Tag: ICJ

  • امریکی پابندیوں کے خلاف ایران عالمی عدالت پہنچ گیا

    امریکی پابندیوں کے خلاف ایران عالمی عدالت پہنچ گیا

    تہران: امریکا کی جانب سے ایران پر اقتصادی پابندیوں کے ردعمل میں ایرانی حکام نے عالمی عدالت سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے ایران جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد دوبارہ اقتصادی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں جس کے ردعمل میں ایران نے عالمی عدالت کا رخ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران نے امریکی پابندیوں کے خلاف باقاعدہ ایک شکایتی درخواست عالمی عدالت میں جمع کرائی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عدالت امریکی پابندیوں کے خاتمے کے لیے اقدامات کرے۔

    ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے امریکا ایران پر غیر قانونی پابندیاں عائد کررہا ہے، جو عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے، شکایتی درخواست کا مقصد امریکا کا احتساب کرنا ہے۔


    امریکا ایران میں مظاہرین کی حمایت کرتا ہے، ٹرمپ


    ان کا مزید کہنا تھا امریکا کی جانب سے غیر قانونی پابندیوں کے باوجود ایران عالمی قوانین کی پاسداری کر رہا ہے، عالمی عدالت امریکی فیصلے پر قانونی کارروائی کرے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایرانی جوہری معاہدے کی علیحدگی کے بعد سے ایران میں احتجاج، ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آرہی ہے اور امریکا مظاہرین کی حمایت کرتا ہے۔

    صدر ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ جوہری معاہدے سے علیحدگی کے بعد سے ایران کے ہر شہر میں ہنگامہ آرائی ہورہی ہے اور مہنگائی میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، ایرانی نظام نہیں چاہتا کہ لوگوں کو اس بات کا معلوم ہو کہ ہم سو فیصد ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کلبھوشن کیس، پاکستان نے عالمی عدالت میں جواب جمع کرادیا

    کلبھوشن کیس، پاکستان نے عالمی عدالت میں جواب جمع کرادیا

    ہاگ: پاکستان نے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے جاسوس اور دہشت گرد کلبھوشن یادوو سے متعلق عالمی عدالتِ انصاف میں جواب کرادیا۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے دفتر خارجہ کی ڈائریکٹر برائے انڈیا ڈاکٹر فریحہ نے 400 صفحات پر مشتمل جواب عالمی عدالتِ انصاف میں کرادیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی جے میں جمع کرائے گئے جواب میں بھارتی اعتراضات اور کلبھوشن کے حوالے سے واضح مؤقف اختیار کیاگیا ہے، پاکستان کی جانب سے جواب الجواب میں یہ پہلا جواب ہوگا، جس میں بھارتی سوالات اور اعتراضات پر تفصیل سے جواب دیا گیا۔

    واضح رہے کہ اس سے پہلے کلبھوشن کیس میں پاکستان نے جواب دسمبر 2017 میں جمع کرایا تھا۔

    مزید پڑھیں: کلبھوشن کو کسی صورت بھارت کے حوالے نہیں کیا جائے گا، دفتر خارجہ

    خیال رہے کہ چند ماہ قبل دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہا تھا کہ پاکستان عالمی عدالتِ انصاف میں کلبھوشن کیس سے متعلق جواب جولائی میں جمع کرائے گا، کلبھوشن کو کسی صورت بھارت کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔

    کلبھوشن کی گرفتاری

    گزشتہ سال 3 مارچ2016 کو حساس اداروں نے بلوچستان سے بھارتی جاسوس اور نیوی کے حاضرسروس افسر کلبھوشن یادیو کوگرفتار کیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں برس 10 اپریل کو پاکستان کی جاسوسی اور کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو کو فوجی عدالت سے سزائے موت سنادی گئی تھی۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے حاضر سروس افسرکلبھوشن یادیو کو یہ سزا پاکستان میں جاسوسی اور تخریب کاری کی کارروائیوں پرسنائی گئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: کلبھوشن یادیو بھارتی جاسوس ہے، بھارتی میڈیا کا اعتراف

