Tag: Iftari

  • افطار میں ’چکن فروٹ سلاد ‘بنائیں، دسترخوان کی رونق بڑھائیں

    افطار میں ’چکن فروٹ سلاد ‘بنائیں، دسترخوان کی رونق بڑھائیں

    ماہ رمضان میں سحر و افطار کی بروقت تیاری خواتین کا سب سے بڑا مسئلہ ہوتی ہے، ان کی ہر ممکن کوشش ہوتی ہے کہ اہل خانہ کو وقت پر ہر چیز بنا کر پیش کردی جائے۔

    اس مقصد کیلئے ان چاہتی ہیں کہ کچھ ایسا بنایا جائے جو جلدی بن جائے اور ذائقہ دار بھی ہو، اسی لیے آج ہم آپ کیلئے بہت زبردست سی چیز لے آئے ہیں جسے چکن فروٹ سلاد کہتے ہیں۔

    اس کے اجزاء میں مرغی کی چھوٹی چھوٹی بوٹیاں (اُبلی ہوئی) 2 پیالی، کریم پنیر4کھانے کے چمچے، مایونیز آدھی پیالی، کریم(پھینٹی ہوئی)2کھانے کے چمچے، ملے جلے پھل ایک پیالی شامل ہے۔

    اس کے علاوہ سیب(چھوٹا کٹا ہوا)ایک عدد، کٹی ہوئی کالی مرچ آدھا چائے کا چمچہ، بادام(باریک کٹے ہوئے)4کھانے کے چمچے، چینی ایک کھانے کا چمچہ بھی لے لیں۔

    ترکیب :

    ایک صاف پیالے میں پنیر اور مایونیز یکجان کرلیں۔ اس میں باقی تمام درج بالا اجزاء اچھی طرح ملا کر فریج میں رکھ دیں پھر اسے ٹھنڈا کرکے دسترخوان پر سجائیں۔

  • آج کے افطار میں چائنیز پکوڑے بنائیں، آسان ترکیب

    آج کے افطار میں چائنیز پکوڑے بنائیں، آسان ترکیب

    افطاری میں پکوڑے نہ ہوں ایسا ہو نہیں سکتا کیونکہ گھر کے بڑے اور چھوٹے سب کا کہنا ہے کہ ان کے بغیر افطار ادھورا ہے۔

    آج ہم آپ کو پکوڑے بنانے کی ایک نئی ترکیب بتارہے ہیں جنہیں کھا کر اہل خانہ آپ کے گن گانے پر مجبور ہوجائیں گے۔

    رمضان اسپیشل میں آج پیش خدمت ہے چائنیز پکوڑے جو آپ کی افطاری کو اور بھی مزیدار اور لذیذ بناد ے۔چائنیز پکوڑے گھر میں بنانے کی آسان ترکیب آپ بھی جانیے

    اجزا:

    بینگن ….2 عدد

    پھول گوبھی۔۔۔۔ چھوٹا پھول

    آلو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔2 عدد

    پیاز ۔۔۔۔۔۔۔۔۔2 عدد

    شملہ مرچ۔۔۔۔۔3 عدد

    میدہ ۔۔۔۔۔۔۔2کپ

    لال مرچ۔۔۔۔ایک چائے کا چمچ

    زیرہ پاؤڈر۔۔۔۔ایک چائے کا چمچ

    نمک ۔۔۔۔۔۔حسب ذائقہ

    لیموں کا جوس ۔۔2 کھانے کے چمچ

    پانی ۔۔۔۔۔۔۔ ایک کپ

    تیل۔۔۔۔۔۔حسب ضرورت

    اجینو موتو۔۔۔۔ایک چائے کا چمچ

    ترکیب:

    ایک پیالے میں میدہ ،سفید زیرہ نمک لال مرچ لیموں کا جوس اور پانی ملا کر پیسٹ بنالیں ،بینگن کو چھلکوں سمیت چھوٹے کیوبز کی طرح کاٹ لیں ،گوبھی کے پھول الگ کرلیں پیاز اور شملہ مرچ کو بھی باریک کاٹ لیں اب ان سب کٹی سبزیوں پر تھوڑا میدہ چھڑک دیں۔

