Tag: Ice cream

  • آئس کریم کھانا مضر صحت ہے یا مفید؟ ماہرین کا اہم انکشاف

    آئس کریم کھانا مضر صحت ہے یا مفید؟ ماہرین کا اہم انکشاف

    عام طور پر والدین بچوں کو آئس کریم کھانے سے منع کرتے ہیں کیونکہ ان کو اس بات کا ڈر ہوتا ہے کہ کہیں بچوں کے گلے خراب یا نزلہ زکام کھانسی نہ ہوجائے، لیکن اب فکر کرنے کی ضرورت نہیں۔

    اس حوالے سے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اب آپ بے فکر ہوکر آئس کریم کھا سکتے ہیں، کیونکہ یہ اتنی نقصان دہ نہیں جتنی کہ توقع کی جاتی ہے۔

    کیا آپ جانتے ہیں کہ آئس کریم ہماری صحت پر کیسے اثر انداز ہوتی ہے؟ اس کے مختلف فائدے اور نقصانات ہیں جن پر ہم یہاں تفصیل سے بات کریں گے۔

    غذائی ماہرین کے مطابق آئس کریم کے چند پوشیدہ فوائد بھی ہیں جن سے بیشتر افراد لاعلم ہیں، آئس کریم، کیلشیم، میگنیشیم، بی 12 وٹامنز اور پروٹین جو کہ خون میں شکر کے استحکام کے لیے ضروری ہے، کو بڑھاتی ہے۔

    ہڈیوں کو مضبوط کرتی ہے

    چونکہ آئس کریم دودھ سے بنتی ہے اس لیے اس میں کیلشیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو آپ کی ہڈیوں کو صحت مند اور مضبوط بناتی ہے۔ اگر آپ کے بچے دودھ پینا پسند نہیں کرتے تو آپ انہیں آئس کریم دے سکتے ہیں تاکہ ان کی کیلشیم کی ضروریات پوری ہوں۔ تاہم آئس کریم کا استعمال اعتدال میں کرنا چاہیے۔

    وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہے

    آپ آئس کریم کھاتے ہیں تو آپ کے جسم کو وٹامن ڈی، وٹامن اے، کیلشیم، فاسفورس اور رائبو فلاوین حاصل ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف ذائقے اس میں اضافی غذائیت کا اضافہ کرتے ہیں۔

    مثال کے طور پر، ڈارک چاکلیٹ آئس کریم اینٹی آکسیڈنٹس اور فلیوونائڈز سے بھری ہوئی ہے، جو آپ کے خراب کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے اور آپ کے دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔

    کینسر کا خطرہ کم کرتی ہے

    آئس کریم دودھ سے بنائی جاتی ہے اور دودھ توانائی کا ایک اہم اور بھرپور ذریعہ ہے جو کینسر سے لڑنے کے لیے قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے۔ آئس کریم میں موجود کیلشیم کی مقدار بڑی آنت کے کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں بھی فائدہ مند ہے۔

    قوت مدافعت کو بڑھانے میں مدد کرتی ہے

    نہیں، یہ کوئی عجیب بات نہیں ہے کیونکہ آئس کریم درحقیقت آپ کی صحت کے لیے ایسا کر سکتی ہے۔ آئس کریم ایک قسم کا خمیر شدہ کھانا ہے اور کہا جاتا ہے کہ خمیر شدہ کھانا ہماری سانس اور معدے کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ اگر آپ کا نظام تنفس بہتر ہے اور آنتوں کی صحت بہتر ہے تو یہ بالآخر آپ کی قوت مدافعت کو بہتر بنائے گا۔

    موڈ بہتر کرتی ہے

    آئس کریم کھانا حقیقت میں آپ کو خوش کرسکتا ہے، اس کی ایک سائنسی وضاحت ہے، جب آپ آئس کریم کھاتے ہیں تو آپ کا جسم ایک ہارمون پیدا کرتا ہے جسے سیروٹونن کہتے ہیں۔ سیروٹونن آپ کو خوشی محسوس کرواتا ہے۔

    آئس کریم کے نقصانات

    موٹاپے کا سبب بن سکتی ہے

    تمام ڈیری مصنوعات کی طرح، آئس کریم میں فیٹ زیادہ ہوتی ہے۔ لہٰذا اگر اسے باقاعدگی سے کھایا جائے تو یہ موٹاپے کا باعث بن سکتی ہے۔

