرنیشنل ادارے کا انکشاف

    کینیڈا: انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (IATA) نے انکشاف کیا ہے کہ عالمی ہوائی ٹریفک کی بحالی توقع سے کم رہی ہے، کرونا بحران کے باعث عالمی ہوائی سفر کی بحالی میں توقع کے برعکس زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق بین الاقوامی ادارے ایاٹا نے کہا ہے کہ عالمی ہوائی ٹریفک 2024 سے قبل کرونا وائرس کی وبا سے پہلی والی سطح پر نہیں آ پائے گا، خیال رہے کہ اس سے قبل ایاٹا کی جانب سے اس سلسلے میں 2023 کی پیش گوئی کی تھی۔

    ایاٹا نے کہا ہے کہ 2019 کے مقابلے میں رواں سال مسافروں کی تعداد میں 55 فی صد کی کمی متوقع ہے، تنظیم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اگرچہ 2021 میں مسافروں کی تعداد 62 فی صد تک بڑھ جائے گی تاہم پھر بھی یہ 2019 کے مقابلے میں تقریباً ایک تہائی کم ہوگی۔

    انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے یہ ‘مایوس کن’ پیش گوئی اس تناظر میں کی ہے کہ امریکا اور ترقی پذیر ممالک میں کرونا وائرس کی روک تھام کی رفتار بہت سست ہے۔

    یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ اگرچہ امریکا سے باہر ترقی یافتہ ممالک نے کرونا وائرس کی وبا پر قابو پالیا ہے لیکن اس کی دوبارہ آمد اور پھیلاؤ کا خطرہ موجود ہے، دوسرا امر یہ ہے کہ اہم ابھرتی معیشتوں کا امریکا کے ساتھ مل کر جو عالمی ایئر ٹریول مارکیٹ ہے وہ 40 فی صد ہے، دیگر عوامل میں یہ بھی شامل ہے کہ کرونا وائرس لاحق ہونے کے خطرے کے پیش نظر کاپوریٹ ٹریول کم ہو چکا ہے، صارفین کا اعتماد بھی کم زور ہو چکا ہے کہ اگر کرونا سے متاثر ہوئے تو نوکریاں جا سکتی ہیں۔

    خیال رہے کہ جون میں انٹرنیشنل ٹریفک 96.8 فی صد تک سکڑ گیا تھا، ایاٹا کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف کام یاب ویکسین کی تیاری ہی عالمی ایئر ٹریفک کی جلد بحالی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