    اس کے بعد ایک فرائنگ پین میں تیل گرم کریں پھر سبزیوں کو پیسٹ میں مکس کرکے تیل میں ڈال کر فرائی کرلیں، مزیدار چایئنز پکوڑے تیار ہیں انہیں اب رمضان کے دسترخوان پر سجائیں۔

  • آج کی افطاری : مزیدار ’چکن پف پیسٹری‘ بنانے کی ترکیب

    آج کی افطاری : مزیدار ’چکن پف پیسٹری‘ بنانے کی ترکیب

    ہر خاتون خانہ کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ افطاری کے دسترخوان پر تمام گھر والوں خصوصاً روزہ داروں کی افطاری کیلئے لذیذ اور صحت بخش پکوان بنا کر رکھے۔

    آج ہم نے آپ کی یہ مشکل کسی حد تک آسان کردی ہے کیونکہ آج کی افطاری کیلئے ایک بے حد ذائقے دار اور مزے دار چیز بنانے کی ترکیب آپ کیلئے پیش خدمت ہے۔

    جی ہاں !! آج ہم آپ کو مزیدار ’چکن پف پیسٹری‘ بنانے کی ترکیب بتائیں گے جسے کھانے کے بعد سب انگلیاں چاٹتے ہوئے آپ کے ہنر کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکیں گے۔

    اجزاء 

    اس مزیدار ’چکن پف پیسٹری‘ کی تیاری کیلئے جو اجزاء درکار ہیں اس میں ایک عدد پیاز، 5 عدد لہسن کے جوے ، آدھا کلو بون لیس چکن، ایک عدد آلو، ایک کپ مشروم، 5 عدد سرخ مرچ، 2 چمچے پیپریکا، ایک چھوٹا چمچہ سرخ مرچ پاؤڈر، ایک چمچ اوریگانو، ایک چمچ نمک، ایک چمچ کالی مرچ پاؤڈر، ایک چوتھائی کپ مکھن، 2 چمچے آٹا، 2 کپ چکن اسٹاک، 2 رول پف پیسٹری شامل ہیں۔

    Chicken

    بنانے کا طریقہ :

    ایک باؤل میں پیاز، لہسن شامل کرلیں اور انہیں سنہری ہونے تک پکائیں، پھر اس میں چکن شامل کرلیں، چکن کا رنگ سفید ہوجائے تو اس میں سرخ مرچ، کالی مرچ پاؤڈر، اوریگانو اور آلو شامل کرکے 7 سے 8 منٹ تک پکائیں۔

    جب یہ اچھی طرح پک جائے تو اس میں مشروم اور حسب ضرورت سرخ مرچ شامل کریں، اس کے بعد مکھن اور آٹا شامل کرکے دوبارہ اچھی طرح مکس کریں اور 2؍ کپ چکن اسٹاک شامل کرلیں۔

    تمام اجزاء کو کریمی ہونے تک اچھی طرح مکس کریں، پف پیسٹری کے رول کے اندر تیار کردہ کریمی چکن ڈالیں اور اچھی طرح چاروں طرف سے بند کرلیں۔

    اب اسے 180 سینٹی گریڈ میں اَوَن میں بیکنگ کیلئے رکھ دیں، اَوَن میں رکھنے سے قبل پف پسٹری کے اوپر مایونیز لگا لیں، جس سے آپ کے پیسٹری کرنچی ہوں گے، اب گرما گرم چکن پف پیسٹری تیار ہے، آپ اسے افطاری کے دسترخوان میں پیش کریں۔

  • مزیدار میکرونی چاٹ بنانے کا آسان طریقہ

    مزیدار میکرونی چاٹ بنانے کا آسان طریقہ

    آج پہلی افطاری میں اپنے گھر والوں اور احباب کی تواضع دوسرے لذیذ اور ذائقہ دار پکوانوں کے ساتھ گرما گرم اور لذیذ میکرونی چاٹ سے کریں۔

    پکوڑوں کی طرح چنا چاٹ کو بھی افطار کا اہم ترین حصہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ افطاری میں چٹ پٹے چھولوں اور فروٹ چاٹ کھانا تو عام معمول ہے۔

    آج ہم آپ کو مزیدار اسپائسی میکرونی چاٹ بنانے کی ترکیب بتا رہے ہیں جسے کھانے کے بعد اسے بار بار کھانے کا دل کرے گا۔