    ہضم کرنا مشکل ہے

    جسم آئس کریم کو آہستہ آہستہ ہضم کرتا ہے کیونکہ اس میں فیٹ زیادہ ہے یہ پیٹ کے مسائل جیسے گیس اور بدہضمی کا سبب بھی سکتی ہے کیونکہ اس میں لییکٹوز کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے۔

    ذیابیطس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے

    آئس کریم باقاعدگی سے کھانے سے آپ کا وزن زیادہ ہو سکتا ہے اور اس سے ٹائپ 2 ذیابیطس جیسے حالات کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

    دانتوں کے لیے نقصان دہ ہے

    آئس کریم چینی سے بھرپور ہوتی ہے جو دانتوں کو نقصان پہنچاتی ہے اور کیڑا لگنے، دانتوں کی خرابی اور مسوڑھوں سے متعلق مسائل کا باعث بنتی ہے۔

  • آئسکریم سے کٹی ہوئی انسانی انگلی برآمد، ویڈیو وائرل

    آئسکریم سے کٹی ہوئی انسانی انگلی برآمد، ویڈیو وائرل

    ممبئی: بھارت کے شہر ممبئی میں ایک چونکا دینے والا رونما ہوا، جب ایک خاتون ڈاکٹر کو آئس کریم کھانے کے دوران کٹی ہوئی انسانی انگلی نظر آئی تو اس کے ہوش اڑ گئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق خاتون نے اس کی تصویر شیئر کی اور پولیس میں شکایت درج کرائی۔ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ اس نے آئس کریم آن لائن آرڈر کرکے منگوائی تھی۔

    ملاڈ پولیس نے آئس کریم کمپنی کے خلاف دفعہ 272، 272 اور 336 کے تحت کیس رجسٹرڈ کرلیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ آئس کریم کون میں انسانی انگلی موجود تھی، جبکہ آئس کریم سے ملنے والے انسانی انگلی کو ٹیسٹ کے لئے بھجوا دیا ہے۔

    خاتون ڈاکٹر نے پولیس کو دیئے گئے بیان میں بتایا کہ اس نے آدھی سے زیادہ آئس کریم کھا لی تھی مگر جیسے ہی اسے احساس ہوا کہ کچھ گڑبڑ ہے تو اس نے کٹی ہوئی انسانی اعضا کا مشاہدہ کیا۔

    دولہے کی باراتیوں کی موجودگی میں دلہن پر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل

    جس کے بعد خاتون ملاڈ تھانے پہنچ گئی۔ ملاڈ پولیس نے یمو آئس کریم کمپنی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے جبکہ مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

  • گرمیوں میں آئس کریم کھانی چاہیے یا نہیں؟ ماہرین نے خبر دار کردیا

    گرمیوں میں آئس کریم کھانی چاہیے یا نہیں؟ ماہرین نے خبر دار کردیا

    بچے ہوں یا بڑے آئس کریم کھانا سب کو ہی پسند ہوتا ہے، عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ موسم گرما میں آئس کریم جسم کو ٹھنڈک پہنچاتی ہے لیکن ایسا ہر گز نہیں۔

    اگر یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ گرمیوں کی بجائے سردیوں میں آئس کریم کھانا زیادہ فائدہ مند ہے کیونکہ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ آئس کریم جسم میں حرارت پیدا کرتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق آئس کریم کھانے میں ٹھنڈی ضرور ہوتی ہے لیکن اس کی تاثیر گرم ہوتی ہے اس لیے موسم گرما کی نسبت سردیوں میں آئس کریم کھانا زیاہ مفید ہے۔

    آج کے مضمون میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ ایسا کیوں ہے؟ ماہرین صحت کے مطابق آئس کریم میں چینی، چکنائی اور دودھ ہوتا ہے اور جب یہ سب آپ کے جسم میں جاتا ہے تو جسم میں گرمی پیدا کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ آئس کریم کھانے کے بعد پیاس بہت لگتی ہے۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ سردیوں کی نسبت گرمیوں میں آئس کریم کھانا زیادہ فائدہ مند ہے، گرم موسم میں آئس کریم کھانے کے بہت سے فائدے ہیں، سردیوں کے موسم میں لوگوں کو اکثر گلے کی خراش، نزلہ اور کھانسی جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    لہٰذا گرمیوں میں پیدا ہونے والے طبی مسائل کے حل کیلئے آئس کریم کھانے کے بجائے ان اشیاء کو بطور دوا استعمال کریں۔

