Tag: iftakhar chaudhry

  • وزیراعظم جے آئی ٹی میں اجمل پہاڑی کی طرح کھڑے ہوں گے، افتخارچوہدری

    وزیراعظم جے آئی ٹی میں اجمل پہاڑی کی طرح کھڑے ہوں گے، افتخارچوہدری

    سکھر : سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری نے کہا وزیراعظم جے آئی ٹی میں اجمل پہاڑی کی طرح کھڑے ہوں گے، دوججز نے کہہ دیا نوازشریف صادق اور امین نہیں رہے۔

    سکھر میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے کہا جےآئی ٹی کے بعد نوازشریف اجمل پہاڑی کی طرح کھڑے ہونگے، ہر جگہ سےآواز بلند ہورہی ہے، نواز شریف استعفیٰ دو، 2 ججز نے واضح کہا نواز شریف صاد ق اور امین نہیں۔

    افتخار چوہدری نے کہا کہ لوٹنے اور بچوں کے لئے دولت بنانے والے رہنما رہزن ہوتے ہیں، عہد کرنا چاہئے کرپشن اور ملک لوٹنے والوں کو ووٹ نہیں دیں گے۔

    سابق چیف جسٹس کا 12 مئی کے حوالے سے کہنا تھا کہ 12 مئی کے واقعہ کا مقدمہ مختلف اوقات میں زیرِ سماعت رہا، 12مئی کے شہدا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، وسیم اختر نے اعترافی بیان میں بتایا کس کا ہاتھ تھا۔

    ۔بانی ایم کیوایم پر تنقید کرتے ہوئے افتخار چوہدری نے کہا کہ آج بانی ایم کیوایم کا ملک میں نام و نشان تک نہیں، وہ لندن میں منہ چھپائے بیٹھا ہے اور ساتھیوں نے گروپ بنالیے۔

    یاد رہے کہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ پاناما فیصلے کے بعد وزیراعظم صادق اور امین نہیں رہے، مقدمے میں نواز شریف ہار گئے وہ مستعفی ہوجائیں۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف صادق اور امین نہیں رہے، مستعفی ہوجائیں، افتخار چوہدری


    افتخار محمد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بطور ممبر اوروزیراعظم اپنا تشخص برقرار نہیں رکھ سکتے، پانامہ فیصلے میں پانچ میں سے دو ججز نے پٹیشن کی استدعا تسلیم کرلی، سپریم کورٹ کے تین ججز نے وزیر اعظم کو کلین چٹ نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ ججز نے قطری خطوں کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا، انصاف ہونا چاہیےاور انصاف ہوتا نظر بھی آنا چاہیے، کیا وزیر اعظم کے ہوتے ہوئے جے آئی ٹی آزادانہ فیصلہ کرسکتی ہے؟

    سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جو شخص صادق و امین کی تعریف پرپورانہیں اترتا وہ آزادانہ تحقیقات کیسے کرنے دے گا۔ وزیر اعظم جے آئی ٹی کی آزادانہ تحقیقات میں سب سے بڑ ی رکاوٹ ہیں، اصغرخان کیس کا حشر آپ سب کے سامنے ہے۔

     

  • عمران خان کے جلسے عدلیہ پردباؤ نہیں، افتخارچوہدری

    عمران خان کے جلسے عدلیہ پردباؤ نہیں، افتخارچوہدری

    سکھر: سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف پاناما فیصلے کے بعد بےنقاب ہوگئے، انہیں مستعفی ہوجانا چاہیئے، عمران خان کےجلسے عدلیہ پردباؤ نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، افتخارچوہدری کا کہنا تھا کہ خود کو رہبرکہنے والے راہزن بن چکے ہیں، ایسی کرپشن کی دنیا میں کہیں مثال نہیں ملتی۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف پاناما کیس کے فیصلے کے بعد بے نقاب ہوگئے، وزیراعظم نوازشریف کواستعفیٰ دے دیناچاہئیے۔

    وزیراعظم کوسوچناچاہیے کہ جےآئی ٹی سنگین ملزمان کیلئےبنا کرتی ہیں، حکومت نے میرٹ کی دھجیاں اڑائی ہیں۔ افتخارچوہدری نے کہا کہ عوام اپنے ووٹ کے ذریعےحقیقی رہبرکو سامنے لائیں، عمران خان کےجلسے عدلیہ پردباؤ نہیں۔

  • نواز شریف صادق اور امین نہیں رہے، مستعفی ہوجائیں، افتخار چوہدری

    نواز شریف صادق اور امین نہیں رہے، مستعفی ہوجائیں، افتخار چوہدری

    اسلام آباد : سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ پاناما فیصلے کے بعد وزیراعظم صادق اور امین نہیں رہے، مقدمے میں نواز شریف ہار گئے وہ مستعفی ہوجائیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بطور ممبر اوروزیراعظم اپنا تشخص برقرار نہیں رکھ سکتے، پانامہ فیصلے میں پانچ میں سے دو ججز نے پٹیشن کی استدعا تسلیم کرلی۔

    سپریم کورٹ کے تین ججز نے وزیر اعظم کو کلین چٹ نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ ججز نے قطری خطوں کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا، انصاف ہونا چاہیےاور انصاف ہوتا نظر بھی آنا چاہیے، کیا وزیر اعظم کے ہوتے ہوئے جے آئی ٹی آزادانہ فیصلہ کرسکتی ہے؟