    اجزاء

    میکرونی: 1 کپ

    آلو: 2 عدد

    ٹماٹر: 2 عدد

    پیاز: 1 عدد

    نمک: حسب ذائقہ

    چلی سوس: 2 چائے کے چمچے

    چاٹ مصالحہ: 1 چائے کا چمچ

    ہرا دھنیہ: تھوڑا سا

    ترکیب

    میکرونی کو اچھی طرح ابال کر چھان لیں۔ آلو ابال کر چوکور کاٹ لیں۔ پیاز اور ٹماٹر چوپ کر لیں۔ ایک پیالے میں میکرونی، پیاز، آلو، ٹماٹر اور نمک ڈال کر مکس کر دیں۔

    اب چلی سوس اور چاٹ مصالحہ ڈال کر اچھی طرح مکس کریں۔ ہرا دھنیہ باریک کاٹ کر ڈال دیں۔ مزیدار اسپائسی میکرونی چاٹ تیار ہے۔

    اب مزیدار چکن میکرونی چاٹ کو ہری چٹنی اور املی کی چٹنی شامل کرکے افطار کے دسترخوان پر سجا دیں۔

  • افطاری میں ’امرود کا شربت‘ گھر میں بنا کر لازمی پئیں

    افطاری میں ’امرود کا شربت‘ گھر میں بنا کر لازمی پئیں

    روزہ رکھنے کے بعد شام کو افطار کے وقت ہمارا معدہ بالکل خالی ہوتا ہے اور اگر اس کو تلی ہوئی اشیاء یا مرغن غذاؤں سے بھر دیں گے تو یقیناً صحت پر اس کا برا اثر ہی پڑے گا۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں معروف شیف ثمرین جنید نے معدے کی تیزابیت سے بچنے اور پیٹ بھرنے کیلئے ناظرین کو مفید مشورے بھی دیے اور مختلف صحت مند اشیاء بنانے کی ترکیب بھی بیان کی۔

    انہوں نے بتایا کہ افطار کے وقت زیادہ تر ان چیزوں کو کھائیں جو فرائی نہ کی گئی ہوں اور نہ ہی وہ مرغن ہوں بلکہ پھل فروٹ، مختلف اقسام کے سلاد اور دہی کا استعمال لازمی کریں۔

    انہوں نے کہا کی پیاس کی طلب کو پورا کرنے کیلئے سادہ پانی کے علاوہ اگر کوئی شربت پینا ہے تو گھر میں ہی امرود کا شربت بنائیں جو بہت آسان ہے۔ بازار کے ملنے والے پاؤڈر یا سوفٹ ڈرنکس سے ممکن ہو سکے اجتناب برتیں۔

    امرود کا شربت بنانے کیلئے ایک کلو امرود کچے پکے مکس لیں اس کو ایک برتن میں ڈال کر پانی شامل کریں اور اسے ہاتھ سے اتنا بلینڈ کریں کہ پیسٹ سا بن جائے، پھر اس کو چھان کر ابالنے کیلئے چولہے پر رکھ دیں۔

    اس کے اندر حسب ذائقہ کالا نمک اور ایک کلو امرود میں تین سے چار چمچ چینی شامل کرلیں، یا چینی کی جگہ اسٹیویا ڈالا جائے تو زیادہ اچھی بات ہے۔ ابالتے ہوئے اس میں چمچ چلاتے رہیں تاکہ زیادہ گاڑھا نہ ہوجائے اور ضرورت کے تحت اس میں چند گھونٹ پانی ڈال سکتے ہیں۔

    دس منٹ بعد اس میں جب ابال آّجائے تو اسے ٹھنڈا کرنے بوتلوں میں بھرلیں اور بعد میں ایک گلاس پانی میں ایک یا دو چمچ امرود کا پیسٹ شامل کرکے نوش فرمائیں۔

    اسٹویا کیا ہے ؟

    اسٹیویا ایک قدرتی میٹھا ہے جو اسٹیویا کے پودے کے پتوں سے حاصل کیا جاتا ہے چونکہ اس میں صفر کیلوریز ہیں لیکن یہ ٹیبل شوگر سے 200 گنا زیادہ میٹھی ہے، ایک چٹکی اسٹیویا پاؤڈر تقریباً ایک چائے کا چمچ ٹیبل شوگر کے برابر ہے۔