    یاد رکھیں کہ گرمیوں کے موسم میں آپ آئس کریم کے بجائے صحت بخش مشروبات جیسے لیموں پانی، چھاچھ، لسی، ستو اور پھلوں کے جوس وغیرہ پی سکتے ہیں، یہ چیزیں آپ کے جسم کو ٹھنڈا بھی کرتی ہیں اور آپ کو گرمی سے نجات دیتی ہیں۔

  • 19 لاکھ روپے کی اس آئس کریم میں کیا خاص بات ہے؟

    19 لاکھ روپے کی اس آئس کریم میں کیا خاص بات ہے؟

    دنیا بھر میں کھانے پینے کی اشیا میں مختلف قیمتی اور نایاب اجزا شامل کر کے اسے نہایت بھاری قیمت پر فروخت کیا جاتا ہے، اور ایسے دیوانوں کی بھی کمی نہیں جو اسے کھانے کے لیے ہزاروں لاکھوں ڈالرز خرچ کرنے کو تیار ہوں۔

    مہنگی آئس کریم بنانے کی دوڑ میں جاپانی آئس کریم برانڈ کیلاٹو گنیز ورلڈ ریکارڈز کا ٹائٹل حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔

    اس منفرد آئس کریم کی تیاری میں کچھ نایاب اجزا کا استعمال کیا گیا ہے، آئس کریم میں منفرد ذائقہ بنانے کے لیے وائٹ ٹرائفل، پارمیگیانو ریگیانو، اور سانپ لیز کا استعمال کیا گیا ہے۔

    بتایا جا رہا ہے کہ اس ترکیب کو مکمل کرنے میں تقریباً 2 سال کا عرصہ لگ گیا ہے۔

    بیکویا نامی اس ذائقے کے فی اسکوپ کی قیمت 6 ہزار 696 ڈالر ہے جو پاکستانی روپے میں تقریباً 19 لاکھ 23 ہزار سے زائد بنتی ہے، گنیز ورلڈ ریکارڈ نے اسے دنیا کی سب سے مہنگی آئس کریم کا خطاب دیا ہے۔

    گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل نے اس آئس کریم کی ایک ویڈیو پوسٹ کی، جس کے عنوان کے ساتھ ’سب سے مہنگی آئس کریم‘ کا ٹائٹل بھی لکھا، اور ساتھ ساتھ یہ بھی بتایا گیا کہ اس آئس کریم میں کھانے کے قابل سونے کی پتی، سفید ٹرفل اور قدرتی پنیر شامل ہیں۔

    30 سیکنڈ کی مختصر ویڈیو میں ایک شخص کو آئس کریم باکس کھولتے ہوئے دکھایا گیا ہے، سنہری جار کے اندر، آئس کریم پڑی ہے۔ پھر، وہ شخص آئس کریم پر کیریمل کی ایک تہہ پھیلاتا ہے۔

    اس کے بعد وہ شخص آئس کریم کھانے کے لیے ڈبے سے ایک خاص چمچ نکالتا ہے، چاندی کا چمچ آئس کریم میں خوبصورتی کا ایک لمس شامل کرتا ہے، جو اسے ان لوگوں کے لیے ایک خاص دعوت بناتا ہے جو ایک نایاب اور دلفریب تجربے کی تلاش میں ہیں۔

  • کیا آپ جھینگر والی آئس کریم کھانا چاہیں گے؟

    کیا آپ جھینگر والی آئس کریم کھانا چاہیں گے؟

    دنیا بھر میں مختلف حشرات اور جانوروں کو کھایا جاتا ہے تاہم ہر شخص اس ذائقے کو محسوس نہیں کرسکتا، جرمنی میں بھی ایک منفرد ذائقہ رکھنے والی ایسی آئس کریم متعارف کروائی گئی ہے جس میں جھینگر شامل کیا گیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق جرمنی میں ایک سٹور نے اپنے مینو میں جھینگر کے ذائقے والی آئس کریم متعارف کروائی ہے۔

    یہ جھینگر کے ذائقے والی آئس کریم جنوبی جرمنی کے شہر روٹنبرگ ایم نیکر کے تھامس میکولینو کے اسٹور پر دستیاب ہے، میکو لینو روایتی آئس کریم کے بجائے غیر معمولی ذائقے والی آئس کریم کے لیے جانے جاتے ہیں۔