    واضح رہے کہ بھارتی میڈیا بھی کلبھوشن یادوو کے جاسوس ہونے کی تصدیق کرچکا ہے، گزشتہ برس ذرائع ابلاغ نے رپورٹ جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ’بھارتی جاسوس اپنی احمقانہ حرکتوں کی وجہ سے گرفتار ہوا‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کلبھوشن کیس : پاکستان نےعالمی عدالت میں جواب جمع کرادیا

    کلبھوشن کیس : پاکستان نےعالمی عدالت میں جواب جمع کرادیا

    دی ہیگ: پاکستان نے عالمی عدالت برائے انصاف میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے جاسوس کلبھوشن یادیو کے کیس میں اپنا جواب جمع کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹرفیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان نے عالمی عدالت برائے انصاف میں جواب جمع کرادیا۔

    دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹرفیصل کے مطابق دفترخارجہ کی ڈائریکٹر بھارت ڈاکٹرفریحہ بگٹی نے جواب آئی سی جے کے سامنے جمع کرایا۔

    پاکستان نے عالمی عدالت میں بھارتی موقف کو مسترد کرتے ہوئے اپنے جواب میں کہا کہ کلبھوشن یادیوکا تعلق بھارتی خفیہ ایجنسی را سے ہے جس کا وہ خود اقرار کرچکا ہے۔

    پاکستان نے اپنے جواب میں کہا کہ کلبھوشن عام قیدی نہیں اور اس پر ویانا کنونشن کا اطلاق نہیں ہوتا جبکہ بھارتی جاسوس کوئٹہ، کراچی سمیت پاکستان کے دیگرشہروں میں دہشت گردی کو فروغ دیتا رہا ہے۔

    عالمی عدالت میں پاکستان نے اپنے جواب میں کہا کہ کلبھوشن کے پاکستان میں دہشت گردوں سے تعلقات کے واضح ثبوت موجود ہیں۔

    پاکستان نے جواب میں مزید کہا کہ پاکستانی ریاست کو حق پہنچتا ہے کہ اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کرے۔

    آئی سی جے میں جمع کرائے گئے جواب میں عالمی عدالت کے پچھلے مقدمات کے فیصلوں کا حوالہ بھی دیا جن میں امریکہ ودیگر ممالک کے کیسز کے حوالہ جات شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال 3 مارچ2016 کو حساس اداروں نے بلوچستان سے بھارتی جاسوس اور نیوی کے حاضرسروس افسر کلبھوشن یادیو کوگرفتار کیا تھا۔


    بھارتی جاسوس کلبھوشن یاد یو کو سزائے موت سنا دی گئی، آئی ایس پی آر


    یاد رہے کہ رواں برس 10 اپریل کو پاکستان کی جاسوسی اور کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو کوسزائے موت سنادی گئی تھی۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے حاضر سروس افسرکلبھوشن یادیو کو یہ سزا پاکستان میں جاسوسی اور تخریب کاری کی کارروائیوں پرسنائی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کلبھوشن کا معاملہ، بھارت عالمی عدالت میں آج جواب جمع کرائے گا

    کلبھوشن کا معاملہ، بھارت عالمی عدالت میں آج جواب جمع کرائے گا

    نئی دہلی : بھارت کلبھوشن کے معاملےپرعالمی عدالت انصاف میں آج جواب جمع کرائے گا جبکہ جواب سے پہلے ہی بھارتی میڈیا نے حسب معمول پاکستان کے خلاف واویلا شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن کے معاملے پر عالمی عدالت انصاف میں بھارت آج جواب جمع کرائے گا، جس پر بھارتی میڈیا نے ایک بار پھرروایتی پاکستان دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے واویلا شروع کردیا ہے، بھارتی میڈیا اعتراف جرم کے باوجودکلبھوشن کومعصوم ثابت کرنے پرتلاہواہے۔

    خیال رہے کہ کلبھوشن کا معاملہ عالمی عدالت انصاف میں زیرسماعت ہے، پاکستان بھارت کے جواب الجواب کے سلسلے میں اپنا موقف تیرہ دسمبرکو عالمی عدالت میں پیش کرے گا۔


    مزید پڑھیں :  دہشتگرد کلبھوشن یادیو کے معاملے پر بھارت کو دعویٰ دائر کرنے کیلئے 13 ستمبر تک کی مہلت


