Tag: IB

  • ڈی جی انٹیلی جنس بیورو ڈاکٹر سلیمان کا تبادلہ کردیا گیا

    ڈی جی انٹیلی جنس بیورو ڈاکٹر سلیمان کا تبادلہ کردیا گیا

    اسلام آباد: ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو ڈاکٹر سلیمان کا تبادلہ کردیا گیا جس کے بعد نیکٹا کے سربراہ کو نیا ڈی جی لگانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی سوال ایجنسی میں اہم تبادلہ سامنے آیا، ڈی جی انٹیلی جنس بیورو ڈاکٹر سلیمان کے تبادلے کے بعد نیکٹا کے سربراہ احسان غنی کو نیا ڈی جی آئی بی لگانے کا امکان ہے۔

    علاوہ ازیں چیئرمین ایف بی آر طارق پاشا کو تبدیل کر کے سیکریٹری شماریات لگادیا گیا اور رخسانہ یاسمین کو چیئرپرسن ایف بی آر لگا دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ نگراں وزیر اعظم نے حالیہ اجلاس میں ڈی جی آئی بی کی تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے، الیکشن کمیشن اور نگران وزیراعظم نے ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو سمیت اہم وفاقی سیکریٹریز کے تبادلوں کی منظوری بھی دی۔


    ڈاکٹر محمد سلیمان سول انٹیلی جنس ایجنسی کے نئے سربراہ مقرر


    ڈاکٹر محمد سلیمان خان کو رواں سال 8 مئی کو پاکستان کی سول انٹیلی جنس ایجنسی آئی بی کا نیا ڈی جی مقرر کیا گیا تھا، انھیں حال ہی میں گریڈ 22 میں ترقی بھی دی گئی تھی۔

    ڈاکٹر سلیمان خان پولیس سروس میں گریڈ اکیس کے آفیسر تھے جنھیں گزشتہ ماہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے گریڈ بائیس میں ترقی دے دی تھی۔

    واضح رہے کہ سول ایجنسیوں کا کردار انتخابات کے وقت نہایت اہم ہوجاتا ہے کیوں کہ انھیں کاؤنٹر ٹیررازم سے لے کر دیگر ایجنسیوں کے ساتھ معاملات سنبھالنے جیسے کثیر جہتی چیلنجز سے متعلق سویلین حکومت کی مدد کرنی ہوتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ارشد شریف اور اے آر وائی نیوز پر درج مقدمے واپس لیے جائیں: ریاض پیرزادہ

    ارشد شریف اور اے آر وائی نیوز پر درج مقدمے واپس لیے جائیں: ریاض پیرزادہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی تعاون ریاض پیر زادہ کا کہنا ہے کہ اے آر وائی نیوز کے صحافی ارشد شریف نے انٹیلی جنس بیورو کی رپورٹ سے متعلق خبر دی، ان کی خبر کی کوئی تردید ہی نہیں کی گئی، ارشد شریف اور اے آر وائی نیوز پر درج مقدمے واپس لیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے کہا کہ اے آر وائی نیوز کے صحافی ارشد شریف نے آئی بی کی رپورٹ سے متعلق اہم نشاندہی کی جس پر ان کا شکر گزار ہوں۔

    یاد رہے کہ 26 ستمبر کو اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں انکشاف کیا گیا تھا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے 37 اراکین پارلیمنٹ کے خلاف آئی بی سے چھان بین کروائی تھی اور مذکورہ اراکین اسمبلی پر کالعدم تنظیموں سے رابطوں کا الزام عائد کیا تھا۔

    آئی بی نے 10 جولائی2017 کو اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کے حکم پرایک رپورٹ مرتب کی جس میں37 اراکین اسمبلی کے نام شامل کرتے ہوئے کہا گیا کہ ان کے کالعدم دہشت گرد تنظیموں سے نہ صرف رابطے ہیں بلکہ اراکین اسمبلی ان سے لین دین اور ناجائز سرگرمیوں میں بھی ملوث ہیں۔