    ماضی میں انہوں نے لیور ساسیج اور گارگنزلا پنیر (نیلا پنیر) کے ذائقے والی اور گولڈ پلیٹڈ آئس کریم متعارف کروائی تھی۔ آئس کریم کے ہر سکوپ کی قیمت 4 یورو ہے۔

    تھامس میکولینو کا کہنا ہے کہ وہ غیر روایتی ہیں اور ہر چیز کو چکھنا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے بہت سی چیزیں کھائی ہیں جن میں کچھ عجیب و غریب ہیں، جھینگر ایسی چیز تھی جس کو میں ٹیسٹ کرنا چاہتا تھا اور اس کو آئس کریم کی شکل میں بھی متعارف کروانا چاہا۔

    یورپی یونین کے قواعد و ضوابط کے تحت جھینگر کو منجمد، خشک اور پاؤڈر کی شکل میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    اس سے قبل یورپی یونین ٹڈیوں اور آٹے میں موجود لاروے کو کھانے کی منظوری دے چکا ہے۔

    میکولینو کی آئس کریم جھینگر کے پاؤڈر، کریم، ونیلا اور شہد سے مل کر بنتی ہے اور اس پر ٹاپنگ کے لیے خشک جھینگر بھی استعمال ہوتے ہیں۔

    تھامس میکولینو کا کہنا ہے کہ اس کا زبردست ذائقہ ہے لیکن کچھ لوگوں نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے کہ کیڑے مکوڑوں والی آئس کریم تیار کی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے کسٹمرز بھی ہیں جو روزانہ آتے ہیں اور اس کا ایک سکوپ خریدتے ہیں۔ ان کے ایک کسٹمر کا کہنا ہے کہ یہ لذیذ آئس کریم ہے اور اس کو کھایا جا سکتا ہے۔

  • نمکین نوڈلز کے ساتھ میٹھی آئس کریم، ویڈیو وائرل

    نمکین نوڈلز کے ساتھ میٹھی آئس کریم، ویڈیو وائرل

    ایسے کھانے جو میٹھے اور نمکین اجزاء ساتھ ملا کر بنائے جاتے ہیں اتنے مزیدار کیوں ہیں؟ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ یہ ذائقے کا نیا انداز اور دیکھنے میں حیرت انگیز بھی۔

    انٹرنیٹ پر کھانے کے عجیب و غریب رجحانات کی بڑھتی ہوئی فہرست میں تازہ ترین اضافے میں جاپان کی ایک وائرل ویڈیو میں آئس کریم کے ساتھ غیرمعمولی طور پر نمکین ڈش کو دیکھ کر صارفین خوشگوار حیرت میں مبتلا ہوگئے۔

    آپ ان لوگوں کو فراموش نہیں کرسکتے جو آپ کی خوشی اور راحت کا سامان پیدا کرتے ہیں، اوساکا کے ایک فرینکن نامی فوڈ جوائنٹ میں میٹھی آئس کریم کے ساتھ میگی نوڈلز کی عجیب و غریب ڈش دیکھی گئی۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ میگی نوڈلز کی کی مصالحہ دار ڈش میں آئس کریم بھی ڈالی جارہی ہے جو پگھل کر اس کے شوربے میں مکس ہوجاتی ہے۔

    ویڈیو میں ڈش بنانے والے نے وضاحت کی ہے کہ ڈش میں ونیلا اور چاکلیٹ کے مشترکہ ذائقہ والی کون آئس کریم شامل کی گئی ہے۔

    انسٹا گرام پر اس نمکین اور میٹھی ڈش کی ویڈیو کو اب تک ساڑھے تین ملین سے زائد صارفین نے دیکھا اور اس پر دلچسپ تبصرے بھی کررہے ہیں۔

  • گاہکوں کو تنگ کرنے والے آئسکریم والے کو لینے کے دینے پڑ گئے

    گاہکوں کو تنگ کرنے والے آئسکریم والے کو لینے کے دینے پڑ گئے

    ترکی کے آئسکریم والے دنیا بھر میں مشہور ہیں جو اپنی دلچسپ حرکتوں سے دیکھنے والوں کو تو ہنسنے پر مجبور کردیتے ہیں مگر آئسکریم کے خواہش مندوں کو الجھن میں مبتلا کردیتے ہیں۔