    اسٹیویا

    اس کے پتوں میں کرومیم، زنک، پوٹاشیم، میگنیشیم، کیلشیم، سیلینیم، تانبے، فاسفورسس، سٹییو میکرو اور مائیکرو یلیٹس کی بڑی تعداد اس میں موجود ہوتی ہے۔

  • سموسوں کی ’مانڈا پٹی‘ کیسے تیار کی جاتی ہے؟

    سموسوں کی ’مانڈا پٹی‘ کیسے تیار کی جاتی ہے؟

    ماہ رمضان میں افطاری کے موقع پر گرما گرم سموسوں، فرائیڈ وون ٹون اور چکن رولز کی موجودگی سے دسترخوان کی رونق دوبالا ہوجاتی ہے۔

    سموسے بنانے ہوں یا رول ہر گھر میں خواتین سموسے اور رول کی مانڈا پٹیاں بازار سے لاکر رکھ لیتی ہیں یا پھر گھر میں بھی بنالیتی ہیں، مگر گھرکی بنی ہوئی پٹیوں میں نرماہٹ زیادہ آجاتی ہے، جس سے فرائی کرتے ہوئے پٹیاں کھل جاتی ہیں۔

    زیادہ تر خواتین بازار سے بنی بنائی پٹیاں خرید کر لے آتی ہیں جو بنانے کی محنت سے بچت ہوجاتی ہے اور چیز بھی اچھی مل جاتی ہے۔

    مانڈا پٹی کیسے تیار کی جاتے ہے ؟ اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کراچی کی نمائندہ عشرت خان نے ایک رپورٹ تیار کی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ کس طرح دہکتی ہوئی آگ پر رکھے کئی فٹ بڑے توے پر انتہائی مہارت کے ساتھ آٹا گوندھ کر مانڈا کی کچی روٹی بنائی جاتی ہے اور پھر اسے مختلف سائز میں پٹیوں کی شکل میں کاٹا جاتا ہے۔

    ماہ صیام میں مانڈہ پٹی کی طلب میں کئی گناہ اضافہ ہوجاتا ہے، کیونکہ یہ مانڈا پٹی خواتین کے وقت کو بچانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

  • ماہ رمضان میں یہ چیزیں کھانے سے لازمی اجتناب کریں

    ماہ رمضان میں یہ چیزیں کھانے سے لازمی اجتناب کریں

    رمضان کے ماہ مقدس میں انسان کو نہ صرف جسمانی بلکہ روحانی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔ کئی گھنٹوں تک معدہ خالی رہنے کے باعث جسم میں کچھ تبدیلیاں بھی آتی ہیں۔

    پورے دن میں صرف دو وقت کھانا کھانے سے صحت پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہی لیکن یہ اسی وقت ممکن ہے کہ جب افطاری اور سحری میں متوازن اور صحت مند غذا کا استعمال کیا جائے

    رمضان المبارک میں صحت مند رہنے کیلیے ماہرین صحت کا مشورہ ہے کہ روزہ داروں کو سحر وافطار میں مندرجہ ذیل پکوانوں یا بازاری کھانوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔

    ماہ رمضان میں ہر ممکن کوشش کی جائے کہ سحری کے اوقات میں ایسی غذا کا استعمال کیا جائے جو کہ وٹامنز، معدنیات سے بھرپور ہوں اور ان کیلوریز کی کمی کو پورا کریں جو دن کے وقت روزے کے دوران جسم سے ضائع ہوتی ہیں۔

    اس حوالے سے سحر و افطار میں تلی ہوئی اور چکنائی سے بھرپور غذائیں استعمال کرنے سے گریز کریں کیونکہ اس کا استعمال آپ میں تھکاوٹ کے احساس کو بڑھا سکتا ہے اور یہ کھانا آپ کے معدے میں صحت مند کھانے کی جگہ لے کر صحت کیلیے نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔

    iftar

    نمک سے بھرپور غذائیں جسم میں پانی کی کمی کا باعث بنتی ہیں اور اس کا زیادہ استعمال اس موسم میں آپ کو دوران روزہ نڈھال کرسکتا ہے اس لیے ایسی غذاؤں سے بھی پرہیز ہی بہتر ہوگا۔