    یاد رہے کہ دہشتگرد کلبھوشن یادیو کے معاملے پر عالمی عدالت انصاف نے چھ ماہ کا وقت دینے کی بھارتی اپیل رد کرتے ہوئے دعویٰ دائر کرنے کیلئے رواں سال تیرہ ستمبر تک مہلت دی تھی۔

    کلبھوشن کیس کی سماعت آئی سی جے میں اب جنوری 2018 میں ہونے کا امکان ہے۔

    خیال رہے کہ مئی میں کلبھوشن کی سزا کے خلاف عالمی عدالت سے رجوع کیا تھا، جس کے بعد عالمی عدالتِ انصاف نے کلبھوشن کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دے‘ اور امید ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو سزا نہیں دی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : کلبھوشن کیس، پاکستان قونصلر رسائی دے‘ مکمل فیصلے تک پھانسی نہ دے


    واضح رہے کہ بھارتی بحریہ کے حاضر سروس افسراوررا کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو نے بلوچستان اور کراچی میں دہشگردانہ کارروائیوں کا اعتراف کیا تھا ، جس کے بعد کلبھوشن جادیو کو فوجی عدالت کی جانب سے 10 اپریل کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کلبھوشن یادیو کیس ، عالمی عدالت انصاف نے 6 ماہ کا وقت دینے کی بھارتی اپیل رد کردی

    کلبھوشن یادیو کیس ، عالمی عدالت انصاف نے 6 ماہ کا وقت دینے کی بھارتی اپیل رد کردی

    ہیگ : دہشتگرد کلبھوشن یادیو کے معاملے پر عالمی عدالت انصاف نے چھ ماہ کا وقت دینے کی بھارتی اپیل رد کردی، عویٰ دائر کرنے کیلئے رواں سال تیرہ ستمبر تک مہلت دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس میں عالمی عدالت انصاف نے بھارت کی کلبھوشن کے حوالے سے دعوی داخل کرنے کے لیے چھ ماہ کا وقت دینے کی درخواست مسترد کردی، دعویٰ دائر کرنے کیلیے بھارت کو ٹائم لائن دیدی گئی ہے۔

    عالمی عدالت انصاف نے بھارت کو دعویٰ دائر کرنے کیلئے رواں سال تیرہ ستمبر تک مہلت دی ہے اور اس پر جوابی دعویٰ دائر کرنے کیلیے پاکستان کو تیرہ دسمبر تک مہلت دی گئی ہے ۔

    رجسٹرار عالمی عدالت انصاف نے حکومت پاکستان کو باضابطہ طور پر آگاہ بھی کردیا ہے۔

    اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کے مطابق بھارت نے کلبھوشن کے حوالے سے دعوی داخل کرنے کے لیے دسمبر تک کا وقت مانگا تھا، بھارت کا موقف تھا کہ یہ زندگی اور موت کا معاملہ ہے اس لیے تمام امور کی انجام دہی کے لیے چھ ماہ کا وقت دیا جائے۔

    کلبھوشن کیس کی سماعت آئی سی جے میں اب جنوری 2018 میں ہونے کا امکان ہے۔

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں عالمی عدالت انصاف کے سربراہ سے پاکستان اور بھارت کے وفد کی ملاقات ہوئی تھی، جس میں ٹائم لائن پر مشاورت کی گئی اور جوابی دلائل جمع کروانے کے لیے ٹائم لائن طے کی گئی۔

    پاکستان کی جانب سے کلبھوشن کیس کی سماعت کے لیے آئی سی جے جانے والے اٹارنی جنرل نے عالمی عدالتِ انصاف کے سربراہ پر واضح کیا کہ کلبھوشن کیس کی سماعت آئی سی جے کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔

    اٹارنی جنرل آفس نے کہا کہ عالمی عدالت نے ابھی طریقہ کار سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں دیا اور نہ ہی عدالتی میرٹ پر کوئی فیصلہ کیا گیا، آئی سی جے کے سربراہ نے کلبھوشن کیس کی سماعت دوبارہ کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔

