Tag: IG islamabad

  • آئی جی اسلام آباد کا عمران خان کی حفاظت کے لیے 2 کروڑ ماہانہ اخراجات کا دعویٰ

    آئی جی اسلام آباد کا عمران خان کی حفاظت کے لیے 2 کروڑ ماہانہ اخراجات کا دعویٰ

    اسلام آباد: آئی جی اسلام آباد کے عمران خان کی حفاظت کے لیے 2 کروڑ ماہانہ اخراجات کے دعوے پر پاکستان تحریک انصاف نے وزیر داخلہ سے عمران خان کی سیکیورٹی اخراجات کی تفصیلات مانگ لیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ تحریک انصاف کا چیئرمین کی سیکیورٹی کے لیے بندوبست کا مراسلہ ریکارڈ پر ہے، وزیر داخلہ 266 اہل کاروں سمیت سیکیورٹی اخراجات کی باضابطہ تفصیلات دیں۔

    انھوں نے کہا کہ بظاہر درجن بھر اہل کاروں اور مراسلوں کے علاوہ تو حکومت کا کوئی بندوبست نہیں، جب کہ پی ٹی آئی کا مراسلہ بھی ریکارڈ پر ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا ہر شہری کی طرح عمران خان کی حفاظت حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے، اور ریاستی وسائل پر جاہ و جلال کے سلسلے دراز کرنا شریفوں اور زرداریوں کی روایت ہے۔

    انھوں نے کہا شریفوں نے جاتی امرا کے محل کی حفاظت پر پنجاب کے عوام کے 364 ملین اڑائے، کم و بیش 3 ہزار اہل کار جاتی امرا کے محل کی حفاظت پر لگائے گئے، 6،6 کیمپ آفسز قائم کر کے سالانہ اربوں لٹانا شریفوں اور زرداریوں کا وطیرہ ہے۔

    فواد چوہدری نے مزید بتایا کہ عمران خان نے وزارتِ عظمیٰ میں قدم رکھتے ہی شاہانہ رواج کو نکال باہر پھینکا، اپنی تمام مدت اقتدار کے دوران عمران خان اپنی رہائش گاہ پر مقیم رہے، اپنے گھر کے گرد حفاظتی دیوار کے اخراجات بھی اپنی جیب سے ادا کیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے غیر ملکی دوروں اور وزیر اعظم ہاؤس کے اخراجات میں بھی سالانہ کروڑوں بچائے۔

  • اسلام آباد میں جوڑے پر تشدد: وزیراعظم کی ہر پہلو سے کیس کی تفتیش آگے بڑھانے کی ہدایت

    اسلام آباد میں جوڑے پر تشدد: وزیراعظم کی ہر پہلو سے کیس کی تفتیش آگے بڑھانے کی ہدایت

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے آئی جی اسلام آباد  کو ہر پہلو سے جوڑے پر تشدد  کیس کی  تفتیش  آگے بڑھانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے آئی جی اسلام آباد قاضی جمیل الرحمان کی ملاقات ہوئی، جس میں آئی جی اسلام آباد نے گولڑہ میں جوڑے پر تشدد کیس پر وزیر اعظم کو بریفنگ دی۔

    آئی جی اسلام آباد نے وزیراعظم کو کیس میں گرفتار ملزمان سے متعلق سمیت متاثرہ لڑکی اور لڑکے کے بیانات ،ملاقات کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے آئی جی اسلام آباد کو ہر پہلو سے کیس کی تفتیش کو آگے بڑھانے کی ہدایت کردی۔

    دوسری جانب سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے بھی معاملے پر نوٹس لے لیا ہے اور اس حوالے سے کمیٹی کی آئندہ میٹنگ میں بریفنگ طلب کرلی گئی ہے۔

    یاد رہے اسلام آباد تشدد کیس میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے بتایا کہ متاثرہ جوڑے نے شادی کرلی، شادی کی تصدیق بیانات ریکارڈ کرانے کے دوران ہوئی۔

    گذشتہ روز اسلام آباد ای الیون لڑکا اور لڑکی کو برہنہ اور تشدد کیس وفاقی پولیس نے متاثرہ لڑکے اور لڑکی نے بیانات ریکارڈ کئے تھے، بیانات 161کے تحت بیانات ریکارڈ کئے گئے ہیں۔