    تاہم بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ انہی آئسکریم والوں کو لینے کے دینے پڑجاتے ہیں۔

    حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایسی ہی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں ایک شخص آئسکریم والے کی چھیڑ چھاڑ شروع ہونے سے پہلے ہی آئسکریم لے کر بھاگ جاتا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مذکورہ شخص آئسکریم لینے کے لیے کھڑا ہے اور جیسے ہی دکاندار ایک بڑا سا اسکوپ نکال کر اس شخص کو تنگ کرنے کی کوشش کرتا ہے وہ شخص پوری آئسکریم لے کر دور بھاگ جاتا ہے اور قریب موجود افراد ہنسنے لگتے ہیں۔

    2 منٹ کی اس ویڈیو کو 8 لاکھ سے زائد افراد نے دیکھا اور پسند کیا، اور ہزاروں لوگوں نے اس پر مختلف تبصرے کیے۔

  • سپر اسٹور میں خاتون کی عجیب و غریب حرکت، ویڈیو وائرل

    سپر اسٹور میں خاتون کی عجیب و غریب حرکت، ویڈیو وائرل

     سپر اسٹور میں ایک خاتون کی نامناسب اور کراہیت آمیز حرکت نے سوشل میڈیا صارفین کو غم و غصے میں مبتلا کردیا، لوگوں کا کہنا ہے کہ خاتون کو اس کی سزا دی جانی چاہیئے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی یہ ویڈیو صارفین کو غصے اور بے چینی میں مبتلا کرنے کا سبب بن رہی ہے، ویڈیو میں یہ واضح نہیں کہ واقعہ کس ملک یا شہر کا ہے۔

    ویڈیو میں ایک خاتون موجود ہیں جو ایک سپر مارکیٹ میں خریداری کرنے آئی ہیں۔ خریداری کرتے ہوئے انہیں فریج میں آئسکریم نظر آتی ہے تو اسے کھول کر ایک پیکٹ نکال لیتی ہیں۔

    اگلے ہی لمحے وہ پیکٹ کھول کر اسے زبان سے چکھتی ہیں اور اس کے بعد اس کی پیکنگ بند کر کے واپس فریج میں رکھ دیتی ہیں۔

    ان کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوجانے کے بعد صارفین نے سخت غم و غصے کا اظہار کیا، ایک صارف کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی وبا کے زمانے میں یہ ایسا خطرہ ہے جس کا کسی کو علم نہیں۔

    ایک صارف نے کہا کہ اب سپر اسٹور کی اشیا ان کے لیے ناقابل بھروسہ ہوگئیں۔

    صارفین کا کہنا تھا کہ ان خاتون کو تلاش کر کے انہیں سخت سزا دی جائے کیونکہ انہوں نے بہت سے لوگوں کی جان خطرے میں ڈال دی۔

  • سعودی خاتون کی آئسکریم فروخت کرنے پر حوصلہ افزائی

    سعودی خاتون کی آئسکریم فروخت کرنے پر حوصلہ افزائی

    ریاض: سعودی عرب کے شہر مدینہ منورہ میں جبل احد کے مقام پر سعودی خاتون فوڈ ٹرک پر آئسکریم فروخت کر رہی ہیں، ان کے اس کاروبار کے لیے گورنر مدینہ اور نائب گورنر نے تعاون کیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب مدینہ منورہ میں جبل احد کے مقام پر جہاں لاکھوں افراد زیارت کے لیے آتے ہیں، ایک سعودی خاتون فوڈ ٹرک پر آئسکریم فروخت کر رہی ہیں۔

    سعودی خاتون امیرہ کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں اس میں کوئی قباحت نہیں، ہم جس دور میں زندگی گزار رہے ہیں یہ خواتین کو اپنے قدموں پر کھڑے کرنے والا دور ہے، ہماری قیادت خواتین کو زندگی کے مختلف شعبوں میں قسمت آزمائی کے موقع فراہم کر رہی ہے۔

    امیرہ نے بتایا کہ وہ 4 ماہ سے فوڈ ٹرک پر آئسکریم فروخت کر رہی ہیں اور لوگ ان کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس وبا کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں کمی کے بعد انہوں نے آئس کریم فروخت کرنے کا سلسلہ شروع کیا۔