    یاد رہے کہ عالمی عدالتِ انصاف نے کلبھوشن کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دے‘ اور امید ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو سزا نہیں دی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : کلبھوشن کیس، پاکستان قونصلر رسائی دے‘ مکمل فیصلے تک پھانسی نہ دے


    پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس میں عالمی عدالت انصاف کا دائرہ اختیار اور کیس کے میرٹ کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    جس کے بعد حکومت نے کلبھوشن یادیو کیس میں تیاری نامکمل ہونے کا اعتراف کیا تھا، مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کیس کی تیاری ٹھیک سے نہیں کی گئی،کیس کی تیاری کے لیے زیادہ وقت نہیں ملا تھا۔


    مزید پڑھیں : کلبھوشن کیس کی تیاری نامکمل تھی، وقت نہ ملا، حکومت کا اعتراف


    خیال رہے کلبھوشن کیس کے معاملے پر بھارت نے عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ ’’پاکستان کی جانب سے کلبھوشن کو قونصلر رسائی دی جائے اور حتمی فیصلہ ہونے تک پھانسی کی سزا مؤخر کی جائے۔

    واضح رہے کہ کلبھوشن جادیو کو 10 اپریل کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

     

  • کلبھوشن یادیو کیس، پاکستان آج عالمی عدالت میں ایڈہاک جج کی تعیناتی کیلئے3 نام پیش کرے گا

    کلبھوشن یادیو کیس، پاکستان آج عالمی عدالت میں ایڈہاک جج کی تعیناتی کیلئے3 نام پیش کرے گا

    ہیگ : پاکستان نے عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کا کیس منطقی انجام تک پہنچانے کی تیاریاں مکمل کر لیں،ایڈہاک جج کی تعیناتی کیلئے تین نام پیش کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت ہیگ میں کلبھوشن جادیو کیس کی سماعت اٹارنی جنرل کی سربراہی میں پانچ رکنی وفد ہیگ پہنچ گیا، وفد میں اٹارنی جنرل اشتر اوصاف، ڈاکٹر فیصل، بیرسٹر خاور قریشی اور دو وکلاء شامل ہیں۔

    عالمی عدلت انصاف میں پاکستانی وقت 3بجے ہیگ میں میٹنگ ہو گی، جس میں پاکستان عالمی عدالت انصاف میں پاکستانی ایڈہاک جج کے لیے 3 نام پیش کرے گا، جن میں سابق چیف جسٹس ناصر الملک، سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی اور سابق اٹارنی مخدوم علی شامل ہیں۔

    پاکستان کی جانب سے ایڈہاک جج کیلئے عالمی عدالت انصاف میں نشست خالی تھی، قانونی ٹیم عالمی عدالت انصاف کے صدر سے ملاقات کرے گی ، جس میں کلبھوشن کیس پر ہونے والی سماعت کے طریقہ کار پر بات چیت ہوگی۔


    مزید پڑھیں : کلبھوشن کیس، پاکستان قونصلر رسائی دے‘ مکمل فیصلے تک پھانسی نہ دے


    یاد رہے کہ عالمی عدالتِ انصاف نے کلبھوشن کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دے‘ اور امید ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو سزا نہیں دی جائے گی۔

    پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس میں عالمی عدالت انصاف کا دائرہ اختیار اور کیس کے میرٹ کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : کلبھوشن کیس کی تیاری نامکمل تھی، وقت نہ ملا، حکومت کا اعتراف


    جس کے بعد حکومت نے کلبھوشن یادیو کیس میں تیاری نامکمل ہونے کا اعتراف کیا تھا، مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کیس کی تیاری ٹھیک سے نہیں کی گئی،کیس کی تیاری کے لیے زیادہ وقت نہیں ملا تھا۔

    خیال رہے کلبھوشن کیس کے معاملے پر بھارت نے عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ ’’پاکستان کی جانب سے کلبھوشن کو قونصلر رسائی دی جائے اور حتمی فیصلہ ہونے تک پھانسی کی سزا مؤخر کی جائے۔

    واضح رہے کہ کلبھوشن جادیو کو 10 اپریل کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کلبھوشن کیس: پاکستان کا عالمی عدالت کے دائرہ اختیار کو چیلنج کرنے کا فیصلہ