    شکر کا زیادہ استعمال تو عام دنوں میں ہی صحت کیلیے کافی نقصان دہ ہوتا ہے لیکن یہاں شکر سے مراد صرف مٹھائیاں ہی نہیں بلکہ مٹھاس سے بھرپور دیگر غذائیں بھی ہیں جن میں عام طور پر کیلوریز بہت زیادہ ہوتی ہے لیکن صحت بخش ہرگز نہیں یہ غذائیں جسم کو جلد اور مختصر مدت کیلیے توانائی ضرور فراہم کرتی ہیں لیکن انہیں کھانے کے بعد جلد ہی تھکاوٹ کا احساس ہوتا ہے۔

    جنک فوڈز

    کیفین کا زیادہ استعمال جسم میں مائعات کو کم کرتا ہے اور اس کے استعمال کے بعد پیاس کا احساس تیز ہوجاتا ہے کیونکہ کیفین ایک ڈائیوریٹک ہے اس لیے سحر و افطار بالخصوص سحری کے دوران کیفین والے کھانے اور مشروبات جن میں سب سے اہم کافی، چائے اور چاکلیٹ شامل ہیں کھانے پینے سے گریز کریں یا کم سے کم استعمال کریں۔

    سادہ یا ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس پر مشتمل غذائیں جن میں سفید روٹی اور پیسٹری وغیرہ شامل ہے یہ غذائیں جلد ہضم ہوجاتی ہیں اور اسی وجہ سے جلد بھوک کا احساس ہونے لگتا ہے اس لیے ایسی غذاؤں کا استعمال بھی کم سے کم کیا جائے تو بہتر ہے۔

    کولڈ ڈرنکس

    سافٹ ڈرنکس معدے میں جلن کا باعث بنتے ہیں خاص طور پر اگر وہ ٹھنڈے ہوں۔ یہ مشروبات بدہضمی کا باعث بھی بن سکتے ہیں اس لیے ان کی جگہ اگر ایک گلاس سادہ پانی پی لیا جائے تو وہ زیادہ بہتر ہے۔

  • ماہ رمضان : خواجہ سرا نے ایسا کام کردیا کہ لوگ گرویدہ ہوگئے

    ماہ رمضان : خواجہ سرا نے ایسا کام کردیا کہ لوگ گرویدہ ہوگئے

    کراچی : ماہ رمضان میں افطار کرانے کی بہت خاص اہمیت ہے، کسی کو روزہ افطار کرانا بہت اجر کا باعث ہے، افطار کرانے والے کو اس وقت جو خوشی محسوس ہوتی ہے اس کا مزہ وہی جانتا ہے۔

    افطاری کرانا دلوں کی کدورتوں کو دھونے کا ایک بہترین بہانہ بھی ہے، کراچی کے مختلف علاقوں میں سڑکوں کے کنارے بہت سے لوگ افطاری کا اہتمام کرتے ہیں جو وہاں سے گزرنے والے مسافروں کو پانی اور کھجوریں پیش کرتے ہیں۔

    اسی طرح اسلام آباد کی رہائشی خواجہ سرا نوشی عرف بجلی بھی ہر سال ماہ رمضان میں افطاری کرانے کا اہتمام کرتی ہیں، ان کا جذبہ اور خلوص دیکھ کر علاقہ کے لوگ بھی ان سے تعاون کرتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام شام رمضان میں بحیثیت مہمان خصوصی گفتگو کرتے ہوئے نوشی عرف بجلی نے بتایا کہ وہ یہ کام دو سال سے کررہی ہیں اور محلے کے گھر گھر جا کر ان میں افطار تقسیم کرتی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ 6سال پہلے منیبہ مزاری نے مجھے اس کام کیلئے رکھا تھا اور اب میں دو سال سے یہ کام اکیلے کررہی ہوں اور تمام تر مشکلات کے باوجود یہ فریضہ پوار کرنے کی کوششش کررہی ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ شروع شروع میں لوگ مجھ سے افطاری لینا پسند نہیں کرتے تھے لیکن اب وہ میری حوصلہ افزائی کرتے ہیں، مجھے فخر ہے کہ اللہ نے مجھے اس کام کیلئے چنا، یہ افطاری میرے گھر اور میرے ہاتھ سے بن کر جاتی ہے۔