    پولیس نے بتایا کہ دونوں متاثرین کے بیانات کو تفتیش کا حصہ بنا دیا گیا، متاثرین مکمل تحفظ اور قانونی امداد کی یقین دہانی پر راضی ہوئے، کیس میں ملوث مزید افراد کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہے۔

  • آئی جی اسلام آباد عامرذوالفقار کو تبدیل کردیا گیا

    آئی جی اسلام آباد عامرذوالفقار کو تبدیل کردیا گیا

    اسلام آباد : آئی جی اسلام آباد عامرذوالفقار کو تبدیل کردیا گیا ، اسامہ ستی قتل کیس کے بعد آئی جی اسلام آباد کی تبدیلی کا مطالبہ سامنے آیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کے ہاتھوں نوجوان اسامہ کے قتل کے بعد آئی جی اسلام آبادعامرذوالفقارکو تبدیل کرکے قاضی جمیل الرحمان کو نیا آئی جی اسلام آباد تعینات کردیا گیا۔

    قاضی جمیل الرحمان کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے ، قاضی جمیل الرحمان گریڈ 22کے افسر ہیں، وہ اس سے قبل کےپی میں خدمات انجام دے رہے تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسامہ ستی قتل کیس کے بعد آئی جی اسلام آباد کی تبدیلی کا مطالبہ سامنے آیا تھا۔

    یاد رہے 2 جنوری کو اسلام آباد جی ٹین میں اے ٹی ایس اہل کاروں کی فائرنگ سے کار سوار نوجوان 21 سالہ اسامہ ستی جاں بحق ہوگیا تھا۔

    مقتول نوجوان اسامہ کے والد نے بیان دیا ہے کہ ان کے بیٹے کا قتل پولیس کی غفلت نہیں جان بوجھ کر ایسا کیاگیا، اگر پولیس والے تعاقب کر رہے تھے تو سامنے سے گولیاں کس نے ماریں؟

    اسامہ کے والد کا کہنا تھا کہ اسامہ کو گاڑی کے اندر گولی لگی ہو تو ڈرائیونگ سیٹ پر نشان ہوتا، اسامہ کے پاؤں پر بھی گولی لگی تھی، کوئی بھی ماہر گاڑی کے اندر بیٹھے شخص کے پاؤں پر گولی نہیں مار سکتا، میرے بیٹے کو گاڑی سے باہر نکال کر گولیاں ماری گئیں۔

  • جے یو آئی ف کا ممکنہ دھرنا، اسلام آباد پولیس کی چھٹیاں منسوخ

    جے یو آئی ف کا ممکنہ دھرنا، اسلام آباد پولیس کی چھٹیاں منسوخ

    اسلام آباد :  آئی جی اسلام آباد محمد عامر ذوالفقار خان نے جے یو آئی ف کے ممکنہ دھرنے کے پیش نظر اسلام آباد پولیس کی چھٹیاں منسوخ کر دیں ، اہلکار انتہائی ایمرجنسی کی صورت میں ہی چھٹی کر سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی اسلام آباد آئی جی اسلام آباد محمد عامر ذوالفقار خان نے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے ممکنہ دھرنے کے پیش نظر اسلام آباد پولیس کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہے۔

    آئی جی آفس کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ چھٹیاں منسوخ کرنے کا فیصلہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق اہلکار انتہائی ایمرجنسی کی صورت میں ہی چھٹی کر سکیں گے۔

    دوسری جانب وفاقی پولیس نے ممکنہ احتجاج و دھرنے سے نمٹنے کے لئیے تیاریاں شروع کر دیں اور اسلام آباد پولیس نے دوسرے صوبوں سے بیس ہزار پولیس کی نفری طلب کر لی ہے۔

    ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ رواں ماہ ممکنہ احتجاج سے نمٹنے کے لئے اہلکاروں کی ٹریننگ روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے، دارلحکومت کا امن و امان خراب کرنے کی اجازت کسی بھی طور پر نہیں دی جائے گی ۔