    بعد ازاں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ آئی بی اور حکومت کو بدنام کرنے کے لیے یہ بات پھیلائی گئی۔ آئی بی کے خط میں جن ارکان اسمبلی کا نام آیا، وہ شکایت داخل کردیں، تحقیقات کر رہے ہیں، آئی بی کو ہدایت دی ہے کہ اس جعلی دستاویز کے خلاف ایف آئی آر درج کرے کہ اس کے نام پر ایسی دستاویز کیسے نکلی؟

    مذکورہ معاملے کے بارے میں پیمرا میں بھی رپورٹ درج کروائی گئی تاہم اس کے ساتھ ہی ارشد شریف کو آئی بی کی جانب سے دھمکیاں موصول ہونے لگیں جبکہ ارشد شریف اور اے آر وائی نیوز کے خلاف مقدمہ بھی درج کردیا گیا۔

    وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے خط کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میرا شکوہ وزیر اعظم ہاؤس سے ہے کیونکہ خط وہاں سے نکالا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ارشد شریف اور اے آر وائی نیوز پر درج مقدمے واپس لیے جائیں۔ میڈیا ہاؤس کو ڈرایا یا دھمکایا نہیں جا سکتا۔ انٹیلی جنس بیورو نے اے آر وائی پر اپنے جرم کو چھپانے کے لیے ایف آئی آر کٹوائی۔


    شہباز شریف کو پارٹی سنبھالنی چاہیئے

    ریاض پیر زادہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف پر کیسز ہیں شہباز شریف کو پارٹی سنبھالنی چاہیئے تھی۔ دو بار حکومت کر کے بھی ملک کو درست نہیں کر سکے۔

    انہوں نے اراکین اسمبلی کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ انہیں بھی اپنے ووٹ کا درست استعمال کرنا چاہیئے۔ وقت آگیا ہے کہ اراکین اسمبلی کو ضمیر کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا، ’یہ نہیں کوئی بھی بل پیش کیا جائے اور فوری منظوری دے دیں، صحیح کو صحیح اور غلط کو غلط کہنے کا وقت آگیا ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ انصاف فوج نہیں دے سکتی، پارلیمنٹ نے دینا تھا۔ پارلیمنٹ اپنا کام درست طور پر نہیں کر سکی۔ آج عوام میں اضطراب کی وجہ پارلیمنٹ کا کام نہ کرنا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسکاٹ لینڈ یارڈ کو عمران فاروق قتل کے مرکزی ملزم تک رسائی مل گئی

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کو عمران فاروق قتل کے مرکزی ملزم تک رسائی مل گئی

    اسلام آباد: وزارت داخلہ نے اسکاٹ لینڈیارڈ پولیس کو عمران فاروق قتل کیس کے مرکزی ملزم محسن علی سے تفتیش کی اجازت دے دی۔

    اسکاٹ لینڈیارڈ پولیس کے وفد نے جوائنٹ اسویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ انعام علی سے ملاقات کی، ملاقات میں عمران فاروق قتل کیس کے مرکزی ملزم محسن علی تک رسائی پر بات چیت ہوئی، جے آئی ٹی کے سربراہ انعام علی نے اعلیٰ حکام سے مشورے کے بعد اسکاٹ لینڈ یارڈ کے وفد کو محسن علی سے تفتیش کی اجازت دے دی ۔

     اسکاٹ لینڈیارڈ پولیس محسن علی سے پوچھ گچھ کرے گی، اسکاٹ لینڈ یارڈ کے وفد میں ڈیوڈجوناتھن ٹین، اسٹیورٹ مائیکل اورڈینئیل ہوٹن شامل ہیں۔