    افتخار چوہدری نے کہا کہ جو شخص صادق و امین کی تعریف پرپورانہیں اترتا وہ آزادانہ تحقیقات کیسے کرنے دے گا۔ وزیر اعظم جے آئی ٹی کی آزادانہ تحقیقات میں سب سے بڑ ی رکاوٹ ہیں، اصغرخان کیس کا حشر آپ سب کے سامنے ہے۔

    وزیر اعظم پاکستان اپنے اثر ورسوخ کی بنیاد پر جے آئی ٹی کی تحقیقات پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔ شفاف تحقیقات کیلئے وزیراعظم نوازشریف اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکمران ملک قرضوں پرچلا رہے ہیں اور ان کا اپنا کاروبار دنیا بھر میں پھیلایا ہوا ہے، نام نہاد نعر ے لگائےجارہے ہیں، کہ ملک ترقی کر رہا ہے۔

  • حکومت ایم کیو ایم اوراسکے قائد کیخلاف فوری ایکشن لے، افتخار چوہدری

    حکومت ایم کیو ایم اوراسکے قائد کیخلاف فوری ایکشن لے، افتخار چوہدری

    لاہور : سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پر پابندی تو دور کی بات، پاکستان مردہ باد کی بات کرنے والے کو پاکستان میں زندہ رہنے کا بھی حق نہیں ہے۔

    پنجاب یونیورسٹی میں موومنٹ آف ایسوسی ایٹڈ پاکستانی فارماسسٹ کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افتخار چوہدری نے کہا کہ حیران ہوں کہ وفاقی حکومت نے پاکستان مخالف بیان پر الطاف حسین اور ایم کیو ایم کے خلاف ابھی تک ایکشن کیوں نہیں لیا۔

    افتخارچوہدری نے کہا کہ کراچی میں امن وامان کا مسئلہ ہے۔ اس کے ذریعے پانامہ لیکس کو دبانے کی سازش نہیں کی جارہی۔ جبکہ ملک میں گڈ گورننس اور ٹرانسپرینسی کہیں نظر نہیں آرہی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنے مستقبل کے بارے میں خود ہی بتا سکتے ہیں۔ اس موقع پر سابق چیف جسٹس نے ینگ فارماسسٹس سے حلف لیا اور ملکی ترقی کیلئے فارماسسٹس کو اپنا کردار ادا کرنے پر زور دیا۔

     

  • سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کا سیاسی جماعت بنانےکااعلان

    سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کا سیاسی جماعت بنانےکااعلان

    کوئٹہ : سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے فیصلے سے حق کی فتح ہوئی یہ لوگوں کی دعاؤں کا نتیجہ ہے۔

    ان کہنا تھا کہ میں کسی سیاسی جماعت میں نہیں جائونگا اپنی سیاسی جماعت بنا کر سیاست کا آغاز کر رہا ہوں۔ افتخار محمد چوہدری کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کے بعد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو گیا اور عمران خان نے جو میری ذات پر الزامات لگائے تھے وہ جھوٹے ثابت ہوئے ہیں ۔

    جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کے بعد مجھ پر لگائے گئے تمام الزامات جھوٹے ثابت ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں ایسا میکنزم تیار کرنے کی ضرورت ہے جس میں کوئی سیاسی جماعت کسی پر الزام نہ لگائے، اُنہوں نے اپنی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کرتےہوئے کہا کہ آئندہ انتخابات سے پہلے اصلاحات ہونی چاہئیں۔

  • عمران خان کی جانب سےافتخارچوہدری کودیا گیا نوٹس کا جواب واپس

    عمران خان کی جانب سےافتخارچوہدری کودیا گیا نوٹس کا جواب واپس

    اسلام آباد: عمران خان کے وکیل حامدخان نے عمران خان کی جانب سے سابق چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کودیا گیا ہتک عزت کے نوٹس کا جواب واپس لے لیا۔

    عمران خان کے وکلاء کی جانب سے یہ جواب افتخار محمد چوہدری کے اس ہتک عزت کے جواب میں دیا گیا تھا جو افتخار محمد چوہدری نے عمران کو ان کی جانب سے عائد کئے گئے انتخابی دھاندلی کے الزامات پر معافی مانگنے یا بیس ارب روپے ادا کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، بصورت دیگر ان کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے کا سامنا کرنا تھا،

    عمران خان کے وکلاء نے سابق چیف جسٹس کو جو جواب بھجوایا اس میں سابق چیف جسٹس کی تعریف میں زمین آسمان کے قلابے ملائے گئے تھے اور تسلیم کیا گیا تھا کہ عمران خان سے الفاظ کے چنائو میں غلطی ہوئی اس پر شدید رد عمل آنے کے بعد عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے وکلاء نے یہ جوب ان سے مشاورت کے بغیر ارسال کیا جو ان کے وکیل حامد خان نے واپس لینے کا اعلان کر دیا .

    ادھر چیف جسٹس کے وکلاء شیخ احسن اور توفیق آصف کا کہنا ہے کہ ہتک عزت کے نوٹس کا جواب واپس لینے کا کوئی اصول یا قانون موجود نہیں، انہوں نےکہا کہ عمران خان نے نہ صرف اپنے وکلاء پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے بلکہ اگر عمران خان کا بیان درست ہے کہ حامد خان نے بغیر مشاورت کے جواب دیا تو یہ وکیل کا یہ اقدام مس کنڈکٹ میں آتا ہے۔