    مزید پڑھیں : جے یو آئی (ف) نے اسلام آباد کے ڈی چوک پر آزادی مارچ کی اجازت مانگ لی

    اینٹی رائٹ یونٹ کا پولیس لائن ہیڈ کوارٹرز میں دو شفٹوں میں ٹریننگ سیشن جاری ہیں، اس حوالے سےجوانوں نے مجمع کو کنٹرول کرنے کی مشقیں کیں۔

    پولیس افسران نے ہدایت کی ہے جلوس و دھرنے میں اپنی حفاظت یقینی بنائیں جبکہ تھانے میں صرف محرر، سنتری اور ڈپٹی افسر دستیاب ہوں گے۔

    یاد رہے جمعیت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے 27 اکتوبر کو ڈی چوک میں آزادی مارچ کیلئے درخواست دے دی گئی ہے۔

    گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں دھرنے کے خلاف درخواست پر پہلی سماعت ہوئی تھی، جس میں عدالت نے انتظامیہ کو امن و امان برقرار رکھنے کا حکم دیا اور کہا ضلعی مجسٹریٹ سے دھرنےکی اجازت نہیں لیں گے تو جے یو آئی کو اجازت نہیں ملے گی۔

    مزید پڑھیں : آزادی مارچ کیخلاف درخواست، عدالت کا اسلام آباد انتظامیہ کو امن و امان برقرار رکھنے کا حکم

    واضح رہے جے یو آئی (ف) نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کیا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مظاہروں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ شروع ہوگا۔

    جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد جانا ہمارا آخری اور حتمی فیصلہ ہے، اب یہ جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی، ہماری جنگ کا میدان پورا ملک ہوگا، ملک بھر سے انسانوں کا سیلاب آرہا ہے۔

  • کچھ ادویہ سازکمپنیاں منشیات کی فراہمی میں ملوث نکلیں: آئی جی اسلام آباد

    کچھ ادویہ سازکمپنیاں منشیات کی فراہمی میں ملوث نکلیں: آئی جی اسلام آباد

    اسلام آباد: انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد کا کہنا ہے کہ کچھ ادویہ ساز کمپنیاں منشیات کی فراہمی میں ملوث ہیں، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے آئی جی کو معاملے پر قانونی کارروائی کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس چیئرمین عتیق شیخ کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں آئی جی اسلام آباد نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے خلاف اقدامات پر بریفنگ دی۔

    آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ 3 ماہ میں منشیات کے خلاف ٹھوس اقدامات کیے ہیں، گزشتہ 3 ماہ میں 700 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ کچھ ادویہ ساز کمپنیاں اس کالے دھندے میں ملوث ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ مارکیٹ میں ادویات کی غیر قانونی فروخت کھلے عام جاری ہے، بغیر نسخے کے نہ بک سکنے والی ادویات باآسانی دستیاب ہیں۔

    آئی جی کے مطابق مارکیٹ میں نیند اڑانے والی ادویات باآسانی دستیاب ہیں، ادویات کے استعمال سے نوجوان 24 گھنٹے تک نہیں سوتے۔

    اجلاس میں قائمہ کمیٹی نے آئی جی اسلام آباد کو معاملے پر قانونی کارروائی کی ہدایت کردی۔

    خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اسکولوں میں منشیات کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے سرگرم ہے۔

    گزشتہ روز وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا تھا کہ منشیات فروشوں اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کو نشانِ عبرت بنا دیں گے۔

    وزیرِ مملکت کا کہنا تھا کہ قانون کی حکمرانی قائم کرنے، منشیات فروشوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے اور پاکستانی معاشرے کو منشیات سے پاک کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

  • وزیر اعظم نے آئی جی اسلام آباد کو ہٹانے کا حکم اعظم سواتی کے واقعے سے پہلے دیا

    وزیر اعظم نے آئی جی اسلام آباد کو ہٹانے کا حکم اعظم سواتی کے واقعے سے پہلے دیا

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان  نے آئی جی اسلام آباد کو ہٹانے کا حکم بھی اعظم سواتی کے واقعے سے پہلے  واٹس ایپ پر دیا تھا، عوامی نمائندوں کی ایک کال پر وزیراعظم نے فوری رسپانس دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف نے انکشاف کیا کہ شہریار آفریدی نے رات بارہ بج کر آٹھ منٹ پر عمران خان کو واٹس ایپ پر پیغام دیا کہ پولیس کارکردگی پر توجہ کی درخواست ہے۔

