Tag: iftikhar chaudhry manhandling case

  • وزیر مواصلات مراد سعید نے قوم کو ایک اور بڑی خوش خبری سنا دی

    وزیر مواصلات مراد سعید نے قوم کو ایک اور بڑی خوش خبری سنا دی

    اسلام آباد: وزیر مواصلات مراد سعید نے قوم کو ایک اور بڑی خوش خبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے جیوگرافک انفارمیشن سسٹم سروے کا فیز وَن مکمل کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی ادارہ این ایچ اے منصوبوں کی وقت پر تکمیل اور نئے منصوبوں کے آغاز کے ساتھ تیزی سے جدت کی راہ پر گامزن ہے، جیوگرافک انفارمیشن سسٹم سروے کا پہلا فیز مکمل کر لیا گیا ہے جس سے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی آمدن میں اضافہ ہوگا۔

    مراد سعید کا کہنا ہے کہ حکومت کے آنے کے بعد این ایچ اے کی آمدن میں 73 فی صد اضافہ ہو چکا ہے، جیوگرافک انفارمیشن سسٹم سروے منصوبہ رائٹ آف وے سے استفادے کے لحاظ سے سنگ میل ثابت ہوگا۔

    انھوں نے بتایا کہ این ایچ اے نے گزشتہ برس جون میں جیوگرافک انفارمیشن سسٹم سروے اور جیو ڈیٹا کا کام شروع کیا تھا، اس سلسلے میں راولپنڈی سے کھاریاں منصوبے کے پائلٹ پراجیکٹ کا کام مکمل ہو چکا، باقی سڑکوں اور فیز 3 کا کام 2020 میں ہی مکمل کیا جائے گا۔

    وزیر مواصلات کے مطابق منصوبے کا 1819 کلومیٹر فیز 1 کراچی، ملتان، لاہور اور پشاور پر مشتمل ہے، کمرشل پوائنٹس کا اندراج مکمل کرتے ہوئے 12500 نوٹس جاری کیے گئے، این ایچ اے کی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ جے آئی ایس سروے کا آغاز کیا گیا ہے۔

    مراد سعید نے بتایا کہ این ایچ اے نے ہکلہ، ڈی آئی خان پراجیکٹ میں ای بلنگ کا بھی آغاز کیا تھا، ادارے نے خود احتسابی سے 11 ارب سے زیادہ کی ریکوری کی تھی، اب تک این ایچ نے ریونیو میں 73 فی صد اضافہ کیا اور ہیومن ریسورس مینجمنٹ کی تکمیل کی۔

  • افتخارچوہدری بدسلوکی کیس، سپریم کورٹ نے ملزمان کی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے سزائیں بحال کردیں

    افتخارچوہدری بدسلوکی کیس، سپریم کورٹ نے ملزمان کی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے سزائیں بحال کردیں

    اسلام آباد : افتخار چوہدری بد سلوکی کیس میں سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ملزمان کی اپیلیں مسترد کردی اور سزائیں بحال کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق سپریم کورٹ میں جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ نے افتخار چوہدری بدسلوکی کیس کا محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے سابق آئی جی اسلام آباد اور دیگرسات پولیس افسران کی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ بحال کردیا۔

    عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد پولیس نے تمام ملزمان کو حراست میں لے لیا، جن میں ایس ایس پی موٹروے جمیل ہاشمی، ڈی ایس پی رخسار مہدی اور ایس ایس پی کیپٹن (ر) ظفر شامل ہیں۔

    سابق آئی جی، چیف کمشنر اسلام آباد سمیت 4افسران کو تابرخاست عدالت سزا دی گئی جبکہ تین افسران کو پندرہ دن کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔

    جسٹس آصف سعیدکھوسہ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجربنچ نے کچھ روز قبل ملزمان کی انٹرا کورٹ اپیلوں کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ دو ہزار سات میں سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کو گھر سے عدالت جاتے ہوئے روکا گیا تھا اور ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