    امیرہ کا کہنا تھا کہ وہ صفائی کا اہتمام اور وائرس سے بچاؤ کی پابندی کرتی ہیں اور گاہکوں سے بھی اس کی پابندی کرواتی ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ لوگ اس کو پسند کر رہے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ گورنر مدینہ اور نائب گورنر نے فوڈ ٹرک سے آئس کریم کا کاروبار شروع کرنے میں تعاون کیا جس پر وہ ان شکر گزار ہیں۔

  • ناشتے میں آئسکریم کھانے کے فوائد، کیا سچ ہے اور کیا جھوٹ؟

    ناشتے میں آئسکریم کھانے کے فوائد، کیا سچ ہے اور کیا جھوٹ؟

    ناشتہ جسم اور دماغ کو چاق و چوبند رکھنے کے لیے بے حد ضروری ہے۔ ساری رات سونے کے بعد صبح اٹھ کر ہمارے سست دماغ اور جسمانی اعضا کو ایک بھرپور غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ایسے میں ناشتے کا انتخاب ایسا کیا جانا چاہیئے جو جسم اور دماغ کو توانائی فراہم کرسکتا ہو۔ غیر صحت مند اشیا جیسے مرچ مصالحے دار غذائیں، میٹھی اشیا اور جنک فوڈ فوائد پہنچانے کے بجائے الٹا نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

    اس سے قبل کئی تحقیقوں میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ناشتے میں چاکلیٹ کھانا دماغی استعداد اور کارکردگی میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے، اب ایسی ہی کچھ تحقیق آئسکریم کے بارے میں بھی سامنے آئی ہے۔

    ایک جاپانی ویب سائٹ میں شائع ہونے والے مضمون میں، ایک تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ناشتے میں آئسکریم کھانا آپ کو سارا دن چاک و چوبند اور دماغ کو فعال اور تازہ دم رکھ سکتا ہے۔

    تحقیق میں ناشتے میں آئسکریم کھانے اور نہ کھانے والے افراد کا تقابلی جائزہ لیا گیا اور کہا گیا کہ جن افراد نے نیند سے اٹھتے ہی آئسکریم کھائی وہ دن بھر میں دماغی الجھن کا کم شکار ہوئے جبکہ انہوں نے مختلف چیزوں پر فوری ردعمل دیا۔

    یہ تحقیق انگریزی میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی، لیکن پھر اچانک ہی یہ بات سامنے آئی کہ مذکورہ جاپانی ویب سائٹ نے ایک آئسکریم برانڈ کی تشہیر کے لیے اس تحقیق کو استعمال کیا۔

    مذکورہ ویب سائٹ نے اصل تحقیق کا لنک بھی نہیں دیا جس کے باعث اس تحقیق کی جانچ کرنا مزید مشکل ہوگیا اور یوں یہ تحقیق متنازعہ بن گئی۔

    آئیں ہم جائزہ لیتے ہیں کہ یہ تحقیق کس حد تک درست ثابت ہوسکتی ہے۔

    آئسکریم میں عمومی طور پر شامل کیے جانے والے اجزا میں انڈے کی زردی، شوگر، دودھ، کریم اور پھل شامل ہیں۔ اگر آئسکریم میں صرف یہی اجزا شامل ہوں تب تو یہ واقعی فائدہ مند ہے۔

    لیکن ہم جانتے ہیں کہ مختلف برانڈز اپنی آئسکریم میں صرف یہی اشیا استعمال نہیں کرتے۔ وہ آئسکریم میں بے تحاشہ چینی، مصنوعی مٹھاس اور مصنوعی رنگ شامل کرتے ہیں۔ یہ تمام اشیا انسانی صحت کے لیے نہایت مضر ہیں۔

    ماہرین متفق ہیں کہ ان اشیا کا صرف ایک بار بھی استعمال صحت پر منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے تو ان کا روزانہ استعمال کس قدر نقصان دہ ہوگا۔ بے تحاشہ چینی اور مصنوعی رنگ موٹاپے، ذیابیطس، سر درد حتیٰ کہ امراض قلب اور فالج تک کا سبب بن سکتے ہیں۔

    لہٰذا ایک بات تو طے ہے کہ بازار میں ملنے والی عام آئسکریم کسی بھی طور صحت کے لیے مفید نہیں۔ ہاں البتہ اگر آپ گھر میں صحت بخش اشیا سے آئسکریم تیار کرنا چاہیں تو یہ آئسکریم یقیناً آپ کے لیے فائدہ مند ہوگی۔