    وزیراعظم نے دو منٹ بعد واٹس ایپ پر ہی آئی جی کو ہٹانے کی ہدایت جاری کردی، اس کے علاوہ اعظم سواتی کے واقعہ سے پہلے وزیر اعظم کا دوسرا پیغام بھی سامنے آگیا۔

    شہریار آفریدی نے وزیر اعظم سے اسلام آباد کے ایس ایچ اوز کے تبادلوں سے متعلق سوال کیا، وزیر مملکت نے کہا کہ تبادلے کی باتیں آئی جی پھیلارہے ہیں۔

    جس پر وزیر اعظم نے پھر ان کو فوری ہٹانے کا حکم دیا۔ شہریار آفریدی نے ہدایت کے باوجود نہیں ہٹایا اور اس کے چند دن بعد ہی اعظم سواتی والا واقعہ پیش آگیا۔

  • چیف کمشنرنے آئی جی اسلام آباد جان  محمد کی چھٹیاں منسوخ کردیں

    چیف کمشنرنے آئی جی اسلام آباد جان محمد کی چھٹیاں منسوخ کردیں

    اسلام آباد : چیف کمشنر نے آئی جی اسلام آباد جان محمد کی چھٹیاں منسوخ کردیں اور آئی جی کو فوری وطن واپس آنے کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف کمشنر نے آئی جی اسلام آباد جان محمد کی چھٹیاں منسوخ کردیں اور نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

    چیف کمشنر نے آئی جی کو فوری وطن واپس آنے کا حکم بھی دیا، آئی جی جان محمد 29 اکتوبر سے5 نومبر تک بیرون ملک چھٹیوں پرتھے۔

    گزشتہ روز وزارت داخلہ نے آئی جی اسلام آباد جان محمد کو وطن واپس بلالیا اور چارج فوری سنبھالنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جان محمد دو نومبرتک ملائشیا میں کورس پرہیں، انہیں کورس چھوڑکرواپس آنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں :  وزارت داخلہ نے آئی جی اسلام آباد جان محمد کو ملائیشیا سے واپس بلالیا

    چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے وزیراعظم عمران خان کے زبانی حکم پر ہونے والا آئی جی اسلام آباد کا تبادلہ روک دیا تھا۔

    اٹارنی جنرل نے آئی جی کی تبدیلی کی سمری عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے زبانی احکامات پر تبادلہ کیا گیا۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ تبادلے کی اصل وجہ کیا ہے، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ خود عدالت کو حقائق بتائیں۔سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ آئی جی کے تبادلے کا مسئلہ کافی عرصے سے چل رہا ہے، وزیراعظم آفس آئی جی کی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھا۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کے حکومتی احکامات معطل کردیے

    چیف جسٹس نے سیکرٹری اسٹبلشمنٹ کو کہا کہ کیوں نہ آپ کا بھی تبادلہ کر دیا جائے، کیا آپ کو کھلا اختیار ہے جو چاہیں کریں، وزیراعظم سے ہدایت لے کر جواب داخل کریں، کیا یہ نیا پاکستان آپ بنا رہے ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا تھا کہ ایک وزیر کی شکایات پر آئی جی کو تبدیل کیا گیا، آئی جی کی تبدیلی وزارت داخلہ کا کام تھا، کیا ذاتی خواہشات سے تبادلے ہوتے ہیں، کیا حکومت اس طرح افسران کے تبادلے کرتی ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو زبانی حکم دینے کی کیا جلدی تھی، کیا حکومت زبانی احکامات پر چل رہی ہے، پاکستان اس طرح نہیں چلے گا، جس کا جو دل کرے اپنی مرضی چلائے، ایسا نہیں ہوگا، اب پاکستان قانون کے مطابق چلنا ہے، زبردستی کے احکامات نہیں چلیں گے، وزیراعظم نے زبانی کہا اور تبادلہ کر دیا گیا۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا تھا کہ سیاسی وجوہات پر آئی جی جیسے افسر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، ریاستی اداروں کو اس طرح کمزور اور ذلیل نہیں ہونے دیں گے۔