    کلبھوشن کیس: پاکستان کا عالمی عدالت کے دائرہ اختیار کو چیلنج کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس میں عالمی عدالت انصاف کا دائرہ اختیار اور کیس کے میرٹ کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کے کیس کو پاکستان کی جانب سے چیلنج کیا جائے گا، جس کے لیے خاور قریشی کے ہمراہ معاون وکیل بھی تعینات کیے جانے کا امکان ہے۔

    عالمی عدالت انصاف کے دائرہ اختیار کو چیلنج کرنے کی درخواست پر پاکستان کی جانب سے نمائندگی کے لیے خاور قریشی کو منتخب کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خاور قریشی کی بھاری بھرقم فیس سے متعلق غلط پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔

    پڑھیں: کلبھوشن کیس کا فیصلہ:ایک بھی جج مسلم ملک سے نہیں

    کلبھوشن کیس کی سماعت سے متعلق پاکستان کے پاس تجاویز زیر غور ہیں، جن پر سوچ بچار کے بعد فیصلہ کیا جائے گا تاہم پاکستان نے جلد یا 6 ہفتے میں کیس کی سماعت کے لیے کوئی درخواست عدالتِ انصاف میں جمع نہیں کروائی۔

    مزید پڑھیں: کلبھوشن کیس: تحریک انصاف کے وزیر اعظم سے 7 سوالات

     یاد رہے کلبھوشن کیس کے معاملے پر بھارت نے عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ ’’پاکستان کی جانب سے کلبھوشن کو قونصلر رسائی دی جائے اور حتمی فیصلہ ہونے تک پھانسی کی سزا مؤخر کی جائے‘‘۔
  • عالمی عدالت انصاف کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ آج سنائے گی

    عالمی عدالت انصاف کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ آج سنائے گی

    ہیگ: عالمی عدالت انصاف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق دائر کردہ بھارتی درخواست کا فیصلہ آج سنانے کا اعلان کیا ہے‘ فیصلہ پاکستانی وقت کے مطابق تین بجے سنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی پاکستان میں سزائے موت رکوانے کے لیے بھارت نے نیدر لینڈ کے شہر ہیگ میں قائم عالمی عداالت انصاف میں درخواست دائر کی تھی۔


    عالمی عدالت کلبھوشن کا کیس نہیں سن سکتی، بھارتی درخواست مسترد کی جائے، پاکستان، فیصلہ محفوظ


     بھارت  نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ کلبھوشن یادیو ہمارا شہری ہے جسے پاکستان نے اغوا کیا اور اس پر دہشت گردی کے الزامات عائد کرکے، یک طرفہ ٹرائل کے بعد بغیر قونصلر رسائی کے اسے سزائے موت دینا چاہتا ہے، عالمی عدالت اپنا اختیار استعمال کرتے ہوئے پھانسی کی سزا پر عمل درآمد رکوائے۔

    جواب میں عالمی عدالت نے پاکستانی حکام کو طلب کیا، درخواست کی سماعت ہوئی جہاں  بھارتی اور پاکستانی وکلا نے اپنے اپنے دلائل پیش کیے، پاکستانی وکلا نے کہا کہ مذکورہ کیس عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے دائرہ اختیار میں ہی نہیں آتا، عدالت درخواست مسترد کرے۔

    دونوں وکلا کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا اوراب عدالت نے اعلامیہ جاری کیا ہے کہ یہ فیصلہ آج بروزجمعرات کوسنایا جائے گا۔

    اعلامیے کے مطابق عالمی عدالت انصاف کے جج رونی ابراہم اس کیس کا فیصلہ سنائیں گے، پاکستانی وقت کےمطابق یہ فیصلہ سہ پہر 3 بجے سنایا جائےگا۔

    خیال رہے کہ بھارتی شہری کلبھوشن یادیو کو پاکستان میں دہشت گردی پرگرفتارکیا گیا تھا، کلبھوشن نے پاکستان میں دہشت گردی کا اعتراف بھی کیا تھا، فوجی عدالت کی جانب سے کلبھوشن کو سزائےموت سنائی گئی ہے۔