    اس سے پہلے اسکاٹ لینڈیارڈ پولیس کے وفد نے اپنے پچھلے دورے میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے دو ملزمان معظم علی اور خالدشمیم سے تفتیش کی تھی، اس وقت اسکاٹ لینڈ یارڈ کی ٹیم کو محسن علی تک رسائی نہیں دی گئی تھی۔

  • عمران فاروق کیس: ملزم محسن تک رسائی کی برطانوی درخواست

    عمران فاروق کیس: ملزم محسن تک رسائی کی برطانوی درخواست

    اسلام آباد: برطانیہ نے عمران فاروق قتل کیس کے ملزم محسن تک رسائی مانگ لی،جبکہ چوہدری نثار کہتے ہیں کہ برطانوی حکومت کا خط مل گیا، رسائی دینے کافیصلہ نہیں کیا۔

    عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار ملزم محسن علی سے تفتیش کےلئے برطانوی حکومت کی درخواست پاکستان کو مل گئی میڈیا سے گفتگو میں وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت نے ملزم محسن علی سے تفتیش کے لیے رسائی دینے کی درخواست کی ہے۔

    وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت نے ملزم محسن علی سے تفتیش کر نے کے لیے حکومت پاکستان کو درخواست کی ہے جو موصول ہو گئی ہے تاہم فوری طور پر حکومت نے سکاٹ لینڈ یارڈ کوملزم تک رسائی دینے کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔

    عمران فاروق قتل کے مقدمے میں گرفتار ملزمان محسن علی اور خالد شمیم کو مقدمے کی تحققیات کے لیے ایف آئی اے کی تحویل میں ہیں۔

  • عمران فاروق کیس: حکومت نے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی

    عمران فاروق کیس: حکومت نے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی

    اسلام آباد : ایم کیوا یم کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقات کے لئے حکومت نے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

    تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد زون شون انعام غنی کریں گے۔ وزارت داخلہ کی طرف سے کمیٹی کے قیام کانوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ۔

    کمیٹی میں آئی ایس آئی، آئی بی اور پولیس کے نمائندے شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی نے اسکاٹ لینڈ یارڈ کی ٹیم سے بھی ملاقات کی۔

    ملاقات میں عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار تینوں ملزمان کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ مشتر کہ تحقیقاتی کمیٹی تینوں ملزمان کے بیان ریکارڈ کرے گی۔

  • لاہور : چھ بچوں کی اموات، ضلعی انتظامیہ ذمہ دار قرار

    لاہور : چھ بچوں کی اموات، ضلعی انتظامیہ ذمہ دار قرار

    لاہور : انٹیلی جنس بیورو نےلاہور میں آگ لگنے سے چھ بچوں کی اموات میں ضلعی انتظامیہ کو ذمہ دار قراردیدیا۔ لاہورکےعلاقےکوٹ خواجہ سعید میں آتشزدگی سے چھ بچوں کی مو ت کا ذمہ دا ر ضلعی انتظامیہ تھی۔

    انٹیلی جنس حکام نے بھی اے آروائی نیوز اورعینی شاہدین کےبیانات تصدیق کردی۔ انٹیلی جنس بیورو نے متاثرہ گھر کا دورہ کیا اور آگ لگنے سے معصوم بچوں کی اموات کے محرکات کا جائزہ لیا۔

    آئی بی حکام کے مطابق آگ پر بروقت قابو نہیں پایا گیا جس سے معصوم بچے جان سے چلے گئے۔ حادثے میں ضلعی انتظامیہ کی غفلت اور نا اہلی کھل کر سامنے آگئی۔

    اے آر وائی نیوز نے گزشتہ روز فائر بریگیڈ کی نااہلی کا پردہ چاک کیا تھا۔ واضح رہے کہ لاہور کے علاقے شاد باغ میں گذشتہ روز شارٹ سرکٹ کے باعث لگنے والی آگ سے ایک ہی خاندان کے چھ بچے جاں بحق ہوگئے تھے جن میں تین لڑکے اور تین لڑکیاں شامل تھیں۔