    واضح رہے کہ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کا فون اٹینڈ نہ کرنے پر آئی جی اسلام آباد جان محمد کو عہدے سے ہٹادیا گیا تھا۔

  • وزارت داخلہ نے آئی جی اسلام آباد جان محمد کو ملائیشیا سے واپس بلالیا

    وزارت داخلہ نے آئی جی اسلام آباد جان محمد کو ملائیشیا سے واپس بلالیا

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے آئی جی اسلام آباد جان محمد کو ملائیشیا سے واپس بلالیا، ،گزشتہ روزسپریم کورٹ نے آئی جی اسلام آباد کا تبادلہ معطل کردیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے آئی جی اسلام آباد جان محمد کو وطن واپس بلالیا اور مراسلہ جاری کردیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ جان محمد دو نومبرتک ملائشیا میں کورس پرہیں۔انہیں کورس چھوڑکرواپس آنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    وزارت داخلہ نے جان محمد کو فوری طور پر بطور آئی جی اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

    وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کا کہنا تھا مخالفین نے ان کے چوکیدار کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی، چوکیدار سمیت تین ملازموں پر تشدد بھی کیا گیا، آئی جی نے میری حفاظت کا پاس نہیں کیا۔انکوائری کیلئے تیار ہوں۔

    عظم سواتی نے سپریم کورٹ میں پیش ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا چیف جسٹس کو حقائق سے آگاہ کروں گا، امید ہے چیف جسٹس کو موقف سمجھانے میں کامیاب ہوجاؤں گا۔

    وفاقی وزیرعلی زیدی کا کہنا ہے آئی جی نے ایک وزیرکا فون نہیں اٹھایا تو عام آدمی کاکیاحال ہوگا۔ حکومت ویسے بھی آئی جی تبدیل کرنا چاہ رہی تھی۔

    گزشتہ روزچیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے وزیراعظم عمران خان کے زبانی حکم پر ہونے والا آئی جی اسلام آباد کا تبادلہ روک دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کے حکومتی احکامات معطل کردیے

    اٹارنی جنرل نے آئی جی کی تبدیلی کی سمری عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے زبانی احکامات پر تبادلہ کیا گیا۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ تبادلے کی اصل وجہ کیا ہے، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ خود عدالت کو حقائق بتائیں۔سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ آئی جی کے تبادلے کا مسئلہ کافی عرصے سے چل رہا ہے، وزیراعظم آفس آئی جی کی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھا۔

    چیف جسٹس نے سیکرٹری اسٹبلشمنٹ کو کہا کہ کیوں نہ آپ کا بھی تبادلہ کر دیا جائے، کیا آپ کو کھلا اختیار ہے جو چاہیں کریں، وزیراعظم سے ہدایت لے کر جواب داخل کریں، کیا یہ نیا پاکستان آپ بنا رہے ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا تھا کہ ایک وزیر کی شکایات پر آئی جی کو تبدیل کیا گیا، آئی جی کی تبدیلی وزارت داخلہ کا کام تھا، کیا ذاتی خواہشات سے تبادلے ہوتے ہیں، کیا حکومت اس طرح افسران کے تبادلے کرتی ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو زبانی حکم دینے کی کیا جلدی تھی، کیا حکومت زبانی احکامات پر چل رہی ہے، پاکستان اس طرح نہیں چلے گا، جس کا جو دل کرے اپنی مرضی چلائے، ایسا نہیں ہوگا، اب پاکستان قانون کے مطابق چلنا ہے، زبردستی کے احکامات نہیں چلیں گے، وزیراعظم نے زبانی کہا اور تبادلہ کر دیا گیا۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا تھا کہ سیاسی وجوہات پر آئی جی جیسے افسر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، ریاستی اداروں کو اس طرح کمزور اور ذلیل نہیں ہونے دیں گے۔

    واضح رہے کہ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کا فون اٹینڈ نہ کرنے پر آئی جی اسلام آباد جان محمد کو عہدے سے ہٹادیا گیا تھا۔

  • اسلام آباد: موٹے پیٹ والے پولیس افسران کو وزن کم کرنے کا حکم

    اسلام آباد: موٹے پیٹ والے پولیس افسران کو وزن کم کرنے کا حکم

    اسلام آباد : موٹے پیٹ والے تھانیداروں کو ایک ماہ میں اپنی کمر اور وزن کم کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے، آئی جی اسلام آباد نے وزیر داخلہ کی ہدایت پر تمام ایس ایچ اوزکو متنبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے اسلام آباد کے تھانیداروں کی توندوں کا سختی سے نوٹس لے لیا، انہوں نے آئی جی اسلام آباد کو کو موٹے پیٹ والے ایس ایچ اوز کےخلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔

    آئی جی اسلام آباد نے ہدایات پر عمل کرتے ہوئے زیادہ کمر اور وزن والے شہر اقتدار کے تمام ایس ایچ اوز کو متنبہ کیا ہے کہ وہ ایک ماہ میں اپنی کمراور وزن کو کم کریں۔

    ان کا کہنا ہے کہ زیادہ وزن سے ایس ایچ اوز اپنے فرائض چستی سے ادا نہیں کرسکتے، انہوں نے کہا کہ 38کمرنہ رکھنے والے تھانیداروں کیخلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔

    آئی جی کا مزید کہنا ہے کہ تھانوں میں کم ازکم گریجویٹ لیول کےحامل محررتعینات کیے جائیں، پڑھےلکھے محرروں کی تعیناتی سے عوام کو مسائل بتانے میں آسانی ہوگی۔


    مزید پڑھیں: موٹاپا آپ کی زندگی کے آٹھ سال گھٹا دیتا ہے


    ایس ایس پیز فوری گریجویٹ لیول کےحامل نئے محرر تعینات کریں، آئی جی اسلام آباد نے شہر کے تمام تھانوں سے بدتمیز اور بداخلاق محرر ہٹانے کا حکم بھی دیا ہے۔

  • وکلاء پر تشدد، احتساب عدالت کا آئی جی اسلام آباد کو تحقیقات کا حکم

    وکلاء پر تشدد، احتساب عدالت کا آئی جی اسلام آباد کو تحقیقات کا حکم

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے وکلاء کے ساتھ پیش آنے والے واقع پر آئی جی اسلام آباد کو تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا ہے جبکہ ہنگامہ آرائی کی آڑ میں نیب پراسیکیوشن ٹیم پر حملےکی کوشش کی گئی، نیب نےابتدائی رپورٹ پیش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد احتساب عدالت نے وکلاء پرتشدد کا نوٹس لے لیا اور آئی جی اسلام آباد کو تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا ہے جبکہ نیب پراسیکیوشن ٹیم نے بھی ہیڈکوارٹرزکو معاملےکی ابتدائی رپورٹ پیش کردی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہنگامہ آرائی کی آڑمیں نیب پراسیکیوشن ٹیم پر حملے کرکے ڈائس سےہٹانےکی کوشش کی گئی  جبکہ پراسیکیوشن ٹیم کے سربراہ سردار مظفرعباسی کو دھکے دیئے گئے۔


    مزید پڑھیں : احتساب عدالت میں بدمزگی‘ سماعت بغیرکارروائی کے ملتوی


    یاد رہے کہ احتساب عدالت مریم نواز کی پیشی کے موقع پر مریم نواز اور کیپٹن صفدر کےمسلح گارڈ کمرہ عدالت میں جانا چاہتے تھے،عدالت میں داخلےسے روکنے سےمسلح گارڈز اور پولیس میں ہنگامہ آرائی شروع ہوئی، جس کے بعد ن لیگ کے وکلا بھی آپے سے باہر ہوگئے۔

    پولیس نے وکلاء پر لاٹھی چارج کیا، وکلا کا کہنا تھا کہ پولیس نے تشددکی انتہا کردی، پولیس کے تشددسے معاملہ بگڑا، مبینہ پولیس گردی کی تحقیقات کی جائیں۔

    ہنگامہ آرائی اورہلڑبازی کے باعث سماعت بغیرکارروائی ملتوی کردی گئی تھی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تواسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